Tag: MASTUNG

  • قاتل کیک لے کر آیا تھا، شعیب اور بچے کھا رہے تھے کہ گولیاں مار دی گئیں، مستونگ واقعے میں انکشاف

    قاتل کیک لے کر آیا تھا، شعیب اور بچے کھا رہے تھے کہ گولیاں مار دی گئیں، مستونگ واقعے میں انکشاف

    پنجگور (31 جولائی 2025): گزشتہ روز پولیس نے بتایا تھا کہ منگل کو بلوچستان میں مستونگ کے علاقے لکپاس میں پسند کی شادی کرنے والے میاں بیوی کو 15 سال بعد غیرت کے نام پر قتل کیا گیا تھا، اب قتل ہونے والے شعیب انور کے والدین کا ویڈیو بیان سامنے آیا ہے۔

    کوئٹہ ہزار گنجی کی رہائشی 27 سالہ لڑکی سے پسند کی شادی کرنے والے 28 سالہ شعیب انور کے والدین نے ویڈیو میں کہا ہے کہ شعیب اور بہو کو صمد نے دھوکے سے بلا کر قتل کیا۔مقتول شعیب کے والدین اور بچے

    انھوں نے کہا قاتل کیک لے کر آیا تھا، جسے شعیب اور بچے کھا رہے تھے کہ انھیں گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا، والد نے بتایا کہ قاتلوں میں لڑکی کا بھائی صمد، سوتیلا بھائی شاہ ولی اور چچا حسن علی شامل تھے۔

    والدین کا کہنا تھا کہ شعیب اور اس کی بیوی نے 15 سال قبل پسند کی شادی کی تھی، بہو حاملہ تھی اس لیے ڈیلیوری کے نام پر بلا کر انھیں قتل کر دیا گیا، قتل کے وقت دونوں کمسن بچے بھی ماں باپ کے ساتھ موجود تھے۔


    مستونگ : پسند کی شادی کرنے والے میاں بیوی قتل


    والدین نے دہائی دی ہے کہ قاتلوں نے حاملہ خاتون اور بچوں کی بھی پرواہ نہ کی، ہمارے ساتھ ظلم ہوا ہے، وزیر اعلیٰ بلوچستان سے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پولیس حکام نے بتایا تھا کہ بھائیوں نے اپنی حاملہ بہن اور بہنوئی کو کھانے پر بلا کر قتل کیا، یہ واقعہ منگل کی صبح لکپاس میں پرانا کسٹم آفس کے قریب ہوٹل میں پیش آیا تھا۔ مقتول لڑکے محمد شعیب انور کا تعلق پنجگور کےعلاقے چتکان سے تھا، جس نے پندرہ سال سال قبل کوئٹہ ہزار گنجی کی رہائشی لڑکی سے عدالت کے ذریعے پسند کی شادی کی تھی۔

    پولیس نے غیرت کے نام پر قتل کے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے ان کی تلاش شروع کر دی ہے۔

  • مستونگ: کم عمر چرواہوں کا سفاکانہ قتل

    مستونگ: کم عمر چرواہوں کا سفاکانہ قتل

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے ضلع مستونگ میں پیش آئے دلخراش واقعے نے دل دہلادئیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع مستونگ کی تحصیل کردگاپ میں دو کم عمر چرواہوں کو قتل کردیا گیا ہے۔

    اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز یہ کم عمر چرواہے مویشی لے کر قریبی پہاڑ کی طرف گئے تھے، جب دونوں شام تک نہ لوٹے تو گھر والے ان کی تلاش شروع کی تاہم کوئی سراغ نہ ملا, پیر کی صبح دونوں کی لاشیں ملیں، جن کو گلا دبا کر قتل کیا گیا تھا اور مویشی بھی غائب تھے۔

    واقعے کی اطلاع ملتے ہی انتظامیہ نے علاقے میں ناکہ بندی کردی اور ملزموں کی تلاش کے لئے قریبی اضلاع کی پولیس اور لیویز کو بھی طلب کرلیا ہے۔

    ڈپٹی کمشنر الیاس کبزئی نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ بچے گزشتہ روز مویشی چرانےگئےتھے آج ان کی لاشیں ملیں، بچوں کی موت گلا دبانے سے ہوئی جبکہ نامعلوم ملزمان بچوں کے 20مویشی بھی ساتھ لئے گئے۔

