Tag: Mark

  • فلپائن کا 121 واں قومی دن، برج خلیفہ فلپائنی پرچم کے رنگ میں رنگ گیا

    فلپائن کا 121 واں قومی دن، برج خلیفہ فلپائنی پرچم کے رنگ میں رنگ گیا

    دبئی/منیلا : فلپائن کے 121 ویں قومی دن کے موقع پر اماراتی حکام نے دنیا کی بلند ترین عمارت برج خلیفہ کو فلپائن کے پرچم سے سجا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزیر داخلہ انور قرقاش نے فلپائن کے قومی دن کے حوالے سے فلپائنی شہریوں کو ہدیہ تبریک و تہنیت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلپائنی عوام کی کامیابی ہماری کامیابی ہے۔

    عربی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ وزیر داخلہ انور قرشاش نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پیغام دیا کہ ’فلپائن کی عوام نگینے کی طرح ہماری زمین، ہمارے دل اور ہماری تاریخ سے جڑے ہوئے ہیں‘۔

    اماراتی حکام کا کہنا تھا کہ اماراتی اور فلپائنی عوام و حکام مل کر کام کریں گے تاکہ ساتھ کامرانی حاصل کریں اور مشترکا طور پر ترقی کی سیڑھیاں چڑھیں۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات میں تقریباً ساڑھے سات لاکھ سے دس لاکھ کے قریب فلپائنی شہری آباد ہیں۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ اماراتی حکام کی جانب سے فلپائن کے 121 ویں قومی دن کے موقع پر دنیا کی بلند ترین عمارت برج خلفیہ پر روشنیوں کی مدد سے فلپائنی پرچم بنایا گیا تھا۔

  • مسجد اقصیٰ کی مسلسل بے حرمتی پر اردن کا اسرائیل سے شدید احتجاج

    مسجد اقصیٰ کی مسلسل بے حرمتی پر اردن کا اسرائیل سے شدید احتجاج

    عمان : اردنی وزیر خارجہ نے اسرائیلی مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’قبلہ اول میں نمازیوں اور روزہ داروں پر صہیونی فوج کا تشدد ناقابل برداشت ہے‘۔

    تفصیلات کے مطابق اردن کی وزارتِ خارجہ نے مسجد اقصیٰ میں نمازیوں، معتکفین اور روزہ داروں خلاف اسرائیلی ریاست کے اشتعال انگیز اقدامات اور ماہ صیام کے دوران صہیونی فوج اور یہودی آباد کاروں کے قبلہ اول پردھاووں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    عرب ٹی وی کے مطابق اردنی وزارت خارجہ نے قبلہ اول اور حرم قدسی میں اسرائیلی اشتعال انگیز سرگرمیوں پر صہیونی ریاست سے باضابطہ احتجاج کیا گیا ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی حکام اور یہودی آباد کار حرم قدسی شریف کی مسلسل اشتعال انگیز انداز میں بے حرمتی کے مرتکب ہو رہے ہیں، پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں یہودی آباد کار مسجد اقصیٰ میں گھس کر فلسطینی نمازیوں، روزہ داروں اور معتکفین کو تشدد کا نشانہ بناتےہیں۔

    دوسری طرف اسرائیلی پولیس ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت محکمہ اوقاف کے عملے کو گرفتار کرکے اوقاف کے امور میں کھلی مداخلت کررہی ہے۔

    عمان حکومت نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی طرف سے مسجد اقصیٰ میں اشتعال انگیز سرگرمیاں ناقابل قبول ہیں اور ان کے نتیجے میں خطے میں تشدد کی ایک نئہی لہر اٹھ سکتی ہے۔

    اردنی وزارت خارجہ کے ترجمان سفیان سلمان القضا نے کہا کہ حکومت نے سفارتی چینلز سے اسرائیلی حکومت کو اپنا احتجاج پہنچا دیا ہے۔ اس احتجاجی یاداشت میں حرم قدسی میں اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروں کی اشتعال انگیز سرگرمیوں پرپابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ ماہ صیام کے دوران اسرائیلی فوج، پولیس اور یہودی آباد کار مل کر مسجد اقصیٰ پر یلغار کرتے رہے ہیں۔ ماہ صیام کے آخری ایام میں یہودیوں کی تعطیلات کے موقع پرقبلہ اول میں سخت کشیدگی دیکھی گئی۔

    ماہ صیام کے آخری عشرے میں یہودی آبادکاروںکو قبلہ اول کے احاطے میں داخلےکی اجازت نہیں دی جاتی مگر اس بار صہیونی حکام نے یہ روایت بھی توڑ؟ دی اور بار بار مسجد میں گھس کرمسلمان روزہ اور معتکفین کو زدو کوب کیا جاتا ہے۔

