Tag: maryum nawaz

  • میری خواہش ہوگی کہ میں بھی میاں صاحب کے ساتھ جاؤں ، مریم نواز

    میری خواہش ہوگی کہ میں بھی میاں صاحب کے ساتھ جاؤں ، مریم نواز

    لاہور : سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ نوازشریف بیرون ملک علاج کرانے کے لئے تیار ہیں ،ان کی صحت پر کوئی سمجھوتا نہیں کرسکتے، میری خواہش ہوگی کہ میں بھی میاں صاحب کے ساتھ جاؤں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا میں عدالت کا احترام کرتی ہوں اور عدالت کے حکم کی تعمیل کروں گی ، آج بھی میاں صاحب کو چھوڑنا مشکل تھا۔

    مریم نواز کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی طبیعت تھوڑی نہیں بہت خراب ہے، ان کو فی الفور علاج کے لئے بیرون ملک بھیجنا چاہیے، نواز شریف کی صحت پر کوئی سمجھوتا نہیں کرسکتے، میرا نام ای سی ایل میں ہونے سے والد کے ساتھ نہیں جا سکتی۔

    انھوں نے کہا کہ شہبازشریف نوازشریف کوبیرون ملک لے جانے کےانتظامات دیکھ رہے ہیں، نوازشریف کے کل پلیٹ لیٹس کی تعداد ایک بار پھر گر گئی تھی، ماں کے جانے کے بعد اب میرا سب کچھ میرے والد نواز شریف ہیں۔

    مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ صحت پہلے ہے، سیاست بعد میں ہو گی، سیاست چلتی رہے گی، والدین دوبارہ نہیں ملتے، میں ابھی ملک سےباہرنہیں جاسکتی ، میرا پاسپورٹ کورٹ میں جمع ہے، بڑا مشکل ہوگا کہ میاں صاحب باہر چلے جائیں اور میں نہ جاسکوں۔

    مسلم لیگ ن کی نائب صدر نے کہا میری خواہش ہوگی کہ میں بھی میاں صاحب کے ساتھ جاؤں، نواز شریف کی طبیعت سے متعلق بہت فکر مند رہتی ہوں، ان کی حالت بہت تشویشناک ہے، نوازشریف کو دنیا میں جہاں بھی ممکن ہوسکے جاکر علاج کرانا چاہیے۔

    صحافی نے سے سوال کیا عدلیہ سے آپ کو مزید ریلیف کی توقع ہے، جس پر مریم نواز نے جواب میں کہا انشااللہ سچ غالب ہوکر رہے گا۔

    مزید پڑھیں : نوازشریف علاج کیلئے باہر جانے پر رضامند

    اس سے قبل ایک اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف علاج کیلئے باہر جانے پر رضا مند ہوگئے ہیں ، رپورٹ کے مطابق ن لیگ نے حکومت سے ڈاکٹروں کی تجاویز پرمبنی رپورٹ بھی شیئر کی ہے، اس رپورٹ کی روشنی میں حکومت نواز شریف کا نام ای سی ایل سے خارج کرسکتی ہے۔

    ڈان اخبار کے مطابق ای سی ایل سے نام خارج ہونے کی صورت میں نواز شریف اس ہفتے لندن روانہ ہوسکتے ہیں تاہم مریم نواز بیرون ملک نہیں جائیں گی۔

    دوسری جانب مسلم لیگ ن کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکلوانے کے لئے حکومت کو درخواست دینے پر غور کیا جارہا ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں شہبازشریف کی وکلا سے مشاورت جاری ہے۔

    گذشتہ روز مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا تھا کہ نوازشریف کے پلیٹ لیٹس گر گئے ہیں اور ان کی حالت انتہائی تشویشناک ہے، بار بار پلیٹ لیٹس کم ہونےکی وجہ معلوم نہیں ہورہی۔

  • چوہدری شوگر ملز منی لانڈرنگ کیس میں مریم نواز ضمانت پر رہا

    چوہدری شوگر ملز منی لانڈرنگ کیس میں مریم نواز ضمانت پر رہا

    لاہور: احتساب عدالت میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحب زادی مریم نواز کے ضمانتی مچلکے پیش کر دیے گئے، جس کے بعد مریم نواز کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چوہدری شوگر ملز منی لانڈرنگ کیس میں مریم نواز کی رہائی کے لیے قانونی تقاضوں کی تکمیل کے بعد انھیں ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے، احتساب عدالت نمبر 5 میں مریم نواز کی جانب سے ایک ایک کروڑ کے 2 ضمانتی مچلکے پیش کیے گئے ہیں۔

