Tag: Maulana Fazal ur Rehman

  • مدارس رجسٹریشن بل کا معاملہ: وزیراعظم کی مولانا فضل الرحمان کو ملاقات کی دعوت

    مدارس رجسٹریشن بل کا معاملہ: وزیراعظم کی مولانا فضل الرحمان کو ملاقات کی دعوت

    اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا مدارس رجسٹریشن بل کے معاملے پر جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ  مولانا فضل الرحمان سے رابطہ ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف سے امیر جے یوآئی ایف مولانا فضل الرحمان آج ملاقات کریں گے، وزیراعظم اور مولانا کی ملاقات وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں ہو گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے مولانافضل الرحمان کو ملاقات کی دعوت دی تھی، ملاقات میں مدارس رجسٹریشن بل سے متعلق امور زیر غور آئیں گے۔

    دوسری جانب مولانافضل الرحمان نے وفاق المدارس کے ذمہ داروں سے رات گئے مشاورت کی ہے، ملاقات میں مولانا اتحاد تنظیمات مدارس کا مؤقف وزیراعظم کے سامنے رکھیں گے۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے نئی تجاویز دیں تو مولانا اتحاد تنظیمات مدارس سے مشاورت کیلئے رجوع کرینگے، وزیراعظم کے رابطے کے بعد مولانافضل الرحمان نے مفتی تقی عثمانی سے بھی رابطہ کیا، انہوں نے مفتی تقی عثمانی سے آج کی ملاقات سے متعلق مشاورت کی۔

  • بلاول نے مولانا فضل الرحمٰن سے سیاسی رشتے داری نبھائی: فیاض چوہان

    بلاول نے مولانا فضل الرحمٰن سے سیاسی رشتے داری نبھائی: فیاض چوہان

    لاہور: صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن کے بھائی کو کراچی میں ڈپٹی کمشنر تعینات کروا کے بلاول نے سیاسی رشتے داری نبھالی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ تعمیراتی شعبے سے متعلق نظام از خود درخواست گزار کو اطلاع دے گا، کسی بھی دستاویز کی کمی پر درخواست گزار کو مطلع کردیا جائے گا۔

    فیاض چوہان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی تعمیراتی شعبے کے حوالے سے یہ بڑی کامیابی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب کے 11 اضلاع میں 110 ماڈل اسکولز کا آغاز ہو چکا ہے، ماڈل اسکولوں میں 30 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے، جلد آغاز ہو جائے گا۔ 17 اضلاع میں ایک ہزار لیب کے لیے کام اور سامان دسمبر تک مکمل کر لیا جائے گا۔

    فیاض چوہان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دور میں پرائمری اسکول کے شعبے میں ڈھائی ارب کی کرپشن ہوتی تھی، موجودہ دورمیں کسی کو نظام تعلیم میں کسی کے پیچھے بھاگنے کی ضرورت نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ 11 سو 27 مڈل اسکولز کو ہائی اسکول بنانے کے لیے 16 ارب درکار تھے، بغیر ایک پیسہ خرچ کیے یہ ہائی اسکول میں تبدیل کردیے گئے۔

    فیاض چوہان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن کی اے پی سی کے لیے کوشش ثمر آور ہوگئی، ان کے بھائی کراچی میں ڈپٹی کمشنر تعینات ہوگئے۔ ضیا الرحمٰن کو اب سندھ حکومت کی ریکوزیشن پر منگوایا اور ڈپٹی کمشنر لگا دیا گیا، سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق ایک انتظامی افسر کو دوسرے صوبے میں نہیں لگایا جا سکتا۔

    انہوں نے کہا کہ بلاول حق، سچ اور اقدار کی تعلیم دیتے رہتے ہیں، آج ضیا الرحمٰن صاحب آپ کے لیے کلنک کا ٹیکہ بن گئے ہیں، آپ نے سیاسی رشتے داری نبھالی، آؤ مل کر کھائیں کی روایت برقرار رکھی۔

