Tag: Marco Rubio

  • ویزوں میں سہولت دینے والی تنظیموں کے حماس سے روابط ہیں، مارکو روبیو

    ویزوں میں سہولت دینے والی تنظیموں کے حماس سے روابط ہیں، مارکو روبیو

    واشنگٹن (18 اگست 2025): امریکا نے غزہ کے شہریوں کے لیے سیاحتی ویزے معطل کر دیے ہیں، وزیر خارجہ مارکو روبیو نے الزام لگایا ہے کہ ویزوں میں سہولت دینے والی تنظیموں کے حماس سے روابط ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ محکمہ خارجہ نے غزہ کے شہریوں کے ویزے معطل کر دیے ہیں کیوں کہ اسے ’’ثبوت‘‘ ملا ہے کہ کچھ تنظیمیں جو امریکی ویزوں کے حصول میں مدد فراہم کر رہی تھیں، ان کے ’’حماس جیسی دہشت گرد تنظیموں سے مضبوط تعلقات ہیں۔‘‘ تاہم انھوں نے اس بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

    محکمہ خارجہ نے ہفتے کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر اعلان کیا کہ وہ تمام وزیٹر ویزے معطل کر رہا ہے تاکہ اس عمل کا جائزہ لیا جا سکے جو غزہ کے افراد کو علاج اور انسانی بنیادوں پر عارضی طور پر امریکا آنے کی اجازت دیتا ہے۔

    روبیو نے اتوار کو سی بی ایس کے پروگرام ’’فیس دی نیشن‘‘ میں بتایا کہ ’’ثبوت‘‘ ٹرمپ انتظامیہ کو متعدد کانگریسی دفاتر کی جانب سے فراہم کیے گئے ہیں اور یہ کہ محکمہ خارجہ کو کئی کانگریسی دفاتر سے اس معاملے پر سوالات موصول ہوئے تھے۔

    اسرائیلی مظالم: غزہ کے ایک لاکھ سے زائد بچے شدید نفسیاتی صدمے کا شکار

    انھوں نے اس ثبوت یا ان دفاتر کے بارے میں کوئی تفصیل فراہم نہیں کی۔ ٹرمپ کی انتہائی دائیں بازو کی حامی لاورا لوومر نے غزہ سے آنے والے خاندانوں کو ’’قومی سلامتی کے لیے خطرہ‘‘ قرار دیتے ہوئے ویزوں کی معطلی کا کریڈٹ خود کو دیا ہے۔

    لوومر نے خاص طور پر ’’ہیل فلسطین‘‘ نامی امریکی غیر منافع بخش تنظیم کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے، جو فلسطینی خاندانوں کو امداد فراہم کرتی ہے، جن میں شدید زخمی، نفسیاتی صدمے اور غذائی قلت کے شکار بچے شامل ہیں جنھیں علاج کے لیے امریکا لایا جاتا ہے۔ اس تنظیم کا کہنا ہے کہ اب تک وہ 63 زخمی بچوں سمیت 148 افراد کو منتقل کر چکی ہے۔

    یہ تنظیم ان فلسطینیوں کو امریکا میں علاج کے بعد دوبارہ مشرقِ وسطیٰ واپس بھیج دیتی ہے۔ اس نے ٹرمپ انتظامیہ کی ویزے معطل کرنے کی پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے اتوار کو اپنے بیان میں کہا ’’یہ ایک طبی علاج کا پروگرام ہے، نہ کہ پناہ گزینوں کی آبادکاری کا پروگرام۔‘‘

    مئی تک امریکا تقریباً 4,000 ویزے جاری کر چکا ہے جن کے ذریعے فلسطینی اتھارٹی کے پاسپورٹ رکھنے والے افراد امریکا میں علاج کروا سکتے ہیں۔ اس تعداد میں مغربی کنارے میں رہنے والے فلسطینی بھی شامل ہیں۔

    روبیو نے کہا کہ اگرچہ ’’تعداد میں کم‘‘ ویزے بچوں کو دیے گئے، لیکن ’’وہ ظاہر ہے بڑوں کے ہمراہ آتے ہیں، اور ہم اس پروگرام کو روک کر دوبارہ جائزہ لیں گے کہ ان ویزوں کی جانچ کس طرح ہو رہی ہے۔‘‘

    صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ اس بات کا اعتراف کیا کہ غزہ میں ’’حقیقی بھوک‘‘ ہے۔ یہ بیان اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کے مؤقف سے مختلف ہے، جن سے ٹرمپ کی بڑھتی ہوئی ناراضی سامنے آ رہی ہے۔

  • پاک بھارت موجودہ صورتحال پر گہری نظر ہے، امریکا

    پاک بھارت موجودہ صورتحال پر گہری نظر ہے، امریکا

    واشنگٹن : امریکی سیکریٹری خارجہ مارکو روبیو  نے کہا ہے کہ ہماری پاکستان اور بھارت کے درمیان موجودہ صورتحال پر گہری نظر ہے دونوں فریقین کے درمیان جنگ بندی ختم بھی ہو سکتی ہے۔

    امریکی نیوز چینل کے پروگرام میٹ دی پریس میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ واشنگٹن نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ دنیا کے دیگر خطوں میں جاری کشیدگی پر بھی مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے۔

    اس موقع پر روس یوکرین جنگ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری جنگ بندی پر بھی گفتگو کی۔

    انہوں نے بتایا کہ ہم ہر روز نظر رکھتے ہیں کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کیا چل رہا ہے کیونکہ جنگ بندی بہت جلد ختم بھی ہو سکتی ہے۔

    امریکی سیکریٹری خارجہ مارکو روبیو  نے روس یوکرین جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ دنیا کے مختلف تنازعات میں جنگ بندی کا مطالبہ کرتا رہا ہے لیکن یہ عمل آسان نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جنگ بندی اسی وقت ممکن ہے جب دونوں فریق ایک دوسرے پر فائرنگ روکنے پر متفق ہوں، تاہم روسیوں نے تاحال اس پر آمادگی ظاہر نہیں کی ہے۔

    مارکو روبیو نے مزید کہا کہ طویل لڑائیوں کے بعد جنگ بندی کو برقرار رکھنا اکثر مشکل ہوجاتا ہے اور جنگ بندی بہت تیزی سے ٹوٹ بھی سکتی ہے، جیسا کہ گزشتہ ساڑھے تین سالہ یوکرین جنگ کے بعد ہم دیکھ رہے ہیں۔ ہمارا مقصد مستقل جنگ بندی نہیں ہے بلکہ مستقل امن معاہدہ ہے تاکہ مستقبل میں بھی جنگ نہ ہو۔

     

  • آبنائے ہرمز کی بندش روکنے کے لیے امریکا نے چین سے مدد مانگ لی

    آبنائے ہرمز کی بندش روکنے کے لیے امریکا نے چین سے مدد مانگ لی

    واشنگٹن: امریکی حملے کے جواب میں ایران کی جانب سے آبنائے ہرمز کی متوقع بندش روکنے کے لیے امریکا نے چین سے مدد مانگ لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ مارکو روبیو نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ آبنائے ہرمز تیل کی ترسیل کا اہم تجارتی راستہ ہے، اسے بند کرنا معاشی خود کشی کے مترادف ہوگا۔

    مارکو روبیو نے کہا دنیا کی ایک چوتھائی تیل و گیس ترسیل آبنائے ہرمز کے ذریعے ہوتی ہے، چین ایران کو آبنائے ہرمز بند کرنے سے روکنے میں مدد کرے، ایران آبنائے ہرمز بند کرتا ہے تو یہ بھیانک غلطی ہوگی۔

    امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ آبنائے ہرمز بند کرنے سے عالمی معیشت پر گہرے اثرات مرتب ہوں گے، بڑے درآمد کنندگان چین، بھارت اور جاپان کو سخت نقصان ہوگا۔


    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں


    واضح رہے کہ گزشتہ روز روئٹرز نے ایرانی میڈیا کے حوالے سے کہا ہے کہ امریکا کی جانب سے ایٹمی تنصیبات پر حملے کے ردعمل میں پارلیمان نے آبنائے ہرمز کو بند کرنے کی منظوری دے دی ہے، آبنائے بند کرنے کی حتمی منظوری ایرانی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل دے گی۔

