Tag: MARDUM SHUMARI

  • افغانیوں کی موجودگی سے شفاف مردم شماری ممکن نہیں، لشکری رئیسانی

    افغانیوں کی موجودگی سے شفاف مردم شماری ممکن نہیں، لشکری رئیسانی

    کوئٹہ : بلوچستان کےسیاسی رہنماؤں اورقبائلی عمائدین نے کہا ہے کہ صوبے میں افغان مہاجرین کی موجودگی میں منصفانہ مردم شماری ممکن نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نوابزادہ لشکری رئیسانی کی زیرصدارت قومی یکجہتی جرگہ منعقد ہوا، اس موقع پر سیاسی جماعتوں کے رہنماء اوربڑی تعداد میں قبائلی عمائدین موجود تھے۔

    بلوچستان کے سیاسی رہنماؤں اورقبائلی عمائدین نے مردم شماری سے متعلق اپنا فیصلہ سنادیا، جرگے میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبے میں افغان مہاجرین کے ہوتے ہوئے منصفانہ مردم شماری کا انعقاد ممکن نہیں ہے۔

    بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواب زادہ لشکری رئیسانی نے کہا کہ صوبے میں موجود غیرملکیوں کیلئے میکینزم بنایا جائے۔

    سردار اخترمینگل نے کہا کہ بلوچستان کی عوام موجودہ حالات میں مردم شماری کو شفاف نہیں سمجھتے، شرکاء نے کہا کہ کسی غیرملکی کو مردم شماری کا حصہ نہیں بننےدیں گے، ووٹ کی لالچ میں غیرملکیوں کو پاکستانی شہریت دی گئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے مسقبل کا فیصلہ لاہور کے بجائے کوئٹہ میں ہونا چاہئیے، وزیراعظم غیرملکیوں کو مہمان بنانا چاہتے ہیں توانہیں رائیونڈ لےجائیں۔

  • کے پی کے مردم شماری : پرویز خٹک کی زیرصدارت اہم اجلاس

    کے پی کے مردم شماری : پرویز خٹک کی زیرصدارت اہم اجلاس

    پشاور: خیبر پختونخوا کابینہ کا ایک اجلاس وزیراعلیٰ پرویز خٹک کی زیر صدارت کیبنٹ روم سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا، اجلاس میں15مارچ 2017ء سے شروع ہونے والی مردم شماری کے بارے میں صوبائی کابینہ کو بریفنگ دی گئی۔

    مردم شماری کا فیصلہ16 دسمبر2016ء کے منعقدہ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں کیا گیا تھا پہلے مرحلے میں 3 دن خانہ شماری ہوگی اگلے 10دنوں میں مردم شماری ہوگی، پہلے مرحلے کا بلاک ۔I چودہ روز میں جبکہ فیز۔I کا دوسرا بلاک بھی 14 دنوں پر مشتمل ہوگا۔

    اسی طرح 30 ایام میں یعنی 14 اپریل تک فیز۔I مکمل ہو جائے گا جس کے بعد فیز۔II شروع ہو جائے گا ، صوبے کو مجموعی طور پر 22 ہزار بلاکس میں تقسیم کیا گیا ہے جبکہ پورے ملک میں1 لاکھ 68 ہزار120 بلاکس بنائے گئے ہیں جس میں فاٹا، آزاد جموں وکشمیربھی شامل ہیں۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوزکے مطابق 60 دنوں میں ابتدائی نتائج تیار ہو جائیں گے، ضلعی، صوبائی اور قومی سطح پر باقاعدہ رپورٹس بھی فراہم کردی جائیں گی۔

    واضح رہے کہ 1998ء کے بعد یہ مردم شماری ہو رہی ہے علاوہ ازیں محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم نے سال 2015ء تا 2020ء کے 5 سالہ ایجوکیشن سیکٹر پلان کے تحت پرائمری و ثانوی تعلیم کے فروغ کے لیے ایک قابل عمل حکمت عملی وضع کی گئی جس کے تحت مفت و معیاری پرائمری و ثانوی تعلیم کو صوبے میں فروغ دیا جائے گا۔

    خیبر پختونخوا حکومت صوبے میں نئے پرائمری اسکول تعمیر کر رہی ہے جس میں 70 فیصد اسکول لڑکیوں اور 30 فیصد لڑکوں کے لیے ہوں گے، آج کابینہ کے بعد اجلاس میں محکمہ تعلیم کی جانب سے پیش کردہ ایگزیکٹو سمری کو غورو خوض اور منظوری کے لیے پیش کیا گیا۔

