Tag: Mashal Khan

  • جب مداح خاتون نے مشال خان کا پیچھا شروع کردیا

    جب مداح خاتون نے مشال خان کا پیچھا شروع کردیا

    معروف پاکستانی اداکارہ مشال خان نے اپنی پہلی مداح کا دلچسپ قصہ سناتے ہوئے کہا کہ وہ انہیں دیکھ کر بھاگ کھڑی ہوئی تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق معروف اداکارہ مشال خان نے اے آر وائی زندگی کے پروگرام دا نائٹ شو ود ایاز سموں میں شرکت کی اور اس وقت کے بارے میں بتایا جب انہیں پہلی بار کسی نے پہچانا تھا۔

    مشال نے بتایا کہ ان کے پہلے ڈرامے کی صرف 2 قسطیں نشر ہوئی تھیں اور انہیں اندازہ نہیں تھا کہ کسی نے انہیں یاد رکھا ہوگا۔

    اداکارہ کا کہنا تھا کہ وہ آرام سے ایک شاپنگ مال میں گھوم رہی تھیں جب ایک خاتون نے انہیں گھورنا شروع کردیا۔

    مشال کے مطابق وہ ڈر گئیں اور پلٹ کر چل دیں، لیکن خاتون بھی ان کے پیچھے آنے لگیں، انہوں نے بھاگنا شروع کردیا تو خاتون بھی بھاگنے لگیں۔

    انہوں نے کہا کہ وہ زیادہ تیز نہیں بھاگ سکیں اور خاتون نے انہیں آ لیا اور پھولتی سانسوں کے درمیان کہا کہ آپ کے ساتھ تصویر کھنچوانی ہے۔

    مشال نے ایک اور قصہ سناتے ہوئے کہا کہ ڈرامہ خواب نگر کی شہزادی میں وہ ایسی بیوی کا کردار ادا کر رہی تھیں جس کے شوہر کا گھر کی ملازمہ کے ساتھ افیئر ہوتا ہے، اس پر انہیں بہت سی خواتین نے میسج کر کے کہا کہ یہ بالکل ان کے گھر کی کہانی ہے۔

    اداکارہ نے کہا کہ ایک فنکار کے لیے سب سے بڑی کامیابی یہی ہے کہ لوگ اسے خود سے جڑا ہوا تصور کرتے ہیں۔

  • مشال خان قتل کیس: پی ٹی آئی کونسلرعارف اوراسد کوعمر قید کی سزا

    مشال خان قتل کیس: پی ٹی آئی کونسلرعارف اوراسد کوعمر قید کی سزا

    پشاور: انسداد دہشت گردی عدالت نے مشال خان قتل کیس میں گرفتارپی آئی آئی کے کونسلر عارف اور اسد کو عمر قید کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے مشال قتل کیس میں گرفتار چار ملزمان کے خلاف فیصلہ سنا دیا۔

    عدالت نے پی ٹی آئی کے کونسلرعارف اور اسد کو عمر قید کی سزا سنائی جبکہ ملزم صابرمایار اور اظہار کوبری کردیا۔

    انسداد دہشت گردی عدالت نے کیس کا فیصلہ 12 مارچ کو محفوظ کیا تھا، فیصلہ سنانے کے لیے 16 مارچ کی تاریخ مقررکی گئی تھی۔

    بعدازاں عدالت نے ملزمان کے خلاف فیصلہ موخر کرتے ہوئے 21 مارچ کو سنانے کا حکم دیا تھا۔

    انسداد دہشت گردی عدالت میں مشال خان کے والد اور دیگر 46 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے گئے، عدالت میں گزشتہ سماعت کے دوران دونوں فریقین کے وکلاء نے دلائل مکمل کیے تھے۔

    عدالت نے مشال خان قتل کیس میں وکلاء کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل 7 فروری 2018 کو ایبٹ آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے بھی مشال خان قتل کیس کا فیصلہ سنایا تھا جس میں 58 گرفتار ملزمان سے ایک ملزم عمران کو قتل کا جرم ثابت ہونے پرسزائے موت اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

    عدالت نے 5 ملزمان میں سے فضل رازق، مجیب اللہ، اشفاق خان کو عمرقید جبکہ ملزمان مدثر بشیراور بلال بخش کو عمر قید کے ساتھ ایک، ایک لاکھ روپے جرمانے کی بھی سزائیں سنائیں تھیں۔