    خیال رہے کہ آبنائے ہرمز خلیج عمان اور خلیج فارس کے درمیان واقع ایک اہم سمندری گزر گاہ ہے، جس کے شمالی ساحلوں پر ایران اور جنوبی ساحلوں پر متحدہ عرب امارات اور عمان واقع ہیں، یہ گزر گاہ کم از کم 21 میل چوڑی ہے۔

    مشرق وسطیٰ میں اسرائیل ایران جنگ میں شدت آنے کے بعد زمینی صورت حال تبدیل ہو رہی ہے جس کے باعث خام تیل کی قیمتوں میں بھی رد و بدل دیکھنے میں آ رہا ہے، جنوری کے بعد خام تیل کی قیمت بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔

  • ایران توانائی کے استعمال کے لیے جوہری مواد سے کام لے سکتا ہے، مارکو روبیو

    ایران توانائی کے استعمال کے لیے جوہری مواد سے کام لے سکتا ہے، مارکو روبیو

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ ایران توانائی کے استعمال کے لیے جوہری مواد استعمال کر سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کی سینٹ امور خارجہ کمیٹی میں پیشی کے موقع پر سینیٹرز نے ان سے امور خارجہ پر ٹرمپ انتظامیہ کی حکمت عملی پر سخت سوالات کیے۔

    سینیٹر نے پوچھا کہ ایران سے جوہری پروگرام پر مذاکرات کے حوالے سے ٹرمپ انتظامیہ کی کیا پالیسی ہے؟ وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ایران توانائی کے استعمال کے لیے جوہری مواد استعمال کر سکتا ہے، اس کے لیے بھی ضوابط مقرر ہیں۔


    غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل شروع ہوگئی، مارکو روبیو


    انھوں نے واضح کیا کہ خطے میں موجود دوسرے ممالک کو بھی ایران کے جوہری پروگرام پر خدشات ہیں، صدر ٹرمپ واضح کر چکے ہیں کہ ایران کو جوہری ہتھیار بنانے نہیں دیے جائیں گے۔

    مارکو روبیو نے کہا ہم ایران کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے انھیں خوش حالی اور ترقی کی طرف لے جانا چاہتے ہیں، ایران کے ساتھ مذاکرات کی توجہ جوہری پروگرام ہے، اس پر کوئی بھی معاہدہ ہونے سے پہلے تمام پابندیاں برقرار رہیں گی۔

    وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ایران خطے میں مسلح گروہوں کی پشت پناہی کر رہا ہے، یورپ بھی ایران پر اضافی پابندیاں عائد کرنے جا رہا ہے۔

  • ’بھارت نہ رکا تو جواب اس سے بھی سخت ہوگا‘ اسحاق ڈار نے امریکا کو واضح کردیا

    ’بھارت نہ رکا تو جواب اس سے بھی سخت ہوگا‘ اسحاق ڈار نے امریکا کو واضح کردیا

    اسلام آباد: امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بڑھتی ہوئی پاک بھارت کشیدگی میں پاکستانی ہم منصب و نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیرخارجہ مارکوروبیو نے پاکستانی ہم منصب و نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے رابطہ کیا ہے،  وزیرخارجہ نے مارکو روبیو سے کہا گیند اب بھارت کے کورٹ میں ہے۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ اگر بھارت نے صورتحال کو مزید بڑھایا تو پاکستان نہیں رکے گا۔ بھارت اب حملہ کرے گا تو زیادہ سخت جواب دیا جائے گا۔

    بھارت کا ملٹری سیٹلائٹ جیم، دہلی میں پاکستانی ڈرونز کی پروازیں

    اس سے قبل اسحاق ڈار نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بھارتی حملوں میں ہمارے 35 افراد شہید ہوئے، جبکہ بھارت کے 80 ڈرونز گرائے جا چکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت کے مزموم عزائم جاری تھے، نور خان، شور کوٹ، سکھر ایئرپورٹ پر حملے ہوئے ہیں،پاکستان جوابی کارروائی اپنے دفاع میں کررہا ہے۔

    اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ بھارت جارحیت سے باز نہیں آرہا، آج ہم نے ’بُنْيَانٌ مَّرْصُوْص‘ آپریشن شروع کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایک طرف امن کی بات اور دوسری طرف حملے، یہ بغل میں چھری، منہ میں رام رام والی بات ہے، ہم نے آپریشن شروع کردیا ہے، فتح ہماری ہوگی۔

    اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ وہ بارڈر کی خلاف ورزی کریں گے تو ہم دفاع کا حق رکھتے ہیں، بھارت نے پاکستان پر الزامات لگائے جو کہ اب تک کوئی الزام ثابت نہیں ہوسکے ہیں۔

  • آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا رابطہ، کشیدگی کم کرنے پر زور

    آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا رابطہ، کشیدگی کم کرنے پر زور

    اسلام آباد: امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بڑھتی ہوئی پاک بھارت کشیدگی میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے فون پر رابطہ کیا ہے، امریکا کی جانب سے ایک بار پھر پاک بھارت کشیدگی کم کرنے اور مذاکرات کے لیے تعاون کی پیش کش کی گئی۔

    امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا فریقین کشیدگی میں کمی کے لیے اقدامات کریں، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا مارکو روبیو نے تعمیری بات چیت کے لیے مدد کی پیش کش کی ہے۔

    ترجمان کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے فریقین سے تحمل کی اپیل کی ہے۔

    آپریشن بُنۡیَانٌ مَّرْصُوْص


    واضح رہے کہ پاکستان کی بھارتی جارحیت کے خلاف جوابی کارروائی جاری ہے، پاکستان کی جانب سے نماز فجر کے وقت آپریشن ’بُنۡیَانٌ مَّرْصُوْص‘ کا آغاز کیا گیا، آپریشن میں پاک فوج نے بھارت کے علاقے بیاس میں براہموس میزائل اسٹوریج سائٹ کو تباہ کر دیا ہے۔

    پاک فوج نے ادھم پور ایئربیس اور پٹھان کوٹ میں ایئر فیلڈ کو ملیامیٹ کر دیا، اس کے علاوہ اڑی سیکٹر میں بھارت کے سپلائی ڈپو کو نیست و نابود کر دیا، جوابی حملے میں بھارت کا بریگیڈ ہیڈ کوارٹرز کے جی ٹاپ کو بھی تباہ کر دیا گیا، آدم پور کی ایئر فیلڈ کو بھی تباہ کر دیا گیا ہے، جہاں سے بھارت نے امرتسر میں سکھوں، پاکستان اور افغاستان پر میزائل داغے گئے تھے۔


    آپریشن بنیان مرصوص : بھارت کی کئی اہم فوجی تنصیبات اور بجلی کا نظام تباہ


    وہ تمام بیسز جہاں سے پاکستان کے عوام اور مساجد پر حملے کیے گئے ان کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، فوجی ایکشن کے علاوہ بھاررت کی بجلی تنصیبات پر بڑا سائبر اٹیک بھی کیا گیا، پاکستان نے سائبر اٹیک سے بھارت کے 70 فی صد بجلی گرڈ کو ناکارہ کر دیا، پاکستان نے دہرنگیاری میں بھارتی آرٹلری گن پوزیشن اور نگروٹا میں براہموس اسٹوریج سائٹ کو بھی تباہ کر دیا۔

    نگروٹا میں براہموس اسٹوریج سائٹ تباہ ہونے سے بھاری نقصانات کی اطلاعات ہیں، پاک فوج نے بھارت کی سورت گڑھ ایئر فیلڈ بھی ملیا میٹ کر دی، راجوڑی میں پاکستان میں دہشت گردی کروانے والا بھارتی ملٹری انٹیلیجینس کا تربیتی مرکز اور بھارت کی سرسہ ایئر فیلڈ کو تباہ کر دیا گیا۔


