Tag: maryum

  • مریم اورنگزیب جج اینڈ جیوری نہ بنیں، عدلیہ کو اپنا کام کرنے دیں: شہباز گل

    مریم اورنگزیب جج اینڈ جیوری نہ بنیں، عدلیہ کو اپنا کام کرنے دیں: شہباز گل

    لاہور: ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ رانا ثنا اللہ پر منشیات کے مبینہ کاروبار کے سنگین الزامات ہیں، عدلیہ آزاد اور ادارے خود مختار ہیں، مریم اورنگزیب عدلیہ پر بیانات داغ کر اداروں پر انگلی اٹھانا بند کریں۔

    اپنے ایک بیان میں ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ عدالتوں میں دوران سماعت ججز کی تبدیلی معمول کا معاملہ ہے، مریم اورنگزیب شاید بھول گئی ہیں ججز پر دبا ڈالنا ن لیگ کا وطیرہ رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عوام جانتے ہیں کہ من پسند فیصلے لینے کے لیے ججز کو کون فون کرتا تھا، حال ہی میں کیلبری کوئین جج کو بلیک میل کرنے کے لیے متنازع ویڈیو بنا لائیں، تاریخ گواہ ہے کرپٹ لیگ عدالت عظمی پر حملہ آور ہوئی۔

    ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ متعلقہ ادارے تمام ضروری شواہد عدالت میں جمع کروا رہے ہیں، مریم اورنگزیب جج اینڈ جیوری نہ بنیں، عدلیہ کو اپنا کام کرنے دیں، منفی پراپیگنڈہ کرنے کی بجائے بے گناہی کے ثبوت عدالت میں دیں۔

    خیال رہے کہ سابق وزیرقانون پنجاب اور مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناء اللہ کے منشیات برآمدگی کیس کی سماعت کرنے والے جج مسعود ارشدکا تبادلہ کردیا گیا ہے، فاضل جج نے کیس کی سماعت سے معذرت کرلی، سماعت نہ کرنے پر رانا ثنااللہ کے وکلا کا فاضل جج سے تند و تیز جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔

    رانا ثنا اللہ کے منشیات برآمدگی کیس کی سماعت کرنے والے جج کا تبادلہ

    مسلم لیگ ن کے رہنما راناثناء اللہ کو گذشتہ روز سخت سکیورٹی میں انسداد منشیات کی عدالت میں پیش کیا گیا، ملزم کے وکلاء نے کہا کہ حکومتی وزیر نے منشیات برآمدگی کی ویڈیو کی موجودگی کا دعوی کیا، مگر موٹروے ٹول پلازہ کی ویڈیو دے دی گئی، الزامات بے بنیاد ہیں۔

  • شوگر ملز کیس: مریم نواز آج نیب لاہور میں پیش ہوں گی

    شوگر ملز کیس: مریم نواز آج نیب لاہور میں پیش ہوں گی

    لاہور: سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو چوہدری شوگر ملز کیس میں آج نیب نے طلب کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے مریم نواز سمیت کوٹ لکھپت جیل میں قید نواز شریف کے صاحبزادے حسن نواز اور حسین نواز کو بھی (آج) 31 جولائی کو طلب کیا ہے۔

    نیب لاہور میں طلب کیے گئے تمام افراد چوہدری شوگر ملز میں کروڑوں روپے کے شیئر ہولڈرز ہیں، اس کیس میں ان کے بھتیجے عبدالعزیز کو بھی طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

    نیب میں پیشی پر مریم نواز سے شوگر ملز سے متعلق سوالات کیے جائیں گے، نیب ذرایع نے آج کی پیشی پر اہم پیش رفت کا امکان ظاہر کیا ہے۔

    خیال رہے کہ شریف خاندان کے کرپشن کھل کر سامنے آرہے ہیں، رواں سال اپریل میں احتساب عدالت نے رمضان شوگر ملز کیس میں نامزد سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد کی ہے۔

    رمضان شوگر ملز کیس: شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد

    یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے 11 جنوری 2018 کو رمضان شوگر ملز کیس کا ریفرنس مکمل کرتے ہوئے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو ملزم نامزد کیا تھا، بعد ازاں چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد ریفرنس دائر کیا گیا تھا۔