    ڈپٹی کمشنرالیاس کبزئی کے مطابق ناکہ بندی کے دوران مستونگ سے ملحقہ ضلع کچھی کے علاقے ڈھاڈر سے دو افراد کو گرفتار کیا گیا جو پک اپ گاڑی میں مویشی لے کر جا رہے تھے،ملزمان کو مزید کارروائی کے لیے مستونگ منتقل کردیا گیا ہے۔

  • مستونگ : خواتین اساتذہ کی اسکول وین پر فائرنگ، 4 اساتذہ زخمی

    مستونگ : خواتین اساتذہ کی اسکول وین پر فائرنگ، 4 اساتذہ زخمی

    مستونگ:صوبہ بلوچستان کے ضلع مستونگ میں خواتین اساتذہ کی اسکول وین پر فائرنگ سے 4خواتین اساتذہ زخمی ہوگئی ، جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ بلوچستان کے ضلع مستونگ میں نامعلوم افراد کی جانب سے خواتین اساتذہ کی اسکول وین پر فائرنگ کی گئی ، جس کے نتیجے میں 4خواتین اساتذہ زخمی ہوگئیں۔

    لیویز ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمی خواتین اساتذہ کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے کہ فائرنگ کاواقعہ پڑنگ آبادکےعلاقےمیں پیش آیا، واقعے کے بعد لیویزحکام موقع پر پہنچ گئے اور علاقہ کی ناکہ بندی کردی ہے۔

    یاد رہے گذشتہ بلوچستان کے ضلع مستونگ کے نواحی علاقہ شیرین آب روڈ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے رکشہ ڈرائیور جمیل احمد سکنہ زہری ٹاون کوئٹہ شدید زخمی ہوگیا تھا ، فائرنگ کے محرکات تاحال معلوم نہیں ہوسکےہیں۔

    اس سے قبل مارچ میں مستونگ میں مسافر کوچ اور کار کے درمیان ہونے والے خوفناک تصادم ہوا تھا ، حادثے میں 7 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

  • مستونگ: گھرمیں گیس لیکج کے باعث دھماکا‘ 4 افراد زخمی

    مستونگ: گھرمیں گیس لیکج کے باعث دھماکا‘ 4 افراد زخمی

    مستونگ: صوبہ بلوچستان کے علاقے مستونگ میں واقع مکان میں گیس لیکج کے باعث ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں 4 افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے شہر مستونگ میں مکان میں گیس لیکج کے باعث ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں 4 افراد زخمی ہوگئے۔

    ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ افسوس ناک واقعے میں زخمی ہونے والے افراد کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا۔

    بنوں میں گھر کے اندر دھماکا، میاں بیوی سمیت 6 افراد جاں بحق

    یاد رہے کہ دو روز قبل صوبہ خیبرپختونخوا کے جنوبی ضلع بنوں میں ایک گھر کے اندر دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں میاں بیوی سمیت 6 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

    پولیس حکام کا کہنا تھا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکا بارودی مواد کا ہے، گھر میں زنگ آلود مارٹر گولا موجود تھا۔

    راولپنڈی:گھرمیں گیس لیکج کے باعث دھماکا‘ 3 افراد جاں بحق

    واضح رہے کہ 19 جنوری کو صوبہ پنجاب کے شہر راولپنڈی میں واقع مکان میں گیس لیکج کے باعث ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں خاتون سمیت 3 افراد جھلس کر جاں بحق ہوگئے تھے۔

  • مستونگ: سی ٹی ڈی کی گاڑی کے قریب دھماکا، تین اہل کار زخمی

    مستونگ: سی ٹی ڈی کی گاڑی کے قریب دھماکا، تین اہل کار زخمی

    کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع مستونگ میں سی ٹی ڈی کی گاڑی کے قریب دھماکا ہوا ہے، جس میں تین اہل کار زخمی ہوگئے.

    تفصیلات کے مطابق دھماکا سی ٹی ڈی کی گاڑی کے قریب ہوا، جس میں گاڑی میں سوار اہل کار زخمی ہوگئے.

    موصولہ اطلاعات کے مطابق سی ٹی ڈی اہل کاروں کو ریموٹ کنٹرول بم کے ذریعہ نشانہ بنایا گیا.

