Tag: Manufacturing

  • وفاقی حکومت کی ناقص حکمت عملی سے کار سازی کی صنعت بھی متاثر

    وفاقی حکومت کی ناقص حکمت عملی سے کار سازی کی صنعت بھی متاثر

    اسلام آباد: وفاقی حکومت کی ناقص حکمت عملی سے کار سازی کی صنعت بھی متاثر ہوگئی، جولائی تا اگست گاڑیوں کی پیداوار میں 19.7 فیصد کمی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی ناقص حکمت عملی سے کار ساز کمپنیاں بھی پریشان ہوگئی ہیں، غیر یقینی اور بے ربط پالیسیز سے کار سازی متاثر ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جولائی تا اگست گاڑیوں کی پیداوار میں 19.7 فیصد کمی ہوئی، بر وقت خام مال نہ ملنے کی وجہ کار سازی تاخیر کا شکار ہے۔

    ذرائع صنعت و پیداوار کا کہنا ہے کہ ایل سیز نہ کھلنے کے باعث گاڑیوں کی مینو فیکچرنگ میں کمی ہوئی، کار ساز کمپنیوں کی تقریباً 20 کروڑ ڈالر سے زائد کی ایل سیز نہیں کھولی جا سکیں۔

    ذرائع کے مطابق اسپیئر پارٹس اور کٹس کی امپورٹ نہ ہونے کے باعث پیداواری صلاحیت میں کمی واقع ہوگئی۔ جون، جولائی اور اگست کے دوران گاڑیاں اور اسپیئر پارٹس کی امپورٹ پر پابندی عائد تھی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جون، جولائی، اگست میں صارفین بکنگ کے مطابق مینو فیکچرنگ نہیں ہوئی، گاڑیوں کی پینڈنگ ایل سیز آئندہ ماہ سے کھولے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع وزارت صنعت و پیداوار کے مطابق اسٹیٹ بینک نے ستمبر سے دسمبر تک 75 لاکھ ڈالر کا ایل سیز کھولنے کا کوٹہ دیا، جنوری سے اپریل تک کار ساز کمپنیوں نے تقریباً ڈیڑھ کروڑ ڈالر کی ایل سیز کھلوائی تھیں۔

  • ملک بھر میں ریکارڈ تعداد میں اے سی بنائے جانے لگے

    ملک بھر میں ریکارڈ تعداد میں اے سی بنائے جانے لگے

    اسلام آباد: ملک بھر میں گرمی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی ایئر کنڈیشنرز کے استعمال میں بھی اضافہ ہوگیا ہے جس کی وجہ سے اس کی مینو فیکچرنگ بھی بڑھ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال کے دوران ملک بھر میں ایئر کنڈیشنرز کی پیداوار میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    پاکستان بیورو برائے شماریات کی جانب سے اس حوالے سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جولائی سے لے کر فروری 2022 تک کی مدت میں ملک میں ایئر کنڈیشنرز کی مینو فیکچرنگ میں سالانہ بنیادوں پر 35.7 فیصد کا آضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    البتہ فروری میں ایئر کنڈیشنرز کی مینو فیکچرنگ میں 12 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

    اعداد و شمار کے مطابق جولائی سے لے کر فروری تک کی مدت میں ملک میں ایئر کنڈیشنرز کے 5 لاکھ 39 ہزار 843 یونٹس بنائے گئے، گزشتہ سال کے اس عرصے میں 4 لاکھ 51 ہزار 752 ایئر کنڈیشنرز یونٹ بنائے گئے تھے۔

    خیال رہے کہ کلائمٹ چینج کی وجہ سے پاکستان سمیت جنوبی ایشیا کے کئی ممالک میں درجہ حرارت اور موسم گرما کی شدت اور دورانیے میں اضافہ ہوگیا ہے اور ایئر کنڈیشنرز کی مینو فیکچرنگ میں اضافے کی وجہ بھی یہی ہے۔