    پاک بھارت کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

  • پاک بھارت کشیدگی، مارکو روبیو کا شہزادہ فیصل سے اہم رابطہ

    پاک بھارت کشیدگی، مارکو روبیو کا شہزادہ فیصل سے اہم رابطہ

    واشنگٹن: پاک بھارت کشیدگی کے درمیان امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل سے اہم رابطہ کیا ہے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ مارکو روبیو اور سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل کے درمیان رابطہ ہوا ہے، جس میں وزرائے خارجہ کے درمیان پاک بھارت صورت حال پر گفتگو ہوئی۔

    ترجمان ٹیمی بروس نے کہا کہ دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کم کرنے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا، وزرائے خارجہ نے علاقائی سلامتی کے معاملات پر بھی بات چیت کی۔

    عرب نیوز نے رپورٹ کیا کہ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے بدھ کے روز سیکریٹری آف سٹیٹ مارکو روبیو سے فون پر بات چیت کے دوران امریکا کے ساتھ تعلقات اور اسٹریٹجک شراکت داری کا جائزہ لیا۔


    بھارتی حملوں کا جواب دینے کے لیے کاؤنٹ ڈاؤن شروع، پاکستانی ہائی کمشنر کا اسکائی نیوز کو انٹرویو


    سعودی پریس ایجنسی کے مطابق حکام نے تازہ ترین علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ سعودی عرب اگلے ہفتے مشرق وسطیٰ کے دورے پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا استقبال کرنے والا ہے۔ ایک الگ فون کال میں نائب وزیر خارجہ ولید الخرائجی نے امریکی نائب وزیر خارجہ کرسٹوفر لنڈاؤ کے ساتھ مشترکہ دل چسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

    امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے مطابق سیکریٹری اور سعودی وزیر خارجہ نے علاقائی سلامتی کے معاملات، اقتصادی امور اور ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔ سیکریٹری روبیو نے شام میں استحکام، سوڈان میں لڑائی روکنے، لبنان کے ساتھ مسلسل روابط اور بحیرہ احمر کے مسائل پر سعودی حکومت کی کوششوں کو سراہا۔

    سیکریٹری روبیو نے صدر ٹرمپ کے مملکت کے آئندہ دورے اور امریکا سعودی تعلقات کی اہمیت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

  • یوکرین جنگ بندی اجلاس سے پُرامید ہوں، امریکی وزیرخارجہ

    یوکرین جنگ بندی اجلاس سے پُرامید ہوں، امریکی وزیرخارجہ

    امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو اور یوکرینی صدر زیلنسکی سعودی عرب میں یوکرین امریکا مذاکرات کے لیے جدہ پہنچ گئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو کا کہنا ہے کہ یوکرین جنگ بندی پر آج ہونے والے اجلاس سے پرامید ہوں۔

    قبل ازیں امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو نے اس سلسلے میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی۔

    اس سے قبل ایلون مسک نے یوکرین کو انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ روس کے ساتھ جنگ بند کرے ورنہ اسٹار لنک سروس تک رسائی بند کر دیں گے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق مسک نے مذکورہ دھمکی سے قبل یوکرین کے صدر زیلنسکی کو روس کے ساتھ جنگ جاری رکھنے پر ’مصیبت‘ قرار دیا تھا۔

    سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر مسک نے لکھا کہ میں روسی صدر پیوٹن کو فائٹ کیلیے چیلنج دیتا ہوں لیکن میرے پاس یوکرین کی اسٹار لنک سروس تک رسائی کو روکنے کی طاقت بھی ہے۔

    مسک کا کہنا تھا کہ میں نے زبانی طور پر پیوٹن کو یوکرین پر ایک دوسرے سے فائٹ کا چیلنج دیا، میرا اسٹار لنک سسٹم یوکرین کی فوج کی ریڑھ کی ہڈی ہے، اگر میں نے اسے بند کر دیا تو اس کی پوری فرنٹ لائن ڈھیر ہو جائے گی۔

    ٹرمپ انتظامیہ نے امریکی انٹیلی جنس ایجنسی میں بھی چھانٹیاں شروع کر دیں

    یہ تبصرہ انہوں نے اپنی ایک پرانی پوسٹ پر صارف کے کمنٹ کا جواب دیتے ہوئے کیا جہاں انہوں نے یوکرینی حکومت پر پابندیوں کی تجویز پیش کی تھی۔

