Tag: maryum nawaz

  • نوازشریف اور مریم نواز کی عدلیہ مخالف تقاریر نشر کرنے پرعبوری پابندی عائد

    نوازشریف اور مریم نواز کی عدلیہ مخالف تقاریر نشر کرنے پرعبوری پابندی عائد

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے نواز شریف ، مریم نواز سمیت سولہ ن لیگی رہنماوں کی عدلیہ مخالف تقاریر کی نشریات پر 15 دن کے لیے عبوری پابندی عائد کردی اور پیمراء کواس حوالے سے ملنے والی شکایات پر دو ہفتوں میں فیصلہ کرنے کا حکم دیتے ہوئےکہا کہا پیمراکی نگرانی کے بغیر تقاریر نشر نہیں ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ نے نواز شریف اور مریم نواز شریف سمیت دیگر افراد کے خلاف عدلیہ مخالف تقاریر کی درخواستوں پر سماعت کی۔

    درخواست گزاروں کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پیمرا عدلیہ مخالف تقاریر نشر کرنے سے روکنے میں ناکام رہا، اس حوالے سے متعدد درخواستیں دیں مگر اس پر کارروائی کی، آئین کے آرٹیکل 19 اے کے تحت آزادی اظہار رائے کا حق قانون اور ضابطے سے مشروط ہے۔

    دوران سماعت نواز شریف کے وکیل اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ کی دوبارہ فل بنچ کی کارروائی روکنے کی استدعا کی، اے کے ڈوگر نے موقف اختیار کیا کہ یہ کارروائی عدالت کا وقت ضائع کرنے کے مترادف ہیں۔

    جسٹس عاطر محمود نے ریمارکس دیے ابھی اس کیس میں نواز شریف فریق نہیں بنے، نہ ہی ان کو نوٹس ہوا ہے۔

    پیمرا کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے مؤقف اختیار کیا کہ پیمرا کی اتهارٹی پر غیرضروری اعتراضات اٹهائے جا رہے ہیں، پیمرا نے اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے عدلیہ مخالف تقاریر کیخلاف درخواستوں پر فیصلہ دیا، تاہم کسی کی تقاریر پر پابندی عائد کرنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہوگی۔

    جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے ریمارکس دیئے کہ پیمرا نے عدلیہ مخالف تقاریر کے خلاف درخواست تکنیکی بنیادوں پر خارج کر دی کیا درخواست خارج کر کے عدلیہ کی توہین کی اجازت دے دی گئی۔

    فریقین کے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے عبوری طور پر پیمرا کو نواز شریف مریم نواز سمیت سولہ اراکین اسمبلی کی توہین آمیز نشریات روکنے کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے پیمراء کو عدلیہ مخالف تقاریر سے متعلق درخواستوں پر پندرہ روز میں فیصلہ کرنے کی ہدایت کر دی۔

    عدالت نے حکم دیا کہ پیمرا ان تقاریر کی سخت مانیٹرینگ کرے اور رپورٹ عدالت میں جمع کروائے فل بنچ خود بھی اس عمل کی نگرانی کرے گا جبکہ عدالت نے عدالتی دائرہ اختیار کے خلاف نوازشریف کی درخواست مسترد کر دی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بھائیوں کو ایک دوسرے سے الگ کرنے کی سازش ناکام ہوگی،  مریم نواز

    بھائیوں کو ایک دوسرے سے الگ کرنے کی سازش ناکام ہوگی، مریم نواز

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور شہباز شریف کو ایک دوسرے سے الگ کرنے کی سازش کی جا رہی ہے لیکن بھائیوں کو ایک دوسرے سے الگ کرنے کی سازش ناکام ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے سابق وزیراعظم نواز شریف کی بیٹی مریم نواز نے کہا کہ جن سےووٹ کےذریعےجیت نہیں سکتےانہیں عدالتوں میں بلاتےہیں، سازشیں کرنے والوں کو ہر جگہ سازشیں نظر آتی ہیں۔

    مریم نواز کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور شہباز شریف کو ایک دوسرے سے الگ کرنے کی سازش کی جا رہی ہے لیکن بھائیوں کو ایک دوسرے سے الگ کرنے کی سازش ناکام ہوگی۔