    انسداد دہشت گردی عدالت نے اپنے فیصلے میں 25 دیگر ملزمان کو ہنگامہ آرائی، تشدد، مذہبی منافرت پھیلانے اور مجرمانہ اقدام کے لیے ہونے والے اجتماع کا حصہ بننے پر 4،4 سال قید جبکہ 26 افراد کو عدم ثبوت پر بری کرنے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے کہ مردان کی عبدالولی یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے والے مشال خان کو 13 اپریل 2017 کو طالب علموں کے جم غفیر نے یونیورسٹی کمپلیکس میں اہانت مذہب کا الزام عائد کر کے بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد گولی مار کر قتل کردیا تھا۔

  • مشال خان قتل کیس کا فیصلہ 21 مارچ کو سنایا جائے گا

    مشال خان قتل کیس کا فیصلہ 21 مارچ کو سنایا جائے گا

    پشاور: انسداد دہشت گردی عدالت مشال خان قتل کیس میں گرفتار چار ملزمان کے خلاف محفوظ فیصلہ 21 مارچ کوسنائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے مشال قتل کیس میں گرفتار چار ملزمان کے خلاف فیصلہ موخرکردیا، 21 مارچ کو فیصلہ سنایا جائے گا۔

    عدالت نے کیس کا فیصلہ 12 مارچ کو محفوظ کیا تھا، فیصلہ سنانے کے لیے آج کی تاریخ مقررکی گئی تھی۔

    انسداد دہشت گردی عدالت میں مشال خان کے والد اور دیگر 46 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے گئے، عدالت میں گزشتہ سماعت کے دوران دونوں فریقین کے وکلاء نے دلائل مکمل کیے تھے۔

    عدالت نے مشال خان قتل کیس میں وکلاء کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل 7 فروری 2018 کو ایبٹ آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے بھی مشال خان قتل کیس کا فیصلہ سنایا تھا جس میں 58 گرفتار ملزمان سے ایک ملزم عمران کو قتل کا جرم ثابت ہونے پرسزائے موت اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

    عدالت نے 5 ملزمان میں سے فضل رازق، مجیب اللہ، اشفاق خان کو عمرقید جبکہ ملزمان مدثر بشیراور بلال بخش کو عمر قید کے ساتھ ایک، ایک لاکھ روپے جرمانے کی بھی سزائیں سنائیں تھیں۔

    انسداد دہشت گردی عدالت نے اپنے فیصلے میں 25 دیگر ملزمان کو ہنگامہ آرائی، تشدد، مذہبی منافرت پھیلانے اور مجرمانہ اقدام کے لیے ہونے والے اجتماع کا حصہ بننے پر 4،4 سال قید جبکہ 26 افراد کو عدم ثبوت پر بری کرنے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے کہ مردان کی عبدالولی یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے والے مشال خان کو 13 اپریل 2017 کو طالب علموں کے جم غفیر نے یونیورسٹی کمپلیکس میں اہانت مذہب کا الزام عائد کر کے بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد گولی مار کر قتل کردیا تھا۔

  • پشاور: مشال خان قتل کیس کا فیصلہ محفوظ، 16 مارچ کو سنایا جائے گا

    پشاور: مشال خان قتل کیس کا فیصلہ محفوظ، 16 مارچ کو سنایا جائے گا

    پشاور: انسداددہشت گردی عدالت، پشاور نے مشال قتل کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا، فیصلہ 16 مارچ کو سنایا جائے گا.

    اے آر وائی کے  نمایندے عثمان علی کے مطابق پشاور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں  کیس کی سماعت ہوئی، ملزمان کے وکلا نے دلائل مکمل کر لیے، جس کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا گیا. عدالت میں چھیالیس گواہان اور مشال کے والد کے بیان ریکارڈ کیے جا چکے ہیں.

    خیال رہے کہ مشال خان یوسفزئی عبد الولی خان یونیورسٹی مردان کا طالب علم تھا، جسے 13 اپریل 2017 کو یونیورسٹی کی حدود میں مشتعل ہجوم نے توہین مذہب کے الزام میں قتل کردیا۔

    مقتول پر مبینہ طور پرفیس بک پر مذہب مخالف مواد نشر کرنے کا الزام تھا۔ البتہ تفتیشی اداروں‌ نے واضح کیا کہ انھیں مشال کے خلاف شواہد نہیں ملے.

    مزید پڑھیں: مشال قتل کیس : مرکزی ملزم عارف 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    واقعے کے خلاف سماجی طبقات کی جانب سے شدید ردعمل آیا اور ملزمان کو قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا گیا۔

    مشال قتل کے بعد 45 افراد حراست میں لیے گئے، انھیں انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا جائے گا، جہاں کیس کی سماعت ہوئی.

