Tag: martyred policemen

  • وزیر اعلیٰ سندھ کی شکار پور اور لاڑکانہ میں شہید پولیس اہلکاروں کے ورثا سے ملاقات

    وزیر اعلیٰ سندھ کی شکار پور اور لاڑکانہ میں شہید پولیس اہلکاروں کے ورثا سے ملاقات

    لاڑکانہ / شکار پور: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ شکار پور اور لاڑکانہ میں ڈاکوؤں سے مقابلے کے دوران شہید پولیس اہلکاروں کے ورثا سے ملے، انہوں نے کہا کہ شہید اہلکاروں کے بچوں کی تعلیم کے اخراجات سندھ حکومت اٹھائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ شکار پور میں ڈاکوؤں سے مقابلے کے دوران شہید اہلکاروں کی رہائش گاہ پہنچے۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ پہلے شہید اہلکاروں کے اہل خانہ سے ملوں گا، پھر اجلاس کروں گا۔

    وزیر اعلیٰ نے شہید اہلکار منور کے بھائی اور اہل خانہ سے تعزیت کی، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ شہید اہلکار کے اہل خانہ کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، آپ کا ہر طرح کا خیال رکھا جائے گا۔

    وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا کہ شہید اہلکار منور کے 5 بچے اور ایک بیوہ ہے، انہوں نے شہید اہلکار کے بڑے بیٹے انور علی سے بھی ملاقات کی اور اسے تعلیم جاری رکھنے کی ہدایت کی۔

    بعد ازاں شکار پور واقعے کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا کہ سردار خیر محمد تیغانی اغوا برائے تاوان میں ملوث ہے، تیغانی نے مختلف وقت پر 30 لوگ اغوا کیے تھے، جن میں سے زیادہ تر بازیاب کیے گئے۔

    بریفنگ کے مطابق پولیس کو خیر محمد تیغانی کی موجودگی کی اطلاع تھی، پولیس آپریشن علیٰ الصبح ساڑھے 3 بجے شروع کیا گیا، اطلاع تھی کہ اغوا کیے گئے 8 افراد کو وہاں جنگل میں رکھا گیا ہے، پہلے 6 اغوا کیے گئےافراد کو آپریشن سے پہلے بازیاب کروایا گیا۔

    وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا کہ آرمرڈ پرسونل کیریئر (اے پی سی) کے 6 اہلکار وہاں پہنچے، اے پی سی کا ڈرائیور عبد الخالق شہید ہوگیا، کانسٹیبل منور جتوئی اور پریس فوٹو گرافر حسیب شیخ کو فائرنگ میں شہید کیا گیا۔

    وزیر اعلیٰ نے پولیس کو زبردست آپریشن کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ کوئی ڈکیت نہیں بچنا چاہیئے۔

    بعد ازاں وزیر اعلیٰ نے گزشتہ روز لاڑکانہ میں ایک اور مقابلے میں شہید 2 پولیس اہلکاروں برکت حسین چاچڑ اور خالد حسین کانگو کے ورثا سے بھی ملاقات کی، وزیر اعلیٰ نے یقین دہانی کروائی کہ آپ کا اگر کوئی لڑکی یا لڑکا ہے تو ان کو ملازمت دیں گے۔

    وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا کہ ایک شہید کی بیٹی بی ایس سی ہے جس پر وزیر اعلیٰ نے آئی جی کو لڑکی کو ملازمت دینے کی ہدایت دے دی۔ انہوں نے کہا کہ جو بچے پڑھ رہے ہیں ان کو تعلیم کے لیے اسکالر شپ دیں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ شہدا کے بچوں کی تعلیم کے اخراجات سندھ حکومت اٹھائے گی، ہم بہادر پولیس کے جوانوں سے علاقے کو ڈاکوؤں سے نجات دلائیں گے۔

  • کراچی : شہید ہونے والے 4پولیس اہلکاروں کی نمازِ جنازہ ادا

    کراچی : شہید ہونے والے 4پولیس اہلکاروں کی نمازِ جنازہ ادا

    کراچی: شہید ہونے والے چار پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا کردی گئی، چاروں اہلکاروں کو افطار کے وقت سائٹ ایریا میں فائرنگ کرکے شہید کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں دہشتگردی کی تازہ لہر جاری ہے، کوئٹہ اور پارا چنار کے بعد کراچی بھی دہشت گردوں کے نشانے پر ہیں، گذشتہ روز فائرنگ سے شہید اہلکاروں کی نماز جنازہ گارڈن ہیڈکوارٹرز میں ادا کردی گئی، جس میں صوبائی وزیر منظور وسان، آئی جی سندھ اور ڈی جی رینجرز نے شرکت کی۔

    اس موقع پر آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے شہیدوں کے ورثاء کیلئے پچاس پچاس لاکھ روپے امداد کے علاوہ ورثا کو محکمہ پولیس میں ایک ملازمت اور مراعات دینے کا اعلان کیا۔


    مزید پڑھیں : کراچی:‌ افطاری پر بیٹھے پولیس اہلکاروں‌ پرمسلح افراد کی فائرنگ، 4 شہید


    یاد رہے گذشتہ روز کراچی کے علاقے سائٹ ایریا میں حبیب چورنگی کے قریب دو موٹرسائیکلوں پر سوار چار نامعلوم دہشت گردوں نے فائرنگ کرکے چار پولیس اہلکاروں کو شہید کردیا، شہید اہلکاروں میں تین کانسٹیبل اور ایک اے ایس آئی شامل تھے۔

    اے آئی جی پولیس مشتاق مہر کا کہنا ہے کہ جائے حادثہ سے نائن ایم ایم پستول کے تیس خول ملے۔

    راجا عمر خطاب کا کہنا تھا کہ واقعہ کی ذمہ داری نئی کالعدم تنظیم نے قبول کرلی، حملہ آور فائرنگ کے بعد پمفلٹ پھینک کر فرار ہوئے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