    قبل ازیں، مچلکے جج امجد نذیر چوہدری کی عدالت میں پیش کیے گئے، جس کے بعد ہائی کورٹ کے احکامات سمیت مچلکوں کی جانچ پڑتال کی کارروائی شروع کردی گئی ہے۔

    عدالت نے استفسار کیا ہائیکورٹ میں جمع کرائی گئی 7 کروڑکی رسید کہاں ہے؟ جس پر عطاتارڑ کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم پر پاسپورٹ اوررقم جمع کرا دی ہے، عدالت نے مزید کہا کہ جائیدادکی دستاویز درست ہے ؟ٹاؤٹ مچلکے تو نہیں؟

    وکیل نے بتایا کہ سیف الملوک کھوکھررکن صوبائی اسمبلی ہیں اوران کی اپنی جائیدادہے، عدالتی حکم پر7کروڑکی رقم جمع کرادی تھی، جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ ڈپٹی رجسٹرار ہائی کورٹ کی تحریرمیں 7 کروڑ جمع ہونے کا ذکرنہیں۔

    فاضل جج نے رجسٹرار احتساب عدالت کو رقم جمع ہونے کی تصدیق کرانے کا حکم دے دیا، جس کے بعد مریم نواز کے ضمانتی مچلکوں کی تصدیق کا عمل مکمل ہوگیا ہے اور احتساب عدالت کے عملے کو روبکار جاری کرنے کا حکم دے دیا گیا۔

    عطااللہ تارڑ اور وکلا مریم نواز کی رہائی کیلئےروبکار لیکرکوٹ لکھپت جیل روانہ ہوئے ، روبکار جیل حکام کوموصول ہونے کے بعدرہائی کاعمل شروع ہوگیا ہے۔

    گذشتہ روز عدالتی حکم پر مریم نواز کا پاسپورٹ اور سات کروڑروپے لاہورہائی کورٹ میں جمع کرائے گئے تھے تاہم ضمانتی مچلکے جمع نہیں ہوسکے تھے۔

    مزید پڑھیں : مریم نواز کا پاسپورٹ اور7 کروڑ کی رقم ہائی کورٹ میں جمع

    یاد رہے لاہور ہائی کورٹ نے چوہدری شوگر ملز کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے ایک ایک کروڑ کے دو مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا اور کہا تھا صرف تیماری داری کیلئے درخواست ضمانت قابل پذیرائی نہیں۔

    عدالت نے مریم نواز کو پاسپورٹ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا پاسپورٹ جمع نہیں کرایا گیا تو بطور ضمانت7 کروڑ جمع کرانے ہوں۔

    واضح رہے 8 اگست کو نیب نے چوہدری شوگرملز منی لانڈرنگ کیس میں مریم نوا ز کو تفتیش کے لئے بلایا گیا تھا لیکن وہ نیب دفتر میں پیش ہونے کے بجائے والد سے ملنے کوٹ لکھپت جیل چلی گئیں تھیں، تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش نہ ہونے پر نیب ٹیم نے انھیں یوسف عباس کو گرفتار کرلیا تھا۔

  • اسپیشل پراسیکیوٹر کی عدم حاضری ، مریم نواز کی درخواست ضمانت پر سماعت کل تک ملتوی

    اسپیشل پراسیکیوٹر کی عدم حاضری ، مریم نواز کی درخواست ضمانت پر سماعت کل تک ملتوی

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی درخواست ضمانت پر سماعت اسپیشل پراسیکیوٹر جہانزیب بھروانہ کی عدم حاضری پر کل تک کے لئے ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں دو رکنی بنچ نے چوہدری شوگر ملز کیس میں سابق وزیراعظم مریم نواز کی درخواست ضمانت پر سماعت کی، وکیل مریم نواز نے کہا عدالت بحث کی اجازت دے تو بنیادی دلائل دیئے جائیں۔

    جس پر عدالت نے کہا بہتر ہے اسپیشل پراسیکیوٹر کی موجودگی میں بحث کی جائے ، نیب وکیل کی ڈی جی نیب کی جانب سے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا
    کی گئی تو وکیل مریم نواز کا کہنا تھا کہ ہم نے ڈی جی نیب کو فریق ہی نہیں بنایا۔

