Tag: MANSOOBY

  • پنجاب میں ترقیاتی منصوبےجاری، کراچی کھنڈرات میں تبدیل

    پنجاب میں ترقیاتی منصوبےجاری، کراچی کھنڈرات میں تبدیل

    کراچی : پنجاب میں توبےشمارترقیاتی منصوبےبن رہے ہیں، لیکن سندھ اوردوسرے صوبے ان پروجیکٹ سے محروم ہیں۔ وزیراعلٰی پجناب شہبازشریف کےمقابلےمیں سندھ کےسائیں کی کارکردگی پرسوال اٹھ رہےہیں۔

    شمسی بجلی گھر، میٹرو بس سروس، دانش اسکول پروگرام، آشیانہ اسکیم، پندرہ ارب لاگت سے دیہی روڈز پروگرام اور بے شمار تعمیراتی کام پنجاب میں جاری ہیں۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے صوبے میں ترقیاتی منصوبوں کے ڈھیر لگادیے۔ دوسری جانب سید قائم علی شاہ سات سال سے وزیراعلیٰ سندھ کی کرسی پر ڈیرہ جمائے بیٹھے ہیں۔

    اس کے باوجود سب سے زیادہ ریونیو دینے والا کراچی کھنڈر بنتا جا رہا ہے۔ سڑکیں، پُل، انڈر پاسز ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔

    تو دوسری جانب تھر میں کوئلے سے بجلی بنانے کا منصوبہ، ہو یا پورٹ قاسم پربجلی پراجیکٹ یا کوئی اور سندھ حکومت کا کوئی منصوبہ بھی پایہ تکمیل تک نہیں پہنچ سکاہے۔ اندرون سندھ کے شہری بھی تباہ حالی کا شکار ہیں۔

  • لوگ عمران خان کی سیاست سے مایوس ہوچکےہیں،احسن اقبال

    لوگ عمران خان کی سیاست سے مایوس ہوچکےہیں،احسن اقبال

    لاہور: وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان نے اپنی سیاست کےلیےملک کاوقارداؤ پرلگایاہو ا ہے،لوگ عمران خان کی سیاست سے مایوس ہوچکےہیں،عمران خان سیاست کوسیاست رہنے دیں ،ملکی وقارسے نہ کھیلیں۔

    انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت خیبر پختونخوا میں پاور سیکٹر کے 4 منصوبوں کی منظوری پہلے ہی دے چکی ہے، عمران خان کی جانب سے کوئلے کی بذریعہ سڑک سندھ سے پنجاب ٹرانسپورٹیشن کی بات سراسر غلط ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں انسٹیٹوٹ آف انجینئرنگ پاکستان کی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں زیر غور 2 منصوبوں کا تخمینہ زائد ہونے کے باعث نظرثانی کیلئے کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں خیبر پختونخوا حکومت کے نمائندے بھی شامل ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان کی جانب سے کوئلے کی بذریعہ سڑک سندھ سے پنجاب ٹرانسپورٹیشن کی بات سراسر غلط ہے، کوئلے سے چلنے والے زیادہ منصوبے سندھ اور بلوچستان میں لگائے جا رہے ہیں۔

    پنجاب میں لگنے والے منصوبوں کیلئے کوئلہ بذریعہ سڑک نہیں بلکہ بذریعہ ریل منصوبوں کی جگہ پر پہنچایا جائے گا، جس کیلئے ریلوے کو خطیر رقم فراہم کر دی گئی ہے۔