    گزشتہ روز بھی صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ عمران خان اورآصف علی زرداری کی طرح جو کچھ نہیں کرتے، انہیں کچھ نہیں کہتے، جو ترقیاتی کام کرتے ہیں ان کو نیب کورٹ میں پیشیاں بھگتنی پڑتی ہیں، اس طرح کے فیصلے ملک میں انتشار لانے کا سبب بنتے ہیں۔


    مزید پڑھیں : ہر10 سال بعد سزائیں گھوم کرہماری طرف کیوں آجاتی ہیں‘ مریم نواز


    مریم نوازنے سوال کیا کہ ہر 10 سال بعد سزائیں گھوم کر ہماری طرف کیوں آجاتی ہیں؟، نیلم جہلم پاور پروجیکٹ 2004ء میں مکمل ہونا تھا، 2013 تک نہ ہوا، ہم نے مکمل کیا۔

    اس سے قبل اپنے ایک ٹوئٹ میں ان کا کہنا تھا کہ نااہلی فیصلےکی حقیقت ! دنیا دیکھ رہی ہے،جان چکی ہے، ذراسوچیں، منتخب وزیراعظم کو بے بنیاد،غیر سنجیدہ الزام پر گھر بھیجا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔

  • نواز شریف ، مریم نواز کیخلاف توہین عدالت کی درخواستوں پرسماعت کرنے والا بینچ تیسری بار تحلیل

    نواز شریف ، مریم نواز کیخلاف توہین عدالت کی درخواستوں پرسماعت کرنے والا بینچ تیسری بار تحلیل

    لاہور : سابق وزیر اعظم نواز شریف ، مریم نواز سمیت ن لیگی رہنماوں کےخلاف توہین عدالت کے لئے درخواستوں پرسماعت کرنے والا بینچ تیسری مرتبہ بھی تحلیل ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی , جسٹس عاطر محمود اور جسٹس شاہد جمیل پر مشتمل تین رکنی بینچ نے میاں نواز شریف سمیت دیگر کے خلاف توہین عدالت کی درخواستوں کی سماعت کرنی تھی تاہم جسٹس شاہد جمیل نے ذاتی وجوہات کی بناء پر کیس کی سماعت سے معذرت کرلی۔

    جسٹس شاہد جمیل کی معذرت کے بعد بینچ تیسری بار تحلیل ہو گیا اور چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے ان کی جگہ جسٹس مسعود جہانگیر کو فل بینچ میں شامل کرلیا ہے۔

    نیا فل بینچ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں 9 اپریل سے درخواستوں کی سماعت کرے گا۔


    مزید پڑھیں : نوازشریف اور مریم نواز کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹ گیا


    اس سے قبل بھی جسٹس شاہد بلال حسن کے بہاولپور بینچ جانے اور جسٹس شاہد مبین کی سماعت سے معذرت کے باعث بنچ دو مرتبہ تحلیل ہوچکا ہے۔

    یاد رہے کہ شہری آمنہ ملک , منیر احمد , آفتاب ورک سمیت دیگر کی جانب سے آٹھ درخواستیں دائر کی گئی ہیں، جن میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پانامہ لیکس فیصلے کے بعد میاں نواز شریف اور مریم نواز سمیت ن لیگی رہنماوں نے عدلیہ مخالف مہم شروع کر رکھی ہے اور مسلسل عدلیہ کے خلاف بیان بازی کی جا رہی ہے۔

    درخواست گزاروں کے مطابق عدلیہ مخالف تقاریر کی نشریات روکنا پیمرا کی ذمہ داری ہے مگر وہ کارروائی نہیں کر رہا لہذا عدالت ن لیگی رہنماوں کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرے اور پیمرا کو عدلیہ مخالف مواد کی نشریات پر پابندی عائد کرنے کا حکم دے۔

    واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کے خلاف توہین عدالت کے کیسز زیر سماعت ہیں ، رہنماؤں میں وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیر ریلوے سعد رفیق ، وزیر مملکت طلال چوہدری اور وزیر برائے نجکاری دانیال عزیز شامل ہیں۔

    اس سے قبل مسلم لیگ ن کے رہنما نہال ہاشمی توہین عدالت کیس میں 1 ماہ قید اور پچاس ہزار روپے جرمانے کی سزا کاٹ چکے ہیں جبکہ دوسری بار توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ نے نہال ہاشمی کی معافی قبول کرلی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نا اہلی فیصلےکی حقیقت! دنیا دیکھ رہی ہے،جان چکی ہے،مریم نواز