    اسپیشل پراسیکیوٹر جہانزیب بھروانہ عدالت میں پیش نہ ہوئے ، نیب پراسیکیوٹر نے بتایا اسپیشل پراسیکیوٹر اسلام آباد میں ہیں اس لیے پیش نہ ہوسکے، جس پر عدالت نے مریم نواز کی درخواست ضمانت پر سماعت کل تک ملتوی کر دی۔

    یاد رہے نیب کی جانب سے گزشتہ روز جواب جمع کروایا گیا تھا، جس پر عدالت نے کہا تھا کہ ہمارے پاس یہ کیس پہلی بار آیا ہے ، نیب کا جواب پڑھ لیں اس کے بعد اس پر بحث کر لیں، ہمیں وقت دیا جائے تاکہ اس جواب کو پڑھ لیا جائے۔

    نیب نے ہائی کورٹ میں جمع کرائے گئے تحریری جواب میں کہا تھا کہ مریم نواز کے خلاف تحقیقات کا آغاز جنوری2018 میں کیا، تحقیقات کا آغاز مشکوک ٹرانزکشنز کی بنیاد پر کیا گیا۔

    مزید پڑھیں : نیب نے مریم نواز کی درخواست ضمانت کی مخالفت کردی

    تحریری جواب میں کہا گیا تھا جنوری 2018 میں مریم نواز پارٹی میں برسراقتدار تھی، مریم ،نوازشریف و دیگر کیخلاف قانون کے مطابق تحقیقات کررہے ہیں، نیب بیورو کے قیام کا مقصد معاشرے سے کرپشن کا خاتمہ ہے ، نیب ملزمان کے خلاف بلا امتیاز کاررروائی کرتا ہے۔

    نیب نے جواب میں کہا تھا نیب آرڈیننس کے تحت حکومت سے شکایت ملنے پر تحقیقات ممکن ہیں، چیئرمین نیب کو کرپشن پر تحقیقات کا مکمل اختیار حاصل ہے ، نیب آرڈیننس کی دفعہ 9 سے ایس ای سی پی، کمپنیز ایکٹ کا تعلق نہیں ، دفعہ 9 خصوصی طور پر کرپشن پرلاگو ہوتی ہے۔

    تحریری جواب میں درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا میرٹ کی بنیاد پرمریم نواز کی درخواست ضمانت مسترد کی جائے۔

    واضح رہے 8 اگست کو نیب نے چوہدری شوگرملز منی لانڈرنگ کیس میں مریم نوا ز کو تفتیش کے لئے بلایا گیا تھا لیکن وہ نیب دفتر میں پیش ہونے کے بجائے والد سے ملنے کوٹ لکھپت جیل چلی گئیں تھیں، تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش نہ ہونے پر نیب ٹیم نے انھیں یوسف عباس کو گرفتار کرلیا تھا۔

    نیب کے تفتیشی افسر کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ مریم نواز، نوازشریف اور شریک ملزموں نے 2000ملین کی منی لانڈرنگ کی، ملزمان کےاثاثے ذرائع آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے۔

  • مریم نواز کی درخواست ضمانت ، نیب حکام نے اپنا جواب عدالت میں جمع کرادیا

    مریم نواز کی درخواست ضمانت ، نیب حکام نے اپنا جواب عدالت میں جمع کرادیا

    لاہور : چوہدری شوگرملز کیس میں گرفتار سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی درخواست ضمانت پر نیب حکام نے اپنا جواب عدالت میں جمع کرادیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں 2رکنی بینچ نے چوہدری شوگرملز کیس میں گرفتار سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز  کی درخواست  ضمانت پر سماعت کی۔

    نیب حکام نے درخواست ضمانت پر اپنا جواب عدالت میں جمع کرادیا ، وکیل نے کہا مریم نوازجسمانی ریمانڈ کے بعد جوڈیشل ریمانڈپرجیل میں ہیں ، مریم نواز سے جوتفتیش کرنی تھی کی جاچکی ہے ، جس پر عدالت نے کہا ہمارے پاس یہ کیس پہلی بار آیا ہے ، نیب کا جواب پڑھ لیں اس کے بعد اس پر بحث کر لیں، ہمیں وقت دیا جائے تاکہ اس جواب کو پڑھ لیا جائے۔

