Tag: martial law

  • عوام مجھے معاف کر دیں، دوبارہ مارشل لا نہیں لگاؤں گا، صدر جنوبی کوریا

    عوام مجھے معاف کر دیں، دوبارہ مارشل لا نہیں لگاؤں گا، صدر جنوبی کوریا

    سئول: جنوبی کوریا کے صدر یون سُک یول نے ملک میں مارشل لا لگانے پر قوم سے معافی مانگ لی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی کوریا کے سرکاری ٹیلی ویژن پر قوم سے خطاب میں صدر یون سُک یول نے مارشل لا لگانے پر قوم سے معافی مانگتے ہوئے کہا عوام مجھے معاف کر دیں، دوبارہ مارشل لا نہیں لگاؤں گا۔

    انھوں نے کہا مارشل لا مایوسی کے باعث لگایا، اس فیصلے کی ذمہ داری لیتا ہوں، مجھے افسوس ہے کہ میرے اقدام سے عوام میں غم و غصہ پیدا ہوا۔ صدر نے کہا ’’میں مارشل لا کے اعلان سے متعلق اقدامات کی سیاسی اور قانونی ذمہ داری سے بچنے کی کوشش نہیں کروں گا۔‘‘

    یون نے کہا ’’میں اپنے عمل کے لیے دل کی گہرائیوں سے معذرت خواہ ہوں، اور میں سیدھے الفاظ میں کہوں گا کہ دوسرے مارشل لا جیسی کوئی صورت حال نہیں ہوگی۔‘‘

    مارشل لا کیوں لگایا؟ جنوبی کوریا کے صدر کے خلاف پولیس نے بغاوت کی تحقیقات شروع کر دی

    تاہم معافی مانگنے کے باوجود انھوں نے عہدے سے استعفی نہیں دیا، جس پر عوام نے صدر کی معافی کو مسترد کرتے ہوئے ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    دارالحکومت سئول میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور صدر یون سے فوری استعفی کا مطالبہ کر رہے ہیں، دوسری طرف اپوزیشن کی جانب سے آج پارلیمنٹ میں جنوبی کوریا کے صدر کے خلاف مواخذے کی تحریک پر ووٹنگ ہوگی۔

    یاد رہے کہ 3 دسمبر کو جنوبی کوریا کے صدر نے ملک میں مارشل لا لگانے کا اعلان کیا تھا، جس پر عوام کے احتجاج کے بعد 2 گھنٹے میں فیصلہ واپس لے لیا تھا۔

  • جنوبی کوریا میں مارشل لا کے نفاذ کا فیصلہ واپس، عوام کا شدید احتجاج

    جنوبی کوریا میں مارشل لا کے نفاذ کا فیصلہ واپس، عوام کا شدید احتجاج

    سیئول : جنوبی کوریا کے صدر نے مارشل لا کے نفاذ کا فیصلہ واپس لے لیا، پارلیمنٹ میں ووٹنگ کے بعد جنوبی کوریا میں مارشل لا کالعدم ہوگیا تھا۔

    خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا کے صدر صدر یون سوک یول نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کرکے مارشل لا کا اعلان کیا تھا۔

    مارشل لا کے اعلان کے خلاف چند گھنٹوں بعد ہی ارکان پارلیمنٹ تمام تر رکاوٹوں کے باوجود ایوان میں پہنچے اور مارشل لا کے خلاف قرار داد منظور کی، قرارداد میں 190ارکان نے ووٹ دیا۔

    قبل ازیں جنوبی کوریا کے صدر یون سوک یول کی جانب سے مارشل لا کے نفاذ کو مسترد کردیا گیا اور پارلیمنٹ کے باہر عوام کی ایک بڑی تعداد جمع ہوئی اور اس اقدام کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے صدر سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔

    جنوبی کوریا کے قانون کے مطابق اگر پارلیمنٹ اکثریت کے ساتھ ووٹ کے ذریعے مارشل کے اقدام کو مسترد کرے تو صدر کو فوری طور پر مارشل ختم کرنا ہوتا ہے۔

  • روسی صدر کا اعلانِ جنگ: یوکرین میں مارشل لاء نافذ کردیا گیا

    روسی صدر کا اعلانِ جنگ: یوکرین میں مارشل لاء نافذ کردیا گیا

    کیئو : روس کے صدر ولادیمیر پوٹن کے اعلان جنگ کے بعد یوکرین میں مارشل لاء نافذ کردیا گیا، روس نے  کیف اورخرکیف میں ملٹری کمانڈسینٹرزپرحملے کئے۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ملک بھر میں مارشل لاء کا اعلان کردیا ، فیصلہ یوکرائن کے صدر نے نیشنل سیکیورٹی چیف سے ملاقات میں کیا گیا۔

    یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نےایک ویڈیو خطاب میں کہا کہ روسی صدر پوٹن نے خصوصی فوجی آپریشن کا اعلان کیا اور ہمارے فوجی ڈھانچے اور ہمارے سرحدی محافظوں، سرحدی دستوں پر حملے کیے ہیں جبکہ یوکرین کے کئی شہروں میں دھماکے سنے گئے۔

    زیلینسکی کا کہنا تھا کہ ہم اپنے تمام علاقوں پر مارشل لاء نافذ کر رہے ہیں میری صدر بائیڈن سے بات ہوئی تھی، امریکہ نے پہلے ہی بین الاقوامی حمایت کو متحرک کرنا شروع کر دیا ہے۔

    یوکرینی صدر نے عوام سے کہا کہ اگر ممکن ہو تو گھروں میں رہیں، پوری یوکرین کا سیکیورٹی سیکٹر کام کررہا ہے، میں، قومی سلامتی اور دفاعی کونسل اور یوکرین کے وزراء کی کابینہ آپ کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہیں گے۔

    دوسری جانب یوکرائنی وزارتِ داخلہ کا کہنا ہے کہ روس نے بیلسٹک اور کروز میزائلوں سے حملہ کیا ہے لیکن یوکرائن آخری فتح تک اپنا دفاع کرے گا۔

    یوکرائنی وزیرداخلہ نے زور دیا کہ روس کوآگےبڑھنےسے روکنے کے لیے عالمی برادری کو فوری حرکت میں آنا ہوگا۔

    روسی صدر پیوتن نے آج یوکرین میں علیحدگی پسندوں کی مدد کے لیے فوجی آپریشن کرنے کا اعلان کیا تھا ، جس کے بعد مشرقی یوکرین کےعلاقے ماریوپول میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔

    امریکا نے یوکرائن میں روسی آپریشن کی مذمت کی اور صدر جوبائیڈن نے اتحادیوں سے مل کر روس کو جواب دینے کا اعلان کردیا ہے۔

    اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس شروع ہوگیا ، ناٹو کا کہنا ہے اتحادیوں سے مل کر یوکرائنی عوام کا دفاع کریں گے۔

  • ٹرمپ کے ملک میں مارشل لاء لگانے کیلئے مشورے، امریکی میڈیا کا انکشاف

    ٹرمپ کے ملک میں مارشل لاء لگانے کیلئے مشورے، امریکی میڈیا کا انکشاف

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی ممکنہ شکست پر ملک میں مارشل لاء لگانے کا ارادہ رکھتے تھے، اس بات کا انکشاف امریکی ذرائع ابلاغ نے اپنی رپورٹ میں کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ اور ان کے مشیروں نے ملک میں مارشل لاء لگانے پر غور کیا تھا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے چند مشیروں نے نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخاب کے نتائج الٹنے کے لیے مارشل لاء لگانے کے امکان پر بات چیت کی تھی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قومی سلامتی کے سابق مشیر مائیکل فلِن نے جمعے کے روز وہائٹ ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں شرکت کی تھی۔ گزشتہ ماہ فلن کی جانب سے ایف بی آئی سے جھوٹ بولنا ثابت ہو جانے کے بعد صدر ٹرمپ نے انہیں معافی دے دی تھی۔

    فلن نے جمعرات کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صدر کو سخت مقابلے والی ریاستوں میں فوج تعینات کرکے دوبارہ انتخابات کروانے چاہیئں، انہوں نے کہا کہ مارشل لاء ایسی بات نہیں جس کی پہلے مثال نہ ملتی ہو۔

    ذرائع ابلاغ نے یہ بھی بتایا ہے کہ صدر ٹرمپ نے وکیل سڈنی پاویل کو ووٹنگ میں دھوکہ دہی کی تفتیش کے لیے خصوصی افسر نامزد کرنے پر بھی غور کیا تھا جن کا دعویٰ ہے کہ انتخاب کے دوران بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی ہے۔

    اطلاعات کے مطابق وہائٹ ہاؤس کے چیف آف اسٹاف مارک مِیڈوز اور دیگر مشیروں نے بھی اس تجویز کی پرزور حمایت کی تھی۔

    دوسری جانب صدر ٹرمپ نے گزشتہ روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ان اطلاعات کی تردید کرتے ہوئے مارشل لاء سے متعلق خبر کو غلط رپورٹنگ قرار دیا۔