Tag: maryum nawaz

  • مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پرسماعت آج ہوگی

    مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پرسماعت آج ہوگی

    لاہور : سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نوازکانام ای سی ایل سےنکالنےکی درخواست پرسماعت آج ہوگی ، عدلت نےنوازشریف کی رپورٹس کیس کاحصہ بنانے پر نیب سے جواب طلب کررکھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے اور پاسپورٹ واپسی کی درخواستوں پر سماعت آج ہو گی،جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ درخواستوں پر سماعت کرے گا۔

    عدلت نے نوازشریف کی رپورٹس کیس کاحصہ بنانے پر نیب سے جواب طلب کررکھاہے۔

    یاد رہے گذشتہ سماعت میں مریم نواز کے وکیل نے موقف اختیار کیا تھا کہ نواز شریف کے ڈاکٹروں نے ان کے آپریشن کا کہا ہے، مریم نواز پہلے ہی اپنی ماں کو کھو چکی ہے، وہ اپنی والدہ کو بستر مرگ پر چھوڑ کر واپس آ گئی تھیں، عدالت صرف ایک بار چار یا چھ ہفتوں کے لیے باہر جانے کی اجازت دے تاکہ وہ جا کر اپنے والد کا علاج کروا سکیں، ہر قسم کی ضمانت دیتے ہیں کہ وہ واپس آ جائیں گی۔

    جس پر نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ مریم نواز سزا یافتہ ہیں، باہر جانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی تو مریم نواز کے وکیل کا کہنا تھا کہ مریم نواز کی سزا معطل ہو چکی ہے اور اس فیصلے میں باہر جانے پر کوئی قدغن نہیں لگائی گئی۔

    مزید پڑھیں : پہلے ہی اپنی ماں کو کھو چکی ہوں ، والد کیلئے صرف ایک بار باہر جانے کی اجازت دی جائے

    یاد رہے مریم نواز کیجانب سے دائر درخواستوں میں وفاقی حکومت، وزارت داخلہ اور ایف آئی اے کو فریق بنایا گیا تھا، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ موقف سنے بغیر نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا، ای سی ایل میں نام شامل کرنے کا میمورنڈرم غیر قانونی اور آئین کی خلاف ورزی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا والد نواز شریف کی بیماری کی حالت ناقابل بیان ہے، جس کی وجہ سے شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہوں، والد کی دیکھ بھال کے لئے بیرون ملک جانا چاہتی ہوں، دائر درخواست کے حتمی فیصلے تک 6 ہفتوں کے لئے 1 بار بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے۔

    مریم نواز کی جانب سے استدعا کی گئی کہ پاسپورٹ واپس کرنے کا حکم دیا جائے جبکہ نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا 20 اگست 2018 کا حکم غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دے کر کالعدم کیا جائے۔

    درخواست میں نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس کو کیس کاحصہ بنانےکی بھی استدعا کی گئی ہے اور مریم نواز کی جانب سے 2 صفحات پرمشتمل تازہ ترین رپورٹس جمع کروائی گئی ہیں۔

  • ‘پہلے ہی اپنی ماں کو کھو چکی ہوں ، والد کیلئے صرف ایک بار باہر جانے کی اجازت دی جائے’

    ‘پہلے ہی اپنی ماں کو کھو چکی ہوں ، والد کیلئے صرف ایک بار باہر جانے کی اجازت دی جائے’

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کے وکیل نے استدعا کی میری مؤکلا پہلے ہی والدہ کھو چکی ہیں ، والد کا علاج کروانے کیلئے صرف ایک بار باہر جانے کی اجازت دی جائے، عدالت نے میاں نواز شریف کی رپورٹس کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کی درخواست پر نیب سے جواب طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے کیس کی سماعت ہوئی ، جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے سماعت کی۔

