Tag: mangla dam

  • منگلا ڈیم سے سستی پن بجلی کی پیداوار بند ہو گئی

    منگلا ڈیم سے سستی پن بجلی کی پیداوار بند ہو گئی

    اسلام آباد: ملک کے آبی ذخائر میں پانی کی سطح ڈیڈ لیول پر پہنچ گئی ہے، جب کہ منگلا ڈیم سے سستی پن بجلی کی پیداوار بند ہو گئی۔

    ترجمان واپڈا کے مطابق منگلا ڈیم ڈیڈ لیول پر پہنچ چکا ہے، جب کہ تربیلا ڈیم ڈیڈ لیول سے 2 فٹ اور چشمہ ایک فٹ اوپر ہے، پانی نہ ہونے کے سبب منگلا ڈیم سے بجلی کی پیداوار بھی رک گئی۔

    تربیلا ڈیم میں پانی کی موجودہ سطح 1404.93 فٹ ہے، اس کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1402 فٹ ہے، اور پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1550 فٹ ہے، جب کہ تربیلا میں آج پانی کا ذخیرہ 14 ہزار ایکڑ فٹ ہے،

    منگلا ڈیم میں پانی کی سطح 1050 فٹ ہے، کم از کم آپریٹنگ لیول 1050 فٹ ہے، اور پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1242 فٹ ہے، جب کہ ڈیم میں آج پانی کا ذخیرہ 72 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔

    چشمہ ڈیم کا کم از کم آپریٹنگ لیول 638.15 فٹ اور پانی کی موجودہ سطح 639.30 فٹ ہے، ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 649 فٹ ہے، جب کہ آج پانی کا ذخیرہ 17 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔


    مچھیرے سمندری وسائل کا استحصال کیسے کر رہے ہیں؟ ویڈیو رپورٹ


    تربیلا کے مقام پر دریائے سندھ میں پانی کی آمد 19 ہزار 600 کیوسک اور اخرج 20 ہزار کیوسک ہے، نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل میں آمد 14 ہزار 600 کیوسک اور اخراج 14 ہزار 600 کیوسک ہے، منگلا کے مقام پر دریائے جہلم میں پانی کی آمد 19 ہزار 800 کیوسک اور اخراج 19 ہزار 900 کیوسک ہے، مرالہ کے مقام پر دریائے چناب میں پانی کی آمد 16 ہزار 600 کیوسک اور اخراج 11 ہزار 900 کیوسک ہے۔

    جناح بیراج پر پانی کی آمد 36 ہزار 800 کیوسک اور اخراج 33 ہزار 800 کیوسک ہے، چشمہ بیراج پر پانی کی آمد 31 ہزار 700 کیوسک اوراخراج 27 ہزار کیوسک ہے، تونسہ بیراج پر پانی کی آمد 24 ہزار 400 کیوسک اور اخراج 23 ہزار 900 کیوسک ہے، گدو بیراج پر پانی کی آمد 23 ہزار 200 کیوسک اور اخراج 18 ہزار 700 کیوسک ہے۔

    سکھر بیراج پر آمد 17 ہزار 300 کیوسک اور اخراج 6 ہزار 400 کیوسک ہے، اور کوٹری بیراج پر پانی کی آمد 5 ہزار 200 کیوسک اور اخراج 200 کیوسک ہے۔

  • فضا علی کو نئی زندگی کیسے ملی؟ خوفناک واقعہ بتا دیا

    فضا علی کو نئی زندگی کیسے ملی؟ خوفناک واقعہ بتا دیا

    کراچی : پاکستان شوبز کی معروف اداکارہ اور ماڈل فضاء علی دریا میں ڈوبنے سے بال بال بچ گئیں، انہوں نے کہا کہ ہم سب نے موت کو بہت قریب سے دیکھا۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں اپنی روداد سناتے ہوئے فضا علی نے بتایا کہ ہم ایک شوٹنگ کے سلسلے میں منگلا ڈیم گئے تھے، جہاں سے ہمیں شام سے پہلے واپس نکلنا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ وہاں نکلتے نکلتے ہمیں 6 بج گئے، ہمیں موسم کی صورتحال کا علم نہیں تھا کہ صورتحال اتنی خراب ہوجائےگی، بیچ دریا میں پہچتے ہی تیز ہواؤں کے ساتھ طوفانی بارش ہوگئی اور اس پر ستم یہ کہ پڑوسی ملک نے بھی پانی چھوڑ دیا جس سے منگلاڈیم کا پانی اوور فلو ہوگیا۔

