Tag: masjid

  • مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹائے جائیں، ہندو انتہا پسندوں کی ایک اور دھمکی

    مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹائے جائیں، ہندو انتہا پسندوں کی ایک اور دھمکی

    اورنگ آباد : بھارتی ریاست میں مہاراشٹر میں کل 3مئی بروز منگل تک مساجد سے لاؤڈ اسپیکر نہیں ہٹائے گئے تو متعصب ہندو رہنماؤں کی جانب سے سنگین نتائج کی دھمکی دی گئی ہے۔

    اس حوالے سے بھارت کی شرپسند تنظیم ایم این ایس کے سربراہ راج ٹھاکرے نے ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کے لیے دی گئی 3 مئی کی ڈیڈ لائن کے بعد جو کچھ ہوتا ہے اس کے لیے میں ذمہ دار نہیں رہوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ اگر لاؤڈ اسپیکر نہ ہٹائے گئے تو پھر 4 مئی سے تمام ہندو لوگ مساجد کے سامنے لاؤڈ اسپیکر لگائیں گے اور اس سے زیادہ آواز میں ہنومان چالیسہ (مذہبی گیت) پڑھیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر مسلمان اچھی طرح سے نہیں سمجھتے تو ہم انہیں مہاراشٹر کی طاقت دکھائیں گے، انہوں نے کہا کہ لاؤڈ اسپیکر کا شور مذہبی نہیں بلکہ سماجی مسئلہ ہے۔

    ٹھاکرے نے کہا کہ مساجد کے تمام لاؤڈ اسپیکرغیرقانونی ہیں انہوں نے مزید کہا کہ اگر اتر پردیش کی حکومت لاؤڈ اسپیکر کو ہٹا سکتی ہے تو پھر مہاراشٹر حکومت کو ایسا کرنے سے کون اور کیا روک رہا ہے۔

  • روسی فوج نے ماریو پول کی مسجد کو آزاد کروالیا، 29 عسکریت پسند ہلاک

    روسی فوج نے ماریو پول کی مسجد کو آزاد کروالیا، 29 عسکریت پسند ہلاک

    ماسکو : روسی وزارت دفاع کے نمائندے ایگور کوناشینکوف نے ایک بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ ماریوپول میں قوم پرستوں کے ہاتھوں یرغمالیوں کی رہائی کے لیے آپریشن کیا گیا۔

    جہاں انہوں نے معصوم شہریوں کو مسجد میں یرغمال بنایا ہوا تھا، اس آپریشن کے نتیجے میں 29 عسکریت پسند مارے گئے۔

    ماریوپول شہر کو آزاد کرانے کے لیے روسی فوج کی کارروائیوں کے دوران ترکی کے صدر آر ایردوآن کی درخواست پر 16 اپریل کوایک ترک مسجد میں یوکرائن کے ہاتھوں یرغمالیوں کو آزاد کرانے کے لیے ضلع پریمورسکی میں ایک خصوصی آپریشن کیا گیا۔

    آپریشن کے دوران مسجد کو آزاد کرایا گیا، ختم کیے گئے عسکریت پسندوں میں غیرملکی کرائے کے فوجی بھی شامل تھے۔ یرغمالیوں کو آزاد کروا کر محفوظ مقام پر لے جایا گیا۔

    ازوسٹال میٹالرجیکل پلانٹ پر موجود یوکرائنی گروپ کو رضاکارانہ طور پر ہتھیار ڈالنے اور ہتھیار ڈالنے کی دعوت دی گئی تھی لیکن وزارت دفاع کے ریڈیو انٹرسیپشن کے مطابق کیف حکومت نے ہتھیار ڈالنے پر مذاکرات سے منع کیا اور روسی امن کے دستوں کے کسی بھی اہلکار کو بھی گولی مارنے کا حکم دیا۔

    اب تک کی اطلاعات کے مطابق ماریوپول کے مضافات میں 400 کے قریب غیر ملکی کرائے کے فوجی ہیں، ان میں سے زیادہ تر یورپی ممالک کے اور کینیڈا کے شہری ہیں۔