    واقعے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا، جب کہ زخمیوں کو اسپتال پہنچ دیا گیا.

    یاد رہے کہ الیکشن سے قبل مستونگ میں ایک بڑا سانحہ ہوا تھا، جب سراج رئیسانی کے جلسے میں ہونے والے خودکش حملے میں 149 افراد شہید ہوگئے تھے۔

    مزید پڑھیں: سانحہ مستونگ کے مزید زخمی دم توڑ گئے‘ شہدا کی تعداد 149 ہوگئی

    سراج رئیسانی سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اسلم رئیسانی کے بھائی تھے، وہ بلوچستان عوامی پارٹی کی جانب سے حلقہ پی بی 35 سے صوبائی امیدوار تھے۔

    سراج رئیسانی کی شہادت کے بعد الیکشن کمیشن نے پی بی 35 بلوچستان میں انتخاب ملتوی کردیے تھے، اس حلقے میں الیکشن اب ضمنی الیکشن ہوں گے۔

  • مستونگ میں خودکش حملہ کرنے والے کی شناخت کرلی گئی

    مستونگ میں خودکش حملہ کرنے والے کی شناخت کرلی گئی

    کوئٹہ : آئی جی بلوچستان کا کہنا ہے کہ مستونگ میں خودکش حملہ کرنے والے کی شناخت کرلی گئی، خودکش حملہ آور ایبٹ آباد سے سندھ گیا، جہاں کالعدم تنظیموں سے جڑا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی بلوچستان محسن حسن بٹ نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ مستونگ میں خودکش حملہ کرنے والے دہشت گرد کی شناخت کرلی ہے، خود کش حملہ آور کا نام حفیظ نواز اور تعلق ایبٹ آباد سے تھا۔

    آئی جی بلوچستان کا کہنا تھا کہ خودکش حملہ آور ایبٹ آباد سے سندھ گیا، جہاں کالعدم تنظیموں سے اس کا رابطہ ہوا۔

    گذشتہ روز ڈائریکٹر جنرل کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ بلوچستان اعتزاز گورایہ کا کہنا تھا کہ  صوبے کے دیگر سیاسی رہنماؤں پر حملے کا خدشہ ہے، دہشت گرد سیاسی جماعت کے لوگوں کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں۔


    مزید پڑھیں: سانحہ مستونگ کے مزید زخمی دم توڑ گئے‘ شہدا کی تعداد 149 ہوگئی


    آئی جی سی ٹی ڈی کا کہنا تھا کہ حملے میں ملوث گروہ سے متعلق اہم پیش رفت ہوئی جس میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ بلوچستان کے علاقے درینگڑھ میں لوگوں کی گاڑیوں پر اسی طرز کے حملے ہوچکے ہیں۔

    یاد رہے کہ13 جولائی کو صوبہ بلوچستان کے ضلع مستونگ کے علاقے درینگڑھ میں بلوچستان عوامی پارٹی کی کارنرمیٹنگ میں دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں سراج رئیسانی سمیت 149 افراد شہید جبکہ 186 زخمی ہوگئے۔

    بم ڈسپوزل اسکواڈ نے مستونگ دھماکے کو خودکش قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ دھماکے میں 16 سے 20 کلو دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سانحہ مستونگ کے مزید زخمی دم توڑ گئے‘ شہدا کی تعداد 149 ہوگئی

    سانحہ مستونگ کے مزید زخمی دم توڑ گئے‘ شہدا کی تعداد 149 ہوگئی

    مستونگ : صوبہ بلوچستان کے ضلع مستونگ میں ہونے والے خود کش حملے میں جاں بحق افراد کی تعداد ایک سو انچاس تک جا پہنچی، دھماکے کی نئی فوٹیج بھی سامنے آگئی، سراج رئیسانی کی تقریر جیسے ہی شروع ہوئی دھماکا ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق دو روز قبل ہونے والے سانحہ مستونگ میں شہید ہونے والے افراد کی تعداد149ہوگئی، مزید زخمیوں میں سے کئی کی حالت اب بھی تشویشناک بتائی جارہی ہے۔

    ڈپٹی کمشنر مستونگ قائم لاشاری کے مطابق خود کش دھماکے کے186افراد زخمی ہیں جو مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں انہوں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 149ہوچکی ہے۔


