Tag: MARINE

  • کچھوؤں کی گزرگاہ خطرے کا شکار

    کچھوؤں کی گزرگاہ خطرے کا شکار

    ویسے تو اس وقت تمام دنیا میں جنگلی و آبی حیات مختلف خطرات کا شکار ہے لیکن سمندر میں ایک راستہ جسے شارکس اور کچھوؤں کی آبی گزرگاہ کہا جاتا ہے، ختم ہونے کے قریب ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق گلاپا گوس جزائر اور کوکوس جزیروں کے آس پاس سمندر کے نیچے سے ایک راستہ گزررہا ہے جسے شارک اور کچھوؤں کی آبی شاہراہ کہا جاتا ہے، لیکن یہ شاہراہ اب خطرے کا شکار ہے۔

    سمندری جانوروں کی یہ ہائی وے 750 کلومیٹر طویل ہے جس پر لیدر بیک اور سبز کچھوے کے علاوہ انواع و اقسام کی شارک بھی آتی جاتی رہتی ہیں، یہاں موجود مرجانی چٹانوں اور پہاڑیوں کو یہ جاندار بطور سنگ میل استعمال کرتے ہیں۔ بعض جانور یہاں رک کر کھانا کھاتے ہیں اور آرام بھی کرتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق سمندر کے نایاب ترین جاندار اس راستے پر آتے اور جاتے ہیں، لیکن یہاں کا سمندر کھلا ہے اور ماہی گیر ادارے اپنے جہاز اور کشتیاں لا سکتے ہیں۔ اس طرح یہ حساس رہگزر شدید متاثر ہوسکتی ہے۔

    یہاں پر تحقیق کرنے والے ماہر ایلیکسا اس علاقے کو مکمل طور پر محفوظ قرار دینا چاہتے ہیں جس کا رقبہ 2 لاکھ 40 ہزار مربع کلومیٹر ہوگا یعنی برطانیہ کے رقبے کے برابر ہوسکتا ہے۔

    سمندر کے فرش پر سمندری پہاڑیوں کے ابھار ہیں جو ایک زمانے میں لاوا اگلتے تھے اور اب مقناطیسی سگنل خارج کرتے ہیں۔ ان کی مدد سے بعض جانور مثلاً ہیمرہیڈ شارکس اور سمندری کچھوے اپنی منزل کی جانب گامزن ہوتے ہیں۔ اس طرح یہ علاقہ ان بے زبان جانورں کے لیے ایک سنگ میل فراہم کرتا ہے۔

    یہی وجہ ہے کہ اس اہم آبی راہگزر کو بچانے کی ضرورت ہے۔

  • پلاسٹک سمندروں کو آلودہ کررہا ہے، جی20 ممالک سمندری کچرا اٹھانے کیلئے رضامند

    پلاسٹک سمندروں کو آلودہ کررہا ہے، جی20 ممالک سمندری کچرا اٹھانے کیلئے رضامند

    ٹوکیو : سمندروں سے پلاسٹک کا کچرا کم کرنے کے لیے اقدامات ناگزیر ہیں جس کے لیے باقاعدہ اقدامات کیے جائیں، یہ اقدامات رضاکارانہ طور پر اٹھائے جائیں گے اور سالانہ بنیادوں پر ان اقدامات کا جائزہ لیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا کی 20 بڑی معیشتوں کے حامل ممالک کا گروپ ’جی 20‘اس بات پر رضامند ہوگیا ہے کہ سمندروں سے پلاسٹک کا کچرا کم کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں جو کہ سمندروں کو آلودہ کرنے کا سبب بن رہا ہے۔

    عالمی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جاپان میں ہونے والے جی ٹوئنٹی کے ایک اجلاس میں ارکان ممالک اس بات پر راضی ہوگئے کہ سمندروں سے پلاسٹک کا کچرا کم کرنے کے لیے اقدامات ناگزیر ہیں جس کے لیے باقاعدہ اقدامات کیے جائیں اور اس ضمن میں ایک ڈیل سائن کی جائے۔

    معاہدے کے تحت جی ٹوئنٹی ممالک اس ضمن میں پابند ہوجائیں گے تاہم اس بات کی تفصیلات سامنے نہیں آئیں کہ سمندروں سے کچرا اٹھانے کے لیے کیا طریقہ کار اختیار کیا جائے گا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات رضاکارانہ طور پر اٹھائے جائیں گے اور سالانہ بنیادوں پر ان اقدامات کا جائزہ لیا جائے گا۔

    جاپانی اخبار کے مطابق جاپانی حکومت پرامید ہے کہ اس ضمن میں نومبر میں پہلا اجلاس منعقد ہوگا جس میں آئندہ کے لائحہ عمل اور موثر اقدامات پر بات کی جائے گی۔

    معاہدے کے تحت نہ صرف امیر اور بڑے ممالک کو اس دائرے میں لایا جائے گا بلکہ ترقی پذیرممالک کو بھی اس بعد کا پابند بنایا جائے گا کہ وہ سمندروں میں پلاسٹک نہ پھینکیں خواہ وہ ماہی گیری کے جال ہوں یا پھر پلاسٹک کی بوتلیں ہوں۔

    ٹھوس سائنسی شواہد سے یہ بات سامنے آگئی ہے کہ سمندروں میں گرایا جانے والا پلاسٹک وھیل سے لے کر کھچوﺅں تک کی غذا میں شامل ہوکر ان کی تیزرفتار ہلاکت کی وجہ بن رہے ۔

    دوسری جانب یہ پلاسٹک ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوکر بہت تیزی سے خرد ذرات یا مائیکرو پلاسٹک میں ڈھل رہا ہے، اب یہ سمندری جانوروں اور سی فوڈ کے ذریعے دوبارہ ہمارے کھانے کی میز تک پہنچ رہا ہے۔

  • امریکی پہلوان جان سینا ریٹائرمنٹ لینے پرمجبور

    امریکی پہلوان جان سینا ریٹائرمنٹ لینے پرمجبور

    ریلسنگ کےشائقین کی اولین پسندجان سیناکو کُشتی کےمقابلوں میں لگنےوالے زخموں نے ریٹائرمنٹ پرمجبورکردیا،ا ب وہ سنیمائوں کے پردے پرجلوہ گرہوں گے۔

    امریکی ریسلر جان سینا کشتی کےمقابلوں میں لگنے والے زخموں سے ہارگئے،جان سینا کو مختلف مقابلوں کےدوران کندھےاورگردن پرلگنےوالی چوٹوں کی تکلیف کاسامنا ہےجبکہ گزشتہ سال ان کے ہاتھ کی سرجری بھی کی گئی تھی،جان سینا کی ریلسنگ سے ریٹارمنٹ کےبعد ڈبلیو ڈبلیو ای انہیں سنیما کے پردےلانےکی منصوبہ بندی کررہا ہے، اس سے قبل بھی جان سینامتعددہالی ووڈفلموں میں کام کرچکے ہیں جن میں مشہوردی میرین، 12رائونڈز،لیجنڈری ودیگرشامل ہیں۔

    جان سینا کی دو مشہور فلمیں،دی میرین اور 12رائونڈز
    جان سینا کی دو مشہور فلمیں،دی میرین اور 12رائونڈز