Tag: Marium Mukhtiar

  • پاک فضائیہ کی پہلی شہید خاتون فائٹرپائلٹ مریم مختیار کی 27  ویں سالگرہ

    پاک فضائیہ کی پہلی شہید خاتون فائٹرپائلٹ مریم مختیار کی 27 ویں سالگرہ

    کراچی : پاکستان ائیر فورس کی پہلی شہید خاتون فائٹر پائلٹ مریم مختیار کی آج 27 ویں سالگرہ ہے ، مریم کو یہ اعزاز  حاصل ہے کہ وہ دوران ڈیوٹی شہید ہونے والی پاک فضائیہ کی پہلی فائٹر پائلٹ ہیں، ان کو تمغۂ بسالت سے بھی نوازا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق 18مئی 1992ءکو کراچی میں پیدا ہونے والی مریم مختیار نے ہوش سنبھالتے ہی گھر میں درس و تدریس اورکافی حد تک فوجی ماحول دیکھا کیونکہ والدہ ریحانہ درس وتدریس جبکہ والد مختیاراحمد فوج سے منسلک تھے۔

    مریم نے ابتدائی تعلیم ملیر کینٹ کے اسکول اور کالج سے حاصل کی جبکہ 2011ءکو پاک فضائیہ کے132ویں جی ڈی پائلٹ کورس میں شمولیت اختیار کی۔

    مریم افواج پاکستان کے نظم و ضبط سے بہت متاثر تھی، مریم کہتی تھی کہ مجھے فوج کی وردی بہت متاثر کرتی تھی، اس لیے میں نے پاکستان ایئر فورس جوائن کرنے کا فیصلہ کیا، میں کچھ ایسا کرنا چاہتی تھی، جو معمول کے کاموں سے کچھ ہٹ کر ہو۔

    14 مئی 2014ءکا دن مریم کی زندگی کا انتہائی ناقابل فراموش دن تھا، جب وہ پی اے ایف رسالپور کے پریڈ اسکوائر میں موجود تھیں، جی ڈی پائلٹ کورس کی تکمیل کے بعد مریم پاک فضائیہ کے ان جانبازوں کی صف میں شامل ہونے جارہی تھی، جنہوں نے سن 65 اور 71 کی جنگوں میں بہادری کی لازوال داستانیں رقم کیں۔

    پی اے ایف رسالپور سے مریم کو فائٹر کنورشن کے لیے ایم ایم عالم ائیر بیس بھیجا گیا،جہاں مریم نے لڑاکا طیاروں کی تربیت حاصل کرنا شروع کی۔

    مریم افواج پاکستان کے نظم و ضبط سے بہت متاثر تھی، مریم کہتی تھی کہ مجھے فوج کی وردی بہت متاثر کرتی تھی، اس لیے میں نے پاکستان ایئر فورس جوائن کرنے کا فیصلہ کیا، میں کچھ ایسا کرنا چاہتی تھی، جو معمول کے کاموں سے کچھ ہٹ کر ہو۔

    24 نومبر کی صبح کو مریم اپنے انسٹرکٹر کے ہمراہ تربیتی پرواز پر روانہ ہوئی ، دوران پرواز لڑاکا جہاز میں فنی خرابی پیدا ہوگئی، جس کی وجہ سے انہیں جہاز کے کاک پٹ سے نکلنا لازم ہوگیا، مریم اور ان کا انسٹرکٹر اس کوشش میں کسی حد تک کامیاب بھی ہوئے مگر مشکل ترین حالات میں زمین پر انسانی آبادی کو نقصان سے بچاتے ہوئے مریم مختیار نے جام شہادت نوش کیا۔

    مریم مختار کا شمار لڑاکا طیارے کی ان پانچ خواتین پائلٹس میں ہوتا تھا، جنہیں محاذ جنگ تک جانے کی اجازت تھی۔

    مریم کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ آپ دوران ڈیوٹی شہید ہونے والی پاک فضائیہ کی پہلی فائٹر پائلٹ ہیں، ان کو تمغۂ بسالت سے بھی نوازا گیا۔

  • پاک فضائیہ کی پہلی خاتون فائٹر پائلٹ مریم مختیار کی تیسری برسی

    پاک فضائیہ کی پہلی خاتون فائٹر پائلٹ مریم مختیار کی تیسری برسی

    کراچی : پاک فضائیہ کی پہلی خاتون فائٹر پائلٹ مریم مختیار کو جام شہادت نوش کیے تین برس بیت گئے۔

    پاکستان کی پہلی خاتون فائٹر پائلٹ مریم مختیار کی تیسری برسی آج منائی جارہی ہے، مریم مختیار آج بھی اہل وطن کےدلوں میں زندہ ہیں۔