    وزیراعلیٰ نے محکمہ تعلیم کو ہدایت کی کہ کچی کلاس کا نام تبدیل کیا جائے انہوں نے مزید کہا کہ غریب امیر کا فرق مٹانے کے لیے نصاب کو بہتر بنایا جائے نجی اور سرکاری اسکولوں میں تعلیمی معیار کے فرق کو کم سے کم سطح پر لایا جائے خیبرپختونخوا میں مفت اور لازمی ابتدائی و ثانوی تعلیم کے حوالے سے ڈارفٹ بل تیار کیا ہے جس پر لا ڈپارٹمنٹ سے نظر ثانی کی ہے۔

    وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے بل کو صوبائی کابینہ میں پیش کرنے کی منظوری بھی دی ہے صوبے کے تمام طلباء جن کی عمریں 5 سال سے 16 سال تک ہوں حکومت خیبر پختونخوا ان کو مفت تعلیم فراہم کرے گی، جو والدین بچوں کو اسکول نہیں بھیجتے انہیں ایکٹ کے تحت ایک ماہ کی قید یا ہر ایک روز کے عوض 100 روپے جرمانہ عائد ہوگا۔

    محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم خیبر پختونخوا نے صوبے کی سرکاری ونجی تعلیمی اداروں میں مسلمان طلبہ کوکلاس فرسٹ سے پانچویں جماعت تک ناظرہ قرآن لازمی مضمون کے طور پر پڑھایا جائے گا جبکہ چھٹی جماعت تا 12ویں جماعت لازمی ترجمہ قرآن پڑھایا جائے گا۔

    علاوہ ازیں میٹنگ میں 10 فروری تا 16 فروری ہفتہ شجر کاری بھرپور طریقے سے صوبے بھر میں منایا جائے گا جس کے تحت کروڑوں کی تعداد میں مزید درخت لگائے جائیں گے۔

    محکمہ صنعت کی جانب سے صوبے کے مالی وسائل میں اضافے کے لیے پشاور انڈسٹریل اسٹیٹ کے ذریعے کمرشلائزیشن سے متعلق مسودہ قانون کابینہ کے غوروخوض کے لیے پیش کیا گیا جس کے لیے کابینہ نے ایک کمیٹی تشکیل دی جو اس سلسلے میں رپورٹ تیار کرے گی۔

  • حکومت کی اتحادی نیشنل پارٹی کا مردم شماری روکنے کا مطالبہ

    حکومت کی اتحادی نیشنل پارٹی کا مردم شماری روکنے کا مطالبہ

    اسلام آباد : حکومت کی اتحادی جماعت نیشنل پارٹی نے مارچ میں مجوزہ مردم شماری روکنے کا ایک مرتبہ پھر مطالبہ کردیا، وفاقی وزیر میر حاصل بزنجو نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے کہ افغان مہاجرین کی موجودگی میں مردم شماری سے مسائل پیدا ہوں گے، فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل پارٹی کے صدر اور وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شیپنگ میر حاصل خان بزنجو نے سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور دیگر پارٹی رہنماﺅں کے ہمراہ کوئٹہ میں پریس کانفرنس کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ بدامنی کے باعث بلوچ علاقوں کے لوگ بڑی تعداد میں نقل مکانی کرچکے ہیں، دوسری جانب بلوچستان میں لاکھوں کی تعداد میں افغان مہاجرین آباد ہیں، پاک افغان حکومتی فیصلوں کے تحت مارچ میں مہاجرین کا انخلاء مکمل ہونا ہے اس کے بعد مردم شماری کرائی جائے، ورنہ مسائل پیدا ہوں گے۔

    میر حاصل خان بزنجو کا کہنا تھا کہ یہ صرف بلوچستان نہیں بلکہ خیبر پختونخوا کا بھی مسئلہ ہے، دونوں صوبوں کی تمام سیاسی جماعتیں افغان مہاجرین کی واپسی چاہتے ہیں۔

    مردم شماری روکنے کیلئے وہ سپریم کورٹ میں درخواست دائر کریں گے، نیشنل پارٹی کے قائدین کا کہنا تھا کہ مردم شماری کے بائیکاٹ کا فیصلہ نہیں کیا۔

    سابق سینیٹر حاجی لشکری رئیسانی نے کہا کہ اس مسئلے پر سیاسی جماعتوں اور قبائلی عمائدین کا جرگہ منعقد کررہے ہیں اس حوالے سے باقاعدہ لائحہ عمل جرگہ میں طے کیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت کوشش کرے تو نقل مکانی کرنے والے بلوچ بھی جلد اپنے علاقوں میں دوبارہ آباد ہوسکتے ہیں۔

  • الیکشن کمیشن غیرفعال اورمردم شماری نہ ہونے پرچیف جسٹس برہم

    الیکشن کمیشن غیرفعال اورمردم شماری نہ ہونے پرچیف جسٹس برہم

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کے غیر فعال ہونے کا نوٹس لے لیا۔ چیف جسٹس نے ممبران کی فوری تقرری کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ جو کام کرنے کے ہیں وہ نہیں ہورہے۔ فرینڈلی فائرز کئے جارہے ہیں، مردم شماری بھی نہیں ہو رہی، تقرری کے لئے الیکشن کمشین کےارکان نہیں مل رہے!