    اب اس ہائی پروفائل کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا گیا ہے، جو رواں ماہ سنایا جائے گا.

  • مشعال قتل کیس: ملزمان کی درخواست ضمانت خارج

    مشعال قتل کیس: ملزمان کی درخواست ضمانت خارج

    پشاور: مردان کی عبدالولی یونیورسٹی میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں بہیمانہ طور پر قتل کیے جانے والے مشعال خان قتل کیس کے 2 ملزمان کی درخواست ضمانت خارج کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مشعال قتل کیس میں گرفتار 2 ملزمان کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔ ملزم صابر مایار اور اظہار اللہ عرف جونی کی درخواست ضمانت کو خارج کردیا گیا۔

    پشاور ہائیکورٹ نے ملزمان کا ٹرائل 2 ماہ میں مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے پراسیکیوشن کو 15 دن میں چالان پیش کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔

    واضح رہے کہ مردان کی عبدالولی یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے والے مشعال خان کو گزشتہ سال 13 اپریل کو طالب علموں کے جم غفیر نے یونیورسٹی کمپلیکس میں اہانت مذہب کا الزام عائد کر کے بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد گولی مار کر قتل کردیا تھا۔

    مشعال خان قتل پر سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لیا تھا اور سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ جو مشعال کے ساتھ ہوا، کسی اسلامی ملک میں اس کی گنجائش نہیں ہے۔

    کیس مکمل ہونے کے بعد عدالت نے ایک ملزم عمران کو سزائے موت جبکہ 5 ملزمان کو 25، 25 سال قید کی سزا کا حکم دیا تھا۔

    مشعال خان قتل کیس میں 57 ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا جن میں سے 26 ملزمان کو باعزت بری کردیا گیا ہے جبکہ دیگر 25 ملزمان کو 4، 4 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

    اس وقت کی خیبر پختونخواہ کی حکومت اور مشعال کے اہلخانہ نے بری ہونے والے ملزمان کے خلاف عدالت جانے کا فیصلہ کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: مشعال قتل کیس میں رہائی پانے والے 26 ملزمان کے خلاف اپیل

  • مشال کیس: ہمیں ابھی تک جے آئی ٹی کی رپورٹ نہیں ملی، والد اقبال خان

    مشال کیس: ہمیں ابھی تک جے آئی ٹی کی رپورٹ نہیں ملی، والد اقبال خان

    صوابی: مشال خان کے والد اقبال خان نے کہا ہے کہ ہمیں ابھی تک جے آئی ٹی کی رپورٹ نہیں ملی، مشال خان پر جو الزام لگایا گیا وہ بے بنیاد تھا۔

    تفصیلات کے مطابق وہ صوابی میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ ہم مزید انصاف کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

    انھوں نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ مشال خان نے یونی ورسٹی میں کرپشن کی نشان دہی کی تھی، جے آئی ٹی نے کیس کا فیصلہ سنانے کے حوالے سے ہمیں آگاہ نہیں کیا تھا۔

    اقبال خان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے عمران خان کے وعدوں کو بھی نظر انداز کیا، اسد قیصر نے وعدہ کیا تھا کہ آپ کو وکیل دیں گے، پانچ وکیل مانگے تھے دو دینے پر راضی ہوئے لیکن ایک بھی نہیں دیا۔

    سپریم کورٹ نے مشال خان قتل ازخود نوٹس کیس نمٹا دیا


    مشال کے والد نے اپنے بیٹے کے کیس سے پیدا ہونے والی افسوس ناک صورت حال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سیکورٹی خدشات کی وجہ سے میری بچیاں اسکول نہیں جاسکتیں، وہ مزید تعلیم حاصل نہیں کرسکتیں، ابھی تک ہمارے پاس صوبائی وزیر تعلیم بھی نہیں آئے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال 13 اپریل کوعبد الولی خان مردان یونیورسٹی میں 23 سالہ ہونہار طالب علم مشال خان کو توہین رسالت کا الزام لگا کرمشتعل ہجوم نے بے دردی کے ساتھ قتل کردیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مشال کیس کے مرکزی ملزم کی گرفتاری پر کے پی کے پولیس خراج تحسین کی مستحق ہے: عمران خان

    مشال کیس کے مرکزی ملزم کی گرفتاری پر کے پی کے پولیس خراج تحسین کی مستحق ہے: عمران خان

    اسلام آباد: پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ مشال خان قتل کیس کے مرکزی ملزم اور تحریک انصاف کے کونسلر عارف رنگی کو گرفتار کرنے پر پختون خواہ پولیس زبردست خراج تحسین کی مستحق ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں‌ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کیا. ان کا کہنا تھا کہ پنجاب اور سندھ کے برعکس ایک غیر سیاسی اور پیشہ وارانہ پولیس یوں ہی اپنے فرائض سرانجام دیتی ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ میں‌ کے پی کے پولیس کو مرکزی ملزم کو گرفتار کرنے پر مبارک باد پیش کرتا ہوں. پروفیشنل اورغیرسیاسی پولیس اس طرح کام کرتی ہے.

