Tag: maryum nawaz

  • نیب پیشی پر مریم نواز سے تحقیقات اورسوالات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    نیب پیشی پر مریم نواز سے تحقیقات اورسوالات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    لاہور : چوہدری شوگرملز کیس میں نیب پیشی پر مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز سے شیئرزہولڈرز ہونے پر معلومات، غیر ملکیوں سے مالی رابطوں اور بیرون ملک سےملنے والی ٹیلی گرافک ٹرانسفرکی معلومات مانگی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق چوہدری شوگرملز کیس میں نیب کی مسلم لیگ ن کی نائب صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز سے تحقیقات اور سوالات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

    ذرائع نے کہا مریم نواز سے چوہدری شوگرملز کے شیئرزہولڈرز ہونے پر معلومات مانگی گئیں اور 1985 سے لے کر اب تک حصص کی خریداری اور 1985 سے اب تک ملزکےحصص کی منتقلی کی تفصیلات مانگیں۔

    ذرائع کے مطابق نیب نے ملز کے 4 غیر ملکیوں سے مالی رابطوں پربھی سوالات کئے، غیرملکیوں میں یو اے ای کے شہری سعیدسیف بن جبارالسعودی ، یوکےکےشیخ ذکاالدین،سعودی ہانی احمد اور یواے ای کے نصیر عبداللہ شامل ہیں۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نواز سے شمیم شوگرملزکوسرمایہ کاری سےمتعلق بھی سوالات کئےگئے اور بیرون ملک سےملنےوالی ٹیلی گرافک ٹرانسفرکی معلومات مانگی گئیں جبکہ مختلف افرادسےخریدی گئی زمین سےمتعلق معلومات لی گئیں۔

    مزید پڑھیں : چوہدری شوگرملزکیس : نیب کی مریم نواز سے پوچھ گچھ ، 8 اگست کو دوبارہ طلب

    منی لانڈرنگ سےمتعلق چوہدری شوگرملزکی تحقیقات کی جارہی ہیں، چوہدری شوگرملزمیں زیادہ سرمایہ کاری2001سے 2007میں ہوئی۔

    یاد رہے چوہدری شوگرملزکیس میں طلبی پر مسلم لیگ ن کی نائب صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نیب دفتر میں پیش ہوئیں ، نیب کی مشترکہ ٹیم نے 45 منٹ تک مریم نواز سے تحقیقات کیں اور سوالنامہ بھی دیا، سوالنامہ میں چوہدری شوگرملزسےمتعلق جواب مانگےگئے ۔

    ذرائع کے مطابق نیب نے مریم نوازکو8 اگست کودوبارہ طلب کرلیا اور ریکارڈبھی ساتھ لانےکی ہدایت کردی ہے جبکہ حسن اورحسین نواز کو دوبارہ طلبی کے لیے نوٹس جاری کیا جائےگا۔

  • چوہدری شوگرملزکیس : نیب کی مریم نواز سے پوچھ گچھ ، 8 اگست کو دوبارہ طلب

    چوہدری شوگرملزکیس : نیب کی مریم نواز سے پوچھ گچھ ، 8 اگست کو دوبارہ طلب

    لاہور : چوہدری شوگرملزکیس میں نیب نے مسلم لیگ ن کی نائب صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز سے تفتیش کے بعد 8 اگست کو دوبارہ طلب کرلیا اور ریکارڈ بھی ساتھ لانے کی ہدایت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چوہدری شوگرملزکیس میں طلبی پر مسلم لیگ ن کی نائب صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نیب دفتر میں پیش ہوئیں، حسن اورحسین نواز بیرون ملک ہونےکےباعث پیش نہیں ہوئے۔

    نیب کی مشترکہ ٹیم نے 45 منٹ تک مریم نواز سے تحقیقات کیں اور سوالنامہ بھی دیا، سوالنامہ میں چوہدری شوگرملزسےمتعلق جواب مانگےگئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق نیب نے مریم نوازکو8 اگست کودوبارہ طلب کرلیا اور ریکارڈبھی ساتھ لانےکی ہدایت کردی ہے جبکہ حسن اورحسین نواز کو دوبارہ طلبی کے لیے نوٹس جاری کیا جائےگا۔

    یاد رہے نیب نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز ، صاحبزادے حسین نواز، حسن نواز اور بھتیجے عبدالعزیز عباس کو چوہدری شوگرملزکیس میں طلب کر رکھا تھا۔

    مریم نواز کی پیشی کے موقع پر پولیس کی بھاری نفری نیب کمپلیکس میں تعینات تھیں جبکہ ن لیگی کارکن بھی نیب دفترپہنچے اور نوازشریف کے حق میں نعرے لگائے۔

    خیال رہے نیب چوہدری شوگرملزکےاکاؤنٹ میں بیرون ملک سےفنڈزکی تحقیقات کررہاہے ، چوہدری شوگرملزمیں مریم نواز،حسن وحسین نواز ،عبدالعزیز شیئر ہولڈر ہیں۔

    مزید پڑھیں : مریم صفدر چوہدری شوگرملز کے کروڑوں شیئرز کی مالک نکلی، بڑا انکشاف

    گذشتہ روز چودھری شوگر ملز کیس میں بڑی پیش رفت سامنے آئی تھی ، ذرائع کے مطابق نیب ٹیم نے نواز شریف سے جیل میں تحقیقات کا فیصلہ کیا جبکہ اس کیس میں شہباز شریف کی بھی جلد طلبی کا امکان ہے۔

