Tag: marasla jari

  • پاکستان پرسائبرحملوں کا خطرہ، وفاقی حکومت نے مراسلہ جاری کردیا

    پاکستان پرسائبرحملوں کا خطرہ، وفاقی حکومت نے مراسلہ جاری کردیا

    اسلام آباد : سائبرحملے کے خطرے کے پیش نظر وفاقی حکومت نے مراسلہ جاری کر کے خبردار کردیا۔ تفصیلاتت کے مطابق پاکستان پر سائبر حملوں کاخطرہ ہے، اس حوالے سے وفاقی حکومت نے مراسلہ جاری کر کے عوام کو خبردار کردیا۔

    مراسلے کے مطابق ملک دشمن ہیکرز پاک چین اقتصادی راہدای کا نام استعمال کر رہے ہیں۔ جو منصوبے کے لیے بڑا خطرہ بن سکتا ہے۔

    ہیکرز ڈیٹابیس سے قیمتی اور ذاتی معلومات ہی نہیں بلکہ ڈیٹابیس بھی خراب کردیتے ہیں، کبھی کبھار تو پوری کی پوری ویب سائٹ ہی برباد کردی جاتی ہے۔

    ہیکرز آج کل لوکل کمپیوٹر اور اس پر موجود فائلوں میں وائرس شامل کردیتے ہیں، تاکہ جب فائلیں اپ لوڈ ہوں تو سارے کام ہوتے جائیں۔

    ایسے کام مفت سافٹ ویئریا مفت چیزوں وغیرہ کا جانسہ دے کر کئے جاتے ہیں یا پھر آج کل کافی پرانا طریقہ یعنی خوبصورت خواتین کی فحش تصاویر یا ویڈیو دکھانے والا طریقہ استعمال ہو رہا ہے۔

    حکومت کو خدشہ ہے کہ ملک دشمن ہیکرز پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے لئے بڑا خطرہ ہیں۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ عوام کو تو خبردار کردیا گیا ہے لیکن دیکھنا یہ ہے کہ اب ہیکرز کو ناکام بنانے میں حکومت کیا اقدامات کرتی ہے۔

     

  • بھارت دہشت گردی کی کارروائی کرسکتا ہے، محکمہ داخلہ سندھ نے خبردارکردیا

    بھارت دہشت گردی کی کارروائی کرسکتا ہے، محکمہ داخلہ سندھ نے خبردارکردیا

    کراچی : بھارت طالبان اور دیگر دہشت گردوں کے ذریعے پاکستان کی دفاعی تنصیبات پر حملہ کر سکتا ہے۔ محکمہ داخلہ سندھ نے مراسلہ جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت پٹھان کوٹ حملے کا بدلہ لے سکتا ہے۔ محکمہ داخلہ سندھ نے بھارتی عناصر کی جانب سے دہشت گردی کے خطرے کے حوالے سے پولیس اور رینجرز کو مراسلہ بھیج دیاہے۔

    مراسلہ میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ بھارت طالبان اور دیگر دہشت گردوں کے ذریعے پاکستان کی دفاعی تنصیبات پر حملہ کر سکتا ہے۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ قندھار میں دہشت گرد دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں اور رواں ماہ سندھ میں اہم مقامات پر دہشت گردی کا خدشہ ہے۔

    مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ سندھ اسمبلی ،پولیس ہیڈ کوارٹر،امریکی قونصلیٹ اور آئل ریفائنری سمیت 14حساس مقامات کو نشانہ بنا یا جا سکتا ہے۔

    آئی جی سندھ اور رینجرز حکام کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ فوری طور پر حساس مقامات کی سکیورٹی سخت کی جائے۔