Tag: Matthew Miller

  • اسرائیل نے غزہ میں جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے، متھیو ملر نے اعتراف کر لیا

    اسرائیل نے غزہ میں جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے، متھیو ملر نے اعتراف کر لیا

    نیویارک: جو بائیڈن انتظامیہ کے ترجمان وزارت خارجہ متھیو ملر نے اسرائیل کے جنگی جرائم کا اعتراف کر لیا ہے۔

    اسکائی نیوز کے مطابق سابق امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ میں وزارت خارجہ کے ترجمان کے عہدے پر مامور رہنے والے متھیو ملر نے کہا ہے کہ امریکی حکومت نہیں مانتی لیکن اسرائیل یقینی طور پر ’’جنگی جرائم‘‘ کا ارتکاب کر رہا ہے۔

    پریس بریفنگز کے دوران اسرائیل کا دفاع کرنے والے متھیو ملر نے ایک پوڈ کاسٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ’’وزارت خارجہ کی ترجمانی کے دوران امریکی حکومت کی رائے بیان کرنا ہوتی تھی، امریکی حکومت اب بھی اس بات کو نہیں مانتی کہ اسرائیلی فورسز غزہ میں جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہی ہے۔‘‘

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Omar Suleiman (@imamomarsuleiman)

    میزبان کے اس سوال کے جواب میں کہ کیا غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ نسل کشی ہے؟ میتھیو ملر نے جواب دیا کہ ’’نہیں نسل کشی نہیں‘‘ لیکن اسرائیل نے یقینی طور پر جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔

    انھوں نے کہا ’’جب آپ پوڈیم پر ہوتے ہیں، تو آپ اپنی ذاتی رائے کا اظہار نہیں کر رہے ہوتے، بلکہ آپ امریکی حکومت کے فیصلوں کا اظہار کر رہے ہوتے ہیں۔‘‘

    سابق ترجمان نے کہا غزہ پر حملوں اور جنگی جرائم کے سلسلےمیں اسرائیلی فوجیوں کو ’’جوابدہ‘‘ نہیں ٹھہرایا گیا، بائیڈن انتظامیہ میں اس بات پر بہت زیادہ اختلافات تھے کہ پالیسی کیسے ہینڈل کی جائے، اس وقت کے سیکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن غزہ اور یوکرین دونوں پالیسیوں پر مسٹر بائیڈن سے مایوسی کے شکار تھے۔

  • پاکستان میں احتجاجی مظاہروں سے متعلق امریکی عہدیدار کا اہم بیان

    پاکستان میں احتجاجی مظاہروں سے متعلق امریکی عہدیدار کا اہم بیان

    واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان کو مظاہرین کے ساتھ احترام کے ساتھ نمٹنا چاہیے۔

    یہ بات انہوں نے واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی اس موقع پر صحافی کی جانب سے پوچھے گئے سوال کہ کیا بائیڈن انتظامیہ اقتدار کی منتقلی سے پہلے پاکستان کو جدید اسلحہ فراہم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے؟

    جس کے جواب میں میتھیو ملر  نے کہا کہ میرے پاس اس وقت اعلان کرنے کے لیے کچھ نہیں ہے، ہم دہشت گردی اور پرتشدد انتہا پسندی کیخلاف جنگ میں پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان سے سوال کیا گیا کہ کیا وزیر خارجہ ٹونی بلنکن کی بھارتی ہم منصب سے اڈانی اور بھارتی ایجنٹ پر عائد فرد جرم کے حوالے سے کوئی بات ہوئی؟

    جس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میں نجی سفارتی بات چیت پر تبصرہ نہیں کروں گا، تاہم ہندوستانی ہم منصبوں کے ساتھ سکھ رہنما کے قتل کی سازش پر باقاعدگی سے بات ہوتی ہے۔

    میتھیو ملر نے پاکستان میں پرتشدد مظاہروں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے پرامن ہونے چاہئیں، حکومت پاکستان کو بھی مظاہرین کے ساتھ احترام کے ساتھ نمٹنا چاہیے۔