  • مولانا فضل الرحمان بڑی  مشکل میں پھنس گئے

    مولانا فضل الرحمان بڑی مشکل میں پھنس گئے

    اسلام آباد : پاک فوج کےخلاف تقریر پر جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے خلاف کارروائی کے لیے درخواست دائر کردی گئی
    درخواست میں استدعا کی ہے کہ مولانا فضل الرحمان کی تقاریر اور ان کی سیاسی جماعت پر پابندی عائد کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں پاک فوج کے خلاف تقریر پر جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے خلاف کارروائی کے لیے درخواست دائر کردی، درخواست ایک شہری شاہجہان خان نے جمع کرائی ۔

    درخواست میں مولانا فضل الرحمان، وفاق، چیف الیکشن کمشنر اور چیئرمین پیمرا کو فریق بنایا گیا اور وفاق کو بذریعہ وزیراعظم عمران خان فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ وزیراعظم آفس سے پوچھا جائے کہ انہوں نے ابھی تک مولانا فضل الرحمان کی تقاریر پر کوئی ایکشن کیوں نہیں لیا؟ اور استدعا کی گئی کہ مولانا فضل الرحمان کی تقاریر اور ان کی سیاسی جماعت پر پابندی عائد کی جائے۔

    مزید پڑھیں : مولانا فضل الرحمان کا دھرنا: عدالت نے فیصلہ سنا دیا

    یاد رہے جے یو آئی ف کے سربراہ کے دھرنے اور آزادی مارچ کو روکنے لیے عدالت میں درخواستیں جمع کرائی گئی تھیں، جن پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے 4 صفحات پر مشتمل آرڈر جاری کیا تھا۔

    عدالت کا کہنا تھا قانون پر عمل کرنے والوں کو پرامن احتجاج سے محروم نہیں کیا جا سکتا، عوامی نظم و ضبط قائم رکھنا ریاست کی اوّلین ذمہ داری ہے، احتجاج کا حق واقعی ہے لیکن کچھ پابندیاں ہو سکتی ہیں۔

    عدالت نے فیصلے میں کہا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے دھرنے اور آزادی مارچ کے سلسلے میں پابندیاں لگاتے وقت خیال رکھیں، ریاست امن برقرار کے لیے، احتجاج کرنے کے مقام اور روٹ کی پابندی لگا سکتی ہے۔

    واضح رہے جے یو آئی (ف) نے 27 اکتوبر کو اسلام آباد کی طرف مارچ کا اعلان کیا ہے، مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مظاہروں کے ساتھ اسلام آباد کی طرف آزادی مارچ شروع ہوگا۔

  • پیپلز پارٹی اور جے یو آئی میں رابطہ، بلاول نے مولانا سے ملاقات کا وقت مانگ لیا

    پیپلز پارٹی اور جے یو آئی میں رابطہ، بلاول نے مولانا سے ملاقات کا وقت مانگ لیا

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کا جے یو آئی (ف) سے رابطہ ہوا ہے،بلاول بھٹو نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کا وقت مانگ لیا.

    تفصیلات کے مطابق پی پی چیئرمین نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی خواہش ظاہر کی ہے، اس ضمن میں پی پی رہنماؤں نے جے یو آئی کی اعلیٰ قیادت سے رابطہ کیا.

    پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان ابھی مصروف ہیں اور اسلام آباد سے باہر ہیں ، جوں ہی لوٹیں گے، پی پی کی قیادت کو آگاہ کیا جائے گا.

    موصولہ اطلاعات کے مطابق شریک چیئرمین آصف زرداری بلاول بھٹو کے بیانات پرآصف اور دھرنے پر پالیسی سے متعلق متعلق نہیں.

