Tag: matiari

  • کیا آپ نے کبھی کیڑے مکوڑوں سے کھاد بنتے دیکھی ہے؟ ویڈیو رپورٹ

    کیا آپ نے کبھی کیڑے مکوڑوں سے کھاد بنتے دیکھی ہے؟ ویڈیو رپورٹ

    ویڈیو رپورٹ: امتیاز علی چنہ

    کیا آپ نے کبھی کیڑے مکوڑوں سے کھاد بنتے دیکھی ہے؟ کیا آپ کو پتا ہے کہ زمین کے اوپر اور زمین کے اندر رینگنے والے ان حشرات کی مدد سے ایک ایسی کھاد بھی بنتی ہے، جو زمین پر اُگنے والی فصلوں کے لیے زیادہ فائدہ مند اور منافع بخش ثابت ہو رہی ہے؟ اگر آپ نے ایسی کھاد بنتے نہیں دیکھی ہے، تو آج ہم آپ کو دکھاتے ہیں ان کیڑوں سے بننے والی کھاد کس طرح تیار ہو کر فصلوں میں استعمال ہو رہی ہے!

    مٹیاری اور ٹنڈو الہیار اضلاع کے سنگم پر واقع نواحی گاؤں نوبت مری میں اسکول کے ریٹائرڈ کیمسٹری ٹیچر محمد حسین خاصخیلی نے اپنے زرعی فارم پر کیڑے مکوڑوں سے کھاد بنانے کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔ محمد حسین کھاد بنانے کا پلانٹ لگا کر نہ صرف اپنی فصلوں کی مناسب دیکھ بھال کر رہے ہیں بلکہ دوسرے کاشت کاروں کو فروخت کر کے منافع بھی کما رہے ہیں۔

    کیڑوں اور مکوڑوں کی مدد سے بننے والی اس کھاد کو ’ورمی کمپوسٹ آرگینک کھاد‘ کے نام سے جانا جاتا ہے جو دراصل ایک کیڑے سے بنتی ہے جس کو ریڈ رینگلر کہا جاتا ہے۔

    ورمی کمپوسٹ کھاد بنانے کے 3 مرحلے ہوتے ہیں، پہلے مویشیوں کے گوبر کو کھلے آسمان تلے سکھایا جاتا ہے، پھر خشک جگہ پر بیڈ بنانے کے بعد مویشیوں کا گوبر رکھ کر اس پر ریڈ رنگلر چھوڑ دیے جاتے ہیں۔ یہ کیڑے مویشیوں کا گوبر کھاتے جاتے ہیں اور فضلہ نکالتے جاتے ہیں، فضلہ ورمی کمپوز کھاد کی صورت میں نکلتا ہے، جو فصلوں کے لیے کارآمد ہوتا ہے۔

    اسکول ٹیچر محمد حسین نے کہا ’’جب یہ کام شروع کیا تو لوگ مجھ پر ہنس رہے تھے کہ یہ ٹیچر ریٹائرمنٹ کے بعد گوبر صاف کرنے کا کام کر رہا ہے، اور اب وہی لوگ مجھ سے اپنی فصلوں کے لیے ورمی کمپوسٹ کھاد خریدنے آتے ہیں۔‘‘

    محمد حسین نے ریٹائرمنٹ کے بعد زندگی کو نئے ڈھنگ سے جینا شروع کیا۔ اس بات کی پرواہ نہیں کی کہ لوگ کیا کہیں گے، اپنے دل کی سنی، تعلیم اور تجربے کا استعمال کرتے ہوئے زمین کے اندر رینگنے والے کیڑوں کی مدد سے کھاد بنانے کا کامیاب تجربہ کیا۔

    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • قلعہ نما عمارت میں مسجد مندر ساتھ ساتھ، درخت اور پرانے کنویں سے لوگوں کی عقیدت کیوں؟