  • پاکستان میں جاری مظاہروں پر امریکا کا مؤقف آگیا

    پاکستان میں جاری مظاہروں پر امریکا کا مؤقف آگیا

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ پاکستان کے قوانین اور آئین کے احترام کو یقینی بنانا سب سے اہم ہے۔

    یہ بات انہوں نے واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی، اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق صحافی کی جانب سے پوچھے گئے سوال کہ امریکا اس وقت پاکستان کی موجودہ صورتحال کو کیسا دیکھ رہا ہے؟

    جس کے جواب میں میتھیو ملر نے کہا کہ ہم پاکستان اور دنیا بھر میں آزادی اظہار رائے اور پرامن اجتماع کی حمایت کرتے ہیں، مظاہرین سے مطالبہ کرتے ہیں وہ پرامن مظاہرہ کریں اور تشدد سے گریز کریں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکام سے انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کا احترام کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کے قوانین اور آئین کے احترام کو یقینی بنانا اہم ہے۔ پاکستان کے قوانین امن وامان کو برقرار رکھنے کیلئے کام کرتے ہیں۔

    مذکورہ صحافی کی جانب سے ایک اور سوال کہ بھارتی تاجر اڈانی پر امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے فرد جرم عائد کرنے اور بھارتی اپوزیشن رہنما راہول گاندھی کی جانب سے اڈانی کی گرفتاری اورالزامات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    کیا امریکا بھی اڈانی کی گرفتاری اورتحقیقات ہوتے دیکھنا چاہتا ہے،جس کے جواب میں میتھیو ملر نے کہا کہ یہ ایک خالصتاً قانونی معاملہ ہے لہٰذا اسے میں محکمہ انصاف میں اپنے ساتھیوں کیلئے چھوڑتا ہوں۔

  • بانی پی ٹی آئی کو ہٹانے میں ہمارا کوئی کردار نہیں، امریکی ترجمان

    بانی پی ٹی آئی کو ہٹانے میں ہمارا کوئی کردار نہیں، امریکی ترجمان

    واشنگٹن : امریکی ترجمان محکمہ خارجہ میتھیو ملر  نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی حکومت کو ہٹانے میں امریکا کا کوئی کردار نہیں۔

    واشنگٹن میں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے پریس کانفرنس کے دوران کیے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی وزارت عظمیٰ سے برطرفی میں امریکی کردار کے الزامات غلط ہیں۔

    میتھو ملر سے سوال کیا گیا تھا کہ لطیف کھوسہ کہتے ہیں کہ ٹرمپ انتخابات جیتے تو بانی پی ٹی آئی رہا ہوجائیں گے اور ڈونلڈ لو بانی پی ٹی آئی کیخلاف سازش میں ملوث تھے،۔

    جس کے جواب میں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعظم کیخلاف قانونی کارروائیاں پاکستانی عدالتوں کا معاملہ ہے، مقدمات کا فیصلہ پاکستانی عدالتوں نے کرنا ہے، پاکستان کی سیاست پاکستان کے عوام کے لیے ہے۔

    امریکی ترجمان میتھیو ملر نے مزید کہا کہ پاکستانی سیاست کا معاملہ پاکستانی عوام کو اپنے قانون اور آئین کے مطابق طے کرنا ہے۔

    میتھوملر سے پوچھا گیا کہ کینیڈین حکومت نے الزام لگایا ہے کہ بھارتی وفاقی وزیر امیت شاہ سکھوں کی قاتلانہ سازش میں ملوث ہیں، جس پر ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا جواب تھا کہ کینیڈا کی طرف سے لگائے گئے الزامات تشویشناک ہیں، الزامات پر حکومت سے مشاورت جاری رکھیں گے۔

  • اسرائیل نے آگاہ کردیا ہے کہ حزب اللہ کے خلاف محدود کارروائی کررہے ہیں، میتھیو ملر

    اسرائیل نے آگاہ کردیا ہے کہ حزب اللہ کے خلاف محدود کارروائی کررہے ہیں، میتھیو ملر

    محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے آگاہ کردیا ہے کہ حزب اللہ کے خلاف محدود کارروائی کررہے ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میتھیو ملر نے کہا کہ اسرائیل سرحد کے قریب حزب اللّٰہ کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانے کے لیے محدود کارروائیاں کررہا ہے۔

    وائٹ ہاؤس کے مطابق جنگ بندی چاہتے ہیں مگر اسرائیلی فوج کے لبنان میں اسٹریٹیجک مقاصد کو سمجھتے ہیں۔

    واضح رہے کہ لبنان پر اسرائیلی فوج کی جانب سے زمینی کارروائی شروع کردی گئی ہے، جنوبی لبنان پر اسرائیلی ٹینک اور آرٹیلری کے حملے کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں، کابینہ کی منظوری کے بعد اسرائیلی فوج زمینی پیش قدمی شروع کردے گی۔

    عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی سرحد کے ساتھ لبنانی آرمی نے اپنے اڈے چھوڑ دیے ہیں، جبکہ ایئر فرانس نے بیروت اور تل ابیب کے لیے 8 اکتوبر تک پروازوں کو منسوخ کردیا ہے۔

    دوسری جانب برطانیہ کی حکومت نے اپنے شہریوں کو فوری لبنان چھوڑنے کی ہدایت جاری کردی ہے۔برطانیہ کے سیکرٹری خارجہ ڈیوڈ لیمی کا کہنا ہے کہ لبنان میں زمینی صورتحال تیزی سے تبدیل ہورہی ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ آنے والے گھنٹوں اور دنوں میں معاملات خراب ہو سکتے ہیں، بیروت پر اسرائیلی حملے کے بعد مشرق وسطیٰ میں تشدد بڑھنے کے خدشات ہیں۔

    اسرائیلی حملوں میں 24 گھنٹوں کے دوران 136 لبنانی جاں بحق

    برطانوی میڈیا کے مطابق لبنان چھوڑنے کے خواہشمند افراد کی مدد کے لیے ریپڈ رسپانس یونٹ قائم کردیا گیا ہے۔

  • امریکا پیجر دھماکوں میں شامل نہیں، میتھیو ملر

    امریکا پیجر دھماکوں میں شامل نہیں، میتھیو ملر

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے کہ امریکا پیجر دھماکوں میں شامل نہیں، ہماری ابھی کوئی رائے نہیں کہ پیجر دھماکوں کے پیچھے کون ہوسکتا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق امریکا بھی پیجر ڈیوائس میں دھماکوں کی تحقیقات چاہتا ہے۔

    میتھیو ملر نے کہا کہ امریکا اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان سفارتی سطح پر مسائل کا حل چاہتا ہے، پیجر دھماکوں سے متعلق معلومات لے رہے ہیں فی الحال وقت نہیں دے سکتے۔

    یاد رہے کہ اسرائیل کی جانب سے لبنان میں گزشتہ روز حزب اللہ کیخلاف بڑا اور خطرناک سائبر حملہ کیا گیا، جس کے باعث ایک ہی وقت میں 3 ہزار سے زائد پیجرز دھماکوں سے پھٹ گئے۔

    حزب اللہ اور لبنان نے اس حملے کا الزام اسرائیل پر لگایا ہے، حملوں کے نتیجے میں 8 لبنانی جاں بحق، اور ایران کے سفیر مجتبیٰ امانی سمیت تین ہزار سے زیادہ رضا کار زخمی ہوئے۔

    ایران کا لبنان دھماکوں پر ردِعمل سامنے آگیا

    اسرائیل کے سائبر حملوں کے بعد لبنان کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی، حزب اللہ سربراہ حسن نصراللہ نے چند ماہ پہلے ساتھیوں کو اسمارٹ فونز کی جگہ پیجرز استعمال کرنے کی ہدایت کی تھی۔

  • جان باس کے دورہ پاکستان سے متعلق امریکی محکمہ خارجہ کا اہم بیان

    جان باس کے دورہ پاکستان سے متعلق امریکی محکمہ خارجہ کا اہم بیان

    واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر  نے کہا ہے کہ قائم مقام امریکی نائب وزیر خارجہ جان باس نے اپنے دورہ پاکستان میں معیشت اور سلامتی کے امور پر گفتگو کی۔