    نا اہلی فیصلےکی حقیقت! دنیا دیکھ رہی ہے،جان چکی ہے،مریم نواز

    اسلام آباد : سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا کہنا ہے کہ ذراسوچیں، منتخب وزیراعظم کو بے بنیاد،غیرسنجیدہ الزام پر گھر بھیجا گیا،  فیصلےکی حقیقت!دنیا جان چکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ نا اہلی فیصلےکی حقیقت ! دنیا دیکھ رہی ہے،جان چکی ہے، ذراسوچیں، منتخب وزیراعظم کو بے بنیاد،غیر سنجیدہ الزام پر گھر بھیجا گیا۔

    اس سے قبل مریم نواز نے ایک ٹوئٹ میں مطالبہ کیا تھا کہ نوازشریف اوران کےخلاف مقدمہ کی تمام کاروائی کو براہ راست نشر کیاجائے تاکہ قوم کوسچ کاپتہ چل سکے۔


    مزید پڑھیں : احتساب عدالت کی کارروائی براہ راست نشرکی جائے تاکہ قوم کوسچ کاپتہ چل سکے،مریم نواز


    ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کیخلاف مقدمہ واٹس ایپ پرتیارہوا، مقدمے کا کوئی بھی ریکارڈ موجود نہیں، واہ!

    یاد رہے مریم نواز کا کہنا تھا کہ وقت ایک جیسا نہیں رہتا، مشکل وقت کے بعد آسانی آتی ہے، لوہا آگ میں تپ کرمضبوط بنتا ہے، پاکستان کے لئے لڑنا اہم ہے، کسی نہ کسی کو تو پاکستان کے لئے لڑنا تھا۔

    خیال رہے کہ شریف خاندان کے خلاف تین ریفرنس قومی احتساب بیورو میں زیر سماعت ہے، سابق وزیر اعظم نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن صفدر پر ایون فیلد، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز میں فرد جرم عائد کی جا چکی ہے جبکہ نواز شریف کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • میرے والدین کی شادی کو47سال مکمل ہوگئے،ماشااللہ، مریم نوازکا ٹوئٹ

    میرے والدین کی شادی کو47سال مکمل ہوگئے،ماشااللہ، مریم نوازکا ٹوئٹ

    لاہور : سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے اپنے والدین کو 47ویں شادی کی سالگرہ پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا دور رہیں یا ساتھ، بیماری ہویا صحت،دونوں کے دل ساتھ دھڑکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی اہلیہ اور رکن قومی اسمبلی کلثوم نواز آج اپنی شادی کی 47 ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔

    سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر والدین کی 47ویں شادی کی سالگرہ پر اپنے پیغام میں کہا کہ میرےوالدین کی شادی کو47سال مکمل ہوگئے، ماشااللہ، دور رہیں یا ساتھ،بیماری ہو یا صحت،دونوں کے دل ساتھ دھڑکتے ہیں۔

    مریم نواز نے تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ میری والدہ نے بستر پر کیک کاٹا اورہمیں تصویر بھیجی، میری والدہ کا پیغام تھا انشااللہ ہم سب جلدساتھ ہوں گے۔

    یاد رہے ایون فیلڈ پراپرٹیزریفرنس کی سماعت میں موسم خرابی کے باعث نوازشریف اورمریم نواز پیشی پرنہ آسکے، جس کے بعد  احتساب عدالت نے دونوں ملزمان کی ایک دن حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظورکر لی۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل نواز شریف اور مریم نواز شریف کی جانب سے احتساب عدالت حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دی گئی تھی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ کلثوم نواز کی کیمو تھراپی کی جائے گی، جس کے لیے نواز شریف اور مریم نواز کو لندن جانا ہے تاہم عدالت نے شریف خاندان کی استثنیٰ دینے کی درخواست مسترد کردی  تھی۔

    واضح رہے کہ بیگم کلثوم نواز کی گذشتہ کئی مہینوں سے طبیعت بدستور خراب ہے اس سے قبل ان کے گلےمیں ٹیومر ہوا تھا جس کا تین بار آپریشن ہوا جو کامیاب رہا، بعد ازاں ڈاکٹرز نے ان کی گلے میں کینسر کی تشخیص کی ہے جس کے بعد کلثوم نواز تاحال لندن میں زیرعلاج ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • نوازشریف اور مریم نواز کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹ گیا

    نوازشریف اور مریم نواز کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹ گیا

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ میں نوازشریف ، مریم نوازاور ن لیگی رہنماؤں کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹ گیا، جسٹس شاہد مبین نے کیس کی سماعت سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورہائی کورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی،جسٹس عاطر محمود اور جسٹس شاہد مبین پر مشتمل بنچ نے کیس کی سماعت شروع کی، عدالتی کاروائی کا آغاز ہوتے ہی جسٹس شاہد مبین نے ذاتی وجوہات کی بناء پر کیس کی سماعت سے معذرت کر لی۔

    جس کے بعد نوازشریف اور لیگی رہنماؤں کیخلاف کیسز کی سماعت کیلئے نیا بینچ بنے گا۔

    خیال رہے کہ جسٹس شاہد مبین کی معذرت کے سبب بنچ دوسری مرتبہ تحلیل ہوا، اس سے قبل لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد بلال حسن کو ملتان بنچ بھوائے جانے کی بنا پر بنچ تحلیل ہو گیا تھا۔


    مزید پڑھیں : نواز شریف سمیت 16ن لیگی رہنماؤں کیخلاف توہین عدالت کی درخواست کو سماعت کیلئے فل بنچ بھجوا دیا


    فل بنچ کے پاس نوازشریف ،مریم نواز اور لیگی رہنماوں کی عدلیہ مخالف تقاریر کے خلاف متعدد درخواستیں زیر سماعت ہیں، جن میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پانامہ فیصلے کے بعد میاں نواز شریف،مریم نواز اور لیگی رہنماوں نے عدلیہ مخالف تقاریر کیں اور عدالتی فیصلوں کا مذاق اڑایا جو واضح طور پر توہین عدالت ہے۔

    درخواستوں میں کہا گیا کہ ن لیگی رہنماوں کی تقاریر سے ملک میں انتشار پیدا ہو رہا ہے لہذا ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے اور پیمرا کو توہین آمیز تقایری کی نشریات روکنے کا حکم دیا جائے۔

    یاد رہے 30 مارچ کو لاہور ہائی کورٹ نے میاں نواز شریف اور مریم نواز سمیت 16 مسلم لیگ ن کے مختلف رہنماؤں کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی اور عدلیہ مخالف تقاریر نشر کرنے پر پابندی کی تمام درخواستیں فل بنچ کو بجھوا دیں تھیں۔

    واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کے خلاف توہین عدالت کے کیسز زیر سماعت ہیں ، رہنماؤں میں وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیر ریلوے سعد رفیق ، وزیر مملکت طلال چوہدری اور وزیر برائے نجکاری دانیال عزیز شامل ہیں۔

    اس سے قبل مسلم لیگ ن کے رہنما نہال ہاشمی توہین عدالت کیس میں 1 ماہ قید اور پچاس ہزار روپے جرمانے کی سزا کاٹ چکے ہیں جبکہ دوسری بار توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ نے نہال ہاشمی کی معافی قبول کرلی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • وقت ایک جیسا نہیں رہتانہ وقت بدلتے دیر نہیں لگتی ،مریم نوازکا ٹوئٹ

    وقت ایک جیسا نہیں رہتانہ وقت بدلتے دیر نہیں لگتی ،مریم نوازکا ٹوئٹ

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا کہنا ہے کہ وقت ایک جیسا نہیں رہتا نہ وقت بدلتے دیر نہیں لگتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی مریم نواز سماجی رابطے کی ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ وقت ایک جیسا نہیں رہتا، مشکل وقت کے بعد آسانی آتی ہے۔

    ٹویٹ میں انکا مزید کہنا تھا کہ لوہا آگ میں تپ کرمضبوط بنتا ہے، پاکستان کے لئے لڑنا اہم ہے، کسی نہ کسی کو تو پاکستان کے لئے لڑنا تھا۔

    اس سے قبل  مریم نواز نے ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ نواز شریف، ہمیں آپ پر فخر ہے! آج جب عدالت سے والدہ کی عیادت کے لیے اپنے اور اپنے والد کے لیے استثیٰ مانگا تو نیب نے کہا کہ پورے خاندان کاوہاں ہونا ضروری نہیں۔

    احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ بیرون ملک جانے کی درخواست دی،اب عدالت نےفیصلہ کرنا ہے، بیماری کسی کوبھی ہوسکتی ہے،کسی پر بھی ایسا وقت آسکتا ہے۔

