Tag: manipur violence

  • منی پور میں ایک اور راکٹ حملہ، 5 افراد ہلاک

    منی پور میں ایک اور راکٹ حملہ، 5 افراد ہلاک

    منی پور: بھارت کی شورش زدہ ریاست منی پور میں نسلی فسادات کی آگ ٹھنڈی نہ ہو سکی، ضلع بشن پور میں عسکریت پسندوں کے راکٹ حملے میں 5 افراد ہلاک، متعدد زخمی ہو گئے۔

    بھارٹی میڈیا رپورٹس کے مطابق منی پور کے ضلع جری بام میں آج ہفتے کو تشدد کا تازہ ترین واقعہ پیش آیا ہے، جس میں مبینہ طور پر پانچ افراد کی جانیں گئیں۔

    پولیس حکام کے مطابق عسکریت پسندوں نے راکٹ فائر کیا تھا جس کی زد پر آ کر ایک سوتے ہوئے شخص کی موت ہو گئی، اس حملے میں ہلاکتوں میں اضافے کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہے، راکٹ فائر کیے جانے کے بعد ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں 4 مسلح افراد ہلاک ہو گئے۔

    واقعے کے بعد علاقے میں حالات انتہائی کشیدہ ہیں، منی پور میں گزشتہ سال مئی سے کوکی اور(اکثریتی) میتی قبائل کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں، جن میں اب تک سینکڑوں افراد ہلاک، اور ہزاروں گھر نذر آتش اور ہزاروں افراد نقل مکانی کر چکے ہیں۔

    منی پور میں علیحدگی پسند ڈرون بم حملے کرنے لگے، ایک اور حملے میں خاتون ہلاک، کئی زخمی

    رپورٹس کے مطابق منی پور میں گزشتہ ایک ہفتے سے پرتشدد واقعات کا ایک نیا سلسلہ شروع ہوا ہے، چند دن قبل ڈرون کے ذریعے بھی ایک بم حملہ کیا گیا تھا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ انھیں شبہ ہے کہ ڈرون کا استعمال کوکی عسکریت پسندوں نے کیا تھا تاہم کوکی قبیلے نے نے اس کی تردید کی تھی۔

  • بھارت میں نسلی فسادات : منی پور میں مزید 13 افراد ہلاک

    بھارت میں نسلی فسادات : منی پور میں مزید 13 افراد ہلاک

    منی پور : نسلی فسادات کی شکار ریاست منی پور ایک گاؤں میں بھارتی فوج کی موجودگی میں چند مسلح حملہ آور داخل ہوئے جس کے بعد جھڑپیں شروع ہوگئیں اس دوران مزید تیرہ افراد ہلاک اور دس زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدار بھارت میں انسانی حقوق اور مذہبی آزادی کے قوانین کی سرکاری سرپرستی میں دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ریاست منی پور میں اضلاع امپھال ایسٹ اور کنگپوکی کی سرحد پر واقع ایک گاؤں میں چند مسلح حملہ آور داخل ہوئے اور گھروں کو جلانا شروع کردیا۔

    منی پور

    خیال رہے کہ منی پور میں 3 مئی کو پھوٹنے والے نسلی فسادات کے بعد سے اب تک 115 افراد ہلاک جبکہ 40 ہزار اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔

    مودی سرکار نے پرتشدد جھڑپوں پرقابو پانے کیلئے فوج تعینات کر دی ہے۔میٹی ہندووں کے زیر اثرامپھال میں کوکی عیسائیوں کو ختم کیا جا رہا ہے۔ کوکی برادری کا کہنا ہے ریاستی پولیس کے ساتھ مل کر پرتشدد ہجوم نے ٹارگٹڈ حملے کیے۔ انٹرنیٹ معطل، دکانیں، اسکول اور دفاتر بند ہیں۔

    منی پور میں پرتشدد واقعات کا آغاز تب ہوا جب میٹی کمیونٹی کو قبائلی اسٹیٹس دینے کے عدالتی فیصلے کے خلاف مقامی قبائلی گروہوں نے مظاہرہ کیا تھا، تاہم جلد ہی یہ احتجاج بے قابو ہوگیا اور ہجوم نے گھروں، گاڑیوں اور عبادت گاہوں پر حملے شروع کردیے۔

  • منی پور میں‌ پٹرول 300 روپے، پانی 100 روپے لیٹر

    منی پور میں‌ پٹرول 300 روپے، پانی 100 روپے لیٹر

    نئی دہلی: تشدد زدہ بھارتی ریاست منی پور میں حالات اتنے مخدوش ہو چکے ہیں کہ عوام کو جینے کے لالے پڑے گئے ہیں، ریاست میں پٹرول 300 روپے لیٹر اور پانی 100 روپے لیٹر فروخت ہو رہا ہے، جس سے عوام شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی اخبار دی گارڈین کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی شمال مشرقی ریاست منی پور کے قصبوں اور دیہاتوں میں 3 مئی کو شروع ہونے والے خوں ریز نسلی فسادات اگرچہ ختم ہو گئے ہیں، لیکن اس کے باوجود حالات تیزی سے معمول پر آنے کی امید کم ہے۔

    فسادات کے بعد عوام کی معمولات زندگی بری طرح متاثر دکھائی دے رہی ہے، منی پور میں پٹرول، ڈیزل اور پانی تک بے پناہ مہنگا ہو چکا ہے، پٹرول دوگنی قیمت پر اور ڈیزل ڈھائی گنا قیمت پر مل رہا ہے، جب کہ سب سے بڑا مسئلہ پانی کا ہے جو 100 روپے لیٹر فروخت ہو رہا ہے۔

    منی پور سے جنھیں بھی دوسری ریاستوں میں جانے کا موقع ملا، وہ ریاست سے نکل گئے ہیں۔ نسلی تشدد کی وجہ سے منی پور میں تقریباً ہر چیز مہنگی ہو گئی ہے۔ ریاست میں خوراک کی کمی ہے، فوج اور نیم فوجی دستوں کی طرف سے ابھی بھی کرفیو نافذ ہے، انٹرنیٹ معطل رہتا ہے، دکانیں، اسکول اور دفاتر بند ہیں، ہزاروں لوگ پرہجوم اور غیر محفوظ پناہ گزین کیمپوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔

    منی پور کی راجدھانی امپھال سمیت کئی شہروں میں پانی کی سپلائی بند ہو گئی ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو پینے کے پانی کے لیے بوتل خریدنا پڑ رہا ہے، یہ بوتلیں بھی کم پڑ گئی ہیں جس کی وجہ سے بلیک مارکیٹنگ شروع ہو گئی ہے، اور 20 روپے میں فروخت ہونے والے ایک لیٹر پانی کی بوتل 100 روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔

    واضح رہے کہ منی پور کے قصبوں اور دیہاتوں میں نسلی تشدد کے پھوٹ پڑنے کے بعد سے 70 سے زائد افراد ہلاک اور 30 ہزار افراد نقل مکانی کر چکے ہیں۔