Tag: maulana-fazlur-rehman

  • مولانا فضل الرحمان ایک بار پھر حکومت مخالف تحریک کیلئے متحرک

    مولانا فضل الرحمان ایک بار پھر حکومت مخالف تحریک کیلئے متحرک

    اسلام آباد: پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان نے قائد حزب اختلاف شہباز شریف سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے اور حکومت مخالف اتحاد سے متعلق اہم مشاورت کرلی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے قائد حزب اختلاف شہباز شریف سے ٹیلیفونک رابطہ کیا، دونوں رہنماؤں کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو میں ملکی سیاسی صورتحال پر مشاورت کی گئی، اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کو عید پر مبارک باد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

    ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان حکومت مخالف تحریک کیلئے ایک بار پھر متحرک ہوگئے ہیں، ٹیلی فونک گفتگو میں دونوں رہنماؤں کے درمیان مئی کے اختتام پر پی ڈی ایم سربراہی اجلاس بلانے پر اتفاق کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان جلد دیگر جماعتوں کےسربراہان سے رابطوں کےبعد تاریخ کااعلان کرینگے۔

    یاد رہے کہ اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کی سربراہی مولانا فضل الرحمان کررہے ہیں، اسمبلیوں سے استعفوں کے حوالے سے اختلافات کے بعد پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی نے اس اتحاد میں اپنے عہدے چھوڑ چکے ہیں۔

     

  • آصف زرداری کے معتمد خاص کی مولانا فضل الرحمان سے خفیہ ملاقاتوں کا انکشاف

    آصف زرداری کے معتمد خاص کی مولانا فضل الرحمان سے خفیہ ملاقاتوں کا انکشاف

    اسلام آباد: پی ڈی ایم سے تعلقات کی بحالی کے لئے مولانا فضل الرحمان سے آصف زرداری کے معتمد خاص کی خفیہ ملاقاتوں کا انکشاف ہوا ہے۔

    پاکستان پیپلز پارٹی پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے حکومت کے خلاف ایک بار پھر سرگرم ہونے کے لئے کوشاں ہیں، اسی تناظر میں آصف زرداری کے معتمد خاص سینیٹر قیوم سومرو نےگزشتہ دنوں تین بار مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی ہے، ان ملاقاتوں میں پی ڈی ایم کے مستقبل اور پی پی (ن) لیگ اختلافات پر بات ہوئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قیوم سومرو نے آصف زرداری کا پیغام مولانا فضل الرحمان کوپہنچایا، سابق صدر کے معتمد خاص نے پی ڈی ایم سربراہ کہا کہ یوسف رضا گیلانی کو اپوزیشن لیڈر مان کر آگے بڑھا جائے، فضل الرحمان سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر پر پی پی کےاقدام سے تاحال ناراض ہیں، پیپلز پارٹی کے رویہ کے باعث ن لیگ اور جے یو آئی (ف) اپوزیشن لیڈر ماننےاور آگے بڑھنے پر آمادہ نہیں ہے۔

    مولانا فضل الرحمان نے آج پی ڈی ایم کی اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس طلب کیا ہے، جس میں پیپلزپارٹی اور اے این پی کے خلاف چارج شیٹ پیش ہوگی، چارج شیٹ پیش کرنے کی وجہ دونوں جماعتوں کی جانب سے ابھی تک شوکاز نوٹس کا جواب نہ دینا ہے، اسٹیرنگ کمیٹی اجلاس سے منظوری کے بعد چارج شیٹ کو پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں پیش کیا جائے گا، اس بات کا قوی امکان ہے کہ پی پی اور اے این پی کو پی ڈی ایم سے نکالنے کی منظوری دی جائے گی۔

  • "بچوں کو سمجھائیں کہ بچوں جیسی سیاست نہ کریں”

    "بچوں کو سمجھائیں کہ بچوں جیسی سیاست نہ کریں”

    اسلام آباد: کم وبیش ایک ہفتے کے تعطل کے بعد آصف زرداری نے ایک بار پھر پی ڈی ایم سربراہ مولان فضل الرحمان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق آصف زرداری نے سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان سے فون پر رابطہ کیا ہے، ٹیلی فونک گفتگو میں دونوں رہنماؤں کے درمیان سیاسی صورت حال پر گفتگو کی۔

    ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے گفتگو میں پیپلز پارٹی پر واضح کردیا کہ فیصلے کے مطابق قائدحزب اختلاف کی نشست ن لیگ کی ہے، پی ڈی ایم جماعتوں کےمشترکہ فیصلوں کا احترام کرناچاہیے، امید ہے کہ پیپلزپارٹی پی ڈی ایم کے فیصلوں کا احترام کرےگی، اس کے علاوہ گفتگو میں دونوں رہنماؤں نے تمام معاملات مل جل کر حل کرنے پر اتفاق کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیلی فونک گفتگو میں مولانا فضل الرحمان نے نون لیگ اور پی پی پی کی جانب سے ایک دوسرے کے مخالف بیانات پر اظہار مایوسی کرتے ہوئے کہا کہ زرداری اور نوازشریف بچوں کو سمجھائیں کہ بچوں جیسی سیاست نہ کریں۔سربراہ پی ڈی ایم نے یاد دہانی بھی کرائی کہ طے ہوا تھا چار اپریل سے پہلےکوئی کسی کے خلاف متنازع بیان نہیں دے گا، بلاول ،مریم سمیت دیگر رہنماؤں کے بیانات پر بہت مایوسی ہوئی، جو فیصلے پی ڈی ایم اجلاس میں ہوئے ان پر عمل ہونا چاہیے، استعفوں ،لانگ مارچ پر پی پی نے وقت مانگا ،سب انتظار کریں۔

    یہ بھی پڑھیں:  پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں ٹھن گئی، بلاول کا مریم نواز پر بڑا طنز

    واضح رہے کہ دو روز قبل بلاول بھٹو زرداری نے مریم نواز اور ن لیگ پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ لاہور کا خاندان ہے جو ماضی میں سلیکٹ ہوتا رہا، ہماری رگوں میں سلیکٹ ہونا شامل نہیں ہے۔

    پی پی چیئرمین کا کہنا تھا ہم سمجھتے ہیں کہ اپوزیشن کا کام حکومت کو نقصان پہنچانا ہے، پنجاب حکومت کے خلاف عدم اعتماد لانا موزوں ہے، جلسے جلسوں کی بجائے پنجاب کے خلاف عدم اعتماد سے زیادہ فائدہ ہوگا۔

  • مولانا فضل الرحمان کے مبینہ فرنٹ مین  کی درخواست ضمانت پر نیب سے جواب

    مولانا فضل الرحمان کے مبینہ فرنٹ مین کی درخواست ضمانت پر نیب سے جواب

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں مولانا فضل الرحمان کےمبینہ فرنٹ مین موسی ٰخان کی درخواست ضمانت پرنیب سے جواب مانگ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں مولانا فضل الرحمان کےمبینہ فرنٹ مین موسی ٰخان کی درخواست ضمانت پرسماعت ہوئی ، وکیل کامران مرتضی نے بتایا کہ موسیٰ خان پربیٹےاور بھتیجے کی بھرتیوں کاالزام ہے، موسیٰ خان پرکرپشن اور آمدن سےزائد اثاثوں کاالزام بھی لگا۔

    جسٹس مشیرعالم نے استفسار کیا کیا موسیٰ خان نےبیٹےکوجعلی ڈگری پربھرتی کیا؟ جس پر وکیل نے کہا بیٹےکی بھرتی کا کیس سپریم کورٹ میں زیرالتواہے، جس زمین کاالزام لگایا گیاوہ 1988 سےوالدہ کےنام پرہے۔

    کامران مرتضی کا کہنا تھا کہ موسی خان پرجن کےساتھ کرپشن کاالزام لگایا گیاانہیں گرفتار نہیں کیا گیا، 3کروڑ کی بینک ٹرانزیکشن کاالزام لگایا جو پوری زندگی کی ٹرانزیکشن ہیں۔

    سپریم کورٹ نےموسیٰ خان کی درخواست ضمانت پرنیب سےجواب مانگتے ہوئے مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔

  • کراچی، بلاول بھٹو کو فضل الرحمان کا ٹیلی فون، جلد ملاقات کا امکان

    کراچی، بلاول بھٹو کو فضل الرحمان کا ٹیلی فون، جلد ملاقات کا امکان

    کراچی: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو اور جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا، دونوں رہنماؤں کے درمیان سیاسی امور پر بات چیت کی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو اور فضل الرحمان کے درمیان جلد ملاقات کا امکان ہے، دونوں رہنماؤں کے درمیان اے پی سی اور رہبر کمیٹی کو مزید فعال کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

    دوسری جانب مولانا فضل الرحمان نے مسلم لیگ ن کے نائب صدر احسن اقبال سے بھی رابطہ کیا اور اے پی سی کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔

    مزید پڑھیں: حکومت نے مولانا فضل الرحمان کو کسی عہدے کی پیشکش نہیں کی، علی امین گنڈا پور

    ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان اپوزیشن رہنماؤں سے رابطے کررہے ہیں اور 26 نومبر کو اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اے پی سی بلانے کی تجویز اپوزیشن جماعتوں کی رہبر کمیٹی اجلاس میں سامنے آئی تھی۔

    یاد رہے کہ 27 اکتوبر کو جے یو آئی ف نے کراچی سے آزادی مارچ کا آغاز کیا تھا، اسلام آباد میں 14 روز کے دھرنے کے بعد مولانا فضل الرحمان نے 13 نومبر کو دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ملک بھر کے شہروں کو بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    جے یو آئی ف نے 19 نومبر کو دھرنے ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب ضلعی سطح پر مشترکہ احتجاجی جلسے کیے جائیں گے۔

  • مولانا فضل الرحمان بڑی یقین دہانی اور گارنٹی کے منتظر

    مولانا فضل الرحمان بڑی یقین دہانی اور گارنٹی کے منتظر

    اسلام آباد : جمیعت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانافضل الرحمان بڑی یقین دہانی اور گارنٹی کے منتظر ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانافضل الرحمان حکومتی پیشکش پر تاحال مطمئن نہیں اور مسلسل رہبر کمیٹی کو انگیج رکھ کر دباؤ بڑھانا چاہتےہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ جمیعت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانافضل الرحمان بڑی یقین دہانی اور گارنٹی کے منتظر ہیں اور ان کو حکومتی کمیٹی کے ایک یا دو ممبران کے سوا کسی پر اعتماد نہیں۔

    ذرائع کے مطابق مولانافضل الرحمان مسلسل رہبر کمیٹی کو انگیج رکھ کر دباؤ بڑھانا چاہتےہیں اور مذاکرات کے 2دور اور حکومتی پیشکش پرتاحال مطمئن نہیں، پرویز الہیٰ نے ملاقات میں مولانا کو وزیراعظم سے ملاقات اور پیشرفت سے آگاہ کیا تھا۔

    خیال رہے جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی چوہدری برادران سے ملاقات جاری ہے ، جس میں اہم پیشرفت کا امکان ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان معاہدے کے مسودےکی تیاری کرلی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : چوہدری برادران کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات، اہم پیشرفت کا امکان

    حکومت اور اپوزیشن کے درمیان معاہدے کے مسودےکی تیاری کرلی گئی ہے ، ڈرافٹ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کو پیش کیا جائےگا، جس میں حکومت اپوزیشن کی کئی شرائط ماننے پر راضی ہوگئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق صاف شفاف انتخابی عمل سےمتعلق لائحہ عمل پر اتفاق کیا گیا جبکہ انتخابی عمل میں فوج کے کردار پربھی پیش رفت کا بھی امکان ہے، حکومت انتخابی اصلاحات میں بہتری لانے پر اپوزیشن سے متفق ہے، مسودےپر اتفاق کی صورت میں مشترکہ نیوز کانفرنس کی جائے گی۔

    گذشتہ روز جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے چوہدری پرویز الہٰی کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمارا ایک دوسرے کے گھر آنا جانا کسی پروٹوکول کا پابند نہیں، ہم نے مل کر اس ملک کو اس بحران سے نکالنا ہے، یہ کبھی کہتے ہیں کمیشن بناتے ہیں، معاملے کا جلد حل نکل آئے گا، ہم مذاکرات سے انکار نہیں کرتے۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کہ ہمارے احتجاج کی سمت حکومت کی جانب ہے، چوہدری برادران ڈیڈلاک توڑنے کی کوشش کررہے ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ معاملات سنجیدگی سے حل ہوناچاہیے، ہم نے جو فیصلے کیے اس میں کوئی تبدیلی نہیں ہے۔