    مزید پڑھیں: مولاناصاحب! مارچ کشمیریوں کیلئے کریں، چوروں کی آزادی کے لیے نہیں، فردوس عاشق اعوان

    آصف زرداری نے ہدایت کی ہے کہ بلاول بھٹو  اپنے بیان کی وضاحت کریں، اسی ضمن میں ملاقات کا اہتمام کیا جارہا ہے.

    خیال رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کے خلاف اسلام آباد میں دھرنے کا اعلان کیا ہے، جس پر اپوزیشن جماعتوں میں مشاورت جاری ہے۔

    یاد رہے کہ گیارہ ستمبر کو جامشورو میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ مولانا صاحب کے دھرنے میں ہماری مورل سپورٹ ہوگی لیکن خود شریک نہیں ہوں گے۔

  • پاکستان کا ہم سے زیادہ وفادار اور خیر خواہ کوئی نہیں ہوسکتا، مولانا فضل الرحمان

    پاکستان کا ہم سے زیادہ وفادار اور خیر خواہ کوئی نہیں ہوسکتا، مولانا فضل الرحمان

    ڈی آئی خان : جمیعت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان کا ہم سے زیادہ وفادار اور خیر خواہ کوئی نہیں ہوسکتا، حکومت گرانے کیلئے آخری وار کرنا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی آئی خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کا بیانیہ فرسودہ ہوچکا ہے، ریاست کو نیا بیانیہ اختیار کرنا ہوگا، ہماری ریاست کوبھی اپنی سمت درست کرنا ہوگی۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دہشت گردی کے نام پر بنائے کھیل میں اسٹیبلشمنٹ اس کا حصہ رہی، جعلی اور نااہل حکومت کسی صورت قبول نہیں کریں گے، بےحیائی اور بےراہ روی کی تبدیلی کو تسلیم نہیں کرتے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نئے جوش اور ولولے سےمیدان میں اترنا ہوگا، ہمارے ملین مارچ عوامی سمندر تھے، اب صرف آگے نہیں بڑھنا حکومت پر آخری وار کرنا ہے۔

    جمیعت علماء اسلام ف کے سربراہ نے کہا کہ ہم سے زیادہ ملک کا وفادار کوئی نہیں ہوسکتا، ملک کے خیرخواہ ہیں، جعلسازی اور دھاندلی سے بنائی گئی حکومت کو گھربھیج دینا چاہیے۔

  • پی ٹی آئی حکومت نےمعاشی ترقی پرپانی پھیردیا: شہبازشریف

    پی ٹی آئی حکومت نےمعاشی ترقی پرپانی پھیردیا: شہبازشریف

    لاہور:  مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ پارلیمانی اصول پرچلیں گے، حکومت گرانےکی بات نہیں کرتے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے مولانا فضل الرحمان کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ آج فضل الرحمان سے دھاندلی پرتشکیل دی گئی کمیٹی پربات ہوئی، اپوزیشن کااجلاس جلدبلایا جائے گا.

    مسلم لیگ ن کے قائد نے کہا کہ مہنگائی کا طوفان لانے والی پالیسیوں پر بھرپورمزاحمت کی ہے،  حکومت نے 70 ارب سے زائد ان ڈائریکٹ ٹیکس لگائے.

    شہباز شریف نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نےمعاشی ترقی پرپانی پھیردیاہے،  ہماری حکومت نے 122 ارب خرچ کرکے بھاشا ڈیم کی زمین خریدی، گیس کی قیمتوں میں اضافہ متوسط طبقےکے ساتھ ظلم ہے، نوازشریف دور میں گیس سےہزاروں میگاواٹ کےپلانٹ لگائے۔

    انھوں نے کہا کہ ایوان میں مہذب طریقے سے واک آؤٹ بھی کریں گے، پارلیمنٹ کاتقدس پامال نہیں ہونےدیں گے،  پی اے سی چیئرمین ہمیشہ اپوزیشن لیڈررہاہے، روایت توڑ ی گئی تویہ پارلیمنٹ پرحملہ تصورہوگا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ رانامشہود کے بیان کا حقائق سےکوئی تعلق نہیں، مجبوراً ان کی ممبر شپ کو معطل کرنا پڑا.