  • بلاول اور مریم ابو بچاؤ مہم چلارہے ہیں، فوادچوہدری

    بلاول اور مریم ابو بچاؤ مہم چلارہے ہیں، فوادچوہدری

    اسلام آباد : وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا بلاول اورمریم ابوبچاؤ مہم چلارہےہیں، ابوکونیب نےبلالیاہےتو آپ ہم سےناراض ہوگئے، وہ کچھ بھی کرتے رہے احتساب کاعمل چلتا رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراطلاعات فواد چوہدری کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ بلاول اور مریم ابو بچاؤ مہم چلارہے ہیں، ابو کو نیب نے بلالیا ہے تو آپ ہم سےناراض ہوگئے ، کل کی کارروائی میں پولیس ا ورانتظامیہ نے بہت تحمل سے کام لیا، یہ کچھ بھی کرتے رہے احتساب کا عمل چلتا رہےگا۔

    بلاول کے بیان کے حوالے سے فواد چوہدری کا کہنا تھا بلاول بھٹوکاکل کابیان بھارتی میڈیاکی ہیڈلائن ہے، کسی طور پر بھارتی طیارے کو اجازت نہیں دی جاسکتی کہ کوئی کارروائی کریں۔

    مزید پڑھیں : دونوں طرف بچےابو بچاؤتحریک پر ہیں

    اس سے قبل ایک تقریب سے خطاب میں  وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا تھا دونوں طرف بچےابو بچاؤتحریک پر ہیں، ان کا کوئی سیاسی مستقبل نہیں،اولاد پیسوں پر سیاست کرنا چارہی ہے، میں ان تجزیہ کاروں پر حیران ہوں جو کہتے ہیں یہ لوگ لیڈرز ہیں، ایک کے والد 300ارب لیکر جیل میں ہیں۔

    گذشتہ روز وزیراطلاعات فواد چوہدری  نے نیب دفتر کےباہرکارکنوں کی ہنگامہ آرائی پر  پیپلزپارٹی کی قیادت سے معافی مانگنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا   اگر حد عبورکریں گے تو ریاست اپنی ذمے داری پوری کرےگی۔

    وزیراطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ جن لوگوں پر مقدمات ہیں انہیں ان کا سامنا کرنا ہوگا، ممکن نہیں کہ آپ تحقیقات کے عمل کو متاثر کر سکیں۔

  • ایوان فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف، مریم اور صفدرکی سزامعطلی، نیب اپیل سماعت کیلئے مقرر

    ایوان فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف، مریم اور صفدرکی سزامعطلی، نیب اپیل سماعت کیلئے مقرر

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف، مریم نواز اور صفدر کی ایوان فیلڈ ریفرنس میں سزا معطلی کے خلاف نیب کی اپیل سماعت کے لیے مقرر کر دی گئی، چیف جسٹس کی سربراہی میں خصوصی بینچ کل سماعت کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی سزا معطلی کیخلاف نیب کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے سماعت کے لیے بینچ تشکیل دے دیا ہے، چیف جسٹس کی سربراہی میں خصوصی بینچ کل سماعت کرے گا۔

    گزشتہ روز نیب نے شریف خاندان کی سزا معطلی کے اسلام آباد ہائی کورٹ کے انیس ستمبر کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائرکی تھی ، جس میں فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی تھی۔

    اپیل میں موقف اختیار کیا گیا ہائی کورٹ نے مقدمے کے شواہد کا درست جائزہ نہیں لیا، ہائی کورٹ نے اپیل کے ساتھ سزا معطلی کی درخواستیں سننے کا حکم دیا تھا۔

    اپیل میں کہا گیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے ہی حکم نامے کے خلاف درخواستوں کی سماعت کی، لندن فلیٹس کی مالیت کے تخمینے کے حوالے سے ہائی کورٹ کی آبزرویشنز حقائق کے منافی ہیں، ہائی کورٹ نے لندن فلیٹس کی مالیت سے متعلق سوال ہی نہیں کیا۔

    مزید پڑھیں : نیب نے نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی سزا معطلی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ نیب کے وکلا کے حوالے سے آبزرویشنز حذف کی جائے۔

    سپریم کورٹ نے نوازشریف کیخلاف اپیل پر تین ہزار سات سو باون، مریم نواز کیخلاف اپیل پر تین ہزارسات سوترپن اورکیپٹن ریٹائرڈصفدرکے خلاف اپیل پر تین ہزار سات سو چوون نمبر لگادیا۔

    یاد رہے 19 ستمبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کےدو رکنی بینچ جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے مختصر فیصلے میں نوازشریف، مریم اور صفدر کی سزائیں معطل کرکے تینوں کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

    عدالت نے نواز شریف، مریم نواز، محمد صفدر کو 5،5لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کی بھی ہدایت کی تھی۔