  • امریکی وزیر خارجہ کا جی 20 اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان، وجہ کیا ہے؟

    امریکی وزیر خارجہ کا جی 20 اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان، وجہ کیا ہے؟

    واشنگٹن: ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی امریکی حکومت کا دیگر ممالک کے ساتھ تنازعات کا سلسلہ بڑھتا جا رہا ہے، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بدھ کو جی 20 اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    اعلیٰ امریکی سفارت کار، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو جنوبی افریقہ میں ہونے والے G20 اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے، چند دن قبل صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افریقی ملک کو دی جانے والی مالی امداد بند کرنے کی دھمکی دی تھی۔

    جنوبی افریقہ 20 سے 21 فروری تک جوہانسبرگ میں جی 20 گروپ آف ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے، اس کے دسمبر 2024 سے نومبر 2025 تک جی ٹوئنٹی کی صدارت ہے۔

    تاہم امریکا اور جنوبی افریقہ کے درمیان تعلقات میں کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے،صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فنڈنگ روکنے پر جنوبی افریقہ نے سخت ردِ عمل کا اظہار کیا تھا۔

    روئٹرز کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو بغیر کسی ثبوت کے کہا تھا کہ ’’جنوبی افریقہ زمین ضبط کر رہا ہے‘‘ اور ’’کچھ طبقوں کے لوگوں‘‘ کے ساتھ ’’بہت برا سلوک‘‘ کیا جا رہا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات ہونے تک فنڈنگ ​​روک دیں گے۔

    پاناما ٹرمپ کی دھمکی کے آگے ڈھیر، امریکی جہاز کینال سے بغیر فیس گزریں گے

    جنوبی افریقی صدر سیرل رامافوسا نے ٹرمپ کی دھمکی کے بعد ملک کی لینڈ پالیسی کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے کوئی زمین ضبط نہیں کی ہے اور اس پالیسی کا مقصد زمین تک عوام کی مساوی رسائی کو یقینی بنانا ہے۔

    ٹرمپ کی تقلید میں مارکو روبیو نے بھی X پر اپنی پوسٹ میں کوئی تفصیل دیے بغیر الزام لگایا کہ ’’جنوبی افریقہ بہت برے کام کر رہا ہے، جیسا کہ نجی املاک کو ضبط کرنا۔ اور یکجہتی، مساوات اور پائیداری کو فروغ دینے کے لیے جی 20 کا استعمال کر رہا ہے۔‘‘

    واضح رہے کہ جنوبی افریقہ میں پیدا ہونے والے ارب پتی ایلون مسک نے، جو ٹرمپ کے قریبی ساتھی ہیں، نے بھی بغیر ثبوت کے جنوبی افریقہ پر ’’کھلے عام نسل پرستانہ ملکیت کے قوانین‘‘ رکھنے کا الزام لگایا ہے، اور کہا کہ سفید فام لوگ اس کا نشانہ بنے۔

    حالاں کہ نوآبادیاتی اور نسلی عصبیت کے سیاہ دور (1948 سے 1990) میں سیاہ فام افریقیوں کو ان کی زمینوں سے بے دخل کر دیا گیا تھا اور اس پالیسی کے تحت انھیں جائیداد کے حق سے محروم کر دیا گیا تھا، اب جنوبی افریقہ کو زمین کی ملکیت کے سوال پر سیاسی طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

    جنوبی افریقہ میں سیاہ فام آبادی 80 فی صد ہے جب کہ سفید فام صرف 8 فی صد ہیں لیکن اس کے باوجود سفید فام زمینداروں کے پاس اب بھی جنوبی افریقہ کی فری ہولڈ فارم لینڈ کا تین چوتھائی ہے، جب کہ 2017 کے تازہ ترین لینڈ آڈٹ کے مطابق سیاہ فام لوگوں کی ملکیت صرف 4 فی صد ہے۔

    اس عدم توازن کو جزوی طور پر دور کرنے کی کوشش کرتے ہوئے صدر راما فوسا نے گزشتہ ماہ ایک قانون پر دستخط کیے ہیں، جس سے ریاست کو ’’عوامی مفاد میں‘‘ زمین ضبط کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