    مریم نواز کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ نواز شریف کے ڈاکٹروں نے ان کے آپریشن کا کہا ہے، مریم نواز پہلے ہی اپنی ماں کو کھو چکی ہے، وہ اپنی والدہ کو بستر مرگ پر چھوڑ کر واپس آ گئی تھیں۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ عدالت صرف ایک بار چار یا چھ ہفتوں کے لیے باہر جانے کی اجازت دے تاکہ وہ جا کر اپنے والد کا علاج کروا سکیں، ہر قسم کی ضمانت دیتے ہیں کہ وہ واپس آ جائیں گی۔

    جس پر نیب پراسیکیوٹر نے موقف اختیار کیا کہ مریم نواز سزا یافتہ ہیں، باہر جانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی تو مریم نواز کے وکیل کا کہنا تھا کہ مریم نواز کی سزا معطل ہو چکی ہے اور اس فیصلے میں باہر جانے پر کوئی قدغن نہیں لگائی گئی۔

    عدالت نے مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے کیس کی سماعت 25 فروری تک ملتوی کرتے ہوئے میاں نواز شریف کی رپورٹس کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کی درخواست پر نیب سے جواب طلب کر لیا۔

    یاد رہے مریم نواز کیجانب سے دائر درخواستوں میں وفاقی حکومت، وزارت داخلہ اور ایف آئی اے کو فریق بنایا گیا تھا، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ موقف سنے بغیر نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا، ای سی ایل میں نام شامل کرنے کا میمورنڈرم غیر قانونی اور آئین کی خلاف ورزی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا والد نواز شریف کی بیماری کی حالت ناقابل بیان ہے، جس کی وجہ سے شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہوں، والد کی دیکھ بھال کے لئے بیرون ملک جانا چاہتی ہوں، دائر درخواست کے حتمی فیصلے تک 6 ہفتوں کے لئے 1 بار بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے۔

    مزید پڑھیں : مریم نواز کی بیرون ملک جانےکی درخواست پر سماعت کرنے والا بینچ تحلیل

    مریم نواز کی جانب سے استدعا کی گئی کہ پاسپورٹ واپس کرنے کا حکم دیا جائے جبکہ نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا 20 اگست 2018 کا حکم غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دے کر کالعدم کیا جائے۔

    درخواست میں نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس کو کیس کاحصہ بنانےکی بھی استدعا کی گئی ہے اور مریم نواز کی جانب سے 2 صفحات پرمشتمل تازہ ترین رپورٹس جمع کروائی گئی ہیں۔

    خیال رہے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نوازکی بیرون ملک جانے کی درخواست پر سماعت کرنے والے بینچ کی تحلیل ہونے کے بعد چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے درخواست پر سماعت کے لئے نیا دو رکنی بنچ تشکیل دیا تھا۔

  • مریم نواز کیوں باہر جانا چاہتی ہیں، کیا والد کی دیکھ بھال کرنے والا کوئی نہیں؟ عدالت کا سوال

    مریم نواز کیوں باہر جانا چاہتی ہیں، کیا والد کی دیکھ بھال کرنے والا کوئی نہیں؟ عدالت کا سوال

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے اور پاسپورٹ واپس کرنے کی درخواست پر سماعت میں استفسار کیا مریم نواز کیوں باہر جانا چاہتی ہیں کیا باہر ان کے والد کی دیکھ بھال کرنے والا کوئی نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے اور پاسپورٹ واپس کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔

    مریم نواز کے وکلاء نے کہا کہ ای سی ایل میں نام شامل کرنے کا اقدام غیر قانونی ہے، مریم نواز ماضی میں ت تشویش ناک حالت میں چھوڑ کر والد کے ساتھ واپس آئیں اور گرفتاری دی۔

    وکلاء کا کہنا تھا کہ حکومت نے موقف سنے بغیر ای سی ایل میں نام ڈالا اور نام نکالنے کی درخواست بھی مسترد کر دی ، لہذا عدالت نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے۔

    مزید پڑھیں : مریم نواز بیرون ملک جانے کیلئے بے تاب

    عدالت نے استفسار کیا کہ مریم نواز کیوں باہر جانا چاہتی ییں، جس پر وکیل نے کہا کہ ان کے والد سخت بیمار ہیں، تو عدالت کا کہنا تھا کہ کیا ان کےوالد کی دیکھ بھال کرنے والا وہاں کوئی نہیں۔

