Tag: Marriage Halls

  • شادی ہال میں تقریب کا دورانیہ ، حکومت نے  بڑا فیصلہ کرلیا

    شادی ہال میں تقریب کا دورانیہ ، حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا

    اسلام آباد : این سی او سی نے شادی ہالز کیلئے گائیڈ لائنز جاری کردیں ، جس میں کہا کہ شادی ہالز کورونا وائرس سے متعلق ہائی رسک سیکٹر ہے، شادی ہال میں تقریب کا دورانیہ 2 گھنٹے ہوگا اور منعقدہ تقریب رات 10 بجے ختم کرنا ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر ( این سی او سی ) کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کورونا کے حالات بہتر ہونے پر شادی ہالز کو 15 ستمبر سے کھولا گیا تھا، ایس او پیز پر عدم عملدرآمد سے مثبت کورونا کیسز میں اضافہ ممکن ہے۔

    اعلامیہ میں کہا ہے کہ این سی او سی میں شادی ہالز سے متعلق طویل مشاورت کی گئی ہے اور شادی ہالز بارے گائیڈ لائنز مرتب کی گئی ہیں ، شادی ہالز کورونا وائرس سے متعلق ہائی رسک سیکٹر ہے۔

    این سی او سی نے شادی ہالز کیلئے گائیڈ لائنزجاری کردیں، جس کے مطابق شادی ہال میں تقریب میں 3 سو مہمان شریک ہوسکیں گے جبکہ شادی ہال کی آؤٹ ڈور تقریب میں 5سومہمان شریک ہوسکیں گے، اس دوران متعلقہ ادارے شادی ہالز کی گائیڈلائنز پر سختی سےعمل یقینی بنائیں۔

    اعلامیہ میں کہا گیا کہ شادی ہال میں تقریب کادورانیہ 2گھنٹےہوگا اور شادی ہال میں منعقدہ تقریب رات 10بجےختم کرناہوگی جبکہ شادی ہالزانتظامیہ ایس او پیزپرسختی سےعملدرآمدکی پابندہوگی اور ایس اوپیزکی خلاف ورزی پرشادی ہال کو جرمانہ اور سیل کیا جائے گا۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کا کہنا تھا کہ قانون شکن شادی ہال کو 2 ہفتے کیلئے سیل کیا جائے گا، سول انتظامیہ2ہفتے بعد شادی ہال کو کھولنے کی اجازت دے اور شادی ہال بندش پرانتظامیہ گاہک کو مکمل رقم واپسی کرےگی.

    این سی او سی نے کہا کہ کورونا کے باعث دنیا بھر میں بڑی تقریبات پر پابندی ہے، بڑی تقریبات سے کورونا پھیلنے کے خدشات زیادہ ہیں، کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے بڑی تقریبات ناگزیر ہے۔

  • قانونی شادی ہالز مسمار نہیں کیے جائیں گے، فیصلے پر نظر ثانی کی جائے، وسیم اختر

    قانونی شادی ہالز مسمار نہیں کیے جائیں گے، فیصلے پر نظر ثانی کی جائے، وسیم اختر

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کے ایم سی قانونی شادی ہالز نہیں گرائے گی، جن ہالز کو گرانے کاحکم دیا گیا وہاں بکنگ ہوچکی ہے، چیف جسٹس فیصلے پر نظر ثانی کریں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کے بعد میئر کراچی وسیم اختر نے بھی عدالتی احکامات پر عمل درآمد سے معذرت کرلی۔

    ان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے جن شادی ہالوں کو گرانے کا حکم دیا ہے وہ قانونی ہیں جس زمین کا استعمال تبدیل کیا گیااس کو تجاوزات قرار نہیں دیا جاسکتا۔

    کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عدالت نے شہری حکومت کو نالوں اور فٹ پاتھوں پر تجاوزات کیخلاف کارروائی کا حکم دیا تھا جس پر ہم نے عمل درآمد کیا۔

    اب شادی ہالز مسمار کرنے کا کہا گیا ہے جس پر عمل درآمد نہیں کیا جاسکتا، اس سے براہ راست شہری متاثر ہوں گے کیونکہ جن شادی ہالز کو گرانے کے احکامات ہیں ان کی بکنگ ہو چکی ہیں جب تک متبادل جگہ نہ فراہم کی جائے تب تک کارروائی نہیں کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں: عدالتی حکم نہیں مان سکتا، رہائشی عمارتیں گرانے کے بجائے مستعفی ہوجاؤں گا، سعید غنی

