Tag: marwa murder case

  • مروہ زیادتی وقتل کیس :  2  ملزمان نے بچی سے زیادتی و قتل کا اعتراف کر لیا

    مروہ زیادتی وقتل کیس : 2 ملزمان نے بچی سے زیادتی و قتل کا اعتراف کر لیا

    کراچی : مروہ زیادتی وقتل کیس میں گرفتار2ملزمان نے بچی سےزیادتی وقتل کا اعتراف کر لیا، ملزم فیض عرف فیضو مقتولہ کے گھرکے قریب رہتا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی منتظم عدالت میں مروہ زیادتی وقتل کیس کی سماعت ہوئی ، پولیس نےدوران تفتیش ملزمان کااعترافی بیان و تفتیشی رپورٹ عدالت میں پیش کی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ گرفتار2ملزمان نےبچی سےزیادتی وقتل کا اعتراف کر لیا ہے ، ملزم فیض عرف فیضو مقتولہ کے گھرکے قریب رہتا تھا۔

    فیض عرف فیضو نے اعترافی بیان میں کہا کہ میں نےاورمیرےساتھی عبداللہ نےبچی کواغواکیا، اغواکےبعدمروہ کو اپنے گھر لاکرباری باری زیادتی کا نشانہ بنایا، زیادتی کی وجہ سےمروہ کی موت ہوئی، جس کے بعد مروہ کی لاش کو کپڑے میں لپیٹ کرکچراکنڈی میں پھینک دیا۔

    اس سے قبل مروہ قتل کیس میں ولیس نے 3ملزمان نواز، فیض اور عبداللہ کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا تھا ، جہاں عدالت نے ملزمان کو 26 ستمبر تک جسمانی ریمانڈپرپولیس کے حوالےکردیا۔

    پولیس نےملزم رب نوازکوبےگناہ قرار دیا ،تفتیشی افسر نے کہا ملزم رب نواز کےخلاف شواہدنہیں ملے،رہاکردیاگیاہے، ملزم کی رہائی پر جوڈیشل مجسٹریٹ کو رپورٹ پیش کریں گے تاہم سرکاری وکیل کی جانب سے ملزم رب نواز کی رہائی پر اعتراض اٹھایا۔

    یاد رہے کہ پی آئی بی کالونی کی رہائشی 5 سالہ بچی شام کے وقت اپنے گھر سے بسکٹ لینے نکلی تھی، جسے اغوا کیا گیا، اہل خانہ نے گمشدگی کے خلاف مقدمہ درج کرایا مگر پولیس بچی کو تلاش کرنے میں ناکام رہی۔

    درندہ صفت مجرم نے مروہ کو زیادتی کے بعد قتل کیا اور سوختہ لاش کو کراچی کے علاقے سبزی منڈی میں واقع کچرے سے بھرے خالی پلاٹ میں پھینک کر فرار ہوگیا تھا۔

    سوشل میڈیا پر ’جسٹس فار مروہ‘ کے نام سے ٹاپ ٹرینڈ بن گیا جس میں قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

    پولیس نے اس کیس میں اب تک 15 سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لیا جبکہ لاش ملنے والے مقام سے ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کر کے اُس کا ڈی این اے سیمپل ٹیسٹ کے لیے بھیجا تھا

  • مروہ زیادتی  اورقتل کیس : زیرحراست مشتبہ افراد کی جیو فینسگ جاری

    مروہ زیادتی اورقتل کیس : زیرحراست مشتبہ افراد کی جیو فینسگ جاری

    کراچی : پولیس کا کہنا ہے کہ مروہ زیادتی اورقتل کیس میں زیرحراست مشتبہ افراد کی جیوفینسگ جاری ہے ، جس سےملزمان کی مختلف مقام پرموجودگی کاپتہ چلےگا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں مروہ زیادتی اورقتل کیس کی تفتیش جاری ہے ، پولیس کا کہنا ہے کہ زیرحراست مشتبہ افراد کی جیوفینسگ کی جارہی ہے، جیو فینسنگ سےزیر حراست ملزمان کی مختلف مقام پرموجودگی کاپتہ چلےگا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ زیر حراست سب سےزیادہ مشکوک شخص سے تفتیش جاری ہے ، مشتبہ شخص نواز کچھ دیر بعد اپنا بیان تبدیل کر دیتا ہے ، زیر حراست شخص اب تک کسی بھی سوال کا مثبت جواب نہیں دے سکا۔

    پولیس نے مزید بتایا کہ تمام ثبوت زیر حراست شخص کے خلاف ہیں، ڈی این اے رپورٹ کا انتظار کر رہےہیں، ملزم نے ڈی این اے رپورٹ سے پہلے اعتراف کیاتو کارروائی کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں : ننھی مروا قتل کیس، 15 سے زائد مشتبہ افراد گرفتار

