Tag: maryam

  • ایون فیلڈ ریفرنس :  مریم نوازاور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی  سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت آج ہوگی

    ایون فیلڈ ریفرنس : مریم نوازاور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت آج ہوگی

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ میں مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدرکی ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیلوں پرسماعت آج ہوگی ، احتساب عدالت نے مریم نواز کو سات سال اور کیپٹن صفدر کو ایک سال سزا سنائی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز اور کیپٹن ر صفدر کی اپیلوں پر سماعت آج پھر ہوگی، عدالتی حکم پر رجسٹرار آفس نے مریم نواز اور کیپٹن ر صفدر کی اپیلیں آج کے لئے مقرر کر دی ہیں۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کے ڈویژن بنچ پر مشتمل جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی اپیلوں پر سماعت کرے گا، نیب کی پروسیکوشن ٹیم ، مریم نواز اور کیپٹن ر صفدر کی جانب سے عرفان قادر ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوں گے۔

    اسلام آبا ہائی کورٹ میں مریم نواز کی آمد سے قبل سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی ہے اور بی ڈی ایس نے کمرہ عدالت کو چیک کر کے کلیئر قرار دے دیا جبکہ کورٹ روم نمبر 2 کے سامنے سیکیورٹی واک تھرووگیٹ نصب کئے گئے ہیں اور پولیس کی بھاری نفری ہائی کورٹ کے اطراف تعینات کردی ہے۔

    نیب نے ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز اور کیپٹن صفدرکی ضمانت منسوخ کرنے کے لیے اپیل کر رکھی ہے، ہائی کورٹ نے نیب کی جانب سے مریم نواز کی ضمانت منسوخی کی درخواست بھی مرکزی اپیل کے ساتھ سننے کا فیصلہ کیا ہے۔

    مریم نواز کی ضمانت منسوخی کے لئے دائر نیب درخواست پر سماعت بھی آج ہی کے دن تک کے لئے ملتوی کر دی تھی۔

    مریم نواز کی دائر کردہ کرمنل اپیل نمبر 122 دو ہزار اٹھارہ آج سماعت کے لئے مقرر ہے ، احتساب عدالت نے مریم نواز کو 7 سال سزا سنائی تھی جبکہ کیپٹن ر صفدر کی دائر کردہ کرمنل اپیل نمبر 123 دو ہزار اٹھارہ سماعت بھی آج سماعت کےلئے مقرر ہے، احتساب عدالت نے کیپٹن ر صفدر کو 1 سال سزا سنائی تھی۔

  • لانگ مارچ اور استعفوں کا آپشن : نوازشریف اور مریم نواز نے حکمت عملی تیار کرلی

    لانگ مارچ اور استعفوں کا آپشن : نوازشریف اور مریم نواز نے حکمت عملی تیار کرلی

    لاہور : پی ایم ڈی اجلاس کیلئے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور مریم نواز نے طویل مشاورت کے بعد حکمت طےکر لی ، مریم نواز پی ڈی ایم اجلاس میں لانگ مارچ اور استعفوں کا آپشن رکھیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے غیر معمولی اجلاس کیلئے ن لیگ نے ایجنڈپوائنٹس اورحکمت طےکر لی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ رات گئے نوازشریف اور مریم نواز کےدرمیان طویل مشاورت ہوئی، مریم نواز پی ڈی ایم اجلاس میں لانگ مارچ اور استعفوں کا آپشن رکھیں گی۔

    ذرائع ن لیگ نے کہا ہے کہ ن لیگ تحریک عدم اعتماد کے آپشن کی کھل کر مخالفت کرےگی ، چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کا حشردیکھ لیا پی ڈی ایم سنجیدہ فیصلےکرے۔

    ذرائع کے مطابق ن لیگ کے ممکنہ دلائل میں کہا گیا کہ کامیابی کے قریب ہیں پی ڈی ایم پرفیصلے مسلط نہ کیے جائیں ، ایک ہی حربہ بار بار آزمانے سے پی ڈی ایم مذاق نہ بن جائے۔

    ن لیگ کا کہنا ہے کہ تحریک ملکی بقا کےلیےہےکوئی اسے انا نہ بنائے کہ ہربار انہی کی سنی جائے ، شاہد خاقان ،احسن اقبال پرویز رشید اور مریم اورنگزیب مریم نواز کی معاونت کریں گی۔