    ایک دن پہلے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا تھا کہ یوکرین کی فوج اور قوم پرست تنظیموں کو ماریوپول میں ختم کرنے کی صورت میں کیف ماسکو کے ساتھ مذاکرات روک دے گا۔

  • امت نفرتیں ختم کرے، متحد ہوکر امن سے رہے، خطبہ حج

    امت نفرتیں ختم کرے، متحد ہوکر امن سے رہے، خطبہ حج

    مکہ مکرمہ : امام الشیخ محمدبن حسن آل الشیخ نے خطبہ حج دیتے ہوئے کہا کہ مسلمان کو تقویٰ کا راستہ اختیار کرنا چاہیے ، نجات کا راستہ صرف اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامنے میں ہے کیونکہ اللہ کی بات کبھی تبدیل نہیں ہوتی۔

    تفصیلات کے مطابق لاکھوں حاجی وقوف عرفہ کے لئے میدان عرفات میں جمع ہیں ،مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے امام الشیخ محمدبن حسن آل الشیخ نے کہا کہ تمام تعریفیں اللہ کےلئےہیں،گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ہے، اللہ کی توحید اور وحدانیت کو مضبوطی سے پکڑنا چاہیے۔

    گزشتہ روز منیٰ میں قیام کے بعد عازمین آج صبح یعنی 9 ذی الحج کو میدان عرفات میں جمع ہیں جہاں وہ حج کا رکن اعظم یعنی وقوف عرفہ ادا کر رہے ہیں، حجاج کرام آج رات مزدلفہ می کھلے آسمان تلے گزاریں گے اور نماز مغرب و عشاء ایک ساتھ ادا کریں گے۔

    وقوف عرفہ کے دوران مسجد نمرہ میں الشیخ محمد بن حسن آل الشیخ حج کا خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ اللہ نے ارشاد فرمایا ہے کہ انسانوں اور جنوں کو اپنی عبادت کےلیے پیدا کیا ہے ، اللہ رحیم اور رحمت والا ہے مسلمان تقویٰ اختیار کریں اور اللہ ورسولﷺکی اطاعت کریں اورجداجداراستےنہ اختیارکیےجائیں۔

    امام محمد بن حسن نے خطبہ حج کے دوران کہا کہ اللہ تعالیٰ کی رحمت بہت وسیع ہے،اللہ نےقرآن میں فرمایاآج اپنی نعمت کوپوراکردیا،ہم نےدین مکمل کردیا۔

    امام الشیخ محمد بن حسن کا کہنا تھا کہ اسلام دین رحمت ہے اور رحمت کا راستہ ہے تمہارے پاس اللہ کی دلیل آچکی ہے، والدین کے ساتھ بھلائی کا راستہ اختیار کریں والدین کے بعد رستے داروں سے اچھا رویہ اختیار کریں اور اللہ اور اس کی نعمت اور فضل پر خوشیاں منائیں۔

    دوران خطبہ محمد بن آل شیخ نے کہا کہ قرآن میں فرمایاگیااللہ اپنی رحمت سےجسےچاہتاہےعلم عطافرماتاہے،امت کوچاہیےایک دوسرےسےشفقت کا معاملہ رکھے،امت نفرتیں ختم کرے،متحدہوکراورامن سےرہے،انسان ہویاجانور،سب سےرحمت کا معاملہ کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ رسولﷺنے فرمایا،تم زمین والوں پررحم کرواللہ تم پررحم کرے گا، اللہ کافضل نہ ہوتاتو سب شیطان کی ہی اتباع کرتے،اللہ کی بارگاہ میں سجدہ ریزرہیں تلاوت قرآن پاک کی عادت بنائیں۔ بیشک اللہ کی رحمت احسان کرنے والوں کے قریب ہےمسلمان دوسرے مسلمان کا بھائی ہے۔

    خطبہ حج کے دوران امام الشیخ محمد بن حسن آل شیخ کا کہنا تھا کہ کوئی تکلیف پہنچےتوکہیں ’اناللہ واناالہ راجعون‘ اہل ایمان اللہ سے رحمت مانگیں فرشتے بھی اہل ایمان کے لیے رحمت کی دعاکرتے ہیں، اللہ کی رحمت کی طرف توجہ کرنا چاہیے۔