    مریم مختیار 18مئی 1992ء کو کراچی میں پیدا ہوئیں، ابتدائی تعلیم کراچی میں حاصل کی اور سول انجینئرنگ میں ڈگری حاصل کی، مریم کے والد کرنل (ر) مختیار احمد شیخ پاک فوج میں شامل تھے، ایک فوجی گھرانے سے تعلق رکھنے کی وجہ سے ملک و قوم کیلئے کچھ کر دکھانے کی امنگ ان میں بچپن سے ہی موجزن تھی۔

    پہلی خاتون فائٹر پائلٹ نے 6 مئی 2011 میں پاکستان ایئر فورس کو جوائن کیا اور 24 ستمبر 2014 کو ایئر فورس سے گریجوایشن مکمل کی، مریم مختیار 132 ویں جی ڈی پائلٹ کورس میں شریک تھیں۔

    مریم مختیار نے پی اے ایف اکیڈمی رسالپور میں فائٹر جیٹ پائلٹ کی تربیت حاصل کی۔

    مریم افواج پاکستان کے نظم و ضبط سے بہت متاثر تھی، مریم کہتی تھی کہ مجھے فوج کی وردی بہت متاثر کرتی تھی، اس لیے میں نے پاکستان ایئر فورس جوائن کرنے کا فیصلہ کیا، میں کچھ ایسا کرنا چاہتی تھی، جو معمول کے کاموں سے کچھ ہٹ کر ہو۔

    فلائنگ آفیسر مریم مختیار چوبیس نومبر 2015 کو اپنے انسٹرکٹر، ثاقب عباسی کے ساتھ معمول کی تربیتی پرواز پر تھیں، جب میانوالی کے قریب ان کا طیارہ تیکنیکی خرابی کی وجہ سے گر کر تباہ ہوگیا تھا اور مریم مختیار حادثے میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جہان فانی سے کوچ کر گئیں تھیں اور پاکستان کی پہلی شہید خاتون پائلٹ کا اعزاز ملا۔

    فائٹر پائلٹ مریم مختار کا شمار لڑاکا طیارے کی ان پانچ خواتین پائلٹس میں ہوتا تھا، جنہیں محاذ جنگ تک جانے کی اجازت تھی۔

    مریم کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ آپ دوران ڈیوٹی شہید ہونے والی پاک فضائیہ کی پہلی فائٹر پائلٹ ہیں، ان کو تمغۂ بسالت سے بھی نوازا گیا۔

  • پاک فضائیہ کی پہلی شہید خاتون فائٹرپائلٹ مریم مختیار کی 26 ویں سالگرہ

    پاک فضائیہ کی پہلی شہید خاتون فائٹرپائلٹ مریم مختیار کی 26 ویں سالگرہ

    کراچی : پاک فضائیہ کی پہلی شہید خاتون فائٹر پائلٹ مریم مختیار کی 26 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے، مریم مختیار آج بھی اہل وطن کےدلوں میں زندہ ہیں۔

    مریم مختیار 18مئی 1992ء کو کراچی میں پیدا ہوئیں، ابتدائی تعلیم کراچی میں حاصل کی اور سول انجینئرنگ میں ڈگری حاصل کی، مریم کے والد کرنل (ر) مختیار احمد شیخ پاک فوج میں شامل تھے، ایک فوجی گھرانے سے تعلق رکھنے کی وجہ سے ملک و قوم کیلئے کچھ کر دکھانے کی امنگ ان میں بچپن سے ہی موجزن تھی۔

    m7-2

    مریم مختیار نے 6 مئی 2011 میں پاکستان ایئر فورس کو جوائن کیا اور 24 ستمبر 2014 کو ایئر فورس سے گریجوایشن مکمل کی، مریم مختیار 132 ویں جی ڈی پائلٹ کورس میں شریک تھیں۔

    m1-4

    مریم مختیار نے پی اے ایف اکیڈمی رسالپور میں فائٹر جیٹ پائلٹ کی تربیت حاصل کی۔

    m2-4

    m3-2

    مریم افواج پاکستان کے نظم و ضبط سے بہت متاثر تھی، مریم کہتی تھی کہ مجھے فوج کی وردی بہت متاثر کرتی تھی، اس لیے میں نے پاکستان ایئر فورس جوائن کرنے کا فیصلہ کیا، میں کچھ ایسا کرنا چاہتی تھی، جو معمول کے کاموں سے کچھ ہٹ کر ہو۔