    بعد ازاں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاویداقبال کی زیرصدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ نواز شریف، مریم نواز، کیپٹن (ر) صفدر کی سزا معطلی سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ چیلنج کیا جائے گا۔

    خیال رہے 3 اکتوبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس گل حسن نے نواز شریف، مریم نواز اور صفدر کی ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا معطلی اور ضمانت پر رہائی کا تفصیلی فیصلہ جاری کیا تھا۔

    فیصلے میں کہا گیا تھا کہ نیب نے ضمانت کی درخواستوں پر بحث کے لئے زیادہ سہارا پاناما فیصلے کا لیا۔ بادی النظر میں ملزمان کو دی گئی سزائیں زیادہ دیر تک قائم نہیں رہ سکتیں، احتساب عدالت نے اپارٹمنٹس خریداری میں مریم نواز کی نوازشریف کو معاونت کا حوالہ نہیں دیا، مریم نواز کی معاونت کے شواہد کا ذکربھی نہیں۔

    واضح رہے 6 جولائی کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو10 مریم نواز کو7 اور کیپٹن رصفدر کو ایک سال کی سزا سنائی تھی۔

    ایوان فیلڈ میں سزا کے بعد 13 جولائی کو نوازشریف اور مریم نواز کو لندن سے لاہورپہنچتے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا ، جس کے بعد دونوں کو خصوصی طیارے پر نیو اسلام آباد ایئر پورٹ لایا گیا، جہاں سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

  • عدالت کے فیصلے کا احترام ہمیشہ کرتے رہیں گے: فیصل واوڈا

    عدالت کے فیصلے کا احترام ہمیشہ کرتے رہیں گے: فیصل واوڈا

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ عدالت کے فیصلے کا احترام ہمیشہ کرتے رہیں گے، ضمانت تو قتل کرنے والے مجرم کو بھی مل جاتی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں انٹرویو دیتے ہوئے کیا، فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ ملک میں آج تک بہت کچھ ہوتا رہا ہے، آج ملک کا نظام ایک بار پھر بے نقاب ہوا ہے۔

    انہوں نے نوازشریف، مریم اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی رہائی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ دستاویز جو میڈیا کے توسط سے شواہد سامنے آئے اسکے بعد فیصلہ حیران کن ہے۔

    ایون فیلڈ ریفرنس: نیب کی ناکامی پر سوال اٹھ گئے

    رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ میں نیب پراسیکیوشن ناکام ہوگیا ہے، اب بھی منی ٹریل اور بینک اسٹیٹمنٹ نہ دی جائے تو افسوس کی بات ہے۔

    فیصل واوڈا کا کہنا تھا نااہل اور کالی بھیڑیں ہر جگہ ہیں، فیصلہ حق میں آئے تو ٹھیک کرپشن پر قانون حرکت میں آئے تو یہ برا سمجھتے ہیں، شریف خاندان کی جانب سے بینک ٹرانزکشن اور منی ٹریل کیوں نہیں دی جارہی؟

    خیال رہے کہ آج ہائی کورٹ کی جانب سے ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیرِ اعظم نواز شریف، مریم نواز، کپیٹن (ر) صفدر کی سزائیں معطل کرتے ہوئے تینوں کو رہا کر دیا گیا ہے۔

  • ایوان فیلڈ ریفرنس فیصلہ، نواز شریف، مریم نواز اور کپیٹن (ر) صفدر کا آج ہائی کورٹ میں اپیل دائر کرنے کا امکان

    ایوان فیلڈ ریفرنس فیصلہ، نواز شریف، مریم نواز اور کپیٹن (ر) صفدر کا آج ہائی کورٹ میں اپیل دائر کرنے کا امکان

    اسلام آباد : احتساب عدالت کی جانب سے ایوان فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف نواز شریف، مریم نواز اور کپیٹن (ر) صفدر آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ایوان فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ نوازشریف اور مریم نواز کی جانب سے سیاسی بقا کے لیے آج ہائی کورٹ میں اپیل دائر کرنے کا امکان ہے، نواز شریف نے وکالت نامے پر آج صبح دستخط کردیے۔

    نوازشریف، کیپٹن(ر)صفدر اور مریم نواز تینوں کی الگ الگ اپیلیں فائل کی جائیں گی، اپیل دائر ہونے کی صورت میں پیر کو اپیل پر سماعت کی جا سکتی ہے۔