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کےغیر فعال ہونے کا نوٹس لے لیا ہے۔ میئر، ڈپٹی میئرز اور چیئرمین کے انتخابات مؤخر ہونے سے متعلق ایم کیوایم کی درخواست کی سماعت کے موقع پر عدالت عظمیٰ برہم ہوگئی۔

    چیف جسٹس نے حکومت کو مقررہ آئینی مدت کے دوران نئے ارکان کی تقرری کی ہدایت کردی، چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیئے کہ الیکشن کمیشن نامکمل ہو اور کام بھی رکا رہے ایسا ہرگز نہیں چلےگا۔ چھ ماہ تک یہ تماشا نہیں دیکھ سکتے۔

    چیف جسٹس کا اپنے ریمارکس میں مزید کہنا تھا کہ ملی بھگت کے تحت کام چلایا جا رہا ہے، مردم شماری تک نہیں ہورہی۔ فرینڈلی فائرز کیے جا رہے ہیں۔

    سال دو ہزار آٹھ میں مردم شماری ہونا تھی لیکن وہ بھی نہیں ہوئی اور مرد م شماری کا بھی ازخود نوٹس لیا ہے، جمعرات کو الیکشن کمیشن کی تکمیل اورمردم شماری کیسز کی سماعت ساتھ  ہوگی۔

     

  • مردم شماری ملتوی نہیں مؤخر ہوئی ہے، سید قائم علی شاہ

    مردم شماری ملتوی نہیں مؤخر ہوئی ہے، سید قائم علی شاہ

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ مردم شماری غیر معینہ مدت تک ملتوی نہیں ہوئی بلکہ اس کے بارے میں فیصلہ مشترکہ مفادات کونسل ( سی سی آئی ) کے 25 مارچ کے آئندہ اجلاس تک مؤخر ہوا ہے ۔

    سی سی آئی کے اگلے اجلاس میں وزیر اعظم اور دیگر صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو اس بات پر قائل کرنے کی کوشش کروں گا کہ مردم شماری کا فوری انعقاد ضروری ہے ۔

    وہ سندھ اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن کے نکتہ اعتراض پر بیان دے رہے تھے ۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ میں نے سی سی آئی کے اجلاس میں سندھ کے لوگوں کے جذبات کی بھرپور ترجمانی کی اور یہ بتایا کہ سندھ کی تمام سیاسی جماعتیں فوج کی نگرانی میں مردم شماری کا فوری انعقاد چاہتی ہیں ۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی مردم شماری کے انعقاد میں دلچسپی رکھتی ہے ۔ اس لئے ہم نے اس معاملے پر آل پارٹیز کانفرنس ( اے پی سی ) بلائی تھی ، جس میں سندھ کی 32 سیاسی جماعتوں نے شرکت کی تھی ۔ ان کا کہنا یہ تھا کہ جب تک وہاں موجود غیر ملکی تارکین وطن کی رجسٹریشن نہ ہو جائے ، تب تک مردم شماری نہ ہو ۔

    میں نے انہیں بتایا کہ سندھ میں غیر ملکی تارکین وطن کی تعداد زیادہ ہے ۔ ان میں سے بعض غیر ملکیوں کی رجسٹریشن بھی نہیں ہوئی ہے ۔ اس طرح کی مشکلات تو رہیں گی لیکن مردم شماری ہونی چاہئے ۔

    قبل ازیں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ ہمیشہ یہ بات کرتے رہے کہ مردم شماری سندھ کی زندگی اور موت کا مسئلہ ہے لیکن مردم شماری کے التواء کے فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے سی سی آئی کے اجلاس میں سندھ کا مقدمہ صحیح طریقے سے پیش نہیں کیا ہے ۔

    اسپیکر آغا سراج درانی نے تجویز دی کہ اگر وفاقی حکومت مردم شماری نہیں کرا سکتی تو سندھ حکومت خود صوبے میں مردم شماری کرائے تاکہ یہ پتہ چل سکے کہ سندھ میں کیا صورت حال ہے ۔ سندھ کی تمام سیاسی جماعتوں کو یہ پیغام دینا چاہئے کہ وہ سندھ کے ایشوز پر ایک ساتھ ہیں۔

     