    نیب نے حمزہ شہباز سے گرفتاری کے دوران چودھری شوگر ملز کیس میں تحقیقات کا آغاز بھی کر دیا ہے۔

    واضح رہے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں چوہدری شوگرملز کا کیس سے متعلق بڑا انکشاف ہوا تھا کہ مریم صفدر شوگرملز کے ایک کروڑ چوبیس لاکھ شئیرزکی مالک ہیں، غیر ملکی شئیر ہولڈرز نے مریم صفدر کو کروڑوں کے شئیرز کیوں منتقل کیے۔

    وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاداکبر کا کہنا تھا مریم نواز کے شیئرزمنتقلی،خریدوفروخت کےمعاملےکودیکھاجائے گا، دوہزار آٹھ میں مریم نواز نے شیئرز خریدے تو کتنی رقم ادا کی گئی ،نیب دیکھے گا کہ چوہدری شوگر ملز کیس میں شیئرز کیسے منتقل ہوئے ۔

    معاون خصوصی نے کہا چوہدری شوگر ملز کیس نیا نہیں پرانا کیس ہے ، یوسف عباس شریف اور دیگر کو نوٹس منی لانڈرنگ پرنیب نے نوٹس بھیجا ہے، مشکوک ٹرانزکشنز کو مدنظر رکھ کر ہی نیب نے نوٹس بھیجا ہوگا۔

  • ایف بی آر کا مریم نواز اور نصرت شہباز پر ٹیکس عائد ،  نوٹسز جاری

    ایف بی آر کا مریم نواز اور نصرت شہباز پر ٹیکس عائد ، نوٹسز جاری

    اسلام آباد : ایف بی آر نے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز اور شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز پر ٹیکس عائد کر کے نوٹسز جاری کر دیئے اور ٹیکس ادائیگی کے لئے 23 جولائی تک مہلت دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر) نے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز اور شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز کو ٹیکس نوٹسز جاری کردیے۔

    ایف بی آر مریم نواز اور نصرت شہباز کو انکم سپورٹ لیوی ٹیکس 2013 کے نوٹسز بھی جاری کر چکا ہے۔

    ایف بی آر نے مریم نواز پر 6 لاکھ 57 ہزارروپے انکم سپورٹ لیوی اور 6 لاکھ روپے ڈیفالٹ سرچارج عائد کیا ہے جبکہ مجموعی طور پر 12 لاکھ 57 ہزار روپے کے ٹیکس نوٹس جاری کئے گئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق مریم نواز کے سال 2013 کے منقولہ اثاثہ جات 13 کروڑ 14 لاکھ روپے پر ٹیکس عائد کیا گیا اور انکم سپورٹ لیوی سال 2013 کی مد میں 6 لاکھ 57 ہزارٹیکس عائدکیا گیا۔

    ایف بی آر نے نصرت شہباز کو 90 ہزار 210 روپے انکم سپورٹ لیوی اور 82 ہزار 449 روپے ڈیفالٹ سرچارج عائد کیا ہے۔ نصرت شہباز پر مجموعی طور پر ایک لاکھ 72 ہزار 659 روپے ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔

    نصرت شہباز کے سال 2013 کے منقولہ اثاثہ جات ایک کروڑ 90 لاکھ 42 ہزار روپے پر ٹیکس عائد کیا گیا تھا۔

    ایف بی آر نے مریم نواز اور نصرت شہباز کو ٹیکس ادائیگی کے لئے 23 جولائی تک مہلت دی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ مقررہ وقت پر ٹیکس ادا نہ کیا گیا تو اکاؤنٹس منجمد کر کے ریکوری کی جائے گی۔

  • جعلی ٹرسٹ ڈیڈ : مریم نواز کی طلبی کے سمن  نیب کو ارسال

    جعلی ٹرسٹ ڈیڈ : مریم نواز کی طلبی کے سمن نیب کو ارسال

    اسلام آباد : جعلی ٹرسٹ ڈیڈ کے معاملے پر مریم نواز کی طلبی کے سمن ارسال کردیئے گئے، مریم نواز کے سمن کی آج ہی تعمیل کئے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے مریم نواز کے سمن تعمیل کے لیے نیب کو بھجوا دیئے، مریم نواز کے سمن کی نیب لاہور تعمیل کرائے گا، سمن میں بتایاگیا ہے کہ آپ کو نوٹس کے ذریعے عدالتی احکامات سے متعلق آگاہ کیا جاتا ہے، انیس جولائی کو ذاتی حثیت میں پیش ہوں۔

    یاد رہے گذشتہ روز نیب نے احتساب عدالت میں مریم نواز کو جعلی دستاویزات فراہم کرنے پر سزادینے کی درخواست دی، نیب نے کہا تھا کہ مریم نواز نے کیلبری فونٹ والی جعلی ٹرسٹ ڈیڈپیش کی ، ان کی ایون فیلڈ میں ٹرسٹ ڈیڈ جعلی ثابت ہوچکی ہے۔

    مزید پڑھیں: ایون فیلڈ ریفرنس میں جعلی ٹرسٹ ڈیڈ، مریم نواز 19 جولائی کو طلب

    درخواست میں استدعا کی گئی مریم نوازکوآرڈیننس کے شیڈول جرم 3 اے اور عدالت سیکشن 30 کے تحت سزا دی جائے۔

    احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ایون فیلڈریفرنس میں جعلی ٹرسٹ ڈیڈ کے معاملے پر سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 19 جولائی کوطلب کرلیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا تھا جعلی دستاویزات دینےپر ملزم یاگواہ کودس سال قید بامشقت ہوسکتی ہے۔

    بعد ازاں مسلم لیگ ن کی مرکزی رہنما اور نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے نیب کی جانب سے پیشی کے سمن پر دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ مجھے اپنے رسک پر بلانا، میری باتیں سن سکو گے نہ سہہ سکو گے۔

  • سیکیورٹی خدشات کے باوجود مریم نواز منڈٰی بہاالدین میں جلسہ کرنے پر بضد

    سیکیورٹی خدشات کے باوجود مریم نواز منڈٰی بہاالدین میں جلسہ کرنے پر بضد

    لاہور: مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے سیکیورٹی خدشات کے باوجود کل منڈی بہاالدین میں جلسہ کرنے کی ضد لگالی ، منڈی بہاالدین انتظامیہ نےمسلم لیگ ن کوجلسےکی اجازت سے انکار کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن عوامی رابطہ مہم کا کل سے آغاز کرے گی ، مریم نواز کل منڈی بہاالدین میں جلسےسے خطاب کریں گی۔

    منڈی بہاالدین انتظامیہ نے سیکیورٹی خدشات پر ن لیگ کو قائد اعظم اسٹیڈیم جلسے کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے جبکہ پاکستان مسلم لیگ ن نے ہر صورت جلسہ منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہاہے کہ اتوارکومنڈی بہاوالدین جائیں گی اور ضرور جائیں گی۔

    یاد رہے 16 مئی نواز شریف نے رہنماؤں سے ملاقات میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے اور حکومت کے خلاف عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    اس موقع پر نوازشریف نے کہا تھا مسلم لیگ ن اب مہنگائی پرمزیدخاموش نہیں رہےگی، حکومت نےعوام کیساتھ جورویہ اپنایاوہ کسی صورت قبول نہیں۔

  • مریم نواز کی نوازشریف سے ہفتے میں 2 دن ملاقات کیلئے درخواست دائر

    مریم نواز کی نوازشریف سے ہفتے میں 2 دن ملاقات کیلئے درخواست دائر

    لاہور : مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے اپنے والد نواز شریف سے ہفتے میں 2 دن ملاقات کیلئے درخواست دائر کردی ، جس میں کہا حکومت کا ملاقات کا ایک دن طے کیا جانا غیرقانونی ہے ، ہفتے میں 2 روز ملاقات کا حکم دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے جیل میں اپنے والد سے ہفتے میں 2 روز ملاقات کیلئے درخواست دائر کردی ، مریم نواز کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائرکی گئی۔

    درخواست میں مریم نواز نے مؤقف اختیار کیا کہ حکومت کی جانب سےصرف ایک روز ملنےکی اجازت ہے، نواز شریف دل سمیت متعدد بیماریوں میں مبتلا ہیں، حکومت کا ملاقات کا ایک دن طے کیا جانا غیرقانونی ہے۔

    دراخواست میں کہا گیا نواز شریف پرجیل حکام کی جانب سے پابندیاں خلاف قانون ہیں، استدعا ہے نوازشریف سے ہفتے میں 2 روز ملاقات کا حکم دیا جائے۔

    خیال رہے کوٹ لکھپت جیل میں جمعرات کا دن ملاقات کیلئے مختص ہے ، آج بھی مریم نواز اور شہباز شریف نے سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف سے ملاقات کی جبکہ پارٹی رہنماﺅں اور کارکنوں کو ملاقات کی اجازت نہیں مل سکی۔

    مزید پڑھیں : نواز شریف کو جو سہولیات مل رہی ہیں وہ وزیراعظم کو بھی حاصل نہیں، شہباز گل

    یاد رہے دو روز قبل ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب شہباز گل نے کہا تھا کہ جھوٹ بولا گیا کہ نواز شریف کا گھر سے کھانا آنا بند ہوگیا ہے، نواز شریف کو جو سہولیات مل رہی ہیں وہ وزیراعظم کو بھی حاصل نہیں ہیں۔

    شہباز گل کا کہنا تھا ایک طرف کہا جاتا ہے نواز شریف کا 90 فیصد ایک وال بند ہے، دل کا مریض روزانہ گوشت اور انڈے کھا رہا ہے، گھر کا کھانا کھاکر وہ خود کو مزید بیمار کررہے ہیں۔

  • مریم نواز نے نواز شریف کو اے پی سی میں کیے جانے والے فیصلوں سے آگاہ کردیا

    مریم نواز نے نواز شریف کو اے پی سی میں کیے جانے والے فیصلوں سے آگاہ کردیا

    لاہور : مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے اپنے والد نوازشریف سے ملاقات کی اور اسلام آباد اے پی سی میں کیے جانے والے فیصلوں سے انھیں آگاہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف سے ملاقات کا دن ہے ، مریم نواز اپنے والد سے ملاقات کے لیے جیل پہنچ گئیں، اس موقع پر لیگی کارکنوں نےمریم نواز کے حق میں نعرے لگائے اور پھولوں کی پتیاں بھی نچھاور کیں۔