    خیال رہے کہ نیب آرڈینس کے تحت احتساب عدالت سے سزا کیخلاف اپیل کیلئے دس دن کا وقت ہوتا ہے،اپیل نہ کرنے پر دس سال کیلئے نااہل ہوجاتے، اب نوازشریف کو پیر تک اپیل دائر کرنے کا حق ہے۔


    مزید پڑھیں : مجرم نوازشریف اور مریم نواز کو اڈیالہ جیل کی بیرکوں میں منتقل کردیا گیا


    یاد رہے کہ گذشتہ روز نوازشریف اور مریم نواز کو لندن سے لاہورپہنچتے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا ، جس کے بعد دونوں کوخصوصی طیارےپرنیواسلام آبادایئرپورٹ لایاگیا، جہاں سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا جبکہ کیپٹن صفدر پہلے سے ہی اڈیالہ جیل میں ہیں۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے چھ جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف کو مجموعی طورپر گیارہ سال اور مریم نوازکوآٹھ سال قید بامشقت اورجرمانے کی سزا سنائی تھی اور  ساتھ ہی مجرموں پر احتساب عدالت کی جانب سے بھاری جرمانے عاید کیے گئے تھے۔

    فیصلے میں مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو 10 سال تک کسی بھی عوامی عہدے کے لیے بھی نااہل قرار دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • نوازشریف اور مریم نوازکو ابوظہبی ایئرپورٹ سے تحویل میں لینے کا امکان

    نوازشریف اور مریم نوازکو ابوظہبی ایئرپورٹ سے تحویل میں لینے کا امکان

    اسلام آباد : نیب ٹیم کی جانب سے نوازشریف اور مریم نواز کو ابوظہبی ایئرپورٹ سے تحویل میں لئے جانے کا امکان ہے، دونوں کو وارنٹ گرفتاری دکھانے کے بعد تحویل میں لیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی 3 رکنی خصوصی ٹیم ابوظہبی پہنچ گئی، نیب کی ٹیم نوازشریف اور مریم نواز کو ابوظہبی ایئرپورٹ سے تحویل میں لے گی، دونوں کو وارنٹ گرفتاری دکھانے کے بعد تحویل میں لیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب ٹین ابوظہبی میں پاکستانی سفیرسےمعاونت کی درخواست کرے گی اور نواز شریف اور مریم نواز کو تحویل میں لے کر پاکستان اسی پرواز سے لائے گی۔

    طیارے کے لاہور پہنچتے ہی نیب کی سولہ رکنی ٹیم نواز اور مریم نواز کا امیگریشن خود کرائے گی اور ہوائی اڈے پر ہی گرفتاری کے بعد ہیلی کاپٹر کے ذریعے اڈیالہ جیل پہنچایا جائے گا، تاہم نواز شریف اور مریم نواز کو بلوچستان کی مچھ جیل سمیت کسی اور جیل میں بھی منتقل کیا جاسکتا ہے۔

    نیب ٹیم کی سربراہی ڈائریکٹرامجد علی اولکھ کریں گے جبکہ مریم نوازکو نیب ٹیم میں شامل خواتین افسران حفضہ شیخ اور حاجرہ فرخ سعید گرفتار کریں گی، ٹیم میں شامل دیگرافسران میں چوہدری اصغر، اللہ رکھا سلطان ، نذیر احمد رضا اور کیس کے تفتیشی افسر عمران ڈوگر بھی نیب ٹیم میں شامل ہیں۔


    مزید پڑھیں :  نوازشریف اور مریم نواز لندن سے ابوظہبی پہنچ گئے


    لاہورایئرپورٹ پر نیب کی ٹیم کے ہمراہ پولیس، انٹیلی جنس اداروں کے افسران بھی ائیرپورٹ پر موجود ہوں گے۔

    نیب حکام کے مطابق لاہورایئرپورٹ پر دو ہیلی کاپٹر پہنچا دیے گئے ہیں، نیب کی دوٹیمیں لاہور ایئرپورٹ اور دو ٹیمیں اسلام آباد ایئرپورٹ پر تعینات ہوں گی۔

    ذرائع کے کا کہنا ہے اڈیالہ جیل کا سرچ آپریشن مکمل کرلیا گیا ہے، ہیلی پیڈ بھی مرمت کے بعد فعال کردیا گیا ہے اور جیل کے باہر بھی پولیس الرٹ ہے۔