    بعد ازاں لاہورہائی کورٹ نے مریم نواز کی درخواست ضمانت پر سماعت کل تک ملتوی کردی۔

    گذشتہ سماعت میں نیب کی جانب سے مریم نوازکی متفرق درخواست ضمانت پر جواب جمع کرایا گیا تھا ، وکیل نے کہا تھا والدکی حالت تشویشناک ہے ،مریم  نواز کوتیمارداری کرنی چاہیے، جس پر عدالت نے استفسار کیا کیا مریم نواز کو والد سے ملاقات کی اجازت دی گئی۔

    وکیل مریم نواز نے بتایا اجازت تو دی گئی مگر بعد میں واپس جیل لے گئے ، مریم نواز پاکستان میں اپنے والد کے پاس واحد اولاد ہیں ،اگر کچھ ہو گیا تو وقت کو  واپس نہیں لایا جا سکتا، جس پر نیب نے کہا ایسا قانون نہیں کہ قیدی کو والدین کی تیمارداری کیلئے ضمانت دی جائے۔

    مزید پڑھیں : مریم نواز کی درخواست ضمانت پرنیب سے تفصیلی جواب طلب

    عدالت نے نیب کو جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا بتایا جائے کیا مریم کو والد کے ساتھ رہنےکی اجازت دی جا رہی ہے یا نہیں ، حتمی طور پر بتایا  جائےکیانوازشریف اورمریم کانام ای سی ایل میں ہے یا نہیں؟

    خیال رہے چوہدری شوگرملز کیس میں گرفتار سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا آج تک کے جوڈیشل ریمانڈ پر ہے۔

    واضح رہے 8 اگست کو نیب نے چوہدری شوگرملز منی لانڈرنگ کیس میں مریم نوا ز کو تفتیش کے لئے بلایا گیا تھا لیکن وہ نیب دفترمیں پیش ہونے کے بجائے  والد سے ملنے کوٹ لکھپت جیل چلی گئیں تھیں، تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش نہ ہونے پر نیب ٹیم نے انھیں یوسف عباس کو گرفتار کرلیا تھا۔

    نیب کے تفتیشی افسر کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھاکہ مریم نواز، نوازشریف اور شریک ملزموں نے2000ملین کی  منی لانڈرنگ کی، ملزمان کےاثاثے ذرائع آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے۔

  • چوہدری شوگرمل کیس : مریم نواز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 25  اکتوبرتک توسیع

    چوہدری شوگرمل کیس : مریم نواز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 25 اکتوبرتک توسیع

    لاہور : چوہدری شوگرمل کیس میں احتساب عدالت نے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز اور ان کے کزن یوسف عباس کے جوڈیشل ریمانڈ میں پچیس اکتوبرتک توسیع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں چوہدری شوگرمل کیس کی سماعت ہوئی ، احتساب عدالت کےجج امیرمحمدخان نے کیس کی سماعت کی، جیل حکام کی جانب سے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز اور ان کے کزن یوسف عباس کو جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پر احتساب عدالت کیا گیا۔

    مریم نواز کی پیشی کے موقع پر ان کا بیٹا جنید صفدر ، احسن اقبال، پرویز رشید،مریم اورنگزیب، سائرہ افضل تارڑ اور دیگر بھی موجود تھے۔

    اس موقع پر ن لیگی کارکن باز نہ آئے اور حسب روایت عدالت کو سیاسی اکھاڑا بنائے رکھا، نعرے بازی کے ساتھ پولیس اہلکاروں سے دھکم پیل کرتے رہے، جس کے بعد فاضل جج نے مختصر سماعت کے بعد ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 25 اکتوبر تک توسیع کردی۔

    پیشی کے آئیں پر مریم نواز نے ٹیلی فون پرنواز شریف سے گفتگو بھی کی اور والد سے بات کرتے ہوئے رو پڑیں۔

    گذشتہ سماعت میں مریم نواز کے وکلا نے سائیڈروم میں مشاورت کی اجازت کی درخواست کی تھی ، جس پر عدالت نے کہا تھا ملاقات کر لیں مگریقینی بنایا جائے کوئی دوسرا نہ ہو، غیر متعلقہ افراد ملاقات میں گئے تو ذمہ دار وکلاہوں گے۔