    فضاء علی کا کہنا تھا کہ وہ منظر ہم سب کیلئے انتہائی خطرناک تھا یقین نہیں آرہا تھا کہ ہم دریا کے کنارے پہنچ بھی پائیں گے یا نہیں، کیونکہ موت ہمارے سر پر کھڑی تھی، ہماری کشتی کسی وقت بھی ڈوب سکتی تھی اس میں خواتین اور بچوں سمیت 8 افراد موجود تھے جس میں میری اپنی بیٹی بھی تھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم سب تقریباً ساڑھے چار گھنٹے تک اسی طوفان میں پھنسے رہے ساری دعائیں مانگ لی اور کلمے بھی پڑھ لیے تھے، بس اللہ کی رحمت سے زندہ واپس آگئے۔

  • بارشوں کے بعد بھی منگلا ڈیم مکمل طور پر نہ بھر سکا

    بارشوں کے بعد بھی منگلا ڈیم مکمل طور پر نہ بھر سکا

    جہلم: رواں سال منگلا ڈیم مکمل طور پر نہ بھر سکا، منگلا ڈیم کی گنجائش 12 سو 42 فٹ ہے اور تاحال ڈیم صرف 11 سو 89 اعشاریہ 40 فٹ تک ہی بھرا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بارشوں کا سلسلہ تھم گیا لیکن رواں سال منگلا ڈیم مکمل نہ بھر سکا، ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 12 سو 42 فٹ ہے تاہم بارشوں کے بعد منگلا ڈیم میں پانی کی سطح گنجائش سے 50 فٹ کم رہی۔

    پچھلے 10 سال میں ڈیم مکمل طور پر یعنی 12 سو 42 فٹ تک ایک ہی بار بھر سکا۔ منگلا ڈیم میں پانی کا اخراج ارسا کی ڈیمانڈ پر کیا جاتا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 19 ستمبر کو منگلا ڈیم کی سطح 11 سو 37 اعشاریہ 65 فٹ تک پہنچ سکی، 20 ستمبر کے بعد ڈیم میں پانی کی سطح مزید کم ہونے لگی اور 11 سو 89 اعشاریہ 40 فٹ ہوگئی۔

    ڈیم میں پانی کی آمد 2 ہزار 802 کیوسک اور اخراج 25 ہزار کیوسک ہے، منگلا ڈیم میں 30 فیصد پانی بارش کا اور 70 فیصد برف پگھلنے سے آتا ہے۔

  • ملک میں آبی بحران  کا خدشہ،  تربیلا اور منگلا ڈیم خالی ہونے کے قریب

    ملک میں آبی بحران کا خدشہ، تربیلا اور منگلا ڈیم خالی ہونے کے قریب

    لاہور : دریاؤں کے بہاؤ میں خطرناک حد تک کمی کے بعد ملک میں آبی بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے، تربیلا اور منگلاڈیم خالی ہونے کے قریب پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق دریائے سندھ اور جہلم میں پانی کے بہاؤ میں خطرناک حد تک کمی ہوگئی ہے، جس کے بعد ملک میں پانی اور بجلی کے نئے بحران کا خدشہ بڑھ گیا جبکہ تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح 1386 اور منگلا میں پانی کی سطح 1050 ڈیڈ لیول پر برقرار ہے۔