    مومن ایک دوسرےکیلئےمغفرت کی دعاکرے اور اپنے گناہوں سے توبہ کریں، اللہ کی رحمت کے دروازے کھلے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حجاج کرام آپ لوگ وہاں موجود ہیں جہاں رحمتوں کا نزول ہورہا ہے، حجاج دعا میں مشغول رہیں سب کےلیے دعائیں کریں۔

  • اسرائیل میں بارہ سو سالہ قدیم مسجد دریافت

    اسرائیل میں بارہ سو سالہ قدیم مسجد دریافت

    تل ابیب: اسرائیلی صحرائی علاقے نقب میں ماہرین آثار قدیمہ نے بارہ سو سالہ قدیم مسجد دریافت کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق نقب میں 12 سو سال پرانی مسجد کی باقیات کی دریافت کو ماہرین اثار قدیمہ نے اپنے لیے بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کئی سو سال قبل یہ مسجد دین کی تبلیغ کے لیے استعمال ہوتی تھی، مذکورہ مسجد عام نوعیت سے بالکل مختلف ہے۔

    ماہرین آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ اس قدیمی مسجد کو دنیا بھی میں امکاناً قدیم ترین مساجد میں شمار کیا جا سکتا ہے، باقیات سے معلوم ہوتا ہے کہ اس کا طرز تعمیر انتہائی خاص رہا ہے۔

    ماہرین کے مطابق دنیا بھر میں اس قدیمی مسجد جیسا کوئی نمونہ دستیاب نہیں ہوا ہے اور یہی پہلو حیران کن ہے، صحرائی علاقے نقب میں بیئر السبع سب سے بڑا شہر ہے جہاں سے مسجد کی باقیات برآمد ہوئیں۔

    دریافت ہونے والی باقیات میں واضح طور پر مسجد کا احاطہ دیکھا جاسکتا ہے جبکہ محراب کا رخ مکہ کی جانب واضح ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ یہاں نمازیں پڑھیں اور پڑھائی جاتی تھیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ سال ستمبر میں متحدہ عرب امارات کے ماہرین آثار قدیمہ نے ایک ہزار سال پرانی مسجد دریافت کی تھی، مسجد کے بارے میں خیال ہے کہ یہ مسجد اس علاقے میں دین اسلام کی اشاعت کے ابتدائی عرصے میں تعمیر کی گئی تھی۔

    ماہرین آثار قدیمہ کا کہنا تھا کہ امارات میں پرانی مسجد کے آثار ’العین‘ کے مقام پر ملے تھے جہاں اس وقت مسجد الشیخ خلیفہ تعمیر کی گئی ہے۔

  • لندن میں مسجد کے باہر شرپسندوں کا حملہ، مسلمان زخمی

    لندن میں مسجد کے باہر شرپسندوں کا حملہ، مسلمان زخمی

    لندن: نیوزی لینڈ کے بعد شرپسندوں نے برطانیہ میں قائم مسجد کے باہر حملہ کردیا جس کے باعث 27 سالہ مسلمان زخمی ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق مشرقی لندن میں مسجد کے باہر شرپسندوں نے حملہ کیا، شرپسندوں نے مسجد سے باہر آنے والے نمازیوں پر فقرے بھی کسے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مسجد سے باہر آنے والے مسلمانوں کو اشتعال دلانے کے لیے شرپسندوں نے نفرت انگیز فقرے کسے اور حملے کی بھی کوشش کی۔

    حملہ آوروں نے مسجد کے باہر پارک کی گئی گاڑیوں کے شیشے بھی توڑ ڈالے، زخمی ہونے والے 27 سالہ نوجوان کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اس حملے میں تین سفیدفارم شرپسند ملوث ہیں جن کی تلاش کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں، ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا، مزید تفصیلات جلد فراہم کی جائیں گی۔