    عدالت نے ن لیگی کارکنوں کے شور شرابے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ہدایت کی سیکیورٹی اہلکار سب کو باہر نکالیں ، کیا یہ لوگ میری عدالت کا ریکارڈ تباہ کرنا چاہتے ہیں، اور مریم نواز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14روز کی توسیع کر دی اور دونوں ملزمان کو 23 اکتوبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

    اس سے قبل ہونے والی سماعت میں عدالت نے مریم نواز کے مزید جسمانی ریمانڈکی نیب کی استدعا مسترد کرتے ہوئے مریم نواز اور یوسف عباس کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا تھا۔

    یاد رہے 8 اگست کو نیب نے چوہدری شوگرملز منی لانڈرنگ کیس میں مریم نوا ز کو تفتیش کے لئے بلایا گیا تھا لیکن وہ نیب دفترمیں پیش ہونے کے بجائے والد سے ملنے کوٹ لکھپت جیل چلی گئیں تھیں، تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش نہ ہونے پر نیب ٹیم نے انھیں یوسف عباس کو گرفتار کرلیا تھا۔

    نیب کے تفتیشی افسر کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھاکہ مریم نواز، نوازشریف اور شریک ملزموں نے2000ملین کی منی لانڈرنگ کی، ملزمان کےاثاثے ذرائع آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے۔

  • مریم نواز نے ضمانت پر رہائی کیلئے درخواست دائر کردی

    مریم نواز نے ضمانت پر رہائی کیلئے درخواست دائر کردی

    لاہور : سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے ضمانت پر رہائی کیلئے درخواست دائر کردی، جس میں کہا چوہدری شوگرملز ریفرنس، منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت منظور کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت پر رہائی کیلئے درخواست دائر کر دی ، درخواست لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ مریم نواز ملک کے تین بار منتخب ہونے والے وزیراعظم کی بیٹی ہے، نواز شریف نے ملکی ترقی کیلئے بہت اقدامات کئے، مریم کا خاندان سیاسی تاریخ کا حامل ہے۔

    دائر درخواست میں کہا گیا منی لانڈرنگ کا بے بنیاد کیس بنا کر سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، نیب کے قانون کی غلط استعمال کر کے گرفتار کیا گیا، تمام جائیدادیں اور اثاثے ڈکلیئر کر رکھی ہیں۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ چوہدری شوگرملزریفرنس،منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت منظورکی جائے۔

    یاد رہے احتساب عدالت نے چوہدری شوگرملزمنی لانڈرنگ کیس میں نیب کی مزید ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے مریم نواز کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوادیا تھا۔

    مزید پڑھیں : احتساب عدالت نے مریم نواز کا جوڈیشل ریمانڈ دے دیا

    واضح رہے 8 اگست کو نیب نے چوہدری شوگرملز منی لانڈرنگ کیس میں مریم نوا ز کو تفتیش کے لئے بلایا گیا تھا لیکن وہ نیب دفترمیں پیش ہونے کے بجائے والد سے ملنے کوٹ لکھپت جیل چلی گئیں، مریم نواز ملاقات کر کےنکلیں تو نیب ٹیم نے انھیں گرفتار کرلیا تھا جبکہ نواز شریف کے بھتیجے یوسف عباس کو بھی گرفتار کیاتھا۔

  • مریم نواز کو کوٹ لکھپت جیل میں بی کلاس الاٹ

    مریم نواز کو کوٹ لکھپت جیل میں بی کلاس الاٹ

    لاہور : سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو کوٹ لکھپت جیل میں بی کلاس الاٹ کردی گئی، ریم نواز کو تاحال ٹی وی اور اے سی فراہم نہیں کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ داخلہ کی اجازت سے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو کوٹ لکھپت جیل میں بی کلاس الاٹ کردی گئی ، مریم نواز کوبی کلاس میں دستیاب سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نواز کو تاحال ٹی وی اور اے سی فراہم نہیں کیا گیا جبکہ کولر، کرسی، میز، میٹرس، کتابیں اور گھر سےاشیا منگوانے کی اجازت ہے۔

    محکمہ داخلہ کے ذرائع کے مطابق مریم نواز کو گھر سے کھانا منگوانے کی بھی اجازت دے دی گئی ہے جبکہ اےسی ،ٹی وی کی اجازت طبی بنیاد پر دی جاتی ہے۔