    یاد رہے کہ خیبرپختون خواہ پولیس نے مشال خان قتل کیس کے مرکزی ملزم عارف کو 10 ماہ بعد گرفتار کر لیا، عارف رنگی پی ٹی آئی کا کونسلر ہے۔ ملزم عارف خان کو اسپیشل آپریشن ٹیم نے گرفتار کیا اور تفتیش کے لئے تھانے منتقل کردیا گیا ہے، جہاں اس سے تفتیش جاری ہے۔

    واضح رہے کہ مشال خان کے قتل کیس میں 61 ملزمان نامزد ہوئے تھے، جن میں سے 58 گرفتار ہوئے اور 57 افراد پر ایبٹ آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے فرد جرم عائد کی تھی، جب کہ عارف سمیت 3 ملزمان روپوش تھے۔

    گذشتہ ماہ 7 فروری کو ایبٹ آباد انسداد دہشت گردی نے مشال خان کے قتل کیس میں ایک ملزم کو سزائے موت، پانچ کو پچیس، پچیس سال اور پچیس ملزمان کو تین ،تین سال کی سزاسنائی گئی تھی، جبکہ 26 ملزمان کو رہا کردیا گیا تھا۔ البتہ مرکزی ملزم کو گرفتار نہیں‌کیا جاسکا تھا.

    مرکزی ملزم عارف کی عدم گرفتاری پر پی ٹی آئی حکومت کو شدید تنقید کا سامنا تھا، مگر اب اسے گرفتار کر لیا گیا ہے، اس موقع پر عمران خان نے کے پی کے پولیس کو خراج تحسین پیش کیا. واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے پی کے پولیس کی غیرجانب داری کی دعوے دار ہے.


    مشال قتل کیس کا مرکزی ملزم عارف گرفتار


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں خون کی ہولی کھیل رہی ہے: مشعال ملک

    بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں خون کی ہولی کھیل رہی ہے: مشعال ملک

    اسلام آباد: حریت رہنماء یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ بھارتی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے، بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں خون کی ہولی کھیل رہی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں 6 نوجوانوں کی شہادت پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، مشعال ملک نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ 6 کشمیریوں کی شہادت پر مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال ہے، بھارتی فوج معصوم شہریوں پر شیلنگ کر رہی ہے۔

    کشمیر اور پاکستان کے گہرے رشتے کو کوئی جدا نہیں کر سکتا، مشعال ملک

    انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیر میں موبائل، انٹرنیٹ سروس بند کر رکھی ہے، جنت نظیر وادی کو بھارتی افواج نے جیل میں تبدیل کر رکھا ہے، حریت رہنماء یاسین ملک کو سینٹرل جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔

    مشعال ملک کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں خون کی ہولی کھیل رہی ہے لیکن دنیا بھارتی مظالم پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، بھارت جان لے وہ کشمیریوں کا عزم متزلزل نہیں کر سکتا۔

    خیال رہے کہ آج مقوضہ کشمیر کے علاقے ضلع شوپیاں میں بھارتی فوج نے ریاستی دہشتگردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے چھ کشمیری نوجوانوں کو فائرنگ کر کے شہید کر دیا ہے۔ شہید نوجوان کار میں سوار تھے جب بھارتی فوج نے انہیں فائرنگ کا نشانہ بنایا۔

    بھارتی فوج انسانی حقوق کے بعد اخلاقیات بھی بھول چکی ہے، مشعال ملک

    دوسری جانب نوجوانوں کی شہادت پر سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک سمیت حریت قیادت نے ہڑتال کی اپیل کی ہے، حکام نے کشمیریوں کو احتجاج سے روکنے کے لیے سری نگر، پلواما سمیت دیگر اضلاع میں سخت پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • سپریم کورٹ نے مشال خان قتل ازخود نوٹس کیس نمٹا دیا

    سپریم کورٹ نے مشال خان قتل ازخود نوٹس کیس نمٹا دیا

    اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان نے مشال خان قتل ازخود نوٹس کیس نمٹا دیا، عدالت نے کہا کہ ازخود نوٹس پرسماعت کی ضرورت نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے مشال قتل ازخود نوٹس کی سماعت کی۔

    عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ مشال قتل کیس کے مجرموں کو سزا ہوچکی ہے جبکہ بری ہونے والے ملزمان کے خلاف صوبائی حکومت نے ہائیکورٹ میں اپیل دائر کررکھی ہے۔

    عدالت عظمیٰ نے کہا کہ ملزمان کو ٹرائل کورٹ سے سزا ہو چکی ہے، از خود نوٹس پرسماعت کی ضرورت نہیں ہے۔

    سپریم کورٹ نے کہا کہ ملزم کی سزا کے بعد معاملہ غیرمؤثر ہونے پر از خود نمٹایا جاتا ہے۔

    خیال رہے کہ رواں ماہ 7 فروری کو انسداد دہشت گردی عدالت نے مشال قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے ایک مجرم کو سزائے موت، 5 کو عمرقید جبکہ 25 کو 4،4 سال قید اور 26 افراد کو عدم ثبوت پربری کرنے کا حکم دیا تھا۔

    عبدالولی خان یونیورسٹی کا 23 سالہ نوجوان مشال خان صوابی کا رہائشی اور جرنلزم کا طالب علم تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال 13 اپریل کوعبد الولی خان مردان یونیورسٹی میں 23 سالہ ہونہار طالب علم مشال خان کو توہین رسالت کا الزام لگا کرمشتعل ہجوم نے بے دردی کے ساتھ قتل کردیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • مشعال کیس کا فیصلہ تاریخی ہے، انسداد پولیومہم میں مولانا سمیع الحق نے ہماراساتھ دیا: پرویز خٹک

    مشعال کیس کا فیصلہ تاریخی ہے، انسداد پولیومہم میں مولانا سمیع الحق نے ہماراساتھ دیا: پرویز خٹک

    کراچی: وزیر اعلیٰ خیبر پختون خواہ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ عمران خان نے کبھی سیاسی جلسوں کے لیے حکومتی ہیلی کاپٹر استعمال نہیں کیا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں‌ نے اے آر وائی کے پروگرام اعتراض‌ میں‌ گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ہیلی کاپٹر صوبائی حکومت کی تقریبات کے لیے استعمال کیا.

    ان کا کہنا تھا کہ مشعال کیس کا فیصلہ تاریخی اہمیت رکھتا ہے، ایسا فیصلہ ملکی تاریخ‌ میں کسی کیس میں نہیں ہوا، مشعال کے اہل خانہ نے یہ نہیں کہا کہ ہم غیرمطمئن ہیں، بلکہ یہ کہا کہ باقی ملزمان کو بھی سزا ہونی چاہیے.

    انھوں‌ نے بری ہونے والے افراد کے استقبال پر کہا کہ مشعال کیس میں 57 لوگ نامزدتھے، سیاسی وابستگیاں ہوسکتی ہیں، سیاسی لوگوں نےاستقبال کیا ہے، ہم اس معاملے کا جائزہ لے رہے ہیں. حلفیہ کہتاہوں کوئی کسی ملزم کی مدد نہیں کرسکتا.

    مشعال خان کیس: ایک ملزم کو سزائے موت، 5 ملزمان کو 25، 25 سال قید کی سزا

    ایک سوال کے جواب میں‌ انھوں‌ نے کہا کہ کوہاٹ کیس کےملزم کےریڈ وارنٹ نکل چکے ہیں، پولیس کی کہیں کوتاہی نہیں عاصمہ کی بہن پرکسی نے دباؤ ڈالا، تو انھیں بتایا جائے.

    اسما زیادتی کیس میں رانا ثنا اللہ کے بیان پر انھوں نے کہا کہ لیبارٹریزملک کی ہیں، راناثنااللہ نےنہیں بنائیں، ہماری لیبارٹری فعال نہیں تھی، اب ہوگئی ہے۔

    جہانگیر ترین کو صادق اور امین سمجھتا ہوں: پرویز خٹک

    ان کا کہنا تھا کہ انسداد پولیومہم میں مولانا سمیع الحق نے ہماراساتھ دیا، مولاناسمیع الحق حق کی بات کرتے ہیں، ان سے پرانا تعلق ہے

    پرویز خٹک نے کہا کہ صوبے میں 30 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنےکی صلاحیت ہے، میٹرو پشاور کے اسٹرکچرکی قیمت 28 ارب روپے ہے، اس کی نسبت آج سے10 سال پہلے پنجاب میں مکمل ہونے والی میٹرو کے اسٹرکچر پر31 ارب لاگت آئی تھی.


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