    نواز شریف سے مریم نواز نے دادی اور خاندان کے دیگر افراد کے ہمراہ ملاقات کی، ملاقات تقریبا دو گھنٹے جاری رہی اور نواز شریف نے دوپہرکا کھانا فیملی کے ساتھ کھایا۔

    ذرائع کے مطابق مریم نواز نے ملاقات میں نواز شریف کو اسلام آباد اے پی سی میں کیے جانے والے فیصلوں سے نواز شریف کو آگاہ کیا۔

    جیل انتظامیہ نے ن لیگ کے کسی رہنما اور کارکن کو نواز شریف سے ملاقات کے لیے اجازت نہیں دی اور نہ ہی ن لیگ کا کوئی اہم رہنماء یا منتخب نمائندہ کوٹ لکھپت جیل کے باہر پہنچا۔

    گذشتہ روزمسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے اے پی سی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا  تھا کہ پوری پارٹی کا نواز شریف اور شہباز شریف پر بھرپور  اعتماد ہے، ہم ایک دوسرے کے ساتھ اختلاف تو کرسکتے ہیں، فیصلہ لیڈر شپ کا ہوتا ہے جو خوش دلی سے قبول ہوتا ہے۔

    مریم نواز نے کہا کہ میں سمجھتی ہوں کہ اس حکومت کو قبول نہیں کرنا چاہئے، جتنے دن حکومت رہے گی ملکی صورت حال دگرگوں رہے گی، خدا نخواستہ   ایسا نہ ہو پاکستان پوائنٹ آف نو ریٹرن پر پہنچ جائے۔

    مزید پڑھیں : میاں صاحب سےاگلی ملاقات میں آگےکی ڈائریکشن لوں گی

    یاد رہے چند روز قبل  سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ میاں نوازشریف کوانصاف دلانےتک آخری حدتک جاؤں گی ، نوازشریف کو کچھ ہوا تو معاملے میں شامل افراد سب ذمہ دار ہوں گے، میاں صاحب کو مرسی نہیں بننےدیں گے۔

    نائب صدر مسلم لیگ ن کا کہنا تھا نوازشریف سےفیملی اورجماعت کےلوگوں کی ملاقات پر پابندی لگادی گئی، فون آیا خونی رشتہ رکھنے والے صرف نوازشریف سےمل سکتےہیں، شہبازشریف اورمجھےملاقات کی اجازت دی گئی، نوازشریف کی بہن گیٹ سےواپس گئیں،والدہ ملاقات نہ کرسکیں۔

    ان کا کہنا تھا  عدل اورعدالت کادروازہ کھٹکھٹارہےہیں امیدہےایک دن انصاف ملےگا، میاں صاحب سےاگلی ملاقات میں آگےکی ڈائریکشن لوں گی۔

  • پاکستان کی معیشت تباہی کے دہانے پر کھڑی ہے ، مریم نواز

    پاکستان کی معیشت تباہی کے دہانے پر کھڑی ہے ، مریم نواز

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے ڈالر کی قیمت میں اضافے پر کہا پاکستان کی معیشیت تباہی کے دہانے پر کھڑی ہے، 

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت160روپے50پیسےتک پہنچ گئی، پاکستان کی معیشیت تباہی کے دہانے پر کھڑی ہے، صرف ایک ماہ میں ڈالر کی قیمت میں 13 روپے سے زائد کا اضافہ ہوا۔

    ایک اور ٹوئٹ میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ صرف ایک ماہ میں ڈالر کی قیمت میں 13 روپے سے زائد کا اضافہ ہوا، جس سے قرضوں کا بوجھ 1325 بلین تک جا پہنچا ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ روز اسلام آباد جاتے ہوئے موٹر وے پر مریم نواز نے ویڈیو پیغام میں کہا جس نےموٹروےبنائےملک کوترقی دی وہ سلاخوں کے پیچھے ہے، نواز شریف نے عوام کے حق حکمرانی کا علم بلند کیا، جس کی سزامل رہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا  حکومت سےملک نہیں چل رہاکاروباررک چکےہیں، نوازشریف نے عوام کے لئے آسانیاں پیداکیں، اللہ نوازشریف کےلئے آسانیاں پیداکرےگا۔

    خیال رہے ڈالرکی قدر میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے ، ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح ایک سو ساٹھ روپے سے تجاوز کرگیا، انٹر بینک میں ڈالر تین روپے باون پیسے مہنگا ہونے کے بعد انٹربینک میں ڈالرایک سو ساٹھ روپے پچاس پیسےکاہوگیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالرکی قیمت میں اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے۔

  • بطور ن لیگ نائب صدر تقرری: مریم نواز نے الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرادیا

    بطور ن لیگ نائب صدر تقرری: مریم نواز نے الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرادیا

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے الیکشن کمیشن میں بطور ن لیگ نائب صدر تقرری کیخلاف تحریک انصاف کی درخواست پر جواب جمع کرادیا ،    جس میں کہا آئین اور الیکشن ایکٹ میں ایسی  کوئی شرط نہیں ہے کہ سزایافتہ پارٹی کا عہدیدار نہیں ہوسکتا۔

    فصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن )کی نائب صدر مریم نواز کے خلاف تحریک انصاف کی درخواست پر سماعت چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا کی سربراہی میں تین رکنی کمیشن نے کی ۔

    سماعت میں مریم نواز کی جانب سے جواب جمع کرایا گیا، جس میں کہا گیا آئین اور الیکشن ایکٹ میں ایسی کوئی ممانعت نہیں ہے، کوئی شرط نہیں ہے کہ سزایافتہ پارٹی کا عہدیدار نہیں ہوسکتا۔