    علاوہ ازیں مستونگ خود کش حملے کی نئی فوٹیج بھی سامنے آگئی ہے، فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سراج رئیسانی کی تقریر جیسے ہی شروع ہوئی زور دار دھماکا ہوگی، سیکیورٹی انچارج کو اپنی طرف آتا دیکھا اور خود کش بمبار نے خود کو اڑا دیا، جس کے بعد ہر طرف چیخ و پکار مچ گئی۔

    ڈپٹی کمشنر مستونگ کہتے ہیں بیشتر ورثاء دھماکے کے بعد اپنے پیاروں کی لاشیں اٹھا کر لے گئے تھے، نگراں وزیر اعظم کی ہدایت پر دہشت گردی کے واقعات پر ملک بھر میں یوم سوگ منایا گیا۔

    دو روز قبل صوبہ بلوچستان کے ضلع مستونگ کے علاقے درینگڑھ میں بلوچستان عوامی پارٹی کی کارنرمیٹنگ میں دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں سراج رئیسانی سمیت 149 افراد شہید جبکہ 186 زخمی ہوگئے۔

    مستونگ دھماکے میں زخمی ہونے والے سو سے زائد افراد کوئٹہ کے سول اسپتال میں زیرعلاج ہیں جن میں سے متعدد کی حالت تشویشناک ہے۔

    نگراں وزیر داخلہ بلوچستان آغا عمر بنگلزئی نے تصدیق کی کہ اب تک جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 149 تک پہنچ گئی جبکہ 186 زخمی ہیں جن میں سے متعدد افراد کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے۔

    بم ڈسپوزل اسکواڈ نے مستونگ دھماکے کو خودکش قرار دیتے ہوئے کہا کہ دھماکے میں 16 سے 20 کلو دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا۔

    دوسری جانب نگراں وزیر اعلیٰ بلوچستان علاؤ الدین نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے انتظامیہ سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    سراج رئیسانی سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اسلم رئیسانی کے بھائی ہیں۔ وہ بلوچستان عوامی پارٹی کی جانب سے حلقہ پی بی 35 سے صوبائی امیدوار تھے۔

    بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما کا 14 سالہ بیٹا بھی سنہ 2011 میں ہونے والے ایک دہشت گرد حملے میں جاں بحق ہوچکا ہے۔

    نگراں وزیر داخلہ بلوچستان آغا عمر بنگلزئی کا کہنا تھا کہ پی پی 35 مستونگ کے امیدوار سراج رئیسانی انتخابی مہم کے سلسلے میں کارنر مٹینگ کے لیے پہنچے تو دھماکا ہوگیا، واقعے کے وقت پنڈال میں 500 کے قریب افراد موجود تھے۔

     خیال رہے کہ رواں سال انتخابات کے دوران انتخابی امیدواروں پر کیا جانے والا یہ تیسرا حملہ ہے۔ بنوں میں گزشتہ روز متحدہ مجلس عمل کے امیدوار اکرم درانی کے قافلے پر بم حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق اور 35 زخمی ہوئے جبکہ اکرم درانی محفوظ رہے۔
    واضح رہے کہ اس سے قبل 10 جولائی کو پشاور کے علاقہ یکہ توت میں عوامی نیشنل پارٹی کی انتخابی مہم کے دوران خودکش دھماکہ ہوا تھا جس میں اے این پی کے امیدوار ہارون بلور شہید ہوگئے تھے۔ دھماکے میں مزید 21 افراد بھی شہید ہوئے تھے۔

    انتخابات ملتوی

    الیکشن کمیشن نے پی بی 35 بلوچستان میں انتخاب ملتوی کردیے، اس حلقے میں عام انتخابات کے بعد ضمنی الیکشن ہوں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مستونگ حملے میں شہید سراج رئیسانی کی 23 مارچ کی یادگار ویڈیو سامنے آگئی

    مستونگ حملے میں شہید سراج رئیسانی کی 23 مارچ کی یادگار ویڈیو سامنے آگئی

    کوئٹہ: مستونگ حملے میں شہید ہونے والے سراج رئیسانی کی 23 مارچ کی یادگار ویڈیو سامنے آگئی ہے، سراج رئیسانی نے کہا کہ پاکستان کے لیے کسی بھی قربانی سے گریز نہیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سراج رئیسانی وطن کی محبت کا دم بھرتے ہوئے شہید ہوئے، سراج رئیسانی کی 23 مارچ کی یادگار ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لیے کسی بھی قربانی سے گریز نہیں کریں گے۔