    انھوں نے مزید کہا تھا کہ ڈاکٹرز نوازشریف کا انتظار کر رہےہیں، بیگم کلثوم نواز کی سرجری یا تھراپی کافیصلہ ہوناہے، ڈاکٹر اسی حوالے سے میاں صاحب سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاناماکیس میں جوناانصافی ہوئی اس کی زدمیں بہت لوگ آئیں گے،مریم نواز

    پاناماکیس میں جوناانصافی ہوئی اس کی زدمیں بہت لوگ آئیں گے،مریم نواز

    اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا کہنا ہے کہ پاناما کیس میں جو ناانصافی ہوئی اس کی زد میں بہت لوگ آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی بیٹی مریم نواز نے اسلام آباد احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پاناما سے اقامہ والے فیصلے میں منتخب وزیراعظم سے ناانصافی ہوئی، پاناما کیس میں جو ناانصافی ہوئی، اس کی زد میں بہت لوگ آئیں گے۔

    مریم نواز کا کہنا تھا کہ نہیں چاہتے مخالفین میں کسی کے ساتھ ایسی ناانصافی ہو۔

    گذشتہ روز پیشی پر مریم نواز کا کہنا تھا کہ  ہمارے خلاف مقدموں میں کوئی جان نہیں،  پہلے6  ماہ میں کیا ثابت ہوا جواب نئی چیزیں مل گئی ہیں،  پہلے کہا گیا کہ فلیٹس مریم کے ہیں، بعد میں ملکیت نوازشریف پرڈال دی۔


    مزید پڑھیں : جمہوریت کی آستین میں چھپے سانپ آہستہ آہستہ باہر آگئے، مریم نواز


    یاد رہے شانگلہ ہل میں جلسے سے خطاب میں مریم نواز  کا کہنا تھا کہ جمہوریت کی آستین میں چھپے سانپ آہستہ آہستہ باہر  آگئے، شیر کے خوف سے عمران اور زرداری کو ہاتھ ملانا پڑ گئے یہ دونوں اندر سے ملے ہوئے ہیں۔

    انکا کہنا تھا کہ  آپ کو  نوازشریف کے ساتھ ہونے والی ناانصافی پر آواز اٹھانے پرسلام پیش کرتی ہوں، نوازشریف کا ووٹ کے تقدس کا بیانیہ آپ کےدلوں اور گھر تک پہنچ گیا ہے۔

    مریم نواز نے مزید کہا تھا کہ نوازشریف کو سزا پہلے سنا دی اور مقدمہ بعد میں چلا رہے ہیں، دنیا کی عدالتی تاریخ کا پہلا مقدمہ ہے، سزا اس الزام پر  دی گئی جو درخواست گزار نے لگایا ہی نہیں،  نواز شریف کو  بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نااہل کردیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عدلیہ مخالف تقاریر،  نوازشریف اور مریم نواز سے15مارچ تک جواب طلب

    عدلیہ مخالف تقاریر، نوازشریف اور مریم نواز سے15مارچ تک جواب طلب

    لاہور : لاہور ہائیکورٹ نے عدلیہ مخالف تقاریرکے خلاف درخواست پر نوازشریف، مریم نواز اورپیمرا سے پندرہ مارچ تک جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس شاہد کریم نے آمنہ ملک کی عدلیہ مخالف تقاریر پر نواز شریف اور مریم نواز کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

    سماعت میں درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ نواز شریف اور مریم نواز مسلسل توہین عدالت کی مرتکب ہو رہے ہیں اور پانامہ فیصلے کے بعد دونوں باپ بیٹی مسلسل اداروں کو تضحیک کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

    دائر درخواست میں کہا گیا کہ نوازشریف عدلیہ کیخلاف بغاوت کا اعلان کرکے ملک میں انتشارپھیلارہے ہیں،عدلیہ مخالف تقاریر نشر کرنے سے روکنے کے لیے پیمرا کچھ نہیں کررہا۔

    درخواست گزار نے نوازشریف اور مریم نوازسمیت دیگرسیاست دانوں کی عدلیہ مخالف تقاریر پرپابندی عائد کرنے کی استدعا کی۔

    جس کے بعد لاہورہائیکورٹ نے نوازشریف، مریم نواز اور پیمرا سے 15مارچ تک جواب طلب کرلیا ہے۔