    جواب میں کہا گیا آمریت میں عوامی نمائندوں کوروکنے قوانین بنائے جاتے تھے، سیاسی جماعتوں کے آرڈر 2002 میں شق تھی سزایافتہ پارٹی عہدہ نہیں رکھ سکتا، پارلیمنٹ نے الیکشن ایکٹ 2017 میں شق کو ختم کردیا تھا۔

    مسلم لیگ ن کے وکیل نے جواب جمع کرانے کے لیے وقت مانگ لیا بعد ازاں الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت 4 جولائی تک ملتوی کردی۔

    مزید پڑھیں : بطور نائب صدر تقرری : مریم نواز کو جواب جمع کرانے کی ہدایت

    گزشتہ سماعت میں الیکشن کمیشن نے ن لیگ کے وکلا کو پٹیشن کی کاپی فراہم کرنےکی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئندہ سماعت پر مریم نواز اور شہباز شریف کاپنا جواب جمع کرائیں۔

    یاد رہے مریم نواز کے خلاف درخواست تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی کی جانب سے دائر کی گئی تھی، جس میں بیرسٹر ملیکہ بخاری، میاں فرخ حبیب، جویریہ ظفر اور کنول شوذب درخواست گزاروں میں شامل تھے ۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ مریم نواز احتساب عدالت سے سزا یافتہ ہیں، احتساب عدالت نے ان کو عوامی عہدے کیلئے نااہل قرار دیا، پارٹی عہدہ نجی حیثیت کا حامل نہیں ہوتا۔

    درخواست میں مریم نواز کی بطور نائب صدر تقرری کے نون لیگی فیصلے کو آئین و قانون سے متصادم قرار دیا گیا تھا۔

  • مریم نواز نے شہبازشریف کی میثاق معیشت کی تجویز کی مخالفت کردی

    مریم نواز نے شہبازشریف کی میثاق معیشت کی تجویز کی مخالفت کردی

    لاہور : شریف خاندان میں اختلافات کھل کرسامنے آگئے، مریم نوازنےشہبازشریف کی میثاق معیشت کی تجویز مسترد کردی اور کہا میاں نوازشریف کوانصاف دلانےتک آخری حدتک جاؤں گی ، نوازشریف کو کچھ ہوا تو معاملے میں شامل افراد سب ذمہ دار ہوں گے، میاں صاحب کو مرسی نہیں بننےدیں گے

    تفصیلات کے مطابق نائب صدر مسلم لیگ ن اور سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا نوازشریف کی صحت سےمتعلق عوام کوآگاہ کرناچاہتی ہوں، ان کی صحت کامقدمہ عوامی عدالت میں رکھناچاہتی ہوں۔

    مریم نواز نے بتایا نوازشریف کودل کاعارضہ15،20سال پراناہے، نوازشریف کوتیسراہارٹ اٹیک اڈیالہ جیل میں ہوا، اڈیالہ جیل میں ہارٹ اٹیک سےمجھےلاعلم رکھاگیا، نوازشریف کی طبیعت خراب ہوئی توسپرنٹنڈنٹ آفس بلایاگیا، آفس میں گئی تووہاں کچھ حضرات بیٹھے تھے جن میں کارڈیالوجسٹ بھی تھے۔

    نواز شریف کی صحت کامقدمہ عوامی عدالت میں رکھناچاہتی ہوں

    نائب صدر مسلم لیگ ن کا کہنا تھا آفس میں موجودلوگوں نےکہامیاں صاحب کی طبیعت خراب ہے، انہوں نےکہاآپ میاں صاحب کوکہیں وہ اسپتال چلے جائیں، میاں صاحب نے جواب دیا مریم کو اکیلاچھوڑ کر اسپتال نہیں جاسکتا، کارڈیالوجسٹ نےکہاہماراخیال ہےمیاں صاحب کو اسپتال جاناچاہیے۔

    سابق وزیراعظم کی صاحبزادی نے کہا جیل میں نواز شریف کا ایک ٹیسٹ کیاگیا اس میں ایک الارمنگ تھا، مجھے کہاگیا بڑا رسک ہو جائےگا آپ میاں صاحب کو کہیں وہ اسپتال جائیں، مجھے کہاگیا ایک ٹیسٹ کی رپورٹ ٹھیک نہیں انہیں اسپتال جانا پڑے گا۔

    اڈیالا جیل میں ہارٹ اٹیک کو مجھ سے اور میاں صاحب سے چھپایا گیا

    ان کا کہنا تھا اڈیالا جیل میں ہارٹ اٹیک کو مجھ سے اور میاں صاحب سے چھپایا گیا ، ڈاکٹر عدنان بھی آگئے تو انہوں نے انہیں بھی کچھ نہیں بتایاگیا، ایک گھنٹے کی کوشش کے بعد میاں صاحب اسپتال چلےگئے، کچھ دن کے بعد پھر خبر ملی کہ میاں صاحب جیل واپس آگئے۔

    مریم نواز نے کہا مجھے بتایاگیا میاں صاحب بضد تھے انہیں جیل واپس جانا ہے، ایمرجنسی سے نمٹنے کیلئے چیزیں میاں صاحب کو جیل میں مہیاکی گئیں، ہمارے معالج نے ہمیں بتایا میاں صاحب کو ہارٹ اٹیک ہوا تھا، کسی اسپتال، ڈاکٹر یا جیل عملے نے ہمیں کوئی ریکارڈ نہیں دیا۔