    سراج رئیسانی نے ہمیشہ پاکستان کے پرچم کو سینے سے لگا کر رکھا، بھارتی پرچم کو پیروں کی دھول تصور کیا، سراج رئیسانی کہتے تھے دشمن جان لے سکتے ہیں دل سے پاکستان کی محبت نہیں نکال سکتے۔

    واضح رہے کہ شہید سراج رئیسانی بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 35 میں اپنے بھائی سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نوابزادہ اسلم رئیسانی کے مقابلے میں امیدوار تھے۔

    اس حلقے سے گزشتہ الیکشن میں نواب محمد شہوانی رکن بلوچستان اسمبلی منتخب ہوئے تھے جو اب اس علاقے سے قومی اسمبلی کے لیے الیکشن لڑ رہے ہیں، سراج رئیسانی بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار تھے جن کا انتخابی نشان گائے تھا۔

    یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے پی بی 35 بلوچستان میں انتخاب ملتوی کردیے، اس حلقے میں عام انتخابات کے بعد ضمنی الیکشن ہوں گے۔

    مزید پڑھیں: مستونگ دھماکا: سراج رئیسانی سمیت 128 افراد شہید، متعدد کی حالت تشویشناک

    خیال رہے کہ صوبہ بلوچستان کے ضلع مستونگ میں بلوچستان عوامی پارٹی کی کارنر مٹینگ میں دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں اب تک 128 افراد شہید ہوگئے جبکہ 122 زخمی ہیں جن میں سے متعدد کی حالت تشویشناک ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک’پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سانحہ مستونگ: لواحقین کا احتجاج، سیاسی رہنماؤں کی واقعہ پرشدید مذمت

    سانحہ مستونگ: لواحقین کا احتجاج، سیاسی رہنماؤں کی واقعہ پرشدید مذمت

    مستونگ: مسافروں کے بہیمانہ قتل کی سیاسی و سماجی رہنماؤں نے شدید مزمت کی۔

    مستونگ میں دہشت گردی کے واقعے میں بے گناہ افراد کی ہلاکت پر سیاسی وسماجی رہنماؤں نے دکھ اورافسوس کا اظہار کرتے ہوئے شدید مذمت کی، وزیراعلی ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ میں ملوث عناصرکی بیخ کنی کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں۔

    پی ٹی آئی کےچئیر مین عمران خان نے دکھ کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ ریاست شہریوں کوجان و مال کا تحفظ دینے میں ناکام نظر آرہی ہے۔

    ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے واقعہ کی شدید مذمت کی۔

    امیرجماعت اسلامی سراج الحق نےمتاثرہ خاندانوں سےگہری ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ،دیگر سیاسی رہنماؤں نےبھی واقعے کی مذمت کی جبکہ بلوچستان میں کاروباری تنظیموں نےآج ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

    دوسری جانب مستونگ واقعے میں جاں بحق افراد کی میتیں سول اسپتال لائی گئیں تو لواحقین نے لاشیں ایمبولینسز سے اتارنے سے انکار کردیا ،لواحقین نے اپنے پیاروں کےبہیمانہ قتل پرغم وغصےکا اظہار کیا اور اسپتال کے باہر دھرنا دیتے ہوئے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

    لواحقین کا کہنا تھا کہ کوئی حکومتی نمائندہ اسپتال میں موجود نہیں جو حکومت کی بے حسی کا منہ بولتا ثبوت ہے، لواحقین نے میتوں کو گورنر ہاؤس کے باہر رکھ کر احتجاج کا اعلان کیا۔

  • کوئٹہ میں سرچ آپریشن، 3 دہشت گرد ہلاک

    کوئٹہ میں سرچ آپریشن، 3 دہشت گرد ہلاک

    کوئٹہ: بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز نے مستونگ کے علاقے میں سرچ آپریشن کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 3 دہشت گرد ہلاک جبکہ 4 سیکیورٹی اہلکارزخمی ہوگئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق جمعرات کے روزصبح سے سیکیورٹی فورسزکا سرچ آپریشن جاری ہے۔

    زخمی اہلکاروں کو سی ایم ایچ کوئٹہ منتقل کیا گیا ہے۔