    وکلاء نے جواب دیا مریم نواز بیٹی ہیں ان کا حق ہے کہ والد کی دیکھ بھال کریں، وکلا کی جانب سے مزید تیاری کے لیے مہلت کی استدعا کی گئی، جس پرعدالت نے مریم نواز کے وکلاء کی استدعا پر سماعت فروری کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی۔

    یاد رہے مریم نواز نے لاہور ہائی کورٹ میں والد کی عیادت کے لئےبیرون ملک جانے کی اجازت کےلیے ایک درخواست دائر کی تھی ، جس کے ساتھ نواز شریف کی تازہ ترین رپورٹس کو بھی منسلک کیا گیا تھا۔

    مریم نواز نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ والد کی طبعیت دن بدن ناساز ہوتی جا رہی ہے . نواز شریف کی تازہ رپورٹس میں میں ان کے امراض میں مزید اضافہ ہو گیا ہے، نواز شریف کی میڈیکل ہسٹری سے متعلق مجھ سے زیادہ کوئی نہیں جانتا لہذا میرا ان کے پاس موجود ہونا اشد ضروری ہے۔

    مریم نواز نے استدعا کی تھی کہ عدالت میاں نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس کا جائزہ لینے کے بعد والد کی تیمارداری کےلیے بیرون ملک جانے کی اجازت دے۔

  • مریم نواز کا نام ایک بار پھر ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ

    مریم نواز کا نام ایک بار پھر ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز کا نام ایک بار پھر ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے مریم نواز کا نام ای سی ایل پر ڈالنے کی منظوری دے دی۔ نیب نے چوہدری شوگرملز تحقیقات کیس میں مریم نواز کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی تھی۔

    نیب لاہور کی جانب سے وزارت داخلہ کو خط لکھا گیا تھا جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ مریم نواز کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے تاکہ تحقیقاتی مرحلوں میں پیشی یقینی بنایا جاسکے۔

    خیال رہے کہ 9 جنوری کو قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی تھی۔ ذرائع وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ مریم نوازکانام رمضان شوگرملز کیس میں ڈالنےکی سفارش کی گئی۔

    دریں اثنا ذرائع نے کہا تھا کہ نیب کی جانب سے درخواست وزارت داخلہ کو موصول ہوگئی ہے، مریم نواز کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے وزارت داخلہ درخواست کمیٹی کو بھجوائے گی۔

  • رمضان شوگرملز کیس ، نیب کی مریم نواز کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش

    رمضان شوگرملز کیس ، نیب کی مریم نواز کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش

    لاہور : نیب نے ‌‌‌‌ چوہدری شوگرملزکیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کردی ، نیب کی درخواست وزارت داخلہ کوموصول ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کردی، ذرائع وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ مریم نوازکانام چوہدری شوگرملز کیس میں ڈالنےکی سفارش کی گئی۔

    ذرائع کے مطابق نیب کی جانب سے درخواست وزارت داخلہ کو موصول ہوگئی ہے ، مریم نواز کا نام ای سی ایل میں ڈالنےکیلئےوزارت داخلہ درخواست کمیٹی کو بھجوائے گی۔

    یاد رہے مریم نواز نے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا اقدام عدالت میں چیلنج کیا تھا اور ساتھ ہی اپنا پاسپورٹ واپس لینے کی استدعا کی تھی ، مریم نواز نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ والد کی دیکھ بھال کے لیے بیرون ملک جانا چاہتی ہوں، والدہ کی وفات کے بعد نواز شریف کی دیکھ بھال میں ہی کرتی رہی ہوں، وہ بیماری میں مجھ پر ہی انحصار کرتے ہیں، نواز شریف کی بیماری کی حالت ناقابل بیان ہے۔

    مزید پڑھیں : مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست سماعت کیلیے مقرر

    بعد ازاں لاہورہائی کورٹ نے مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست وفاقی حکومت کی ریویو کمیٹی کو بھجوا دی تھی اور سات دن میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔

    تاہم وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی کابینہ نے ذیلی کمیٹی کے مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے کی فیصلے کی توثیق کردی تھی۔

    خیال رہے مریم نواز نے دوبارہ نام ای سی ایل سے نکالنے اور پاسپورٹ واپسی کی درخواست دائر کی ، جو سماعت کے لیے مقرر کر دی گئی ہے، لاہور ہائی کورٹ کا دو رکنی بنچ 15 جنوری کو سماعت کرے گا۔

  • مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے اور پاسپورٹ واپسی کا معاملہ لٹک گیا

    مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے اور پاسپورٹ واپسی کا معاملہ لٹک گیا

    لاہور: سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے اور پاسپورٹ واپسی کا معاملہ لٹک گیا، عدالتی چھٹیوں کے باعث کیس دوسرے بینچ میں بھی سماعت کے لیے مقرر نہ ہوسکا۔

    تفصیلات کے مطابق مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکل سکے گا یا پاسپورٹ کی واپسی ممکن ہوگا؟ معاملے کا فیصلہ تاحال نہ ہوسکا، دو درخواستوں پر سماعت آج ہونا تھی تاہم چھٹیوں کے باعث درخواستیں دوسرے بینچ میں بھی سماعت کے لیے مقرر نہ ہوسکیں۔

    عدالت نے مریم نواز کی درخواستوں پر سماعت کے لیے آج مقرر کر رکھی تھیں۔ جسٹس علی باقرنجفی اور جسٹس انوارالحق پنوں موسم سرما کی عدالتی چھٹیوں پر ہیں۔ مریم نواز کی درخواستوں پر سماعت چھٹیوں کے بعد ہونے کا امکان ہے۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست پر ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی تھی، عدالت نے دو درخواستوں پر ایک ساتھ سماعت کا فیصلہ کیا تھا۔

    مریم نواز کیس، عدالت کا دو درخواستوں پر ایک ساتھ سماعت کا فیصلہ

    قبل ازیں 23 دسمبر کو بھی مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کی درخواست پر سماعت ہوئی تھی، جسٹس باقرنجفی کی سربراہی میں2 رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی تھی، دوران سماعت سرکاری وکیل نے مریم نواز کی ای سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست مسترد کرنے کی اپیل کی۔

    تاہم معاملہ زیرسماعت ہے، ممکنہ ہے عدالتی چھٹیوں کے بعد کیس کا فیصلہ سامنے آجائے۔

  • مریم نواز کیس، عدالت کا دو درخواستوں پر ایک ساتھ سماعت کا فیصلہ

    مریم نواز کیس، عدالت کا دو درخواستوں پر ایک ساتھ سماعت کا فیصلہ

    لاہور: سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست پر ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی، عدالت نے دو درخواستوں پر ایک ساتھ سماعت کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے کیس کی سماعت ای سی ایل کی درخواست کے ساتھ کرنے کا فیصلہ کیا اور سماعت 26 دسمبر تک ملتوی کر دی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کی درخواست پر سماعت ہوئی تھی، جسٹس باقرنجفی کی سربراہی میں2 رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی تھی، دوران سماعت سرکاری وکیل نے مریم نواز کی ای سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست مسترد کرنے کی اپیل کی۔

    قبل ازیں 9 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی نام ای سی ایل میں شامل کرنے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی تھی۔

    مریم نواز ای سی ایل، سرکاری وکیل نے درخواست مسترد کرنے کی اپیل کردی

    مریم نواز کے وکیل نے دلائل دیئے تھے کہ ان کی موکلہ کا موقف سنے بغیر نام ای سی ایل میں ڈالا گیا، جو قانون کی خلاف ورزی ہے، عدالت نے استفسار کیا کہ پہلے آپ نے حکومت سے نظر ثانی کی درخواست کیوں نہیں کی۔