    حرم قدسی اور مسجد اقصی میں یہودی آباد کاروںکی اشتعال انگیز سرگرمیاں ایک ایسے وقت میں دیکھی گئی ہیں جب دوسری جانب صہیونی ریاست ‘متحدہ القدس’ کی تقریبات اور سرگرمیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔

    اسرائیل نے سنہ 1967ء کی جنگ میں مشرقی بیت المقدس پرقبضہ کرلیا تھا، اس کے مشرقی اور مغربی القدس کی وحدت کے حوالے دو جون کا دن منایا جاتا ہے، اس سال یہ دن ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب ماہ صیام جاری ہے اور مسجد اقصیٰ میں بڑی تعداد میںمسلمان عبادت کے لیے آ رہے ہیں۔

  • یوم نکبہ، فلسطین پر صیہونی قبضے کے 71 برس مکمل

    یوم نکبہ، فلسطین پر صیہونی قبضے کے 71 برس مکمل

    یروشلم : یوم نکبہ کے موقع پر غزہ اور شمالی فلسطینی علاقوں کے درمیان سرحدی دیوار کے قریب فلسطین پر اسرائیلی قبضے 71 سال مکمل ہونے پر ہزاروں فلسطینیوں نے احتجاج کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کل 15 مئی کو فلسطینیوں نے اپنے ملک پر صہیونی ریاست اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کے خلاف یوم النکبہ کے حوالے سے جلسے جلوس اور ریلیوں کا انعقاد کیا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلسطینی گذشتہ 71 برسوں سے سنہ 1948ء کی جنگ میں اپنے گھروں سے زبردستی نکالے جانے خلاف اور اپنے حقوق کے حصول کے لیے مناتے ہیں، غزہ اور شمالی فلسطینی علاقوں کے درمیان سرحدی دیوار کے قریب ہزاروں فلسطینیوں نے احتجاج کیا۔

    فلسطینی میڈیا کا کہنا تھا کہ مظاہرے کا اہتمام حماس کی جانب سے کیا گیا تھا۔ اس موقع پر عام ہڑتال تھی اور مظاہروں کے شرکاء کی تعداد بڑھانے کے لیے اسکولوں میں عام تعطیل کی گئی تھی۔

    خیال رہے کہ حماس گذشتہ ایک سال سے غزہ میں مصر اور اسرائیل کی جانب سے کی گئی علاقے کی ناکہ بندی کے خاتمے کے لیے احتجاج کررہی ہے۔

    یاد رہے کہ ایک سال قبل فلسطین میں یوم النکبہ کے موقع پر مظاہروں کے دوران اسرائیلی فوج کے حملوں میں 60 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے تھے۔ تاہم رواں سال یوم نکبہ ایک ایسےوقت میں منایا گیا جب دو ہفتے قبل غزہ میدان جنگ بن چکا ہے۔

    حالیہ ایام میں فلسطینی مزاحمت کاروں اور اسرائیل کے درمیان عارضی جنگ بندی بھی طے پاچکی ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ فلسطینی شہری ایک ایسے وقت میں یوم نکبہ منا رہے ہیں جب لاکھوں فلسطینی ملک سے باہرمشرق وسطیٰ کے ملکوں میں پناہ گزین کے طورپر رہ رہے ہیں۔ مشرق وسطیٰ میں فلسطینی پناہ گزینوں کی تعداد پچاس لاکھ سے زیادہ ہے۔

  • لندن: یوم آزادی کی مناسبت سے پاکستانی سفارت خانے میں پھولوں کی نمائش کا انعقاد

    لندن: یوم آزادی کی مناسبت سے پاکستانی سفارت خانے میں پھولوں کی نمائش کا انعقاد

    لندن : یوم آزادی کی مناسبت سے برطانیہ میں موجود پاکستانی سفارت خانے میں پھولوں کی نمائش کا انعقاد کیا گیا، جس میں پاکستانی ہائی کمشنر نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں موجود پاکستانی سفارت خانے میں جشنِ آزادی کی مناسبت سے فلورل آرٹ سوسائٹی آف پاکستان پشاور چیپٹر نے پاکستانی ہائی کمیشن کی معاونت سے پھولوں کی پر وقار نمائش کا انعقاد کیا گیا۔

    میڈیا کا کہنا تھا کہ پھولوں کی پر وقار نمائش کا افتتاح پاکستانی ہائی کمشنر نے کیا اس موقع پر برطانیہ میں موجود پاکستانی کمیونٹی نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

    پاکستانی ہائی کمشنر صاحبزادہ احمد خان نے تقریب میں موجود شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزادی کے بعد سے پاکستانیوں نے ملک کو جمہوری تقاضوں پر تعمیر کرنے کی کوشش کی جو قابلِ تحسین ہے۔

