Tag: maryum nawaz bail plea

  • مریم نواز کو ضمانت مل گئی

    مریم نواز کو ضمانت مل گئی

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے چوہدری شوگر ملز کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی درخواست ضمانت منظور کرلی، اور مریم نواز کو پاسپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا ،نیب نے مریم نواز کی درخواست ضمانت کی مخالفت کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورہائی کورٹ میں چوہدری شوگر ملز کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی ،جس میں جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے فیصلہ سناتے ہوئے مریم نوازکی درخواست ضمانت منظور کرلی۔

    عدالت نے مریم نواز کو ایک ایک کروڑ کے دو مچلکے جمع کرانے کا بھی حکم دیتے ہوئے کہ صرف تیماری داری کیلئے درخواست ضمانت قابل پذیرائی نہیں۔

    عدالت نے مریم نواز کو پاسپورٹ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا پاسپورٹ جمع نہیں کرایا گیا تو بطور ضمانت7 کروڑ جمع کرانے ہوں۔

    عدالت نے کہا نوٹس کیا ہے کہ ملزمہ خاتون ہے، ملزمہ پر 2 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کا الزام ہے، نصیر عبداللہ لوتھا نے شیئرز کےلئے رقم بھیجی، چوہدری شوگر ملز کے اکاؤنٹس رقم کی منتقلی کیلئےاستعمال ہوتےرہے، پاناما پیپرز میں چوہدری شوگر ملز مرکزی معاملہ نہیں رہا۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ عبداللہ ناصر لوتھا کا بیان جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے ریکارڈ کیا گیا، عبداللہ ناصر لوتھا کا بیان ملزمہ کی عدم موجودگی میں ریکارڈکیاگیا، ان کا بیان وزارت خارجہ سے تصدیق شدہ بھی پیش نہیں۔

    عدالت نے مزید کہا پراسیکیوشن نے دیگر غیر ملکیوں کے بیانات بھی ریکارڈ نہیں کئے، ملزمہ کے7 کروڑ روپے اکاؤنٹس سےنکلوانے کو جرم نہیں کہاجاسکتا، پراسیکیوشن نے یہ نہیں کہا چوہدری شوگر ملز بینک کرپٹ ہوئی ہے، گرفتاری کو سزا کے طور پر استعمال نہیں کیا جا سکتا۔

    یاد رہے 31 اکتوبر کو عدالت نے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا ، نیب پراسیکیوٹر مریم نواز کی درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ مریم نواز والد کی تیمارداری کے لیے ضمانت چاہتی ہیں، قانون میں ایسی گنجائش نہیں کہ تیمارداری کیلئے ضمانت مانگی جائے، درخواست قابل سماعت نہیں، مسترد کی جائے۔

    مزید پڑھیں : نیب کی  مریم نواز کی  درخواست ضمانت کی مخالفت

    نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ یہ کہتےہیں مریم نوازکےپاس کبھی عوامی عہدہ نہیں رہا، مریم نوازکے خلاف متعددانکوائریاں،مقدمات چل رہے ہیں، مریم کے خلاف جج بلیک میلنگ کیس کی انکوائری بھی جاری ہے، مریم سےمتعلق کہا جاتا ہے خاتون ہونے کی بنیاد پر ضمانت منظور کی جائے، ایسے حالات نہیں جن میں مریم کو گرفتاری کے بعد عبوری ضمانت دی جائے۔

    خیال رہے 24 اکتوبر کو مریم نواز نے والد کی تیمارداری کیلئے درخواست ضمانت دائر کی تھی۔

    واضح رہے 8 اگست کو نیب نے چوہدری شوگرملز منی لانڈرنگ کیس میں مریم نوا ز کو تفتیش کے لئے بلایا گیا تھا لیکن وہ نیب دفتر میں پیش ہونے کے بجائے والد سے ملنے کوٹ لکھپت جیل چلی گئیں تھیں، تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش نہ ہونے پر نیب ٹیم نے انھیں یوسف عباس کو گرفتار کرلیا تھا۔

    نیب کے تفتیشی افسر کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ مریم نواز، نوازشریف اور شریک ملزموں نے 2000ملین کی منی لانڈرنگ کی، ملزمان کےاثاثے ذرائع آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے۔

  • اسپیشل پراسیکیوٹر کی عدم حاضری ، مریم نواز کی درخواست ضمانت پر سماعت کل تک ملتوی

    اسپیشل پراسیکیوٹر کی عدم حاضری ، مریم نواز کی درخواست ضمانت پر سماعت کل تک ملتوی

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی درخواست ضمانت پر سماعت اسپیشل پراسیکیوٹر جہانزیب بھروانہ کی عدم حاضری پر کل تک کے لئے ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں دو رکنی بنچ نے چوہدری شوگر ملز کیس میں سابق وزیراعظم مریم نواز کی درخواست ضمانت پر سماعت کی، وکیل مریم نواز نے کہا عدالت بحث کی اجازت دے تو بنیادی دلائل دیئے جائیں۔