    وسیم اختر نے کہا کہ میری سندھ حکومت سے اپیل ہے کہ وہ سپریم کورٹ سے اس کے فیصلے پر نظرثانی کی اپیل دائر کرے، اگر 525 کچی آبادیاں اور گوٹھ اسکیم ریگولرائز ہو سکتی ہیں تو یہ مسئلہ کیوں نہیں حل ہو سکتا۔

  • کراچی میں476 شادی ہالز میں سے صرف 6رجسٹرڈ ہونے کا انکشاف

    کراچی میں476 شادی ہالز میں سے صرف 6رجسٹرڈ ہونے کا انکشاف

    کراچی : کراچی میں چار 476 شادی ہالز میں سے صرف چھ رجسٹرڈ ہونے کا انکشاف ہوا ہے ، ڈی جی کے ڈی اے کا کہنا ہے کہ غیرقانونی شادی ہالز کے خلاف کارروائی پرسمجھوتہ نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں چار 476 شادی ہالز میں سے صرف چھ رجسٹرڈ ہونے کا انکشاف ہوا، جس کے بعد ڈی جی کے ڈی اے نے بیشتر شادی ہالز غیر رجسٹرڈ قرار دے دیے ہیں۔

    ڈی جی کے ڈی اے سمیع الدین صدیقی کے مطابق تمام غیرقانونی شادی ہالزگرادیےجائیں گے، رفاہی زمینوں پر تعمیرات کی لیزمنسوخ کی جائے گی۔ غیرقانونی شادی ہالز کے خلاف کارروائی پرسمجھوتہ نہیں ہوگا۔


    مزید پڑھیں : غیرقانونی تعمیرات : کراچی میں 40 سے زائد شادی ہال مسمار


    خیال رہے کہ کراچی میں لینڈ مافیا نے اندھیرنگری مچادی تھی، رفاحی پلاٹوں پر قبضے کرکے کہیں شادی ہال بنادیا تو کہیں بلڈنگ کھڑی کردی اور کہیں پلاٹ بناکر بندر بانٹ شروع کردی گئی، بے لگام قبضہ مافیا کے کارنامے جگہ جگہ دکھائی دئیے تو عدالت کو بھی سخت نوٹس لینا پڑا۔

    سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس گلزار احمد نے کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی حکام کو ہدایت کی تھی کہ وہ فوری طور پر رفاحی پلاٹوں پر قبضے ختم کرائے اور بلاتفریق کارروائی کی جائے۔

    عدالت کے حکم پر کے ڈی اے کا غیر قانونی شادی ہالز کے خلاف بھرپور آپریشن جاری ہے، جس میں اب تک کئی شادی ہالز کو مسمار کیا جاچکا ہے جبکہ شادی ہالز گرانے کے دوران عملے کو مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • دس بجے شادی ہال کی بندش اور ون ڈش کی پابندی کا فیصلہ مسترد

    دس بجے شادی ہال کی بندش اور ون ڈش کی پابندی کا فیصلہ مسترد

    کراچی: فائیو اسٹار ہوٹلز، بینکیویٹ ہالز اور کیٹرنگ اونرز نے حکومت کے دس بجے شادی ہالز بند کرنے اور ون ڈش کی پابندی کے فیصلہ مستردکر دیا۔

    مزید پڑھیں: کاروباری اوقات 9 تا 7 بجے کرنے تقاریب میں ون ڈش کا فیصلہ

    کراچی کے مقامی ہوٹل میں ہونے والے ہنگامی اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ شادی کی تقریبات رات دس بجے بند کرنے کے فیصلے پر عمل در آمد نہیں ہوسکتا، اس فیصلے سے کاروبار ختم ہو جائے گا۔

    شرکا نے کہا کہ دس بجے شادی ہال بند کیے جانے کا فیصلہ مسترد کرتے ہیں اور اگر دس بجے کی پابندی عائد کی گئی تو احتجاج کریں گے،ون ڈش رکھنے سے کاروبار پر منفی اثر پڑے گا اور ہزاروں لوگوں کا روزگار متاثر ہوگا۔

    شرکا نے مزید کہا کہ حکومت کا اس طرح شادی ہال بند کرنے اور ون ڈش کی پابندی کا فیصلہ کرنے پر ٹائم فریم دینا درست نہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: یکم نومبر سے شادی ہال دس بجے بند کردئیے جائیں گے، منظوروسان