    تاہم ایئر کنڈیشنرز مجموعی طور پر ماحول کے لیے مضر ہیں اور ان سے خارج ہونے والا درجہ حرارت ماحول کو مزید گرم کرنے کا سبب بنتا ہے۔

  • سعودی عرب: فیکٹریوں میں ہر ہفتے لاکھوں ماسک تیار

    سعودی عرب: فیکٹریوں میں ہر ہفتے لاکھوں ماسک تیار

    ریاض: سعودی عرب میں متعدد فیکٹریاں دن رت ماسک تیار کر رہی ہیں، سعودی حکام نے اس حوالے سے شہریوں کو پریشان نہ ہونے کی تاکید کی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں ماسک کی دستیابی یقینی بنانے کے لیے فیکٹریاں ہر ہفتے 38 لاکھ ماسک تیار کر رہی ہیں۔

    سعودی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی (ایس ایف ڈی اے) نے بتایا ہے کہ 8 سعودی فیکٹریاں دن رات ماسک کی تیاری میں مصروف ہیں۔

    ایس ایف ڈی اے کے ترجمان تیسیر المفرج نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ 60 سعودی کارخانے 35 ملین لیٹر سے زیادہ سینی ٹائزر ہر ہفتے تیار کر رہے ہیں۔

    المفرج نے مزید بتایا کہ 3 سعودی فیکٹریاں ہر ہفتے 94 ہزار 500 حفاظتی لباس تیار کر رہی ہیںِ اتھارٹی نے سعودی اسپتالوں میں 4 کلینیکل ٹرائلز کی منظوری دی ہے اس کی تفصیلات اتھارٹی نے اپنی ویب سائٹ پر جاری کردی ہیں۔

    خیال رہے کہ سعودی حکام نے اس سے قبل کہا تھا کہ مملکت میں طبی ماسک بڑی تعداد میں موجود ہیں اور ان کی قلت نہیں ہوگی۔

    حکام نے شہریوں اور سعودی عرب میں مقیم غیر ملکیوں کو اطمینان دلایا تھا کہ کرونا وائرس سے بچنے کے لیے طبی ماسک بڑی تعداد میں موجود ہیں لہٰذا ان کے لیے پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں۔

  • ماسک کیسے تیار کیے جاتے ہیں؟ سعودی حکام نے ویڈیو جاری کردی

    ماسک کیسے تیار کیے جاتے ہیں؟ سعودی حکام نے ویڈیو جاری کردی

    ریاض: سعودی وزارت تجارت نے ماسک کی تیاری کی ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب میں ماسک موجودہ ضرورت سے کہیں زیادہ مقدار میں تیار ہورہے ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں ماسک کی وافر تعداد تیار کرلی گئی ہے اور رسد، طلب سے کہیں زیادہ ہے۔

    سعودی وزارت تجارت نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقامی طور پر تیار ہونے والے طبی ماسک مارکیٹ میں سپلائی کیے جا رہے ہیں۔

    وزارت کا کہنا ہے کہ مقامی فیکٹریوں میں تیار ہونے والے ماسک ہر قسم کے ہیں، ان کی بڑی تعداد کو مختلف شہروں کی فارمیسیوں کو سپلائی کیا جائے گا۔

    حکام کے مطابق سعودی عرب میں تیار ہونے والے ماسک کا خام مال بھی مقامی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ یہاں تیار ہونے والے ماسک کی رسد طلب سے کہیں زیادہ ہے۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس سے بچنے کے لیے سعودی عرب سمیت دنیا بھر میں ماسک اور سینی ٹائزر کی طلب میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے۔

    سعودی وزارت تجارت نے سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ ماسک اور سینی ٹائزر ذخیرہ کرنا، مصنوعی بحران پیدا کرنا یا انہیں زیادہ قیمت پر فروخت کرنا جرم ہے۔