    گرمی کی شدت میں اضافہ کے باوجود دریاؤں میں پانی کی آمد میں اضافہ نہیں ہوا، دریائے سندھ اور جہلم سے نکلنے والی متعدد نہریں پانی کی کمی کے باعث یا تو بند ہیں جو چل رہی ہیں انکو پورا پانی فراہم نہیں کیا جا رہا۔

    تربیلا، منگلاڈیم میں پانی کی سطح میں مسلسل کمی سے بجلی کی پیداوارمیں کمی ہورہی ہے ، جس سے لوڈشیڈنگ میں اضافہ ہوسکتا ہے جبکہ پانی کی موجودہ صورتحال برقراررہی توآئندہ فصلوں کوپانی کی کمی کاخدشہ ہے۔

    صوبوں میں پانی کی تقسیم کرنے والے ادارے ارسا نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ فصل خریف، کپاس مکئی اور گنے کے لیے صوبوں کو پانی کی کٹوتی میں واضع کمی کی جائے گی۔

    آبی ماہرین کا کہنا ہے کہ گندم کی موجودہ فصل کو بھی پانی کی اشد ضرورت تھی،جو اسے نہیں ملا اور آئندہ فصلوں کی کاشت بھی متاثر ہوگی اور  اگر ڈیمو ں میں پانی ختم ہو گیا تو بجلی کی پیداوار مزید کم ہو جائے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • تربیلا اورمنگلا ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ختم

    تربیلا اورمنگلا ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ختم

    لاہور : تربیلا ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش بدستور ختم ہوگئی، جبکہ منگلا ڈیم بھی مکمل طور پر پانی سے بھر گیا ہے۔

    ترجمان واپڈا کے مطابق منگلا ڈیم میں پانی کی سطح بارہ سو چالیس فٹ سے زائد تک پہنچ چکی ہے جبکہ اس میں پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت بھی اتنی ہی ہے۔

    جبکہ تربیلا ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت بدستور ختم ہے جہاں پانی کی سطح پندرہ سو پچاس فٹ تک پہنچ چکی ہے۔

    تربیلا ڈیم میں پانی کی آمد دو لاکھ دو ہزار پانچ سو کیوسک اور اخراج دو لاکھ آٹھ ہزار ایک سو کیوسک ہے منگلا ڈیم میں پانی کی آمد انتیس ہزار کیوسک اور اخراج پندرہ ہزار کیوسک ہے۔

  • سیلاب کی کرامات، ڈیم بھرگئے

    سیلاب کی کرامات، ڈیم بھرگئے

    لاہور: ملک بھر کے دریاؤں میں طغیانی کے سبب جہاں سیلابی صورتحال درپیش ہے وہیں تربیلا ڈیم مکمل طورپربھرگیا جبکہ منگلا ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش صرف 6 فٹ رہ گئی ہے۔

    لاہور میں ترجمان واپڈا کے مطابق تربیلا ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ختم ہوگئی ہے، ڈیم میں پانی کی آمد 4 لاکھ 6 ہزار 4 سو کیوسک جبکہ اخراج 3 لاکھ 77 ہزار 200 کیوسک ہے۔

    منگلا ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش صرف 6 فٹ رہ گئی ہے، اس وقت منگلا ڈیم میں پانی کی آمد 58 ہزار 7 سو جبکہ اخراج 64 ہزار 600 کیوسک ہے۔

    دریاؤں میں پانی کے بہاؤکی تازہ ترین صورتحال


    دوسری جانب دریائے چناب میں ہیڈمرالہ کے مقام پر پانی کی آمد 96 ہزار 800 کیوسک اور اخراج 71 ہزار 800 کیوسک ہے۔

    دریائے سندھ میں تونسہ کے مقام پر پانی کا بہاﺅ5,26,241کیوسک اوراونچے درجہ کا سیلاب ہے۔

    تربیلا پربہاﺅ463600کیوسک، کالاباغ پر471944کیوسک، چشمہ پر480864کیوسک ہے ، تینوں مقامات پر درمیانے درجہ کا سیلاب ہے۔

    دریائے چناب ،جہلم ،راوی اورستلج معمول کے مطابق بہہ رہے ہیں۔