    صاحبزادہ احمد خان کا کہنا تھا کہ ’سفارت خانوں میں ایسی تقریبات کے انعقاد کے ذریعے سفارت کاری کا فروح خاص اہمیت رکھتا ہے کیوں کہ اس طرح کی سرگرمیوں سے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان مزید بہتر تعلقات فروغ پائیں گے۔

    پھولوں کی نمائش کے اختتام پر فلورل آرٹ سوسائٹی آف پاکستان کی رہنما فریدا طارق نشتر نے پاکستانی ہائی کمشنر صاحبزادہ احمد خان کی آمد کا اور پھولوں کی عالی شان نمائش کے انعقاد کے لیے خصوصی تعاون کا شکریہ ادا کیا۔

  • ٹرمپ کی جیت میں فیس بک کا کوئی کردار نہیں، مارک زکربرگ

    ٹرمپ کی جیت میں فیس بک کا کوئی کردار نہیں، مارک زکربرگ

    کیلی فورنیا: فیس بک کے بانی مارک زکر برگ نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی مدد کے حوالے سے پھیلائی جانے والی خبریں بے بنیاد ہیں، صدارتی انتخابات کے نتائج پر ہمیں ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جاسکتا۔

    کیلی فورنیا میں ٹیکنالوجی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فیس بک کے بانی نے کہا کہ امریکی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت اور ہیلری کلنٹن کی شکست کا ذمہ دار فیس بک کو ٹھہرانا پاگل پن ہے۔

    بی بی سی اردو کے مطابق مارک زکر برگ نے فیس بک پر ٹرمپ کی مدد اور ان کی الیکشن مہم چلانے کی تنقید کا بھرپور انداز میں دفاع کرتے ہوئے کہا کہ فیس بک پر پھیلائی جانے والی جعلی خبریں کسی بھی طرح انتخابی نتائج پر اثر انداز نہیں ہوئیں۔


    ’’ پڑھیں:  بلا تفریق رنگ و نسل‘مذ ہب تمام امریکیوں کی خدمت کروں گا: نومنتخب صدر ٹرمپ ‘‘


    خیال رہے کہ کچھ اعداد و شمار سے یہ امر سامنے آیا تھا کہ فیس بک پر بڑے پیمانے پر ٹرمپ سے متعلق جعلی خبریں شیئر کی گئی تھی جبکہ ان کی تردید زیادہ شیئر نہیں ہوئی۔

    فیس بک کی ‘نیوز فیڈ’ اس انداز میں ڈیزائن کی گئی ہے وہ چیز سب سے پہلے دکھائی دیتی ہے جس کے بارے وہ سمجھتی ہے کہ صارفین اس میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں۔


    ’’ مزید پڑھیں: کینیڈا کے بعد امریکی نیوزی لینڈ جانے کے لیے بھی کوشاں ‘‘


    رواں سال کے آغاز میں فیس بک پر ٹرمپ مخالف ہونے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ فیس بک پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ اس کا عملہ لوگوں کے ‘ٹرینڈنگ باکس’ میں لبرل خبریں دکھانے کے لیے طرفداری کر رہا ہے۔

    اس الزام کی تردید کرتے ہوئے سب سے مشہور خبریں الگورتھم کی رو سے دکھائی دیے جانے کے بجائے ویب سائٹ کے اس حصے سے متعلق اپنا عملہ نوکری سے فارغ کر دیا تھا۔


    ’’ یہ بھی پڑھیں:  امریکی صدارتی انتخابات، حمزہ علی عباسی کا مختصر طنزیہ تجزیہ ‘‘


    جب مارک زکربرگ سے فیس بک جیسی کمپنی میں اس قسم کی جانچ پڑتال کے بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ یہ ‘لوگوں کی خواہشات کا احترام ہے۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ ‘میرا مقصد، اور جس کے بارے میں میں فکر کرتا ہوں وہ یہ ہے کہ لوگوں کو یہ اختیار دیا جائے کہ وہ کیا شیئر کرتے ہیں تاکہ ہم کھلے روابط کی ایک دنیا بنا سکیں۔ اس کے لیے نیوز فیڈ کا ایک اچھا ورژن بنانے کی ضرورت ہے۔ ابھی اس پر کام کرنا ہوگا۔ ہم مزید بہتری لاتے رہیں گے۔’

    اسی تقریب کے دوران مارک زکربرگ نے ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کے حوالے سے پرامید خیال پیش کیا کہ ان کے صحت عامہ اور روابط کو بہتر بنانے کے مقاصد کے لیے حکومت کا تعاون ضروری نہیں ہے۔