    نیوزی لینڈ سانحہ اور درجنوں مسلمانوں کی جانوں کے ضیاع کا دکھ ابھی کم نہ ہوا تھا کہ لندن میں مسجد کے باہر شرپسندوں نے حملہ کردیا، سوشل میڈیا پر بھی ان حملوں کی شدید مذمت کی جارہی ہے۔

    یاد رہے کہ جمعے کی نماز کے دوران نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مسلح افراد نے مساجد میں موجود نمازیوں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 49 افراد جاں بحق جبکہ 20 سے زائد زخمی ہیں۔

    نیوزی لینڈ سانحہ : دہشت گرد نے پورے واقعے کو ویڈیو گیم کی طرح فلم بند کیا

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کرائسٹ چرچ میں واقع مساجد پر حملہ کرنے والے ایک دہشتگرد کا تعلق آسٹریلیا سے ہے جس کی شناخت برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی ہے، مذکورہ دہشت گرد خوفناک حملے کی برائے راست ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی نشر کررہا تھا۔

  • بابری مسجد کی شہادت کو 26 برس گزر گئے، مسلمان آج بھی انصاف کے منتظر

    بابری مسجد کی شہادت کو 26 برس گزر گئے، مسلمان آج بھی انصاف کے منتظر

    نئی دہلی: بھارت میں تاریخی بابری مسجد کی شہادت کو 26 سال بیت گئے، مسلمان آج بھی انصاف کے منتظر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست اترپردیش میں تاریخی بابری مسجد کی شہادت کو چھبیس برس بیت گئے لیکن مسجد پرحملے اوربعد میں پھوٹنے والے فسادات میں ملوث بھارتی انتہا پسندوں کو آج تک سزانہیں دی جا سکی۔

    چھ دسمبر 1992 دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے نام نہاد دعویدار بھارت کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، ایودھیا کی تاریخی بابری مسجد کی شہادت کو آج 26 برس مکمل ہوگئے۔

    اترپردیش کے شہر ایودھیا میں بابری مسجد مغل بادشاہ بابر کے دور 1528 میں تعمیر کی گئی لیکن انتہا پسند ہندؤوں نےدعویٰ کردیا کہ مسجد کی جگہ ان کے بھگوان رام کی جائے پیدائش ہے۔

    تنازع پر پہلے مسجد بند کی گئی اور پھر باقاعدہ منصوبہ بنا کر جنونی ہندؤوں نے تاریخی یادگار پر دھاوا بول دیا۔ بھارتی حکومت حملہ آوروں کو روکنے میں ناکام رہی۔

    تاریخی مسجد کی شہادت پر بس نہیں کیا گیا مسجد کے اطراف مسلمانوں کے گھر بھی جلا دئیے گئے۔ ان فسادات میں تین ہزار سے زائد مسلمانوں کی جان لے لی گئی۔

    واضح رہے کہ بابری مسجد کی شہادت کے خلاف اس وقت کے وزیراعلیٰ کلیان سنگھ اورشیو سینا کے سربراہ بال ٹھاکرے اور ایل کے ایڈوانی سمیت 49 افراد کے خلاف مقدمات تو درج کیے گئے لیکن آج تک کسی ایک حملہ آور کو بھی سزا دینے کی نوبت نہیں آئی، متاثرین انصاف کے منتظر ہیں، سانحہ بابری مسجد آج بھی بھارت کے منہ پر کلنک کا ٹیکا ہے۔

  • جرمنی: مسجد پر حملہ کرنے والے مجرم کو دس سال عمر قید کی سزا

    جرمنی: مسجد پر حملہ کرنے والے مجرم کو دس سال عمر قید کی سزا

    برلن: جرمنی کی ایک مسجد اور بین الاقوامی کانگریس سینٹر پر دھماکہ خیز مواد سے حملہ کرنے والے مجرم کو عدالت نے دس سال عمر قید کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے شہر ڈریسڈن میں قائم ایک مسجد پر ستمبر 2016 میں دھماکہ خیز مواد سے حملہ کیا گیا تھا جس کے باعث مسجد کا بڑا حصہ متاثر ہوا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مسجد پر حملے میں ملوث ’نینو‘ نامی شخص کو جرمن عدالت نے دس سال عمر قید کی سزا سنائی ہے، مجرم نے دھماکہ خیز مواد ازخود گھر میں تیار کیا تھا۔