    پولیس کی جانب سے تمام مشتبہ افراد کا ڈی این اے کرالیا گیا ہے اور تحریری بیانات بھی ریکارڈ کرلیے گئے ہیں، گرفتار تمام افراد بچی کے گھرکےاطراف رہنےوالےلوگ ہیں ۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ زیر حراست افراد کرایے کے گھروں میں بغیر فیملی رہائش پذیر ہں ، سب سے زیادہ مشکوک شخص نوازکی جدید خطوط پرتفتیش کی جارہی ہے، نواز کے دو بیٹے بھی پولیس کی حراست میں ہیں، ڈی این اے رپورٹ میں مزید کئی روز لگ سکتے ہیں۔

    یاد رہے پی آئی بی کالونی کی رہائشی 5 سالہ بچی دو روز قبل گھر سے بسکٹ لینے نکلی تھی، جہاں مروہ اغوا کرلیا گیا تھا جس کی لاش دو روز بعد کچرا کنڈی سے برآمد ہوئی، بچی کی ہلاکت پر سوشل میڈیا پر ’جسٹس فار مروہ‘ کے نام سے ٹاپ ٹرینڈ بن گیا، جس میں قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔

    بعد ازاں قتل ہونے والی ننھی مروہ کے ساتھ زیادتی کی تصدیق ہوگئی ، ڈاکٹر ذکیہ کا کہنا ہے کہ بچی کو زیادتی کے بعد سر پر پتھرمار کر قتل کیاگیا۔

  • ننھی مروا قتل کیس، 15 سے زائد مشتبہ افراد گرفتار

    ننھی مروا قتل کیس، 15 سے زائد مشتبہ افراد گرفتار

    کراچی : پولیس نے مروا قتل کیس کی تفتیش کرتے ہوئے پی آئی بی سے 15 سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک روز قبل کراچی کے علاقے پی آئی بی میں پانچ سالہ بچی کے قتل کا واقعہ پیش آیا تھا، پولیس نے ننھی مروا قتل کیس کی تحقیقات کے دوران ملزمان کی گرفتاری کےلیے پی آئی بی میں سرچ آپریشن کیا۔

    پولیس کئی گھنٹوں پر مشتمل سرچ آپریشن مکمل کرکے 15 سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مروا قتل کیس میں اب تک 30 افراد کے ڈی این اے سیمپلرز لیے گئے ہیں، حراست میں لیے گئے تمام افراد کا ریکارڈ بھی چیک کیا جارہا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ یہ تمام افراد اطراف میں رہتے ہیں، ان پر گھر والوں نے بھی شک ظاہر کیا ہے۔

    کراچی میں 5 سالہ بچی قتل، پولیس نے ملزم کا ڈی این اے سیمپل لےلیا

    خیال رہے کہ گزشتہ روز پولیس نے مروا کیس میں کچرے خانے سے ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کرکے اس کا ڈی این اے سیمپل ٹیسٹ کےلیے بھیجا تھا۔

    واضح رہے کہ پی آئی بی کالونی کی رہائشی 5 سالہ بچی دو روز قبل گھر سے بسکٹ لینے نکلی تھی، مروہ اغوا کرلیا گیا تھا جس کی لاش دو روز بعد کچرا کنڈی سے برآمد ہوئی، بچی کی ہلاکت پر سوشل میڈیا پر ’جسٹس فار مروہ‘ کے نام سے ٹاپ ٹرینڈ بن گیا جس میں قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔

  • ننھی مروہ قتل کیس میں بڑی پیش رفت

    ننھی مروہ قتل کیس میں بڑی پیش رفت

    کراچی : ننھی مروہ قتل کیس میں مزید دو مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا گیا، مجموعی طور پر اب تک سولہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، تمام مشتبہ افراد کا ڈی این اے کرالیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ننھی مروہ کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ، پولیس نے مزید دو مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ، مجموعی طور پر اب تک سولہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

    پولیس کی جانب سے تمام مشتبہ افراد کا ڈی این اے کرایا گیا اور تحریری بیانات بھی ریکارڈ کرلیے گئے ہیں، گرفتار تمام افراد بچی کے گھرکےاطراف رہنےوالےلوگ ہیں ۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ زیر حراست افراد کرایے کے گھروں میں بغیر فیملی رہائش پذیر ہں ، سب سے زیادہ مشکوک شخص نوازکی جدیدخطوط پرتفتیش کی جارہی ہے،  نواز کے دو بیٹے بھی پولیس کی حراست میں ہیں،  ڈی این اے رپورٹ میں مزید کئی روز لگ سکتے ہیں۔

    یاد رہے پی آئی بی کالونی کی رہائشی 5 سالہ بچی دو روز قبل گھر سے بسکٹ لینے نکلی تھی،  جہاں مروہ اغوا کرلیا گیا تھا جس کی لاش دو روز بعد کچرا کنڈی سے برآمد ہوئی، بچی کی ہلاکت پر سوشل میڈیا پر ’جسٹس فار مروہ‘ کے نام سے ٹاپ ٹرینڈ بن گیا، جس میں قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔

    بعد ازاں قتل ہونے والی ننھی مروہ کے ساتھ زیادتی کی تصدیق ہوگئی ، ڈاکٹر ذکیہ کا کہنا ہے کہ بچی کو زیادتی کے بعد سر پر پتھرمار کر قتل کیاگیا۔