    ن لیگی رہنما کا کہنا تھا پمز سے میاں صاحب کی ڈسچارج سلپ کچھ دن بعدملی، ڈسچارج سلپ پرمیاں صاحب کےہارٹ اٹیک کے بارے میں لکھا تھا، اڈیالہ کے ہارٹ اٹیک کو مجھ سے ، میاں صاحب سے چھپایا گیا، سپتال کے ڈسچارج سلپس کو بھی ہم سے چھپایا گیا۔

    میاں صاحب کو اڈیالہ میں تیسرا ہارٹ اٹیک ہوا اور ہارٹ اٹیک سےمتعلق غفلت برتی گئی

    انھوں نے مزید کہا میاں صاحب کو اڈیالہ میں تیسرا ہارٹ اٹیک ہوا اور ہارٹ اٹیک سےمتعلق غفلت برتی گئی، میاں صاحب کوکچھ ہو جاتا تواس کی ذمہ داری کس کے سر ڈالی جاتی، خدانخواستہ انھیں کچھ ہوجاتا یہ سوچ کر میری روح کانپ جاتی ہے۔

    مریم نواز کا کہنا تھا میاں صاحب کی وینزمیں90فیصداب بھی بلاکیج ہیں، ڈاکٹرز کا مشورہ ہے میاں صاحب کوایک اور بائی پاس کی ضرورت ہے، میاں صاحب کی گردن کےاطراف بھی بلڈکلاٹس ہیں، ان کو ایک اورہارٹ اٹیک کاخطرہ ہے، اس تمام صورتحال کے باوجود میاں صاحب کو ضمانت نہیں دی گئی۔

    ڈاکٹرزکامشورہ ہےمیاں صاحب کوایک اوربائی پاس کی ضرورت ہے

    انھوں نے مزید کہا میاں صاحب کی بیماری کا کیس خطرناک اور پیچیدہ ہے، ایک ڈاکٹر نے ہاتھ پکڑ کر کہا ہم کچھ نہیں کرسکتے، ہماری نوکری کامسئلہ ہے۔

    سابق وزیراعظم کی صاحبزادی نے عدالتی فیصلے پر سوال اٹھایا اس تمام صورتحال کے باعث نوازشریف کو ضمانت کیوں نہیں ملی، جعلی حکومت سے تو کوئی امید نہیں رکھتی، سارے حالات عدالت کے سامنے تھے ،ضمانت کیوں نہیں ملی سمجھ نہیں آتا۔

    مریم نواز نے کہا کیوں عدلیہ کادروازہ باربارکھٹکٹھانےکےباوجودضمانت نہیں دی گئی، میاں صاحب کوخدانخواستہ کچھ ہواتواس کی ذمہ دارتمام شامل افراد پر ہوگی۔

    سارے حالات عدالت کے سامنے تھے ،ضمانت کیوں نہیں ملی

    نائب صدر مسلم لیگ ن کا کہنا تھا نوازشریف سےفیملی اورجماعت کےلوگوں کی ملاقات پر پابندی لگادی گئی، فون آیا خونی رشتہ رکھنے والے صرف نوازشریف سےمل سکتےہیں، شہبازشریف اورمجھےملاقات کی اجازت دی گئی، نوازشریف کی بہن گیٹ سےواپس گئیں،والدہ ملاقات نہ کرسکیں۔

    انھوں نے کہا میٹنگ روم میں نواز شریف کوتاخیر سےلایاگیا، ڈاکٹر عدنان کو جیل میں کمرے سے باہر 2گھنٹے کھڑا رکھاگیا، نواز شریف کی ایک آرٹلری 90 فیصد بلاک ہے، انجائنا ہوتاہے۔

    مریم نواز کا کہنا تھا جب نوازشریف سےملاقات ہورہی تھی اس وقت ایک صاحب موجودتھے، نوازشریف نےان صاحب سےپوچھابھائی آپ کون ہیں، وہ شخص گھبرا گئےاورکہاسرمیری ڈیوٹی لگی ہوئی ہے، ظاہر ہےاس شخص کی ڈیوٹی لگی تھی کہ بیٹی اپنے والد سے کیابات کررہی ہے، بھائی سےبھائی کیابات کرتاہےیہ بھی سنی جاتی ہیں، اس حدتک کیاجارہاہےتوجعلی حکومت کوشرم آنی چاہیے۔

    میاں صاحب نےکہااس میں کوئی شک وشبہ نہیں ووٹ کوعزت دوکی سزامل رہی ہے

    نائب صدر ن لیگ نے کہا میاں صاحب نےکہااس میں کوئی شک وشبہ نہیں ووٹ کوعزت دوکی سزامل رہی ہے، مجھےآئین وقانون کی بالادستی کانعرہ لگانےکی سزامل رہی ہے، نوازشریف پرکرپشن ثابت ہوئی نہ ان پرکوئی مقدمہ ہے، ان کو اقامے پر نکالا گیا، میاں صاحب سیاسی قیدی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا نوازشریف کوسول حکمرانی کیلئےجدوجہدکی سزادی جارہی ہے، نوازشریف کی جدوجہدمیں کروڑوں عوام ان کےساتھ ہیں، ہمارے وکیل ایک جگہ بیٹھےتھےتووہاں بورڈ کےکچھ ڈاکٹرزبھی موجودتھے، ہمارے وکیل کےمطابق ڈاکٹرزنےبتایاہم اپنی نوکری بچارہےہیں، ڈاکٹر نے کہا ہم نے رپورٹ    80فیصدنارمل بنائی،بیماری کو80فیصدکم کرکےبتایاہے۔