  • دوسرے صوبوں سے آئے لوگوں کو مردم شماری میں الگ رکھا جائے، اے پی سی

    دوسرے صوبوں سے آئے لوگوں کو مردم شماری میں الگ رکھا جائے، اے پی سی

    کراچی : پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے وزیراعلیٰ ہاؤس میں مردم شماری پر منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس میں آج پچیس سے زائد سیاسی ، مذہبی اور قوم پرست پارٹیوں کے رہنماؤں نے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ میں آباد ، غیر ملکیوں اور دوسرے صوبوں سے آنے والے افراد کو مردم شماری میں الگ الگ رکھا جائے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی زیرصدارت ہونے والی کانفرنس میں ایم کیوایم،مسلم لیگ فنکشنل ، مسلم لیگ ن،قومی عوامی تحریک ،جماعت اسلامی ،سندھ یونائیٹڈ پارٹی،سندھ ترقی پسند پارٹی،جمعیت علمائے پاکستان،جمعیت علمائے اسلام سمیت دیگر جماعتوں کے رہنماؤں نے خطاب کیا۔

    اس موقع پروزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ کوشش کریں گے کہ سندھ کی آبادی کا توازن نہ بگڑے، سندھ کے مفادات پر کوئی سودے بازی نہیں کریں گے۔

    وفاق سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مردم شماری کرائے،سندھ کی سیاسی جماعتوں کا مردم شماری پر جو موقف ہوگا وہی متفقہ موقف ہوگا۔

    مردم شماری کے مسئلے پر مشترکہ مفادات کی کونسل پر بات کریں گی،سندھ کی تمام سیاسی جماعتوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو سندھ حکومت کی دعوت پر کانفرنس میں شریک ہوئیں۔ مردم شماری کے مسئلے پرسندھ کی عوام کے موقف کے ساتھ ہیں۔

  • اصل شناختی کارڈ کی پابندی صرف کراچی میں کیوں ہے، الطاف حسین

    اصل شناختی کارڈ کی پابندی صرف کراچی میں کیوں ہے، الطاف حسین

    کراچی : ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ اصل شناختی کارڈ رکھنے کی پابندی صرف کراچی میں کیوں عائد کی گئی ہے۔

    کراچی کے شہریوں کے ساتھ تیسرے درجے کے شہری کا سلوک کیا جارہا ہے، وہ جناح گراؤنڈ کراچی میں کارکنوں کے اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ فوری طورپر مردم شماری کرواکرسندھ میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کیا جائے، الطاف حسین کا کہنا تھا کہ میٹرو بس سروس کراچی کی ضرورت ہے،کراچی میں ماس ٹرانزٹ سسٹم بنانے کا اعلان کیا جائے۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ  صوبہ سندھ کی ترقی اور خوشحالی کیلئے  فوری طور پر2001کا بلدیاتی نظام بحال کیا جائے۔

  • زیاد تیاں نہ رکیں توبعد میں واویلا نہ کیا جائے،الطاف حسین

    زیاد تیاں نہ رکیں توبعد میں واویلا نہ کیا جائے،الطاف حسین

    کراچی: ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ بعض اوقات چھوٹی چنگاری ورلڈ وار کو جنم دے دیتی ہے، ہمارے سندھی کارکنان کا گھروں سے نکلنا دشوار کردیا گیا ہے، زیاد تیاں نہ روکی گئیں تو پھر بعد میں واویلا نہ مچایا جائے،عوام کا شدید رد عمل سامنے آسکتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار الطاف حسین نے خورشید میموریل ہال عزیز آباد میں  میں منعقدہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ ظلم سہنے والے کے بھی دو ہاتھ ہوتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایک کارکن کے والد کے متحدہ میں ہونے کے باعث اُسے اسکول سے نکال دیا گیا،ان کا کہنا تھا کہ قیامِ پاکستان سےآج تک ملک اسٹیٹس کو کا شکار ہے۔

    الطاف حسیین نے مطالبہ کیا کہ فوج کی نگرانی میں مردم شماری کرائی جائے،اور حلقہ بندیاں بھی نئے سرے سے کی جائیں، پاکستانیوں کی بڑی تعداد غلاموں سے بھی بد تر زندگی گزارنے پر مجبور ہے ،کیا ہم مہذب قوم کی طرح رہتے ہیں؟

    انہوں نے کہا کہ اگر انتظامی یونٹس بنانے پر اعتراض ہے تو  سندھ ون اور سندھ ٹو بنا دیا جائے،اور حقوق کا تعین کردیا جائے ، کوئی بھی بلا جواز نئے صوبوں کا مطالبہ نہیں کرتا،

    ان کا کہنا تھا کہ پوری دنیا میں مقامی حکومتوں کا  نظام بہتر طریقے سے کام کررہا  ہے،مسائل سنگین سے سنگین تر ہوتے جا رہے ہیں، قانون نافذ کرنے والے ادارے ظالم کو ظلم کرنے سے روکیں۔ ،