    خیال رہے پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس آج ہوگا ، جس میں لانگ مارچ، استعفوں،چیئرمین ،ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں کم ووٹوں پربات ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے پی ڈی ایم کو اسمبلیوں سے استعفوں کی تجویز کو حتمی شکل دے دی ہے ، مولانا فضل الرحمان کی تجویزسےپیپلز پارٹی کے علاوہ دیگر جماعتیں متفق ہیں تاہم پیپلزپارٹی کو آج استعفوں پرمنانے کے لیےبھرپور کوشش کی جائےگی۔

  • گلگت بلتستان کے انتخابات  ن لیگ ہی  جیتے گی، مریم نواز

    گلگت بلتستان کے انتخابات ن لیگ ہی جیتے گی، مریم نواز

    لاہور : مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے دعویٰ کیا ہے کہ اگلا سال الیکشن کا سال ہے اور گلگت بلتستان کے انتخابات ن لیگ ہی جیتے گی۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نوازچچا اورکزن کی پیشی پر احتساب عدالت لاہورپہنچی، کمرہ عدالت میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز سے ملاقات کی اور ایک دوسرے سے خیریت دریافت کی ، ملاقات میں سیاسی امورپرگفتگو کی گئی۔

    بکتربند کے سوال پر مریم نواز نے کہا کہ ان کوجتنی دہشت جمہوری قیادت کی ہے کسی اورکی نہیں جو معیارحکومت سیٹ کررہی ہے انھیں بھگتنا پڑے گا۔

    مریم نواز نے دعویٰ کیا اگلا سال الیکشن کا سال ہے، گلگت بلتستان میں ن لیگ الیکشن جیتے گی، ش،ن اورم لیگ کی باتیں کرنیوالوں کو پیغام مل گیا ہم اکٹھے ہیں ایسے لوگ تیس سال سے ایسی باتیں کررہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : نواز شریف آئین اور حلف کی پاسداری کی بات کررہے ہیں، مریم نواز

    گذشتہ روز مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے ’شیر جوان فورس‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ آپ نے سوال کرنا ہے ووٹ چوری کرنے کی جرات کس کو ہوئی، ووٹ کو عزت دوصرف ایک نعرہ نہیں ہے، ووٹ کو عزت ملے گی تو مہنگائی نیچے آئے گی۔

    مریم نواز کا کہنا تھا کہ پاکستان بنانے والے بزرگوں کی سوچ کو آئین پاکستان کہتے ہیں، آئین آپ کے حقوق کی کتاب ہے اس میں لکھا ہے پاکستان میں کیا ہوگا، آئین پاکستان میں لکھا ہے کس کا کیا حق ہے اور کیا نہیں ہے، آئین پاکستان میں لکھا ہے کس نے کیا کام کرنا ہے اور کیا نہیں کرنا، آئین پاکستان پڑھو اور پھر دیکھو کہ نوازشریف کے مطالبات کیا ہیں، ایک بھی مطالبہ آئین سے متصادم ہے تو نوازشریف اورمیرا ساتھ نہ دینا۔

  • نواز شریف اور مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکلوانے کیلئے حکومت کو درخواست دینے پر غور

    نواز شریف اور مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکلوانے کیلئے حکومت کو درخواست دینے پر غور

    لاہور : مسلم لیگ ن کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکلوانے کے لئے حکومت کو درخواست دینے پر غور کیا جارہا ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں شہبازشریف کی وکلا سے مشاورت جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف علاج کیلئے بیرون ملک جاسکتے ہیں، مسلم لیگ ن کی جانب سے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکلوانے کے لئے حکومت کو درخواست دینے پر غور کیا جارہا ہے اور شہباز شریف کے نواز اور مریم کا نام ای سی ایل سے نکلوانے کے لئے وکلا سے مشورے جاری ہے۔

    ذرائع کے مطابق نواز شریف کے پلیٹیلٹس کا مستحکم نہ ہونا تشویشناک ہے، ڈاکٹر عدنان لندن میں نواز شریف کے معالج سے رابطہ کریں گے، غیر ملکی ڈاکٹرز کی رائے اور مشاورت کی فائل تیار کی جارہی ہے، ضرورت پڑنے پر غیر ملکی ڈاکٹرز کی تجاویز پر مبنی فائل قانونی فورم پر استعمال کی جائے گی جبکہ شریف فیملی کےہارلےاسٹریٹ کلینک کےڈاکٹرز سے بھی مشاورت جاری ہے۔