    جرمن عدالت کی جانب سے مجرم کو آج دس سال سزائے قید کا حکم سنایا گیا ہے، عدالت کے مطابق ملزم پر اقدام قتل، اپنے پاس غیر قانونی طور پر دھماکہ خیز مواد رکھنے اور دو بڑے آتشیں حملے کرنے کے الزامات ثابت ہوگئے ہیں۔

    برلن میں انتہاپسندوں نےمسجد پرحملہ کرکےآگ لگادی

    خیال رہے کہ مسجد پر مذکورہ حملہ 26 ستمبر 2016 کو کیا گیا تھا تاہم اس حملے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا تھا جبکہ مسجد کے حجرے میں مسجد کے پیش امام اپنے اہلخانہ کے ساتھ موجود تھے۔

    واضح رہے کہ مسجد کے سامنے اس بم دھماکے کے کچھ ہی دیر بعد قریب ہی واقع بین الاقوامی کانگریس سینٹر کے سامنے بھی مجرم نے اسی طرح کا ایک اور بم دھماکہ کیا تھا، مجرم کو دو حملوں کے جرم میں سزا سنائی گئی ہے۔

  • چین: مسجد کے انہدام کے خلاف سینکڑوں مسلمان سراپا احتجاج

    چین: مسجد کے انہدام کے خلاف سینکڑوں مسلمان سراپا احتجاج

    بیجنگ: چین میں قائم ایک قدیم مسجد کو انہدام کرنے کے حکومتی فیصلے کے خلاف سینکڑوں مسلمان سراپا احتجاج ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چین کے شہر وائی ژو میں قائم ایک مسجد کو مسمار کرنے کے مجوزہ حکومتی منصوبے کے خلاف سینکڑوں مسلمان احتجاج کر رہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سینکڑوں مسلمانوں نے ایک مسجد کے باہر دھرنا دے رکھا ہے، یہ مسلمان اس مسجد کے انہدام کے حکومتی منصوبے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، جن کا مقصد مسجد کی حفاظت کرنا ہے۔

    چینی حکام کی جانب سے رواں ماہ تین اگست کو مسجد گرانے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے، جبکہ قوی امکان ہے کہ مسجد کو جلد ڈھا دیا جائے گا۔

    حکام نے موقف اختیار کیا ہے کہ مذکورہ مسجد کی تعمیر کے وقت باضابطہ کوئی اجازت نامہ نہیں لیا گیا، جبکہ مسجد کو گرانے سے متعلق مسجد کی کمیٹی کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔


    یہودی شرپسندوں نے مقبوضہ فلسطین میں ایک مسجد شہید کر دی


    دوسری جانب مسجد کے باہر سینکڑوں مظاہرین موجود ہیں جو حکومتی فیصلے کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں، مسلمانوں میں شدید غم وغصہ بھی پایا جاتا ہے۔

    علاوہ ازیں یہ بھی خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ مسجد انتظامیہ اور حکام کے درمیان مذاکرات بھی کیے جارہے ہیں تاکہ مفاہمت کے ذریعے حکومت کو اس فیصلے سے روکا جائے۔

    خیال رہے کہ وائی ژُو شہر کے قریبی دیہات کے مسلمانوں میں سخت غم و غصہ پایا جاتا ہے اور سینکڑوں مسلمان آج جمعہ دس اگست کی صبح سے وائی ژُو میں جمع ہیں۔

  • کراچی میں مسجد کی چھت گرگئی،6 شہید متعدد زخمی

    کراچی میں مسجد کی چھت گرگئی،6 شہید متعدد زخمی

    کراچی: شہرقائد کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں مسجد کی لوہے کی چھت گرنے سے چھ افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یہ حادثہ نارتھ ناظم آباد کے علاقے لنڈی کوتل میں جمعے کی نماز کے دوران پیش آیا۔