    قوم نوازشریف سے رہنمائی چاہتی ہے: مولانا فضل الرحمان

    جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ نے کہا کہ موجودہ حکومت دھاندلی سے وجود میں آئی، لیکن ملکی خوش حالی کے تمام منصوبوں کی حمایت کی جائے گی.

    اس موقع پر مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ قوم نوازشریف سے رہنمائی چاہتی ہے، بہت جلد متحدہ اپوزیشن کا اجلاس بلائیں گے.

    انھوں نے مزید کہا کہ ہمارا جعلی حکومت سے واسطہ پڑا ہوا ہے، حکومت کے پاس عوام کا مینڈیٹ نہیں.

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمیں حقیقت پسندی کی طرف جانا ہے، حکومت کے مثبت اقدامات پر تعاون جاری رہے گا، اگر حکومت مثبت قدم اٹھائےگی توتعاون کریں گے.

    ان کا کہنا تھا کہ اچھےنعرےدیکھے، مگرخواب شرمندہ تعبیرنہ ہوئے، اپوزیشن کو لڑانے کے لئے خوبصورت چال چلی جارہی ہے.

  • یوم آزادی سے متعلق مولانا فضل الرحمان والا بیان ہم دیتے تو را کا ایجنٹ بنا دیا جاتا ،فاروق ستار

    یوم آزادی سے متعلق مولانا فضل الرحمان والا بیان ہم دیتے تو را کا ایجنٹ بنا دیا جاتا ،فاروق ستار

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان خوش قسمت آدمی ہیں، یوم آزادی سے متعلق مولانا فضل الرحمان والا بیان ہم میں سے کوئی دیتا تو فوراً را کا ایجنٹ بنا دیا جاتا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان رہنما فاروق ستار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کل میری انڈو اسکوپی ہوئی، لوگوں سے دعا کی اپیل ہے، اسمبلیوں میں حلف برداری ہونےجارہی رہے، تقریب حلف برداری سیاسی عمل کا حصہ ہے۔

    ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ سندھ کے لوگوں کے لئے آسانیاں پیدا کرنے کے لئے کوشاں رہیں گے، صوبائی اسمبلی میں اچھی اپوزیشن بنائیں گے، ایم کیوایم کے کہنے پر کسی ریٹرننگ افسر نے کوئی حلقہ نہیں کھولا۔

    رہنما ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ پیپلزپارٹی سے اچھی ورکنگ ریلیشن شپ قائم کرنا چاہتے ہیں، دیہی سندھ میں منتخب نمائندوں کیخلاف تحقیقات نہیں ہوتیں، پیپلزپارٹی کو کرپشن کے خلاف تحقیقات میں کچھ نہیں کہا گیا، 180 سے زائد میگا کرپشن کیسز تیار ہیں پر ہو کچھ نہیں رہا۔

    ان کا کہنا تھا کہ دیہی سندھ کےعوام نے پی پی کو ووٹ دیا،ان کی اہمیت اپنی جگہ ہے، دیکھتے ہیں کہ پیپلزپارٹی اب سندھ کس طرح چلاتی ہے، کراچی کے مسائل آ سمان سے باتیں کر رہے ہیں، پیپلزپارٹی دھاندلی پربات کرےگی تو ساتھ کھڑے ہوں گے۔

    فاروق ستار نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان خوش قسمت آدمی ہیں، فضل الرحمان نے14اگست کیلئےبیان دیا،کسی نےراایجنٹ نہیں کہا، اگر ہم میں سے کوئی ایسا بیان دیتا تو فوراً را کا ایجنٹ بنا دیا جاتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک سے ناانصافی کے خاتمے کے لئے جدوجہد کریں گے۔

  • یوم آزادی نہ منانے کا بیان، مولانا فضل الرحمٰن اور شہباز شریف کے خلاف درخواست دائر