    اس سے قبل جیل انتظامیہ کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی کوٹ لکھپت منتقلی پر خواتین بیرک کی صفائی کے خصوصی انتظامات کئے گئے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ مریم نواز کی منتقلی سے پہلے خوشبودار ڈینگی اسپرے کرایا گیا اور خواتین بیرک میں نئے پردے لگائے گئے جبکہ بستر بھی رکھا گیا،  مریم  نواز کا ایڈمن بلاک میں ابتدائی طبی معائنہ پھر جیل اندراج کیا گیا۔

    مزید پڑھیں : مریم نواز کی کوٹ لکھپت جیل منتقلی، خواتین بیرک کو چمکا دیا گیا

    یاد رہے احتساب عدالت نے چوہدری شوگرملزمنی لانڈرنگ کیس میں نیب کی مزید ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے مریم نواز کو جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھجوادیا تھا۔

    جس پرانھیں کیمپ جیل منتقل کیا گیا وہاں خواتین بیرک نہ ہونے پر حکام مریم نواز کو کوٹ لکھپت جیل لے گئے، جہاں نواز شریف اور حمزہ شہباز بھی قید ہیں۔

    واضح رہے 8 اگست کو نیب نے چوہدری شوگرملز منی لانڈرنگ کیس میں مریم نوا ز کو تفتیش کے لئے بلایا گیا تھا لیکن وہ نیب دفترمیں پیش ہونے کے بجائے والد سے ملنے کوٹ لکھپت جیل چلی گئیں، مریم نواز ملاقات کر کےنکلیں تو نیب ٹیم نے انھیں گرفتار کرلیا تھا جبکہ نواز شریف کے بھتیجے یوسف عباس کو بھی گرفتار کیاتھا۔

  • مریم نواز کی کوٹ لکھپت جیل منتقلی، خواتین بیرک کو چمکا دیا گیا

    مریم نواز کی کوٹ لکھپت جیل منتقلی، خواتین بیرک کو چمکا دیا گیا

    لاہور: سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی کوٹ لکھپت منتقلی پر خواتین بیرک کو چمکا دیا گیا، خواتین بیرک میں نئے پردے لگائے گئے ،  محکمہ داخلہ پنجاب کی اجازت کے بعد مریم نواز کو بی کلاس دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق جیل انتظامیہ کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی کوٹ لکھپت منتقلی پر خواتین بیرک کی صفائی کے خصوصی انتظامات کئے گئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نواز کی منتقلی سے پہلے خوشبودار ڈینگی اسپرے کرایا گیا اور خواتین بیرک میں نئے پردے لگائے گئے جبکہ بستر بھی رکھا گیا۔

    ذرائع کے مطابق مریم نواز کا ایڈمن بلاک میں ابتدائی طبی معائنہ پھر جیل اندراج کیا گیا، محکمہ داخلہ پنجاب کی اجازت کے بعد مریم نواز کو بی کلاس دی جائے گی۔

    مزید پڑھیں : احتساب عدالت نے مریم نواز کا جوڈیشل ریمانڈ دے دیا

    یاد رہے احتساب عدالت نے چوہدری شوگرملزمنی لانڈرنگ کیس میں نیب کی مزید ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے مریم نواز کو جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھجوادیا تھا۔

    جس پرانھیں کیمپ جیل منتقل کیا گیا وہاں خواتین بیرک نہ ہونے پر حکام مریم نواز کو کوٹ لکھپت جیل لے گئے، جہاں نواز شریف اور حمزہ شہباز بھی قید ہیں۔

    واضح رہے 8 اگست کو نیب نے چوہدری شوگرملز منی لانڈرنگ کیس میں مریم نوا ز کو تفتیش کے لئے بلایا گیا تھا لیکن وہ نیب دفترمیں پیش ہونے کے بجائے والد سے ملنے کوٹ لکھپت جیل چلی گئیں، مریم نواز ملاقات کر کےنکلیں تو نیب ٹیم نے انھیں گرفتار کرلیا تھا جبکہ نواز شریف کے بھتیجے یوسف عباس کو بھی گرفتار کیاتھا۔