    جس پر عدالت نے کہا بہتر ہے اسپیشل پراسیکیوٹر کی موجودگی میں بحث کی جائے ، نیب وکیل کی ڈی جی نیب کی جانب سے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا
    کی گئی تو وکیل مریم نواز کا کہنا تھا کہ ہم نے ڈی جی نیب کو فریق ہی نہیں بنایا۔

    اسپیشل پراسیکیوٹر جہانزیب بھروانہ عدالت میں پیش نہ ہوئے ، نیب پراسیکیوٹر نے بتایا اسپیشل پراسیکیوٹر اسلام آباد میں ہیں اس لیے پیش نہ ہوسکے، جس پر عدالت نے مریم نواز کی درخواست ضمانت پر سماعت کل تک ملتوی کر دی۔

    یاد رہے نیب کی جانب سے گزشتہ روز جواب جمع کروایا گیا تھا، جس پر عدالت نے کہا تھا کہ ہمارے پاس یہ کیس پہلی بار آیا ہے ، نیب کا جواب پڑھ لیں اس کے بعد اس پر بحث کر لیں، ہمیں وقت دیا جائے تاکہ اس جواب کو پڑھ لیا جائے۔

    نیب نے ہائی کورٹ میں جمع کرائے گئے تحریری جواب میں کہا تھا کہ مریم نواز کے خلاف تحقیقات کا آغاز جنوری2018 میں کیا، تحقیقات کا آغاز مشکوک ٹرانزکشنز کی بنیاد پر کیا گیا۔

    مزید پڑھیں : نیب نے مریم نواز کی درخواست ضمانت کی مخالفت کردی

    تحریری جواب میں کہا گیا تھا جنوری 2018 میں مریم نواز پارٹی میں برسراقتدار تھی، مریم ،نوازشریف و دیگر کیخلاف قانون کے مطابق تحقیقات کررہے ہیں، نیب بیورو کے قیام کا مقصد معاشرے سے کرپشن کا خاتمہ ہے ، نیب ملزمان کے خلاف بلا امتیاز کاررروائی کرتا ہے۔

    نیب نے جواب میں کہا تھا نیب آرڈیننس کے تحت حکومت سے شکایت ملنے پر تحقیقات ممکن ہیں، چیئرمین نیب کو کرپشن پر تحقیقات کا مکمل اختیار حاصل ہے ، نیب آرڈیننس کی دفعہ 9 سے ایس ای سی پی، کمپنیز ایکٹ کا تعلق نہیں ، دفعہ 9 خصوصی طور پر کرپشن پرلاگو ہوتی ہے۔

    تحریری جواب میں درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا میرٹ کی بنیاد پرمریم نواز کی درخواست ضمانت مسترد کی جائے۔

    واضح رہے 8 اگست کو نیب نے چوہدری شوگرملز منی لانڈرنگ کیس میں مریم نوا ز کو تفتیش کے لئے بلایا گیا تھا لیکن وہ نیب دفتر میں پیش ہونے کے بجائے والد سے ملنے کوٹ لکھپت جیل چلی گئیں تھیں، تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش نہ ہونے پر نیب ٹیم نے انھیں یوسف عباس کو گرفتار کرلیا تھا۔

    نیب کے تفتیشی افسر کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ مریم نواز، نوازشریف اور شریک ملزموں نے 2000ملین کی منی لانڈرنگ کی، ملزمان کےاثاثے ذرائع آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے۔

  • مریم نواز کی درخواست ضمانت ، نیب حکام نے اپنا جواب عدالت میں جمع کرادیا

    مریم نواز کی درخواست ضمانت ، نیب حکام نے اپنا جواب عدالت میں جمع کرادیا

    لاہور : چوہدری شوگرملز کیس میں گرفتار سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی درخواست ضمانت پر نیب حکام نے اپنا جواب عدالت میں جمع کرادیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں 2رکنی بینچ نے چوہدری شوگرملز کیس میں گرفتار سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز  کی درخواست  ضمانت پر سماعت کی۔

    نیب حکام نے درخواست ضمانت پر اپنا جواب عدالت میں جمع کرادیا ، وکیل نے کہا مریم نوازجسمانی ریمانڈ کے بعد جوڈیشل ریمانڈپرجیل میں ہیں ، مریم نواز سے جوتفتیش کرنی تھی کی جاچکی ہے ، جس پر عدالت نے کہا ہمارے پاس یہ کیس پہلی بار آیا ہے ، نیب کا جواب پڑھ لیں اس کے بعد اس پر بحث کر لیں، ہمیں وقت دیا جائے تاکہ اس جواب کو پڑھ لیا جائے۔