    مزید پڑھیں : آج 70 سال کی پالیسیوں کے خلاف اعلان بغاوت کرتا ہوں، نوازشریف


    یاد رہے کہ بہاولپور میں‌ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے عدلیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ 70 سال میں ہم نے بہت ٹھوکریں کھائی ہیں، اب 70 سال کی پالیسیوں کے خلاف بغاوت کااعلان کرتا ہوں، ہم اپنا حق مانگیں، ملتا نہیں توچھینیں لیں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کسی کو اجازت نہیں دیں گے کہ ہمیں اپنے پیروں تلے روندے، کسی کو اپنے ووٹ بینک پرڈاکا ڈالنے نہیں دیں گے۔

    واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کیخلاف توہین عدالت کے کیسز زیر سماعت ہیں ، رہنماؤں میں وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیر ریلوے سعد رفیق ، وزیر مملکت طلال چوہدری اور وزیر برائے نجکاری دانیال عزيز شامل ہیں۔

    اس سے قبل مسلم لیگ ن کے رہنما نہال ہاشمی توہین عدالت کیس میں 1 ماہ قید اور پچاس ہزار روپے جرمانے کی سزا کاٹ چکے ہیں جبکہ ایک بار پھر نہال ہاشمی کیخلاف توہین عدالت کیس سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہیں اور 26 مارچ کو ان پر دوبارہ فردِ جرم عائد کی جائے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایک دوسرے کو چور کہنے والے آج گلے مل گئے، سینیٹ الیکشن میں دھاندلی ہوئی: مریم اورنگزیب

    ایک دوسرے کو چور کہنے والے آج گلے مل گئے، سینیٹ الیکشن میں دھاندلی ہوئی: مریم اورنگزیب

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں دھاندلی کی گئی، کیسے کی گئی ہم یہ بھی جانتے ہیں، ایک دوسرے کو چور کہنے والے آج گلے مل گئے ۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ غیر جمہوری عناصر قوم کے سامنے بے نقاب ہو چکے ہیں، بلوچستان میں لوگوں کو خریدا گیا، تمام مشکلات کے باوجود نواز شریف اصولوں پر ڈٹ کر کھڑے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے اس موقع پر بھی اصولوں کی سیاست نہیں چھوڑی اور جیت ہمیشہ اصولوں پر چلنے والوں کی ہی ہوتی ہے، بلوچستان میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت ختم کی گئی اور آج چیئرمین سینیٹ کا الیکشن ہمارے خلاف سازشوں کا تسلسل تھا۔

    سینیٹ الیکشن: اپوزیشن اتحاد کے صادق سنجرانی چیئرمین منتخب، حلف اٹھا لیا

    مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے لوگ کہتے تھے بھٹو آج بھی زندہ ہے، لیکن آج بھٹو شہید ہو گئے، جو بھرم قائم تھا وہ بھی ٹوٹ گیا، بی بی کا نعرہ لگانے والے کرپشن کے رنگ میں مل چکے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اصل مرحلہ 2018 کا الیکشن ہوگا، عوام عام انتخابات میں انہیں رد کر دیں گے، پیچھے سے وار کرنے والے عوام کے سامنے آچکے ہیں۔

    میرصادق سنجرانی : شکایات سیل کے سربراہ سے چیئرمین سینیٹ تک

    علاوہ ازیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماء مسلم لیگ (ن) طلال چوہدری نے کہا کہ عمران خان کی تبدلی کی سیاست آج عوام کے سامنے آگئی، صادق سنجرانی کا انتخاب نہیں بلکہ بھرتی ہوئی ہے، آصف زرداری نے اب جمہوریت کی اینٹ سے اینٹ بجانا شروع کردی ہے۔

    ان کا مزیدا کہنا تھا کہ آصف زرداری وہ بیماری ہے جو آج بنی گالہ تک پہنچ چکی ہے، سازشوں کے باوجود نواز شریف اپنے اصولوں پر کھڑے ہیں۔

    واضح رہے سینیٹ کے چیئرمین کے لیے حکمراں جماعت ن لیگ کے راجہ ظفر الحق اور اپوزیشن کے صادق سنجرانی کے درمیان مقابلہ تھا۔

    صادق سنجرانی 57 ووٹ لے کر چیئرمین سینیٹ منتخب ہوئے جبکہ ان کے حریف راجہ ظفر الحق 46 ووٹ لے سکے جبکہ نو منتخب چیئرمین صادق سنجرانی نے اپنے عہدے کا حلف اٹھالیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