    قلعہ نما عمارت میں مسجد مندر ساتھ ساتھ، درخت اور پرانے کنویں سے لوگوں کی عقیدت کیوں؟

    ویڈیو رپورٹ: امتیاز علی چنہ

    حیدر آباد شہر سے ایک گھنٹے کی مسافت پر مٹیاری کے تاریخی شہر اوڈیرولال میں واقع قلعہ نما عمارت مذہبی رواداری کی بہترین مثال سمجھی جاتی ہے۔

    یہاں ایک چاردیواری کے اندر تاریخی مسجد اور مندر دونوں موجود ہیں۔ یہاں مسلمان اور ہندو اپنی اپنی عبادت گاہوں میں عبادت میں مصروف نظر آتے ہیں۔

    اسی چار دیواری میں بزرگ ہستی شیخ محمد طاہر المعروف اوڈیرولال بھی مدفون ہیں، جن سے ہندو اور مسلمان دونوں ہی عقیدت رکھتے ہیں۔ اس مزار کے فن تعمیر کا تعلق مغل دور سے ہے، درگاہ کی سیاہ گنبد اور قلعہ نما اونچی دیواریں مغلیہ دور کی یاد دلاتی ہیں۔

    اس درگاہ میں ایک درخت اور پرانا کنواں بھی ہے جس سے یہاں کے لوگ بہت عقیدت رکھتے ہیں۔

  • مٹیاری میں مال گاڑی کو حادثہ، 10 بوگیاں ٹریک سے اتر گئیں، اپ ٹریک بحال

    مٹیاری میں مال گاڑی کو حادثہ، 10 بوگیاں ٹریک سے اتر گئیں، اپ ٹریک بحال

    مٹیاری: سندھ کے شہر مٹیاری میں ایک مال گاڑی کو حادثہ پیش آیا ہے، مال گاڑی کی 10 بوگیاں ٹریک سے اتر گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق مٹیار میں پلیجانی ریلوے اسٹیشن پر مال گاڑی کی 10 بوگیاں ٹریک سے اتر گئیں، جس سے اپ اور ڈاؤن ٹریک متاثر ہوئے اور ٹرینوں کی آمد و رفت رک گئی۔

    ریلوے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ حادثے کے بعد اپ ٹریک کو مکمل طور پر بحال کر دیا گیا ہے، جب کہ ڈاؤن ٹریک کی بحالی کی کوششیں کی جا رہی ہیں، جلد ہی اسے بحال کر دیا جائے گا۔

    ریلوے انتظامیہ کے مطابق ڈاؤن ٹریک مکمل بحال ہونے کے بعد ٹرینوں کی آمد و رفت شروع کر دی جائے گی۔

  • تین برقع پوش ڈاکوؤں کا عبرت ناک انجام

    تین برقع پوش ڈاکوؤں کا عبرت ناک انجام

    مٹیاری: صوبہ سندھ کے شہر مٹیاری کے ایک علاقے میں 3 برقع پوش ڈکیت اپنی واردات میں بری طرح ناکام رہے، علاقہ مکینوں نے انھیں واردات کے دوران قابو کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق مٹیاری میں برقع پوش 3 ڈاکوؤں نے ایک گھر میں گھس کر ڈکیتی کی کوشش کی، تاہم گھر کے افراد اور علاقہ مکینوں نے ڈکیتی ناکام بناتے ہوئے تینوں کو دھر لیا۔

    علاقہ مکینوں نے ملزمان کی پٹائی کر کے خوب درگت بنائی اور پھر پولیس کے حوالے کر دیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ تینوں برقع پوش ملزمان پر کئی مقدمات درج ہیں، ملزمان میں اللہ ڈنو، عاشق اور ایک نامعلوم ڈکیت شامل ہے۔