    خیال رہے کہ نوازشریف اور مریم نواز غیرملکی ایئرلائن کی پروازای وائی 18 کے زریعے لندن سےابوظہبی پہنچ گئے ہیں ، وہاں 7 گھنٹے قیام کے بعد پاکستان روانہ ہوں گے جبکہ نوازشریف اور مریم نواز کا طیارہ آج شام سوا چھے بجے لاہور ائیرپورٹ پر اترے گا۔


    مزید پڑھیں :  جیل کو سامنے دیکھتے ہوئے بیٹی کے ساتھ وطن واپس جارہا ہوں، نواز شریف


     یاد رہے کہ دو روز قبل ایون فیلڈ ریفرنس کے سزا یافتہ مجرم سابق نااہل وزیر اعظم نواز شریف نے وطن واپسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا  تھا کہ جیل کی کوٹھری سامنے دیکھتے ہوئے پاکستان واپس جارہا ہوں۔

    واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف، حسن اور حسین نواز، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سنایا تھا۔

    فیصلے میں نواز شریف کو دس سال قید اور جرمانے، مریم نواز کو سات سال قید مع جرمانہ جبکہ کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی۔

    جس کے بعد میاں نوازشریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز نے 13 جولائی کو وطن واپسی کا اعلان کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ایوان فیلڈ ریفرنس فیصلہ ، نوازشریف، مریم نواز اورکیپٹن(ر)صفدرکی اپیلیں آج  دائرکیے جانے کا امکان

    ایوان فیلڈ ریفرنس فیصلہ ، نوازشریف، مریم نواز اورکیپٹن(ر)صفدرکی اپیلیں آج دائرکیے جانے کا امکان

    اسلام آباد : ایوان فیلڈ ریفرنس کے فیصلہ کے خلاف سابق وزیر اعظم نوازشریف، مریم نواز اورکیپٹن(ر) صفدر کی اپیلیں آج دائر کیے جانے کا امکان ہے، شریف خاندان کے وکلا اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایون فیلڈ ریفرنس فیصلے کے خلاف نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی اپیلیں آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کیے جانے کا امکان ہے، اپیلیں خواجہ حارث پہلے ہی تیار کر چکے ہیں۔

    شریف خاندان کے وکلاء آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر سکتے ہیں، ایون فیلڈ ریفرنس کے فیصلے کی کاپیاں پہلے ہی ملزمان کے حوالے کر دی گئی تھی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر نے وکالت ناموں پر دستخط کردیئے ہیں۔


    مزید پڑھیں : نواز، مریم اورصفدر کی سزا کے خلاف اپیلیں تیار 


    نواز شریف کی واپسی اور اپیلیں دائر کرنے کے حوالے سے وکلا نے اپنے مؤکلین سے بھی مشاورت مکمل کر لی ہے، وکلا نے مشورہ دیا ہے کہ 10 دن میں اگر پاکستان واپس نہ آئے تو ریلیف ملنا مشکل ہے۔

    یاد رہے کہ 6 جولائی کو احتساب عدالت نے نااہل وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سنایا تھا۔

    ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو 10 سال ، 80 لاکھ پاؤنڈز کا جرمانہ ، مریم نواز کو 7 سال قید، 20 لاکھ پاؤنڈز کا جرمانہ اور کیپٹن صفدر کو 1 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

    مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو 10 سال تک کسی بھی عوامی عہدے کے لیے بھی نااہل قراردیا گیا۔

    گزشتہ روز احتساب عدالت نے کیپٹن صفدر کو اڈیالہ جیل بھیج دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • نوازشریف اور مریم نواز کی ایوان فیلڈ ریفرنس فیصلہ مؤخر کرنے کی درخواست کل سماعت کیلئے مقرر

    نوازشریف اور مریم نواز کی ایوان فیلڈ ریفرنس فیصلہ مؤخر کرنے کی درخواست کل سماعت کیلئے مقرر

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نوازشریف اور مریم نواز کی جانب سے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ مؤخر کرنے کے لیے دائر درخواست کل سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نواز شریف اور مریم نواز کی ایون فیلڈ ریفرنس پر فیصلہ موخر کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی، احتساب عدالت کے ڈیوٹی جج نے سماعت سے معذرت کرلی، جج نے کہا کہ جس جج نے ریفرنس کی سماعت کی ہے، وہی درخواست بھی سنے۔

    جس کے بعد احتساب عدالت نمبر 2 نے نواز شریف اور مریم نواز کی درخواست عدالت نمبر ایک کو بھجوادی، احتساب عدالت نمبر ایک کے جج محمد بشیر کل درخواست پر سماعت کریں گے۔

    نواز شریف اور مریم نواز کی درخواستوں پر نیب کو بھی نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔


    مزید پڑھیں : نواز شریف کا ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ چند دنوں کے لئے موخر کرنے کا مطالبہ


    نواز شریف اور مریم نواز کی جانب سے ایون فیلڈریفرنس کا فیصلہ موخر کرنے کی درخواست کی گئی، ظافر خان کی جانب سے احتساب عدالت میں درخواست دی گئی، درخواست کے ساتھ بیگم کلثوم نواز کی میڈیکل رپورٹ بھی لگائی گئی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ کلثوم نواز کی علالت کے باعث کل پیش نہیں ہوسکتا، احتساب عدالت کا فیصلہ کچھ روز کیلئے مؤخر کیا جائے۔

    نواز شریف اور مریم نواز نے درخواست میں واپسی کے لئے7روزکی مہلت مانگ لی ہے۔

    گذشتہ روز لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ چند دنوں کے لئے موخر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ فیصلہ کمرہ عدالت میں کھڑے ہو کر سننا چاہتا ہوں، فیصلہ حق میں آئے یا خلاف پاکستان جاؤں گا۔

    یاد رہے چند روز قبل احتساب عدالت نمبر ایک کے جج محمد بشیر نے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ منگل کو محفوظ کیا تھا، جو 6 جولائی کو جمعے کے روز سنایا جائے گا جبکہ احتساب عدالت نے ملزم کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف، مریم نواز، شاہد خاقان  کےخلاف  توہین عدالت کی درخواست، وفاقی حکومت اور پیمرا سے جواب طلب

    نوازشریف، مریم نواز، شاہد خاقان کےخلاف توہین عدالت کی درخواست، وفاقی حکومت اور پیمرا سے جواب طلب

    لاہور : لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور مریم نواز کے عدلیہ مخالف بیانات کے خلاف دائر درخواست پر وفاقی حکومت اور پیمرا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 14 فروری تک جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق  لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے کیس کی سماعت کی، درخواست گزار آمنہ ملک نے موقف اختیار کیا کہ سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور مریم نواز نے پانامہ کیس کے فیصلے کے بعد عدلیہ مخالف بیان بازی کر رہے ہیں جو توہین عدالت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسپیکر قومی و صوبائی اسمبلی ن لیگ سے تعلق رکھتے ہیں اسی لئے عدلیہ مخالف بیان بازی پر ان کے خلاف لئے کارروائی نہیں کررہے، ن لیگی رہنماوں کے بیانات سے ملک میں انتشار پھیل رہا ہے اور عدلیہ کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عدالت نے پیمرا کو عدلیہ مخالف تقاریر کو میڈیا پر نشر کرنے سے روکنے کا حکم دیا مگر اس پر عمل نہیں ہو رہا، لہذا عدالت وزیراعظم شاہد خاقان عباسی , میاں نواز شریف اور مریم نواز کے خلاف کارروائی کرے اور عدلیہ مخالف بیانات نشر کرنے پر پابندی عائد کرے۔

    عدالت نے وفاقی حکومت اور پیمراء کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پندرہ فروری کو جواب طلب کرلیا۔

    گذشتہ روز دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ نواز شریف اورمریم نوازنے ہری پورجلسےمیں عدلیہ مخالف تقاریر کیں، نواز شریف،مریم نواز،شاہد خاقان مسلسل عدلیہ مخالف تقاریرکررہےہیں۔


    مزید پڑھیں :  نوازشریف، مریم نواز اور شاہدخاقان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر


    درخواست گزار کا کہنا ہے کہ پیمراعدلیہ مخالف تقاریرروکنے کے اقدامات نہیں کر رہا۔

    دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت پیمرا کوعدلیہ مخالف تقاریر نشر کرنے سےروکے اور شاہدخاقان عباسی، نوازشریف، مریم نواز کے خلاف کارروائی کا حکم دے۔

    یاد رہے کہ ہری پور جلسے میں سابق وزیراعظم نوازشریف نے عدلیہ پرتنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ چند افراد نے مجھےاقامے پر گھربھیج دیا، ان ججزکوسلام پیش کرتا ہوں، جنہوں نےعمران کوصادق اورامین قراردیا۔


    مزید پڑھیں : چند افراد نے مجھےاقامے پر گھربھیج دیا، نواز شریف


    مریم نواز نے عدلیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ منتخب کردہ وزیراعظم کو5ججزنےاقامہ پرگھربھیجا، سازشوں کےباوجود ہرانتخابات میں عوام نے نوازشریف کو منتخب کیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