    نواز شریف کی والدہ جیسی صورتحال ہے

    مریم نواز نے کہا نوازشریف کی طبیعت خراب ہے انہیں اسٹروک کابھی خطرہ ہے اگر ڈائیلاسزپرچلےگئےتوزندگی کااندازہ لگایاجاسکتاہے، ان کی بائیوپسی ہونا ضروری ہے،والدہ جیسی صورتحال ہے۔

    ن لیگی رہنما کاکہناتھا میاں صاحب کی انجیوگرافی ہوناضروری ہے، ان کو ایسےڈائی دی جائےگی تاکہ ان کی کڈنی ناکام نہ ہو، نوازشریف کوایک پیس میکر لگنا ہے ، اس کےعلاوہ بھی ایک سرجری ہے۔

    انھوں نے کہا نوازشریف کی کئی سرجریاں ہونی ہیں جس میں سال لگ سکتاہے، یہ تمام چیزیں عدالت کےسامنےلائی گئی تھیں، 6ہفتےمیں توکھانسی اورزکام کا علاج نہیں ہوتا، نوازشریف کو کچھ ہوا تو معاملے میں شامل افراد سب ذمہ دار ہوں گے، سب کامطلب سب ہے۔

    نوازشریف کی کئی سرجریاں ہونی ہیں جس میں سال لگ سکتاہے

    مریم نواز کا کہنا تھا جوخودکسی کامحتاج ہووہ کسی کوکیا ریلیف دےگا، پاکستان نہ مصرہےاورنہ میاں صاحب کومرسی بننےدیں گے، اگلی ملاقات میں میاں صاحب سےلیگل مشاورت کروں گی، عدل اورعدالت کادروازہ کھٹکھٹارہےہیں امیدہےایک دن انصاف ملےگا، میاں صاحب سےاگلی ملاقات میں آگےکی ڈائریکشن لوں گی۔

    ن لیگی رہنما نے کہا جعلی حکومت سےریلیف مانگ رہی ہوں نہ یہ ریلیف دےسکتےہیں، شہبازشریف کی اپنی رائےہےمیری اپنی رائے ہے، میری ذاتی رائے ہے میثاق معیشت مذاق معیشت ہے۔

    مریم نواز نے میثاق معیشت کو مذاق معیشت قرار دے دیا

    شریف خاندان میں اختلافات کھل کرسامنے آگئے، بھتیجی نے چچاکی تجویزکی مخالفت کردی، مریم نوازنےشہبازشریف کی میثاق معیشت کی تجویز مسترد کردی اور کہا جس شخص نےمعیشت کابیڑاغرق کیا اس کےساتھ کوئی بات نہیں کرنی چاہیے، جو چور دروازے سے اقتدار میں آیا اس کے ساتھ کیا میثاق جمہوریت کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا اسٹاک مارکیٹ گرگئی،ڈالراوپرچلاگیا،قرضوں کابوجھ بڑھ گیا، ایسےشخص سےمیثاق معیشت کامطلب این آراوکےمترادف ہوگا، جس نے معیشت  کابیڑاغرق کردیا وہ چاہتاہےاس پراپوزیشن کابھی لیبل لگ جائے، حکومت کاساتھ دینےوالی اپوزیشن کی کوئی بھی پارٹی مجرم ٹھہرائےگی۔

    ایسےشخص سےمیثاق معیشت کامطلب این آراوکےمترادف ہوگا

    مریم نواز نے کہا جوجعلی طریقےسےووٹ چوری کرکےآتاہےاسےعبرت کانشان بنایاجاتاہے، میثاق معیشت کی آفرکےبجائےایسےلوگوں کو روکنا چاہیے، عمران خان کوکوئی این آراونہیں دیناچاہیےان سےجواب لیناچاہیے، عمران خان کسی چیزپرراضی نہیں ہوتےکمیٹی بنانےپرفوری راضی ہوگئے، اس سےپتہ چلتا ہے عمران  خان راہ فرارچاہتے ہیں۔

    سابق وزیراعظم کی صاحبزادی کا کہنا تھا والدکامقدمہ لڑنےمیں مجھےکسی قسم کی شرمندگی نہیں ہے، ملک میں اظہاررائےپرپابندی لگ گئی ہےاس پربھی آوازا اٹھاؤں گی، میاں نواز شریف کو انصاف دلانے تک آخری حدتک جاؤں گی، ہم لائحہ عمل مرتب کررہے ہیں کچھ دن میں سب کچھ سامنے آجائےگا۔

    ہم صبر سے کام لے رہے ہیں ورنہ یہ 5منٹ سے زیادہ کاکھیل نہیں

    انھوں نے مزید کہا ہم صبر سے کام لے رہے ہیں ورنہ یہ 5منٹ سے زیادہ کاکھیل نہیں، موجودہ حکومت5 ہزار ارب کے قرضے لے چکی ہے، ن لیگ نے 5 سال میں10ہزار ارب روپے قرضے لیےتھے، پی ٹی آئی نے 10 میں 5 ہزار ارب روپے کے قرضے لیے۔

