Tag: mastung firing

  • مستونگ میں انسداد پولیو مہم کی ٹیم پر فائرنگ، 2 اہلکار شہید

    مستونگ میں انسداد پولیو مہم کی ٹیم پر فائرنگ، 2 اہلکار شہید

    مستونگ میں انسدادِ پولیو مہم کے دوران فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے جس کے نیتجے میں 2 اہلکار شہید ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مستونگ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے دو اہلکار شہید ہوگئے، شہید اہلکار انسداد پولیو ٹیم کی سیکیورٹی پر مامور تھے۔

    پولیس حکام کے مطابق واقعہ مستونگ کے علاقے تیری میں پیش آیا، جہاں پولیس اہلکار انسداد پولیو ٹیم کی سیکیورٹی کے فرائض انجام دے رہے تھے کہ نامعلوم مسلح موٹر سائیکل سواروں کی جانب سے فائرنگ کی گئی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ شہدا میں نیک محمد اور مقصود احمد شامل ہیں، واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کی ناکہ بندی کر کے ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے۔

    پاکستان اور افغانستان کا بیک وقت انسداد پولیو مہم چلانے کا فیصلہ

    دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے مستونگ میں انسداد پولیو مہم کی ٹیم پر اس دہشتگرد حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

    وزیراعظم نے حملے میں سیکیورٹی پر مامور لیویز اہلکاروں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شہدا کیلئے دعائے مغفرت اور لواحقین کے لیے صبر و استقامت کی دعا کی ہے۔

    شہباز شریف نے کہا کہ انسانیت کے دشمن دہشتگردوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے، ایسے واقعات پولیو کے مکمل خاتمے کے عزم میں کوئی کمی نہیں لاسکتے۔

    انہوں نے کہا کہ عوام مایوس نہ ہوں اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلا کر مستقبل محفوظ بنائیں، انسداد پولیو مہم ہر صورت میں مکمل تحریک کے ساتھ جاری رہے گی۔

  • مستونگ میں گاڑی پر فائرنگ، خاتون سمیت 4 افراد جاں بحق

    مستونگ میں گاڑی پر فائرنگ، خاتون سمیت 4 افراد جاں بحق

    مستونگ : نامعلوم افراد کی گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں خاتون سمیت چار افراد جاں بحق اور ایک خاتون زخمی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع مستونگ میں نامعلوم افراد نے کار پرفائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں 4افراد جاں بحق جبکہ ایک خاتون زخمی ہوئی،  واقعہ کے بعد پولیس اور ریسکیو ٹیمیں  جائے وقوعہ پر پہنچی اور جاں بحق افراد کی لاشیں غوث بخش رئیسانی اسپتال منتقل کردی گئیں۔

    پولیس کے مطابق فائرنگ کا نشانہ بننے والی گاڑی کوئٹہ سے کراچی جارہی تھی، فائرنگ کے بعد ملزمان فرار ہو گئے۔

    تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے قریبی علاقوں کو گھیرے میں لے لیا ہے جبکہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپوں کا سلسلہ بھی شروع کردیا گیا ہے جبکہ پولیس حکام نے اس واقعہ کو ٹارگٹ کلنگ قرار دیا  ہے۔

    بلوچستان کے وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے بھی واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بلوچستان کی سماجی اور قبائلی روایات کے خلاف قرار دیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