  • چوہدری شوگر ملز کیس : مریم نواز  کے جسمانی ریمانڈ میں  14دن کی توسیع

    چوہدری شوگر ملز کیس : مریم نواز کے جسمانی ریمانڈ میں 14دن کی توسیع

    لاہور : احتساب عدالت نے چوہدری شوگر ملز کیس میں سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز اور بھتیجے یوسف عباس کے جسمانی ریمانڈ میں 14دن کی توسیع کردی اور دونوں کو 4 ستمبر کو پیش کرنے کا حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں چوہدری شوگرملز کیس کی سماعت ہوئی ، احتساب عدالت کے جج نعیم ارشد نے سماعت کی۔

    سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی صدر مریم نواز اور بھتیجے یوسف عباس کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا، سماعت میں نیب کی جانب سے مریم نواز اور یوسف عباس کےجسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواست کی گئی۔

    مریم نواز کے وکلا کی جانب سےجسمانی ریمانڈ کی مخالفت نہیں کی گئی ، وکیل نیب نے کہا مختلف زاویوں سے تفتیش جاری ہے ، 1990 کی دہائی کی ٹرانزیکشن کی تحقیقات کرنی ہیں۔

    احتساب عدالت نے مریم نواز اور یوسف عباس کے جسمانی ریمانڈ میں 14دن کی توسیع کر تے ہوئے دونوں کو 4 ستمبر کو پیش کرنے کا حکم دیا۔

    مزید پڑھیں : چوہدری شوگرملز کیس، مریم نواز 21 اگست تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    یاد رہے 8 اگست کو نیب نے چوہدری شوگرملز منی لانڈرنگ کیس میں مریم نوا ز کو تفتیش کے لئے بلایا گیا تھا لیکن وہ نیب دفترمیں پیش ہونے کے بجائے والد سے ملنے کوٹ لکھپت جیل چلی گئیں، مریم نواز ملاقات کر کےنکلیں تو نیب ٹیم نے انھیں گرفتار کرلیا تھا جبکہ نواز شریف کے بھتیجے یوسف عباس کو بھی گرفتار کیا۔

    بعد ازاں مریم نواز اور یوسف عباس کو احتساب عدالت کےجج جوادالحسن کےروبروپیش کیا گیا تھا ، جہاں عدالت نے مریم نوازاور بھتیجے یوسف عباس کو 21 اگست تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

  • پاکپتن  انتظامیہ نے مریم نواز کو پلے گراؤنڈ میں ورکر کنونشن کی اجازت دے دی

    پاکپتن انتظامیہ نے مریم نواز کو پلے گراؤنڈ میں ورکر کنونشن کی اجازت دے دی

    پاکپتن :  مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کو پلے گراؤنڈ میں ورکرز کنونشن کروانے کی اجازت دے دی گئی اور کہا گیا ہے کہ صرف پلے گرائونڈ میں ہی کنونشن کی اجازت ہے، 2013 کی انتخابی مہم میں شہباز شریف کا جلسہ پلے گراؤنڈ میں ناکام ہوا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکپتن میں ضلعی انتظامیہ نے مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز کو پلے گراؤنڈ میں ورکرز کنونشن کی اجازت دے دی ، مریم نواز پاکپتن میں ورکر کنونشن سے خطاب کریں گی۔

    ضلعی انتظامیہ نے مریم نواز کو پلے گرائونڈ میں کنونشن کرنے کی اجازت دیتے ہوئے اجازت نامہ جاری کر دیا ، اجازت نامہ کے مطابق مریم نواز کو پلے گراؤنڈ کے علاوہ کہیں بھی کنونشن کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

    ایم پی اے پاکپتن میاں نوید علی نے پلے گراؤنڈ میں ورکر کنونشن کی اجازت کے لئے درخواست دے رکھی تھی، جس پر انتظامیہ نے اجازت دیتے ہوئے اجازت نامہ جاری کیا۔

    دوسری جانب مسلم لیگ ن کی مقامی قیادت نے کنونشن سڑک پر کروانے کا فیصلہ کر لیا، لیگی ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نواز چوک آرائیں میں سڑک پر ورکرز سے خطاب کریں گی، جلسہ گاہ کی تبدیلی کا فیصلہ اجازت میں تاخیر کے باعث کیا گیا۔

    2013 کی انتخابی مہم کے دوران پلے گراؤنڈ میں شہباز شریف کا جلسہ ناکام ہوا تھا، ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ نے سابقہ جلسے کی ناکامی کو مد نظر رکھتے ہوئے کنونشن پلے گراؤنڈ میں نہ کروانے کا فیصلہ کیا۔