    مزید پڑھیں : نواز شریف کے پلیٹ لیٹس پھر گر گئے ، حالت انتہائی تشویشناک

    گذشتہ روز مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا تھا کہ نوازشریف کے پلیٹ لیٹس گر گئے ہیں اور ان کی حالت انتہائی تشویشناک ہے، بار بار پلیٹ لیٹس کم ہونےکی وجہ معلوم نہیں ہورہی، نوازشریف کےعلاج کے لئے دستیاب سہولتیں استعمال کی جا رہی ہیں۔

    یاد رہے دو روز قبل سابق وزیراعظم نوازشریف کو سروسز اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا تھا ، جس کے بعد انھیں شریف میڈیکل کمپلیکس منتقل کرنا تھا تاہم انھیں جاتی امرا پہنچا دیا گیا تھا، جہاں ان کیلئے ڈاکٹر عدنان کی زیرنگرانی انتہائی نگہداشت یونٹ قائم کیاگیا ، جس میں وینٹی لیٹر اورکارڈیک کی سہولیات موجود ہیں۔

    مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے نوازشریف کی صحت سے متعلق بیان میں کہا تھا کہ جاتی امرامیں نواز شریف اپنے گھر پر علاج کرائیں گے۔

  • ایون فیلڈ ریفرنس میں جعلی ٹرسٹ ڈیڈ، مریم نواز 19 جولائی کو طلب

    ایون فیلڈ ریفرنس میں جعلی ٹرسٹ ڈیڈ، مریم نواز 19 جولائی کو طلب

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو 19 جولائی کوطلب کرلیا، مریم نواز کو ایون فیلڈ ریفرنس میں جعلی ٹرسٹ ڈیڈ کے معاملے پر بلایاگیاجبکہ نیب نے مریم نواز کیخلاف جعلی دستاویزات پر ٹرائل کیلئے درخواست دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایون فیلڈریفرنس میں جعلی ٹرسٹ ڈیڈ کے معاملے پر احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 19 جولائی کوطلب کرلیا۔

    نیب نے مریم نواز کو جعلی دستاویزات پر سزا دینے کی درخواست دی ، جس میں کہا گیا مریم نواز نے کیلبری فونٹ والی جعلی ٹرسٹ ڈیڈ پیش کی ، مریم نواز کی جانب سے ایون فیلڈ میں ٹرسٹ ڈیڈ جعلی ثابت ہوچکی۔

    درخواست میں استدعا کی گئی مریم نوازکوآرڈیننس کے شیڈول جرم 3 اے اور عدالت سیکشن 30 کے تحت سزا دی جائے۔

    نیب کے مطابق مریم نواز نے جعلی دستاویزات پیش کرکے انصاف کی فراہمی میں رکاوٹ ڈالی، جعلی دستاویزات دینے پر ملزم یاگواہ کو 10سال قید بامشقت ہوسکتی ہے۔

    نیب کے مطابق ایون فیلڈ اپارٹمنٹ کی بینفشل آنرمریم نواز تھیں، مریم نواز نے ٹرسٹ ڈیڈ میں ثابت کرنےکی کوشش کی کہ حسین نواز بینفشل آنرہیں، مریم نوازکی پیش کی گئی ٹرسٹ ڈیڈکی تصدیق کرائی گئی اور ٹرسٹ ڈیڈ تصدیق کے دوران جعلی ثابت ہوئی۔

    مزید پڑھیں : مریم نواز احتساب عدالت کے جج کی مبینہ ویڈیو سامنے لے آئیں

    یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے چند روز قبل احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی ایک مبینہ ویڈیو پریس کانفرنس میں چلائی تھی، جس کے بارے میں مریم نواز کا دعویٰ تھا کہ ویڈیو نواز شریف کے ایک چاہنے والے نے بنائی ہے۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے چھ جولائی 2018 کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف کو مجموعی طورپر گیارہ سال اور مریم نواز کو آٹھ سال قید بامشقت اور جرمانے کی سزا سنائی تھی اور ساتھ ہی مجرموں پر احتساب عدالت کی جانب سے بھاری جرمانے عائد کیے گئے تھے۔