    واردات کی اطلاع ملنے کے بعد پولیس نے جائے وقوعہ کی تلاشی لی تو گھر کی چھت سے اسلحہ بھی برآمد ہوا، جسے قبضے میں لے لیا گیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے مٹياری شہر میں ایک ہی رات میں ڈکیتی کی 2 وارداتیں کی گئی تھیں، مٹیاری مین شیر شاہ کالونی سے موٹر سائیکل چوری ہوئی، اور شہر کے مین بس اسٹاپ پر ایک بیکری سے 2 نامعلوم موٹر سائیکل سوار ملزمان نے اسلحے کے زور پر 45 ہزار روپے کیش اور 50 ہزار کا موبائل فون لوٹا۔

    گزشتہ ماہ اے آر وائی نیوز کی ٹیم سر عام نے مٹیاری میں ایک اسٹنگ آپریشن بھی کیا تھا، جس میں ٹیم سرِعام نے پولیس افسران کی رشوت خوری کے ویڈیوز سامنے لائے تھے، جس پر ایس ایس پی مٹیاری کے دفتر میں رشوت خور پولیس افسران نے ہنگامہ مچایا تھا۔

  • مٹیاری: فائرنگ سے 6 افراد قتل، اعزا نے لاشوں کے ساتھ دھرنا دے دیا

    مٹیاری: فائرنگ سے 6 افراد قتل، اعزا نے لاشوں کے ساتھ دھرنا دے دیا

    مٹیاری: صوبہ سندھ کے ضلع مٹیاری میں سالار تھانے کی حدود میں فائرنگ سے 6 افراد قتل جب کہ 4 شدید زخمی ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مٹیاری کی تحصیل ہالہ کے سالارو کچے کے علاقے میں رشتے کے تنازع پر بروہی برادری اور رند برادری کے درمیان تصادم میں 3 خواتین سمیت 6 افراد ہلاک ہو گئے۔

    دو گروپوں میں ہونے والی فائرنگ میں 4 افراد شدید زخمی ہوئے ہیں، اے آر وائی نیوز کو ڈی آئی جی حیدرآباد نعیم شیخ بتایا کہ بروہی برادری کے مسلح افراد نے گھروں پر حملے کر کے 3 خواتین سمیت 6 افراد کو قتل کیا، کچے کے علاقے میں صورت حال پر قابو پانے کے لیے پولیس کی بھاری نفری ایس ایس پی مٹیاری سمیت طلب کر لی گئی ہے۔

    ڈی آئی جی حیدر آباد نے فون پر بتایا کہ فائرنگ کا واقعہ شادی کے تنازع پر ہوا، رند برادری نے بروہی برادری کو لڑکی کا رشتے دینے سے انکار کر دیا تھا جس پر مشتعل افراد نے رات گئے ہالہ کے کچے کے علاقے سالارو میں رند برادری کے گھروں پر حملہ کر دیا۔ واقعے کے بعد رند برادری اور بروہی برادری کے درمیان کشیدگی پائی جاتی ہے، دونوں برادریوں کی جانب سے فائرنگ بھی کی گئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ صورت حال پر قابو پانے کے لیے پولیس کی بھاری نفری طلب کر لی گئی ہے، جب کہ لاشوں کو اسپتال منتقل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

    دوسری طرف مقتولین کے عزیز و اقارب نے لاشیں رکھ کر قومی شاہراہ پر دھرنا دے دیا ہے، احتجاج کے باعث بھٹ اسٹاپ کے قریب قومی شاہراہ بلاک ہو گئی، پولیس اور رند برادری سے تعلق رکھنے والے مظاہرین میں مذاکرات ناکام ہو گئے ہیں، مقتولین کے ورثا نے لاشیں پوسٹ مارٹم کے لیے پولیس تحویل میں دینے سے انکار کر دیا ہے۔

    مظاہرین کا کہنا ہے کہ قاتلوں کی گرفتاری تک دھرنا جاری رکھیں گے۔ قبل ازیں علاقے میں ایمبولینس نہ ہونے کے سبب ورثا لاشیں ٹریکٹر ٹرالی میں رکھ کر شاہراہ پر لائے۔