    یاد رہے مریم نواز نے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا اقدام عدالت میں چیلنج کیا تھا اور ساتھ ہی اپنا پاسپورٹ واپس لینے کی استدعا کی تھی ، مریم نواز نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ والد کی دیکھ بھال کے لیے بیرون ملک جانا چاہتی ہوں، والدہ کی وفات کے بعد نواز شریف کی دیکھ بھال میں ہی کرتی رہی ہوں، وہ بیماری میں مجھ پر ہی انحصار کرتے ہیں، نواز شریف کی بیماری کی حالت ناقابل بیان ہے۔

  • مریم نواز ای سی ایل، سرکاری وکیل نے درخواست مسترد کرنے کی اپیل کردی

    مریم نواز ای سی ایل، سرکاری وکیل نے درخواست مسترد کرنے کی اپیل کردی

    لاہور: سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کی درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس باقرنجفی کی سربراہی میں2 رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی، دوران سماعت سرکاری وکیل نے مریم نواز کی ای سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست مسترد کرنے کی اپیل کی۔

    تفصیلات کے مطابق مریم نواز نے نام ای سی ایل سے نکوالنے سے متعلق لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی بعد ازاں عدالت نے درخواست سماعت کے لیے مقرر کی، جسٹس باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت سرکاری وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ وفاقی کابینہ مریم نواز کی درخواست پر کل تک فیصلہ دے گی، درخواست قبل ازوقت ہے ،مسترد کی جائے۔ عدالت نے مریم نواز کی درخواست پر سماعت 26 دسمبر تک ملتوی کر دی۔

    خیال رہے کہ 9 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی نام ای سی ایل میں شامل کرنے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی تھی، جسٹس باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے درخواست کی سماعت کی تھی۔

    مریم نواز کے وکیل نے دلائل دیئے تھے کہ ان کی موکلہ کا موقف سنے بغیر نام ای سی ایل میں ڈالا گیا، جو قانون کی خلاف ورزی ہے، عدالت نے استفسار کیا کہ پہلے آپ نے حکومت سے نظر ثانی کی درخواست کیوں نہیں کی۔

    مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے یا نہ نکالنے کے حوالے سے تجاویز مرتب

    جس پر مریم نواز کے وکیل نے جواب دیا تھا کہ حکومتی وزرا میڈیا پر بیانات دے رہے ہیں کہ مریم کو باہر جانے نہیں دیا جائے گا، ایسے میں توقع نہیں کہ نام ای سی ایل سے نکالا جائے گا، اسی لیے عدالت آئے۔

    یاد رہے مریم نواز نے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا اقدام عدالت میں چیلنج کیا تھا اور ساتھ ہی اپنا پاسپورٹ واپس لینے کی استدعا کی تھی ، مریم نواز نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ والد کی دیکھ بھال کے لیے بیرون ملک جانا چاہتی ہوں، والدہ کی وفات کے بعد نواز شریف کی دیکھ بھال میں ہی کرتی رہی ہوں، وہ بیماری میں مجھ پر ہی انحصار کرتے ہیں، نواز شریف کی بیماری کی حالت ناقابل بیان ہے۔

  • نام ای سی ایل سے نکلوانے کا معاملہ، مریم نواز نے عدالت سے رجوع کرلیا

    نام ای سی ایل سے نکلوانے کا معاملہ، مریم نواز نے عدالت سے رجوع کرلیا

    لاہور: مریم نواز نے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکلوانے کے لیے دوبارہ عدالت سے رجوع کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق مریم نواز نے نام ای سی ایل سے نکوالنے سے متعلق لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی، انہوں نے درخواست میں استدعا کی کہ عدالت نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے۔

    عدالت نے مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کرلی، جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ 23دسمبر کو سماعت کرے گا۔ مریم نواز کا کہنا ہے کہ حکومت نے تاحال نام ای سی ایل سے نکالنے پر کوئی فیصلہ نہیں کیا، عدالت نے حکومت کو 7دن کا وقت دیا تھا جو پورا ہوچکا ہے۔

    خیال رہے کہ 9 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی نام ای سی ایل میں شامل کرنے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی تھی، جسٹس باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے درخواست کی سماعت کی تھی۔