    فیصلے میں مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو 10 سال تک کسی بھی عوامی عہدے کے لیے بھی نااہل قرار دیا تھا اور 13 جولائی کو وطن واپسی پر نوازشریف اور مریم نواز کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    اس سے قبل شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کے دوران نیب کے گواہ نے بتایا تھا کہ تحقیقات میں نوازشریف پبلک آفس رکھتے ہوئے لندن فلیٹس کے مالک پائے گئے ہیں، مریم نوازکی جمع کرائی گئی ٹرسٹ ڈیڈزجعلی ثابت ہوئیں۔

    بعد ازاں 19 ستمبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کےدو رکنی بینچ جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے مختصر فیصلے میں نوازشریف، مریم اور صفدر کی سزائیں معطل کرکے تینوں کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

  • سال2018 شریف خاندان پر بھاری نہیں بلکہ بہت بھاری گزرا

    سال2018 شریف خاندان پر بھاری نہیں بلکہ بہت بھاری گزرا

    کراچی : سال دوہزاراٹھارہ شریف خاندان کا حال بے حال کرگیا، ن لیگ الیکشن ہاری، شریف برادران کرپشن کیسز میں جیل بھیج دیئے گئے۔ نوازشریف کی بیٹی اورداماد کو بھی کرپشن کیس میں سزا ملی۔

    شہبازشریف کے بیٹوں اورداماد کےخلاف کرپشن کے بڑےکیس کھل گئے، نوازشریف کی اہلیہ کلثوم نواز چل بسیں۔ سیاست ہو یا مقدمات سال دوہزاراٹھارہ شریف خاندان کے لئے بھاری نہیں بلکہ بہت بھاری ثابت ہوا، نوازشریف اور شہبازشریف کرپشن مقدمات میں باری باری سلاخوں کے پیچھے بھیج دئیے گئے۔

    کرپشن الزامات تلے دبی شریف فیملی کے خلاف ہر گزرتے دن کے ساتھ قانون کا گھیرا تنگ ہوتا چلا گیا۔ پاناماکیس کے بعد نوازشریف کے خلاف پاکپتن ارضی کیس میں بھی ایک جےآئی ٹی بن گئی جبکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بھی نئی جےآئی ٹی کی تلوار شریف برادران کے سر پر لٹک گئی۔

    نوازشریف کو چوبیس دسمبر کو العزیزیہ ریفرنس میں سات سال قید اور جرمانےک ی سزاملی، چھ جولائی کو نوازشریف،اُن کی بیٹی مریم اور داماد صفدر کو ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا ہوئی۔ نوستمبر کو نوازشریف کو اپنی اہلیہ کلثوم نواز کی جدائی کا صدمہ بھی ملا۔ کینسر میں مبتلا کلثوم نواز لندن میں چل بسیں۔

    نوازشریف اور مریم نوازکو کلثوم نواز کی نمازجنازہ کے لئےاڈیالہ جیل سے پیرول پر رائیونڈ لایاگیا۔ باپ بیٹی اور داماد نے دوماہ سے زائد جیل کاٹی پھر ضمانت پر رہائی ملی۔ پانچ اکتوبر کو شہبازشریف کو آشیانہ اسکینڈل میں سرکاری مہمان بنالیا گیا۔ بعد ازاں انہیں راہداری ریمانڈ پراسمبلی اجلاس میں لایاجاتا رہا۔ سال بھر بڑے بھائی اور چھوٹے بھائی کا احتساب عدالتوں میں آنا جانا لگا رہا۔

    شہباز شریف کے بیٹےاور داماد کی بھی پیشیوں پر پیشیاں ہوتی رہیں۔ حمزہ شہباز نے بیرون ملک اڑان بھرنے کی کوشش کی لیکن کرپشن کیسز کی انکوائریاں ان کے راستےکی رکاوٹ بن گئیں، وہ اپنے والد اور تایا کی طرح ثبوت دینے کے بجائے الٹا حکومت پر برس پڑتے۔ تفتیشی اداروں کو خطرہ تھا کہ حمزہ شہباز اپنے بھائی سلمان شہباز کی طرح باہرجائیں گے اور لوٹ کر نہ آئیں گے۔

    شہباز شریف کے داماد علی عمران یوسف بھی نیب کیسز میں مفرورقرارپائے ہیں وہ بھی بیرون ملک گئے اور واپسی کی راہ نہیں لی۔ بات کریں سیاست کی تو شریف برادران کی پارٹی الیکشن دو ہزار اٹھارہ میں شکست سے دوچار ہوئی، پنجاب جو شریف خاندان کا گڑھ سمجھاجاتا تھا۔