    m11

    فلائنگ آفیسر مریم مختیار چوبیس نومبر 2015 کو اپنے انسٹرکٹر، ثاقب عباسی کے ساتھ معمول کی تربیتی پرواز پر تھیں، جب میانوالی کے قریب ان کا طیارہ تیکنیکی خرابی کی وجہ سے گر کر تباہ ہوگیا تھا اور مریم مختیار حادثے میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جہان فانی سے کوچ کر گئیں تھیں اور پاکستان کی پہلی شہید خاتون پائلٹ کا اعزاز ملا۔

    m6-4

    m12

    مریم مختار کا شمار لڑاکا طیارے کی ان پانچ خواتین پائلٹس میں ہوتا تھا، جنہیں محاذ جنگ تک جانے کی اجازت تھی۔

    m4-5

    مریم کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ آپ دوران ڈیوٹی شہید ہونے والی پاک فضائیہ کی پہلی فائٹر پائلٹ ہیں، انکو تمغۂ بسالت سے بھی نوازا گیا۔

    پاک فضائیہ کی مریم مختیار کی زندگی پر مختصر ڈاکومنٹری


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جس قوم کے پاس مریم مختار جیسی بیٹیاں ہوں وہ ہمیشہ سرخروہوتی ہے، شہبازشریف

    جس قوم کے پاس مریم مختار جیسی بیٹیاں ہوں وہ ہمیشہ سرخروہوتی ہے، شہبازشریف

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا شہیدپائلٹ مریم مختیار کی دوسری برسی کے موقع پر کہنا ہے کہ شہید مریم مختیار جیسی بیٹیاں پاکستان کا قابل فخر اثاثہ ہیں، جس قوم کے پاس مریم مختیار جیسی بیٹیاں ہوں وہ ہمیشہ سرخروہوتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے شہیدپائلٹ مریم مختیارکی دوسری برسی پر اپنے پیغام میں کہا کہ شہید پائلٹ پاکستان کا فخر، شناخت ، بہادری کی علامت ہے، شہید مریم مختیار جیسی بیٹیاں پاکستان کا قابل فخر اثاثہ ہیں۔

    شہبازشریف کا کہنا تھا کہ شہید مریم مختیار کی حب الوطنی قوم کیلئے مثال ہے، قوم کی دلیر اور قابل فخر بیٹی شہید مریم مختیار پرفخر ہے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے مزید کہا کہ جس قوم کے پاس مریم مختیار جیسی بیٹیاں ہوں وہ ہمیشہ سرخروہوتی ہے۔


    مزید پڑھیں : پاک فضائیہ کی پہلی خاتون فائٹر پائلٹ مریم مختیار کی دوسری برسی


    خیال رہے کہ پاک فضائیہ کی پہلی خاتون فائٹر پائلٹ مریم مختیار کی آج دوسری برسی منائی جارہی ہے۔

    واضح رہے کہ فلائنگ آفیسر مریم مختیار چوبیس نومبر 2015 کو اپنے انسٹرکٹر، ثاقب عباسی کے ساتھ معمول کی تربیتی پرواز پر تھیں، جب میانوالی کے قریب ان کا طیارہ تیکنیکی خرابی کی وجہ سے گر کر تباہ ہوگیا تھا۔

    مریم مختیار حادثے میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جہان فانی سے کوچ کر گئیں تھیں اور پاکستان کی پہلی شہید خاتون پائلٹ کا اعزاز ملا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاک فضائیہ کی پہلی خاتون فائٹر پائلٹ مریم مختیار کی دوسری برسی

    پاک فضائیہ کی پہلی خاتون فائٹر پائلٹ مریم مختیار کی دوسری برسی

    کراچی : پاک فضائیہ کی پہلی خاتون فائٹر پائلٹ مریم مختیار کو جام شہادت نوش کئے دوبرس بیت گئے۔

    پاکستان کی پہلی خاتون فائٹر پائلٹ مریم مختیار کی دوسری برسی آج منائی جارہی ہے، ، مریم مختیار آج بھی اہل وطن کےدلوں میں زندہ ہیں۔

    مریم مختیار 18مئی 1992ء کو کراچی میں پیدا ہوئیں، ابتدائی تعلیم کراچی میں حاصل کی اور سول انجینئرنگ میں ڈگری حاصل کی، مریم کے والد کرنل (ر) مختیار احمد شیخ پاک فوج میں شامل تھے، ایک فوجی گھرانے سے تعلق رکھنے کی وجہ سے ملک و قوم کیلئے کچھ کر دکھانے کی امنگ ان میں بچپن سے ہی موجزن تھی۔

    پہلی خاتون فائٹر پائلٹ نے 6 مئی 2011 میں پاکستان ایئر فورس کو جوائن کیا اور 24 ستمبر 2014 کو ایئر فورس سے گریجوایشن مکمل کی، مریم مختیار 132 ویں جی ڈی پائلٹ کورس میں شریک تھیں۔