    بعد ازاں لاہورہائی کورٹ نے مریم نواز کی درخواست ضمانت پر سماعت کل تک ملتوی کردی۔

    گذشتہ سماعت میں نیب کی جانب سے مریم نوازکی متفرق درخواست ضمانت پر جواب جمع کرایا گیا تھا ، وکیل نے کہا تھا والدکی حالت تشویشناک ہے ،مریم  نواز کوتیمارداری کرنی چاہیے، جس پر عدالت نے استفسار کیا کیا مریم نواز کو والد سے ملاقات کی اجازت دی گئی۔

    وکیل مریم نواز نے بتایا اجازت تو دی گئی مگر بعد میں واپس جیل لے گئے ، مریم نواز پاکستان میں اپنے والد کے پاس واحد اولاد ہیں ،اگر کچھ ہو گیا تو وقت کو  واپس نہیں لایا جا سکتا، جس پر نیب نے کہا ایسا قانون نہیں کہ قیدی کو والدین کی تیمارداری کیلئے ضمانت دی جائے۔

    مزید پڑھیں : مریم نواز کی درخواست ضمانت پرنیب سے تفصیلی جواب طلب

    عدالت نے نیب کو جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا بتایا جائے کیا مریم کو والد کے ساتھ رہنےکی اجازت دی جا رہی ہے یا نہیں ، حتمی طور پر بتایا  جائےکیانوازشریف اورمریم کانام ای سی ایل میں ہے یا نہیں؟

    خیال رہے چوہدری شوگرملز کیس میں گرفتار سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا آج تک کے جوڈیشل ریمانڈ پر ہے۔

    واضح رہے 8 اگست کو نیب نے چوہدری شوگرملز منی لانڈرنگ کیس میں مریم نوا ز کو تفتیش کے لئے بلایا گیا تھا لیکن وہ نیب دفترمیں پیش ہونے کے بجائے  والد سے ملنے کوٹ لکھپت جیل چلی گئیں تھیں، تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش نہ ہونے پر نیب ٹیم نے انھیں یوسف عباس کو گرفتار کرلیا تھا۔

    نیب کے تفتیشی افسر کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھاکہ مریم نواز، نوازشریف اور شریک ملزموں نے2000ملین کی  منی لانڈرنگ کی، ملزمان کےاثاثے ذرائع آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے۔

  • مریم نواز کی ضمانت پر رہائی کیلئے درخواست، چیئرمین نیب کو نوٹس جاری

    مریم نواز کی ضمانت پر رہائی کیلئے درخواست، چیئرمین نیب کو نوٹس جاری

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت پر رہائی کیلئے درخواست پرنیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 14اکتوبر کوجواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کےجسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت پر رہائی کیلئے درخواست پر سماعت کی۔

    وکیل مریم نوازنے کہا کہ کمپنی کیس میں نیب مداخلت کرنے کا مجاز نہیں، ایس ای سی پی نے نیب کو ریفرنس یا کاروائی کے لئے کوئی خط نہیں لکھا،منی لانڈرنگ کا بے بنیاد کیس بنا کر سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

    وکیل کا مزید کہنا تھا کہ نیب نے قانون کا غلط استعمال کر کے گرفتار کیا، پانامہ لیکس کیس میں تمام جائیدادیں اور اثاثے ڈکلیئر کر رکھے ہیں،عدالت ضمانت پر رہائی کا حکم دے۔

    جس پر عدالت نے نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 14اکتوبر کوجواب طلب کرلیا۔

    مزید پڑھیں : مریم نواز نے ضمانت پر رہائی کیلئے درخواست دائر کردی

    گذشتہ روز سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے ضمانت پر رہائی کیلئے درخواست دائر کی تھی، جس میں کہا گیا تھا چوہدری شوگرملز ریفرنس، منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت منظور کی جائے۔

    خیال رہے احتساب عدالت نے چوہدری شوگرملزمنی لانڈرنگ کیس میں نیب کی مزید ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے مریم نواز کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوادیا تھا۔

    واضح رہے 8 اگست کو نیب نے چوہدری شوگرملز منی لانڈرنگ کیس میں مریم نوا ز کو تفتیش کے لئے بلایا گیا تھا لیکن وہ نیب دفترمیں پیش ہونے کے بجائے والد سے ملنے کوٹ لکھپت جیل چلی گئیں، مریم نواز ملاقات کر کےنکلیں تو نیب ٹیم نے انھیں گرفتار کرلیا تھا جبکہ نواز شریف کے بھتیجے یوسف عباس کو بھی گرفتار کیاتھا۔