    وہاں آزاد امیدواروں کی بڑی تعداد نے ن لیگ پرعدم اعتماد کیا یوں تخت لاہور بھی شریف برادران کے ہاتھوں سےنکل گیا، البتہ قومی اسمبلی میں مبینہ بلیک میلنگ کے بعد شہباز شریف کو چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی کرسی کا آسرامل گیا ہے۔

  • سزا معطلی کے خلاف نیب اپیلوں پرسماعت، نوازشریف اور مریم نواز کونوٹس جاری

    سزا معطلی کے خلاف نیب اپیلوں پرسماعت، نوازشریف اور مریم نواز کونوٹس جاری

    اسلام آباد :ایوان فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف،مریم نوازاورصفدرکی سزا معطلی کے خلاف نیب اپیلوں پرسماعت میں  سپریم کورٹ نےنوازشریف اور مریم نواز کونوٹس جاری کردئیے، چیف جسٹس نے کہا صفدر کو نوٹس جاری نہیں کررہے،  ہائی کورٹ نےاپنے فیصلے میں غلطی کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی بینچ نے نوازشریف،مریم نوازاورصفدرکی سزا معطلی کے خلاف نیب اپیلوں پرسماعت کی، کیس میں3فریقین ہیں۔

    سپریم کورٹ نے نوازشریف اور مریم نواز کو نوٹس جاری کردئیے۔

    چیف جسٹس نے کہا کیپٹن ریٹائر صفدر کو نوٹس جاری نہیں کررہے، ہائی کورٹ نےاپنے فیصلے میں غلطی کی ہے،سزا کی معطلی کا فیصلہ دو سے تین صفحات پر ہوتا ہے ، تینتالیس صفحات کا فیصلہ لکھ کر پورے کیس پر رائے کا اظہار کیا گیا۔

    سپریم کورٹ میں کیس کی آئندہ سماعت چھ نومبر کوہوگی۔

    یاد رہے گزشتہ روز چیف جسٹس نے نیب کی اپیل پر سماعت کے لیے مقرر کرکے بینچ تشکیل دیا تھا، جو چیف جسٹس کی سربراہی میں جسٹس مشیر عالم اور جسٹس عمر عطا بندیال پر مشتمل تھا، لیکن طبیعت ناسازی پرجسٹس عمرکی جگہ جسٹس مظہر کو بینچ میں شامل کرلیا گیا۔

    یاد رہے نیب نے شریف خاندان کی سزا معطلی کے اسلام آباد ہائی کورٹ کے انیس ستمبر کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائرکی تھی ، جس میں فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی تھی۔

    اپیل میں موقف اختیار کیا گیا ہائی کورٹ نے مقدمے کے شواہد کا درست جائزہ نہیں لیا، ہائی کورٹ نے اپیل کے ساتھ سزا معطلی کی درخواستیں سننے کا حکم دیا تھا۔

    خیال رہے 19 ستمبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کےدو رکنی بینچ جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے مختصر فیصلے میں نوازشریف، مریم اور صفدر کی سزائیں معطل کرکے تینوں کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

    عدالت نے نواز شریف، مریم نواز، محمد صفدر کو 5،5لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کی بھی ہدایت کی تھی۔

    بعد ازاں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاویداقبال کی زیرصدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ نواز شریف، مریم نواز، کیپٹن (ر) صفدر کی سزا معطلی سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ چیلنج کیا جائے گا۔

    تین اکتوبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس گل حسن نے نواز شریف، مریم نواز اور صفدر کی ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا معطلی اور ضمانت پر رہائی کا تفصیلی فیصلہ جاری کیا تھا۔

    فیصلے میں کہا گیا تھا کہ نیب نے ضمانت کی درخواستوں پر بحث کے لئے زیادہ سہارا پاناما فیصلے کا لیا۔ بادی النظر میں ملزمان کو دی گئی سزائیں زیادہ دیر تک قائم نہیں رہ سکتیں، احتساب عدالت نے اپارٹمنٹس خریداری میں مریم نواز کی نوازشریف کو معاونت کا حوالہ نہیں دیا، مریم نواز کی معاونت کے شواہد کا ذکربھی نہیں۔

    واضح رہے 6 جولائی کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو10 مریم نواز کو7 اور کیپٹن رصفدر کو ایک سال کی سزا سنائی تھی۔