    مریم مختیار نے پی اے ایف اکیڈمی رسالپور میں فائٹر جیٹ پائلٹ کی تربیت حاصل کی۔

    مریم افواج پاکستان کے نظم و ضبط سے بہت متاثر تھی، مریم کہتی تھی کہ مجھے فوج کی وردی بہت متاثر کرتی تھی، اس لیے میں نے پاکستان ایئر فورس جوائن کرنے کا فیصلہ کیا، میں کچھ ایسا کرنا چاہتی تھی، جو معمول کے کاموں سے کچھ ہٹ کر ہو۔

    فلائنگ آفیسر مریم مختیار چوبیس نومبر 2015 کو اپنے انسٹرکٹر، ثاقب عباسی کے ساتھ معمول کی تربیتی پرواز پر تھیں، جب میانوالی کے قریب ان کا طیارہ تیکنیکی خرابی کی وجہ سے گر کر تباہ ہوگیا تھا اور مریم مختیار حادثے میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جہان فانی سے کوچ کر گئیں تھیں اور پاکستان کی پہلی شہید خاتون پائلٹ کا اعزاز ملا۔

    فائٹر پائلٹ مریم مختار کا شمار لڑاکا طیارے کی ان پانچ خواتین پائلٹس میں ہوتا تھا، جنہیں محاذ جنگ تک جانے کی اجازت تھی۔

    مریم کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ آپ دوران ڈیوٹی شہید ہونے والی پاک فضائیہ کی پہلی فائٹر پائلٹ ہیں، انکو تمغۂ بسالت سے بھی نوازا گیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاک فضائیہ کی پہلی شہید خاتون فائٹرپائلٹ مریم مختیار کی 25 ویں سالگرہ

    پاک فضائیہ کی پہلی شہید خاتون فائٹرپائلٹ مریم مختیار کی 25 ویں سالگرہ

    کراچی : پاک فضائیہ کی پہلی شہید خاتون فائٹر پائلٹ مریم مختیار کی 25 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے، مریم مختیار آج بھی اہل وطن کےدلوں میں زندہ ہیں۔

    m11

    مریم مختیار 18مئی 1992ء کو کراچی میں پیدا ہوئیں، ابتدائی تعلیم کراچی میں حاصل کی اور سول انجینئرنگ میں ڈگری حاصل کی، مریم کے والد کرنل (ر) مختیار احمد شیخ پاک فوج میں شامل تھے، ایک فوجی گھرانے سے تعلق رکھنے کی وجہ سے ملک و قوم کیلئے کچھ کر دکھانے کی امنگ ان میں بچپن سے ہی موجزن تھی۔

    m7-2

    مریم مختیار نے 6 مئی 2011 میں پاکستان ایئر فورس کو جوائن کیا اور 24 ستمبر 2014 کو ایئر فورس سے گریجوایشن مکمل کی، مریم مختیار 132 ویں جی ڈی پائلٹ کورس میں شریک تھیں۔

    m1-4

    مریم مختیار نے پی اے ایف اکیڈمی رسالپور میں فائٹر جیٹ پائلٹ کی تربیت حاصل کی۔

    m2-4

    m3-2

    مریم افواج پاکستان کے نظم و ضبط سے بہت متاثر تھی، مریم کہتی تھی کہ مجھے فوج کی وردی بہت متاثر کرتی تھی، اس لیے میں نے پاکستان ایئر فورس جوائن کرنے کا فیصلہ کیا، میں کچھ ایسا کرنا چاہتی تھی، جو معمول کے کاموں سے کچھ ہٹ کر ہو۔

    m2

    فلائنگ آفیسر مریم مختیار چوبیس نومبر 2015 کو اپنے انسٹرکٹر، ثاقب عباسی کے ساتھ معمول کی تربیتی پرواز پر تھیں، جب میانوالی کے قریب ان کا طیارہ تیکنیکی خرابی کی وجہ سے گر کر تباہ ہوگیا تھا اور مریم مختیار حادثے میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جہان فانی سے کوچ کر گئیں تھیں اور پاکستان کی پہلی شہید خاتون پائلٹ کا اعزاز ملا۔

    m6-4

    m12

    مریم مختار کا شمار لڑاکا طیارے کی ان پانچ خواتین پائلٹس میں ہوتا تھا، جنہیں محاذ جنگ تک جانے کی اجازت تھی۔

    m4-5

    مریم کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ آپ دوران ڈیوٹی شہید ہونے والی پاک فضائیہ کی پہلی فائٹر پائلٹ ہیں، انکو تمغۂ بسالت سے بھی نوازا گیا۔

    پاک فضائیہ کی مریم مختیار کی زندگی پر مختصر ڈاکومنٹری


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