Tag: Mango Export

  • رواں سال آم کی برآمدات 70 ملین ڈالر تک جانے کا امکان

    رواں سال آم کی برآمدات 70 ملین ڈالر تک جانے کا امکان

    اسلام آباد: سال آم کی برآمدات 70 ملین ڈالر تک بڑھ سکتی ہے‘ گزشتہ سال پاکستان نے ایک لاکھ 28 ہزار ٹن آم برآمد کئے تھے اور 68 ملین ڈالر کا زرمبادلہ کمایا تھا۔

    وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت پاکستان ( ایف پی سی سی آئی) کی ریجنل قائمہ کمیٹی برائے ہارٹی کلچر ایکسپورٹ کے چئیر مین احمد جواد کا کہنا ہے کہ کہ رواں سال مغربی اور وسط ایشیائی ممالک سے آم کے بڑے درآمدی آرڈرز موصول ہوئے ہیں جس کی وجہ سے آم کی برآمدات گزشتہ سال کی برآمدات سے بڑھنے کی توقع ہے تاہم آم کی قومی برآمدات اس کی استعداد سے کہیں کم ہیں۔

    یاد رہے کہ رواں سیزن آم کی بارہ لاکھ ٹن پیداوار حاصل ہونے کا امکان ہے‘ گزشتہ سیزن میں یہ کل 17 لاکھ ٹن آم حاصل کیا گیا تھا۔

    گزشتہ سال آم کا برآمدی ہدف ایک لاکھ ٹن مقرر کیا گیا تھا تاہم برآمد کنندگان کی مربوط کاوشوں کے نتیجہ میں ایک لاکھ 28ہزارٹن آم برآمد کرکے 68 ملین ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ کمایا گیا تھ‘ رواں سال بھی ایک لاکھ ٹن آم برآمد کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔

    پاکستان دنیا بھر میں آموں کی پیداوار کے حوالے سے چوتھا بڑا ملک سمجھا جاتا ہے۔ اس کی کل پیداوار کا 7 فیصد حصہ برآمد کیا جاتا ہے۔

    یہ برآمدات یورپ سمیت 47 ممالک کو کی جاتی ہے۔ گزشتہ سال ان برآمدات میں 16 فیصد اضافہ دیکھا گیا تھا۔

    ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ رواں سال موسمیاتی تغیرات یعنی کلائمٹ چینج کی وجہ سے آموں کی پیداوار شدید متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔کلائمٹ چینج کے باعث موسموں کے غیر معمولی تغیر نے ملک کی بیشتر غذائی فصلوں اور پھلوں کی پیداوار پر منفی اثر ڈالا ہے


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • رواں سیزن ساڑھے سات کروڑ ڈالرکا آم ایکسپورٹ کیا جائے گا

    رواں سیزن ساڑھے سات کروڑ ڈالرکا آم ایکسپورٹ کیا جائے گا

    کراچی : پاکستان سےرواں سیزن ساڑھے سات کروڑ ڈالر کا ایک لاکھ ٹن آم ایکسپورٹ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان فروٹ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے رواں سیزن میں آم کی ایکسپورٹ کا ایک لاکھ ٹن کا ہدف مقرر کیا ہے جس سے 75ملین ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوگا۔

    رواں سیزن آم کی ایکسپورٹ 20مئی سے شروع ہوگی، پاکستان سے آم کی ایکسپورٹ بڑھانے کے لیے چین، ایران، روس، وسط ایشیائی ریاستوں اور بیلاروس کی نئی منڈیوں پر توجہ دی جائیگی ۔تاہم وی ایچ ٹی پلانٹ کی عدم تنصیب کے سبب مسلسل تیسرے سال بھی جاپان جیسی ہائی ویلیو مارکیٹ کو آم برآمد نہیں ہوسکے گا۔

    رواں سیزن آم کی پیداوار 16لاکھ ٹن تک رہنے کی توقع ہے۔ پاکستان فروٹ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے مطابق ایران پر اقتصادی پابندیوں کے خاتمے کے بعد ایران کو پاکستانی آم کی برآمد بحال ہوجائے گی۔

    چین کی وسیع منڈی میں پاکستانی آم کے لیے بھرپور مواقع موجود ہیں۔ چین کے قرنطینہ ماہرین کا وفد پاکستان کا دورہ کرے گا۔

    فی الوقت پاکستان کی دو ایکسپورٹ کمپنیوں کو چینی قرنطینہ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے ایکسپورٹ کی اجازت حاصل ہے۔