    ایوان فیلڈ میں سزا کے بعد 13 جولائی کو نوازشریف اور مریم نواز کو لندن سے لاہورپہنچتے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا ، جس کے بعد دونوں کو خصوصی طیارے پر نیو اسلام آباد ایئر پورٹ لایا گیا، جہاں سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

  • نوازشریف، مریم نواز اور محمد صفدر سخت سیکیورٹی میں دوبارہ اڈیالہ جیل منتقل

    نوازشریف، مریم نواز اور محمد صفدر سخت سیکیورٹی میں دوبارہ اڈیالہ جیل منتقل

    لاہور : نوازشریف، مریم نواز اور محمد صفدر کو سخت سیکیورٹی میں اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا، تینوں قیدیوں کو سخت سیکیورٹی میں جاتی امرا سے ایئرپورٹ منتقل کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق خاتون اول بیگم کلثوم نواز کے انتقال پر ان کی آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے اڈیالہ جیل کے تینوں قیدیوں سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کو پیرول پر رہائی کی مدت ختم ہونے پردوبارہ اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا۔

    روانگی سے قبل نوازشریف نے کلثوم نواز کی قبر پر حاضری اور اپنی والدہ سے ملاقات کی اس موقع پر مریم نواز بھی موجود تھیں، تینوں قیدیوں کو سخت سیکیورٹی میں جاتی امراء سے نور خان ایئر بیس منتقل کیا گیا۔

    بودا زاں انہیں خصوصی طیارے کے ذریعے اسلام آباد روانہ کیا گیا، ن لیگ کے صدر شہباز شریف اور دیگر پارٹی رہنما بھی تینوں قیدیوں کے ساتھ انہیں اڈیالہ جیل تک چھوڑنے گئے۔

    یاد رہے کہ شہباز شریف کی درخواست پر محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے تینوں افراد کو 11ستمبر کی رات 12گھنٹے کیلئے پیرول پر رہا کیا گیا تھا جس کا وقت آج شام چار بجے ختم ہوا، پیرول کی مدت میں پہلے تین دن اور بعد ازں پانچ روز کی توسیع کی گئی۔

    یاد رہے کہ بیگم کلثوم نواز کا انتقال 11 ستمبر کو لندن میں گلے کے سرطان کے باعث طویل علالت کے بعد ہوا تھا، ان کی نمازِ جنازہ دو بار ادا کی گئی، ایک بار لندن میں اور دوسری بار جاتی امرا میں، انھیں 14 ستمبر کو میاں شریف کے پہلو میں سپردِ خاک کیا گیا۔

    سابق وزیراعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت سے سزا یافتہ ہیں اور13جولائی سے اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔

  • نوازشریف، مریم اور کیپٹن صفدر اڈیالہ جیل سے پیرول پر رہائی کے بعد جاتی امراء پہنچ گئے

    نوازشریف، مریم اور کیپٹن صفدر اڈیالہ جیل سے پیرول پر رہائی کے بعد جاتی امراء پہنچ گئے

    لاہور : نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر اڈیالہ جیل سے پیرول پر رہائی کے بعد جاتی امراء پہنچ گئے، شہبازشریف کی جانب سے حکومت پنجاب سے ان کی رہائی کی درخواست کی گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب نے نوازشریف کی پیرول پر رہائی کےاحکامات جاری کیے جس کے بعد انہیں اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا رہائی  کے بعد یہ تینوں شخصیات جاتی امراء پہنچے، جہاں وہ بیگم کلثوم نواز کی نماز جنازہ اور تدفین  میں شرکت کریں گے ۔

    شہبازشریف نے ہوم سیکرٹری پنجاب کو 5روز کیلئے نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی پیرول پر رہائی کیلئے درخواست دی تھی، جس پر محکمہ داخلہ پنجاب نے تینوں کی پیرول پر رہائی کے فوری احکامات جاری کیے۔

    حکومت نے ان کو ابتدائی طور پر 12گھنٹے کیلئے رہا کیا ہے جس کے بعد پیر ول پر رہائی میں اضافہ کیا جائیگا،قانون کے مطابق نواز شریف  مریم اور کیپٹن صفدر کو 12گھٹنے سے زائد پیرول پر رہا نہیں کیا جا سکتا۔