    مریم نواز کے وکیل نے دلائل دیئے تھے کہ ان کی موکلہ کا موقف سنے بغیر نام ای سی ایل میں ڈالا گیا، جو قانون کی خلاف ورزی ہے، عدالت نے استفسار کیا کہ پہلے آپ نے حکومت سے نظر ثانی کی درخواست کیوں نہیں کی۔

    جس پر مریم نواز کے وکیل نے جواب دیا تھا کہ حکومتی وزرا میڈیا پر بیانات دے رہے ہیں کہ مریم کو باہر جانے نہیں دیا جائے گا، ایسے میں توقع نہیں کہ نام ای سی ایل سے نکالا جائے گا، اسی لیے عدالت آئے۔

    مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست، حکومت کو 7 روز میں فیصلے کی ہدایت

    یاد رہے مریم نواز نے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا اقدام عدالت میں چیلنج کیا تھا اور ساتھ ہی اپنا پاسپورٹ واپس لینے کی استدعا کی تھی ، مریم نواز نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ والد کی دیکھ بھال کے لیے بیرون ملک جانا چاہتی ہوں، والدہ کی وفات کے بعد نواز شریف کی دیکھ بھال میں ہی کرتی رہی ہوں، وہ بیماری میں مجھ پر ہی انحصار کرتے ہیں، نواز شریف کی بیماری کی حالت ناقابل بیان ہے۔

  • عثمان ڈار کا مریم نواز اور  لیگی رہنماؤں کو مناظرے کا چیلنج

    عثمان ڈار کا مریم نواز اور لیگی رہنماؤں کو مناظرے کا چیلنج

    اسلام آباد : وزیراعظم کے معاون خصوصی عثمان ڈار نے لیگی رہنماؤں اورمریم نواز کو حکومت کے کامیاب جوان اور ن لیگ کے یوتھ پروگرام کے مناظرے کا چیلنج دے دیا اور کہا عوام فیصلہ کریں گے کونسا پروگرام بہتر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن رہنما محسن رانجھا کی جانب سے حکومت پر منصوبوں میں نقل کے الزام کے بعد وزیراعظم کے معاون خصوصی عثمان ڈار نے لیگی رہنماؤں اورمریم نوازکو چیلنج دے دیا ، عثمان ڈارنے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں مناظرے کا چیلنج دیا۔

    عثمان ڈار نے کہا پوری ن لیگ بشمول مریم نواز، محسن رانجھا مناظرے کا چیلنج قبول کریں، حکومت کےکامیاب جوان،ن لیگ کے یوتھ پروگرام کا براہ راست مناظرہ کریں، کونسا پروگرام بہتر ہے فیصلہ عوام کریں گے۔

    عثمان ڈاراور محسن رانجھا میں اےآروائی کے پروگرام میں بحث وتکرارہوئی تھی جبکہ عثمان ڈارنے اے آر وائی نیوز کا کلپ شیئرکرتے ہوئے مریم نوازکو بھی ٹیگ کیا تھا، مریم نوازلیگی دورحکومت میں یوتھ پروگرام کی چیئرپرسن تھیں۔

    یاد رہے 17 اکتوبر کو وزیراعظم عمران خان نے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے فلاحی منصو بے کامیاب جوان پروگرام کا افتتاح کیا تھا ، پروگرام کے تحت نوجوانوں کو ایک لاکھ روپے تک کا بلاسود جبکہ پچاس لاکھ روپے تک کا کم شرح سود پر قرض مل سکے گا۔

    وزیراعظم نے افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہا تھا کہ ہمارا ٹارگٹ ہوگا اپنے کاروبار کے لیے 10 لاکھ نوجوانوں کو قرضے دیے جائیں، کامیاب جوان پروگرام میں سفارش نہیں چلے گی، میرٹ پر کام ہوگا۔

    بعد ازاں عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ ماضی کے یوتھ پروگرام سیاست کی نذر ہوئے تھے ، کوشش ہےدسمبر سے قرض کی فراہمی شروع ہوجائے، 21 سے 45سال تک کے نوجوان درخواست دے سکتے ہیں جبکہ ملازمت پیشہ نوجوان بھی پروگرام میں درخواست دے سکتے ہیں۔