    واشنگٹن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اے آر وائی کی جانب سے جان باس کے دورہ پاکستان سے متعلق کیے جانے والے سوال پر ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے تفصیلی آگاہ کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکی قائم مقام نائب وزیر خارجہ برائے سیاسی امور جان باس نے دورہ پاکستان میں اہم شخصیات سے کی جانے والی ملاقاتوں میں معیشت اور سلامتی امور پر گفتگو کی۔

    امریکی عہدیدار  نے بتایا کہ جان باس نے دہشت گردی اور پُرتشدد انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے پر تبادلہ خیال کیا، انہوں نےاقتصادی، سلامتی امور پردوطرفہ تعاون کو وسعت دینے پر بات کی۔

    میتھیوملر نے بتایا کہ ملاقاتوں میں علاقائی استحکام اور خوشحالی کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا گیا، جان باس نے امریکا میں افغانوں کی آباد کاری میں مدد کرنے پر پاکستان کے تعاون پر شکریہ ادا کیا۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ تمام مسائل کے حل کیلئےحکومت پاکستان کے ساتھ مل کرکام کرتے رہیں گے۔

  • پاکستان اور بھارت کے درمیان براہ راست بات چیت کی حمایت کرتے ہیں: امریکا

    پاکستان اور بھارت کے درمیان براہ راست بات چیت کی حمایت کرتے ہیں: امریکا

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ امریکا بھارت اور پاکستان کے درمیان براہ راست بات چیت کی حمایت کرتا ہے۔

    واشنگٹن میں پریس کانفرنس کے دوران ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے وزیر اعظم شہباز شریف کی بھارتی وزیر اعظم مودی کو مبارکباد کے سوال پر بریفنگ کے دوران جواب دیا۔

    میتھیو ملر نے کہا کہ پاک بھارت مذاکرات کی رفتار اور دائرہ کار کا تعین انہیں خود کرنا ہے، ہم پاکستان اور بھارت دونوں کیساتھ اپنے تعلقات کو اہمیت دیتے ہیں۔

    امریکی ترجمان نے کہا کہ علاقائی سلامتی کو لاحق خطرات سے نمٹنے میں امریکا اور پاکستان کا مشترکہ مفاد ہے، پاکستان کیساتھ انسداد دہشت گردی ڈائیلاگ کے ذریعے سیکیورٹی سے متعلق پر بات کر رہے ہیں۔

    میتھیو ملر نے مزید کہا کہ پاکستان کیساتھ مذاکرات میں انسداد دہشت گردی صلاحیت سازی کے کئی پروگرام شامل ہیں، امریکا پاکستان ملٹری ٹو ملٹری مصروفیات کے سلسلے کی حمایت کرتے ہیں۔

  • امریکی سکھ شہری پر قاتلانہ حملے کے حقائق موجود ہیں، میتھیوملر

    امریکی سکھ شہری پر قاتلانہ حملے کے حقائق موجود ہیں، میتھیوملر

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیوملر کا کہنا ہے کہ امریکی سکھ شہری پر قاتلانہ حملے کے حقائق موجود ہیں، یہ ایک قانونی معاملہ ہے جس کی تحقیقات جاری ہیں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ سے بریس بریفنگ کے دوران سوال کیا گیا کہ روس نے امریکا پر بھارتی انتخابات میں اثر انداز ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ بھارت کے انتخابات میں امریکا کا کوئی کردار نہیں بلکہ ہمارا دنیا میں کہیں بھی ہونے والے انتخابات سے کوئی تعلق نہیں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا گزشتہ روز پاکستان کے حوالے سے کہنا تھا کہ آئی ایم ایف معاہدے، معاشی استحکام کی پاکستانی کوششوں اور پاکستان کی اپنی معیشت کو مستحکم کرنے کیلئے پیش رفت کی حمایت کرتے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت پاکستان اقتصادی اصلاحات کو ترجیح دے، پاکستان کی اقتصادی کامیابی کے لیے امریکی حمایت غیر متزلزل ہے۔