    رہائی کے بعد نوازشریف، مریم اورکیپٹن صفدر کو بےنظیرانٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچایا گیا، جہاں سے وہ خصوصی پرواز سے لاہور روانہ ہوئے اور جاتی جاتی امراء پہنچے۔

    مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف رہائی سے سات گھنٹے قبل اڈیالہ جیل پہنچے تھے جہاں انہوں نے نواز شریف اور مریم نواز سے ملاقات کی تھی۔

    انہوں نے نوازشریف سے مشاورت کے بعد پیرول پر رہائی کی درخواست دی جسے حکومت نے تینوں شخصیات کو انسانی ہمدردی کے تحت وقت سے پہلے پیرول پر رہا کیا، وزیراعظم عمران خان نے بھی نوازشریف کیلئے ہرممکنہ قانونی سہولت کی ہدایت کی تھی۔

    محکمہ داخلہ پنجاب کے نوٹیفکیشن کے مطابق نوازشریف، مریم اور کیپٹن ر صفدر کی 12گھنٹے کے لئے پیرول پررہائی کےاحکامات جاری کیے گئے، انسانی ہمدری کے تحت پیرول کی مدت میں 12گھنٹے بعد توسیع کا بھی قوی امکان ہے۔

    یاد رہے کہ سابق صوبائی وزیر راناثناءاللہ نے کہا تھا کہ نوازشریف پیرول پررہائی کی درخواست نہیں دیں گے, راناثناءاللہ کے دعوے کےباوجود پیرول پر رہائی کی درخواست دی گئی

    اس حوالے سے قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت پیرول کی مدت میں وقفے وقفے سے تین پر بار اضافہ کرسکتی ہے اوراگر اس کے بعد پیرول کی مدت میں مزید اضافہ مطلوب ہو تو مزید رہائی کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

  • مجرمہ کو انٹرنیٹ سہولت مل گئی؟ اڈیالہ جیل سے مریم نواز کا پہلا ٹویٹ

    مجرمہ کو انٹرنیٹ سہولت مل گئی؟ اڈیالہ جیل سے مریم نواز کا پہلا ٹویٹ

    راولپنڈی: ایون فیلڈ ریفرنس کی مجرمہ مریم نوازنے اڈیالہ جیل سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر شاعرانہ انداز میں ٹویٹ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اڈیالہ میں ایک ہفتے گزرتے ہی مریم نواز نے جیل سے ٹویٹر کا محاذ سنبھال لیا اور انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک شاعرانہ ٹویٹ کیا۔

    ایون فیلڈ ریفرنس میں قومی احتساب عدالت سے سزا یافتہ مجرمہ مریم نواز نے معروف شاعر فیض احمد فیض کا شعر ٹویٹ کیا۔

    ’جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا، وہ شان سلامت رہتی ہے

    یہ جان تو آنی جانی ہے، اس جاں کی تو کوئی بات نہیں

    گر بازی عشق کی بازی ہے، جو چاہو لگا دو ڈر کیسا

    گرجیت گئے تو کیا کہنا، ہارے بھی تو بازی مات نہیں‘

    انہوں نے اپنے ٹویٹ کے ساتھ ووٹ کو عزت دو کے نعرے بھی درج کیے۔

    خیال رہے کہ اب سے کچھ دیر قبل ایون فیلڈ ریفرنس میں سزایافتہ سابق وزیراعظم نوازشریف، مریم نواز، اور کیپٹن صفدر نے اڈیالہ جیل میں وکیل خواجہ حارث اور امجد پرویز نے ملاقات کی تھی ، ذرائع کے مطابق ملاقات میں اہم قانونی معاملات پرمشاورت کی گئی۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف اور مریم نواز کی وکلا کے ساتھ ملاقات گزشتہ جمعرات کو ہونی تھی لیکن حکام کی جانب سے جمعرات کو ملاقات منسوخ کردی گئی تھی۔

    خیال رہے کہ 17 جولائی کواسلام آباد ہائی کورٹ نے شریف خاندان کی سزا کے خلاف اپیل پر نوٹس جاری کرتے ہوئے مقدمے کا ریکارڈ طلب کیا تھا اور نوازشریف ، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے گزشتہ روزایون فیلڈ میں سزا یافتہ نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی سزا کے خلاف اپیلیں ابتدائی سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے نیب کو نوٹس جاری کیا تھا۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے رواں ماہ 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نوازشریف کو 11، مریم نوازکو 8 اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایک سال قید سنائی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