    ملبے تلے دبنے سے اب تک چھ نمازی شہید ہوچکے ہیں جبکہ 12 سے زائد افراد زخمی ہیں جن میں سے 5 کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔

    M3

    M4

    میتیوں اور زخمیوں کو نزدیکی واقع ضیا الدین اسپتال اور عباسی شہید اسپتال منتقل کیا جارہا ہے، امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پرملبہ ہٹانے میں مشغول ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کئی زخمی افراد اپنی مدد آٓپ کے تحت مختلف پرائیویٹ اسپتالوں کی جانب روانہ ہوگئے ہیں۔

    M2

    بتایا جارہا ہے کہ لوہے کی چادروں پرچھت تعمیر کی گئی تھی اوران پر پنکھوں کا وزن بھی تھا جو کہ وزن برداشت نہیں کرسکا اور گرگیا۔

    breaking M1

    کمشنر کراچی اعجاز احمد خان اے آروائی نیوز سے گفتگوکرتے ہوئے پانچ افراد کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی کہ زیرِ تعمیر مسجد میں نماز کس طرح ادا کی جارہی تھی۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے واقعے کی فوری رپورٹ طلب کی ہے کہ کس کی غفلت سے یہ حادثہ پیش آیا۔


    مدرسے کی چھت گرگئی، 25 طلبہ زخمی


     اسٹنٹ کمشنر کراچی کا کہنا ہے کہ عوام کو گرمی سے بچانے کے لیے لگائے گئے شیڈ ہی عوام کے لئے زحمت کا سبب بن گئے، انہوں نے مزید کہا کہ امدادی کاروائیاں مکمل ہونے کے بعد مسجد کی انتظامیہ سے بات کی جائے گی۔

    ejaz

     واضح رہے کہ اس قسم کے واقعات شہر قائد کے مختلف علاقوں میں پہلے بھی پیش آچکے ہیں۔

     وزیراعظم نواز شریف نے کراچی میں ہونے والے افسوسناک سانحے کا نوٹس لیتے ہوئے اظہارافسوس کیا ہے اور امدادی کاروائیاں تیز کرنے کا حکم دیا ہے ۔انہوں نے دعا کی ہے کہ اللہ سوگواروں کو اس عظیم نقصان پر صبر جمیل کی توفیق عطا فرمائے۔

  • امریکی قوم اسلام اورمسلمانوں کےکردارسےناواقف ہے،  بارک اوباما

    امریکی قوم اسلام اورمسلمانوں کےکردارسےناواقف ہے، بارک اوباما

    واشنگٹن: امریکی صدر بارک اوباما نے کہا ہے کہ امریکہ کو متحد کرنے میں مسلمانوں کے کردار پر مسلم کمیونٹی کا شکر گزار ہوں، امریکی قوم اسلام اورمسلمانوں کےکردارسےناواقف ہے۔

    یہ بات انہوں نے بالٹی مور کی مسجد میں مسلم کمیونٹی سے ملاقات کی۔ امریکی صدر باراک اوباما بالٹی مور کی مسجد میں پہنچ گئے جہاں انہوں مذہبی آزادی کے آئینی حق پر آواز بلند کی۔

    اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ امریکامیں مسلمانوں سےناروا سلوک پر دکھ ہوتا ہے، انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں مسلمانوں کے خلاف نا قابل معافی سیاسی بیانات سننے کو ملے۔

    امریکہ میں مسلمانوں کے خلاف بیانات کی کوئی گنجائش نہیں ہے، امریکامیں مساجد نے بھی ملک کی خدمت کی ہے، انہوں نے کہا کہ اسلام پرامن مذہب ہے ،دہشت گردی کے واقعات کے بعد اسلام کا غلط تصور پیش کیا گیا ۔

    انہوں نے کہا کہ ہم سب خاندان کی طرح ہیں اور ہماری مشکلات بھی مشترکہ ہیں۔ امریکامیں مسلمانوں کوہراساں کیا جارہاہے، جو انتہائی قابل مذمت ہے۔