    صدر بائیڈن کیلئے الیکشن سے قبل بری خبر سامنے آگئی

    میتھیو ملر نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ معاشی روابط دو طرفہ تعلقات کی ترجیحات ہیں، پاکستان سے تکنیکی مصروفیات کے علاوہ تجارتی وسرمایہ کاری سے منسلک رہیں گے۔

  • ہر قیدی بنیادی انسانی حقوق اور قانونی تحفظ کا حقدار ہے، امریکا

    ہر قیدی بنیادی انسانی حقوق اور قانونی تحفظ کا حقدار ہے، امریکا

    واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے کہ ہر قیدی بنیادی انسانی حقوق اور قانونی تحفظ کا حقدار ہے۔

    واشنگٹن میں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے پریس کانفرنس کی اس موقع پر امریکی سینٹ کے اکثریتی رہنما چک شومر کے بانی پی ٹی آئی سے متعلق بیان پر سوالات کیے گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے جہانزیب علی نے سوال کیا کہ امریکی سینٹ کے اکثریتی رہنما چک شومر نے پاکستانی سفیر سے ملاقات کی ہے، چک شومر نے سفیر کو بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کی حفاظت امریکا کی اولین ترجیح ہے۔

    تو کیا امریکی محکمہ خارجہ بھی یہی کہتا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی حفاظت امریکا کی اولین ترجیح ہے؟ جس کے جواب میں امریکی ترجمان کا کہنا تھا کہ محکمہ خارجہ اور سینیٹر شومر کے درمیان بات چیت سے متعلق میں نہیں جانتا۔

    میتھیو ملر نے کہا کہ اس طرح کی بات چیت یقینی طور پر ممکن ہے، ہم پاکستان سمیت دنیا میں کہیں بھی ہر قیدی کی حفاظت دیکھنا چاہتے ہیں، دنیا کا ہرشخص اور ہر قیدی بنیادی انسانی حقوق اور قانون کے تحت تحفظ کا حقدار ہے۔

    امریکی ترجمان سے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کی پی ٹی آئی کے رہنماؤں سے ملاقات کے حوالے سے کیے گئے سوال پر میتھیو ملر نے کہا کہ امریکی سفیر نے عمر ایوب اور اپوزیشن کے دیگر ارکان سے ملاقات کی ہے، ملاقات میں دو طرفہ تعلقات کے لیے اہم امور پر بات چیت کی گئی۔

    ترجمان نے بتایا کہ ملاقات میں معاشی اصلاحات، انسانی حقوق اور علاقائی سلامتی پر بات چیت ہوئی، پاکستان کے معاملات پر ہمارا مؤقف وہ ہے جو ہم پہلے بھی بیان کرچکے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں انتخابات سے متعلق کوئی پوزیشن نہیں رکھتے، اور پاکستان میں کسی خاص سیاسی جماعت سے متعلق بھی کوئی پوزیشن نہیں لیتے، ہم بنیادی انسانی حقوق کو برقرار رہتے دیکھنا چاہتے ہیں۔

    علاوہ ازیں امریکی ترجمان سے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ممکنہ دورہ پاکستان پر کیے جانے والے سوال پر انہوں نے کہا کہ ہمیشہ شراکت داروں کے درمیان سفارتی تعلقات کی حمایت کرتے ہیں، تاہم میرے پاس سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان پرمزید تبصرہ نہیں ہے۔

    میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ سفارتی مصروفیات معمول کی بات ہے جس کی حمایت اور حوصلہ افزائی کرتے ہیں، ایران کی بات آتی ہے تو یقیناً علاقائی تناؤ کے خاتمے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے مزید کہا کہ ہم نے ایران اور پاکستان کے درمیان محدود پیمانے پر تنازعات دیکھے، خطے میں مسلسل عدم استحکام کے رویے کے پیش نظر ایران کے ارادوں پر شکوک و شبہات ہیں۔