  • یو ایس ایڈ کو ممکنہ طور پر ختم کرنے کا منصوبہ، ٹرمپ نے مارکو روبیو کو ذمہ داری سونپ دی

    یو ایس ایڈ کو ممکنہ طور پر ختم کرنے کا منصوبہ، ٹرمپ نے مارکو روبیو کو ذمہ داری سونپ دی

    واشنگٹن: یو ایس ایڈ کو ممکنہ طور پر ختم کرنے کے منصوبہ پر عمل درآمد کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیر خارجہ مارکو روبیو کو ذمہ داری سونپ دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی فنڈنگ پر کنٹرول اور یو ایس ایڈ ایجنسی کی سرگرمیوں کو سمجھنے کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیر خارجہ مارکو روبیو کو یو ایس ایڈ کا عبوری منتظم مقرر کر دیا ہے۔

    مارکو روبیو نے ادارے کی ممکنہ تنظیم نو پر کام شروع کر دیا ہے، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکی ایجنسی برائے عالمی ترقی (USAID) طویل عرصے سے اپنے ہدف سے بھٹکی ہوئی تھی، اب یہ واضح ہو گیا ہے کہ یو ایس ایڈ کا قابل ذکر حصہ امریکا کے قومی مفادات سے ہم آہنگ نہیں ہے۔

    واشنگٹن پوسٹ نے لکھا ہے کہ مارکو روبیو نے یو ایس ایڈ کا جائزہ لینے اور ممکنہ طور پر اسے ختم کرنے کے منصوبے کی نقاب کشائی کر دی ہے۔ سیکریٹری آف اسٹیٹ نے ایجنسی پر الزام عائد کیا کہ یہ امریکی مفادات کے مطابق نہیں ہے، خیال رہے کہ یہ ایجنسی 100 سے زائد ممالک میں خوراک کی امداد، ہنگامی امداد اور صحت کے پروگراموں کی نگرانی کرتا ہے۔

    ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق گزشتہ دو ہفتوں کے دوران صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے یو ایس ایڈ ایجنسی میں اہم تبدیلیاں کی ہیں، جس پر درجنوں اعلیٰ افسران چھٹی پر چلے گئے ہیں، اور ہزاروں ٹھیکیدار فارغ کر دیے گئے ہیں، اور دوسرے ممالک کو اربوں ڈالر کی انسانی امداد روک دی گئی ہے۔ اس اقدام نے امدادی تنظیموں کو اس بات پر پریشان کر دیا ہے کہ کیا وہ اب غذائیت کے شکار بچوں کے لیے غذائی امداد جیسے پروگراموں کو جاری رکھ سکیں گی۔

    امریکا کی پڑوسیوں سے تجارتی جنگ کاخطرہ ٹل گیا

    امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی، جسے USAID کے نام سے جانا جاتا ہے، کو صدر جان ایف کینیڈی نے سرد جنگ کے دوران قائم کیا تھا، اس کے بعد کی دہائیوں میں ریپبلکن اور ڈیموکریٹس اس ایجنسی اور اس کی فنڈنگ ​​پر لڑتے آ رہے ہیں۔

    ٹرمپ حکومت میں ایلون مسک کو ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشینسی، جسے DOGE کے نام سے جانا جاتا ہے، سونپا گیا ہے، اس ڈپارٹمنٹ کو سرکاری ملازمین کو برطرف کرنے اور سرکاری اخراجات میں کھربوں ڈالر کی کمی لانے کا اختیار دیا گیا ہے۔ اس لیے یو ایس ایڈ ایلون مسک کے اہم اہداف میں سے ایک ہے، اور مسک نے الزام لگایا کہ اس ایجنسی کی فنڈنگ ​​مہلک پروگراموں کے لیے استعمال کی گئی ہے اور یہ ایک ’’مجرمانہ تنظیم‘‘ ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر نے ایجنسی کو محکمہ خارجہ میں ضم کر دیا ہے۔ صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یو ایس ایڈ ایک اچھا تصور ہے، لیکن اس میں بائیں بازو کی انتہا پسندی ہے۔