    یوم آزادی نہ منانے کا بیان، مولانا فضل الرحمٰن اور شہباز شریف کے خلاف درخواست دائر

    لاہور: جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے یوم آزادی نہ منانے کے بیان پر دونوں رہنماؤں کے خلاف مقدمے کی درخواست دائر کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمٰن اور شہباز شریف کے یوم آزادی نہ منانے کے بیان پر دونوں کے خلاف مقدمے کی درخواست لاہور کی سیشن کورٹ میں دائر کردی گئی۔

    درخواست کے بعد سیشن عدالت نے ایس ایچ او ماڈل ٹاؤن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔۔

    درخواست گزار نے اپنی درخواست میں مؤقف اپنایا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن نے 8 اگست کو اشتعال انگیز تقریر کی۔ تقریر میں مولانا فضل الرحمٰن نے عوام کو پاک فوج کے خلاف بھڑکایا۔

    درخواست میں کہا گیا کہ فضل الرحمٰن کے 14 اگست پر بیان سے عوام کے جذبات مجروح ہوئے، ان کی تقریر بغاوت کے زمرے میں آتی ہے۔ شہباز شریف نے بھی عوام کو 14 اگست نہ منانے کی تلقین کی۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت فضل الرحمٰن اور شہباز شریف کے خلاف مقدمے کا حکم دے۔

    خیال رہے کہ الیکشن کمیشن کے سامنے متحدہ اپوزیشن کے احتجاج کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا تھا کہ ہر سال 14 اگست یوم آزادی کے طور پر منایا جاتا ہے لیکن اب کی بار ہم 14 اگست کو یوم آزادی نہیں منا سکتے کیونکہ ہماری رائے کا حق چھین لیا گیا ہے۔

    مولانا فضل الرحمٰن کے متنازعہ بیان پر شہباز شریف نے بھی تائید کی تھی۔

    انہوں نے کہا تھا کہ وہ فضل الرحمٰن سے متفق ہیں، کیا 14 اگست کے ساتھ شفاف الیکشن کی خوشی منا سکتے ہیں؟ اس کا جواب نفی میں ہے۔

  • آج خیبرپختونخواہ میں سب سے زیادہ کرپشن ہے: مولانا فضل الرحمان

    آج خیبرپختونخواہ میں سب سے زیادہ کرپشن ہے: مولانا فضل الرحمان

    نوشہرہ: جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آج خیبر پختونخواہ میں سب سے زیادہ کرپشن ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے نوشہرہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے خود بھی وفاق میں حکومت نہ ملنے پر شکرادا کیا تھا، اگر ایسا ہوجاتا، تو ملک کو شدید نقصان پہنچتا، ان کا کہنا تھا کہ فتح کیے لئے جمہوریت اورعوام ہی اصل ذریعہ ہیں.

    متحدہ مجلس عمل کی تجدید سے متعلق انھوں نے کہا کہ مذہب اور ریاست کو الگ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے، جو درست نہیں، ہمارے ہاں مذہبی جماعتیں اکٹھی نہ ہونے پربھی طعنہ دیا جاتا ہے.

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ وہ فاٹا کے انضمام کے مخالف نہیں، البتہ فاٹا کی تقدیر کا فیصلہ قبائلی عوام کو کرنا چاہیے۔

    انھوں نے کہا کہ ایم ایم اے کی حکومت میں سب کم کرپشن خیبر پختونخواہ میں تھی، آج صورت حال اس کے برعکس ہے، آج سیاست دباؤ کا شکار ہے، ہم مکمل اسلامی ریاست چاہتے ہیں۔

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں پشاور میں خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان بظاہر اسلامی مملکت کہلاتا ہے، مگر ریاست اور ملک کے نظام پر مذہب بیزار قوتوں کا قبضہ ہے۔


    ریاست، ملک کے نظام پر مذہب بیزار قوتوں کا قبضہ ہے، مولانا فضل الرحمان


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