    ن لیگی رہنما کا کہنا تھا وہ شخص آج قرضوں سےمتعلق کمیشن بنارہاہے، پاکستان کی تاریخ میں کسی نےاتنی تیزی سےقرضےنہیں لیے، جس شخص کو کٹہرے میں  کھڑاہوناچاہیےوہ کمیشن بنارہاہے، کمیشن ضروربنےگااوروہ1999سےشروع ہوکر2019تک جاری رہےگا۔

    مریم نواز نے کہا کمیشن میں قرضوں کی تحقیقات نہیں گرانٹس کی بھی تحقیقات ہوں گی، کولیشن سپورٹ فنڈکی مدمیں آنےوالی گرانٹس کی بھی تحقیقات ہوں گی، آپ کہتے ہیں ہم نے مقدمے نہیں بنائے نیب نے بنائےہیں، آپ کا ایک وزیر آکر کہتا ہے مقدمے نیب نے نہیں ہم نے بنائے ہیں، کمیشن میں ایم آئی ،آئی ایس آئی اور دیگر ایجنسیوں کا کیا کام ہے۔

    کمیشن کی رپورٹ حکومت کونہیں پارلیمنٹ کوپیش ہونی چاہیے

    ان کا مزید کہنا تھا جو سیاسی تقسیم پیداکی جارہی ہے اہم اداروں کواس سےدوررہناچاہیے، کمیشن کی تحقیقات کی ذمہ داری عالمی آڈٹ فرم کودی جائے، تحقیقاتی کمیشن نہیں یہ جےآئی ٹی ہےاور کس مقصدکیلئےبنی سب پتہ ہے، کمیشن کی رپورٹ حکومت کونہیں پارلیمنٹ کوپیش ہونی چاہیے، پارلیمنٹ دیکھے کوئی ذمہ دارہےتواس کافیصلہ کرے۔

    مریم نوازپرجےآئی ٹی بن سکتی ہےتوعمران خان اورعلیمہ خان پربھی بننی چاہیے

    مریم نواز نے کہا ایسےشخص کوکمیشن کی رپورٹ جائےجسےمعیشت کانہیں پتہ نہیں ملنی چاہیے، کمیشن ذاتی مقاصد کیلئے بنایا جارہا ہے، سیاسی مخالفت کے ا ہداف اب ایسے حاصل کریں گے، عمران خان اورعلیمہ خان نےایمنسٹی اسکیم سےفائدہ اٹھایا۔

    ان کا کہنا تھا مریم نوازپرجےآئی ٹی بن سکتی ہےتوعمران خان اورعلیمہ خان پربھی بننی چاہیے، جس دن پاکستان میں انصاف ہوگا حسن اورحسین نواز ضرور آئیں گے، ہمارےپاس چھپانےکیلئےکچھ نہیں۔

    جس دن پاکستان میں انصاف ہوگا حسن اورحسین نواز ضرور آئیں گے

    نائب صدر ن لیگ نے کہا  نوازشریف چھپ کر ملاقاتیں نہیں کرتے، اگر کرتے تو جیل میں نہ ہوتے، جوتنزلی ہورہی اس کی بحالی میں سال لگ جائیں گے، جعلی حکومت کوفارغ کرنے کیلئے تمام  جماعتوں کومتحدہوناچاہیے، کسی بھی جماعت نےعوام کی آوازنہ اٹھائی تووہ بھی عوام کےمجرم ہوں گے۔

    ان کا کہنا تھا  عالمی آڈٹ فرم قرضوں سےمتعلق کمیشن کی مانیٹرنگ کرے، جن پر چوری ثابت ہوچکی ہے وہ قانون سے بالاتر کیوں ہیں، یہ نہیں ہونا چاہیےکہ ن لیگ یا پی پی کا ہے تو اسے پکڑ لو، کوئی حکمراں جماعت سےاس کوگرفتارنہیں کیاجاتا۔

    مریم نواز نے کہا عمران خان کی کوئی انکم نہیں اوراربوں کےخرچےہیں تحقیقات ہونی چاہیے، جےآئی ٹی میں پیش ہوئی تواس میں زیادہ توڈمی تھے مجھ سےایک شخص نے سوالات کیے، کہتےہیں ہم نےایکشن لیاتوحکومت کمزورہوجائےگی، کیایہ احتساب ہورہاہے، یہ تمام باتیں آل پارٹیزکانفرنس میں زیربحث لائی جائیں گی۔

    جعلی حکومت کوفارغ کرنے کیلئے تمام  جماعتوں کومتحدہوناچاہیے

    ن لیگی رہنما کا کہنا تھا سیاسی تقسیم کرکےاداروں کواس کاحصہ کیوں بنارہےہیں، قومی سلامتی کےاداروں کوسیاست میں نہیں گھسیٹنا چاہیے،  آئین میں جولکھاہے پاکستان کواسی کے مطابق چلانا چاہیے، جعلی توجعلی ہوتاہے،جعلی مینڈیٹ کوصرف روکاجاسکتا ہے، جعلی مینڈیٹ کو آنے والے وقت کیلئے دوام نہیں دیاجاسکتا۔

    مریم نواز نے مزید کہا شہبازشریف بھی پارٹی فیصلوں کے پابند ہیں، شہبازشریف بھائی، پارٹی اورکارکنوں کےساتھ وفادار ہیں، سوچ میں فرق ہوسکتا ہے لیکن شہبازشریف پارٹی سے وفادار ہیں۔