    خیال رہے مولانا فضل الرحمان نے استعفے کے مطالبے سے پیچھے ہٹنے کا اشارہ دیتے ہوئے ایک انٹرویو میں  کہا تھا کہ اگر مطالبے کے ہم وزن کوئی آفر ملتی ہے تو دیکھیں گے۔

  • علی امین گنڈا پور کا مولانا فضل الرحمان کو بڑا چیلنج

    علی امین گنڈا پور کا مولانا فضل الرحمان کو بڑا چیلنج

    اسلام آباد : وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈا نے مولانا فضل الرحمان کو ایک بار پھر انتخابی میدان میں اترنے کا چیلنج دیتے ہوئے ان کے حلقہ میں جلسہ کرنے کا اعلان کردیا اور کہا جتنے لوگ ساری جماعتیں نہ لاسکیں اس سے زیادہ جلسے میں ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور نے مولانا فضل الرحمان کے حلقہ میں جلسہ کرنے کا اعلان کردیا اور کہا مولانا کےحلقے میں دگنی عوامی طاقت کامظاہرہ کروں گا، جتنے لوگ ساری جماعتیں نہ لاسکیں اس سے زیادہ جلسے میں ہوں گے، جو شخص اپنی نشست ہار گیا وہ کس منہ سے وزیراعظم کا استعفیٰ مانگ رہا ہے؟

    علی امین گنڈا پور نے مولانا کو ایک بار پھر انتخابی میدان میں اترنے کا چیلنج کرتے ہوئے کہا مولانا تیار ہوں میں اپنی جیتی ہوئی نشست چھوڑتا ہوں، آپ کو چیلنج ہے دوبارہ انتخابات جیت کردکھائیں۔

    مزید پڑھیں : وفاقی وزیرعلی امین گنڈاپور نے مولانا فضل الرحمان کو قانونی نوٹس بھجوا دیا

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مولانا چاہیں تو ہر پولنگ اسٹیشن میں کیمرے لگا کرانتخابات لڑلیں، اداروں پر تنقید بند کریں ہمت ہے تو چیلنج قبول کریں، مولانا کو ایسی عبرتناک شکست دیں گے کہ ساری زندگی یاد رکھیں گے۔

    انھوں نے کہا مولانادھرنے کے ساتھ میرے بھیجے ہوئے نوٹس کا بھی جواب دیں، ان کی ہٹ دھرمی نے کشمیرکازکوناقابل تلافی نقصان پہنچایا، بھارتی میڈیا مولانا کےاحتجاج پر بغلیں بجارہا ہے۔

    علی امین کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے دن رات عالمی سطح پر کشمیر کا مقدمہ لڑا، مولانا کا مارچ کشمیری عوام کے ساتھ زیادتی ہے۔

    یاد رہے وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور نے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کو قانونی نوٹس بھجوایا تھا اور کہا تھا مولانا قانونی نوٹس کا جواب دینے کی تیاری کریں۔ وقت پر نوٹس موصول نہ ہونے کا کوئی بہانہ نہیں چلے گا۔

  • آصف علی زرداری کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات

    آصف علی زرداری کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات

    اسلام آباد: سابق صدر آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمان نے مؤثر ایجنڈا لے کر عوام کے پاس جانے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری نے جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔

    ملاقات کے دوران ملک کی سیاسی صورت حال سمیت آئی ایم ایف اور دیگر قومی مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں نے تمام سیاسی قوتوں کو یکجا کرنے اور سیاسی جماعتوں سے رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمان میں اتفاق ہوا کہ عوام مہنگائی کے ہاتھوں تنگ آگئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان طے پایا کہ عید کے بعد اسلام آباد کی طرف مارچ کی حکمت عملی پر غور کیا جائے گا۔ دونوں رہنماؤں نے مؤثر ایجنڈا لے کر عوام کے پاس جانے کا فیصلہ کرلیا۔

    نوازشریف نے ن لیگ کوحکومت کے خلاف احتجاج کی اجازت دے دی

    یاد رہے کہ دو روز قبل کوٹ لکھپت جیل میں قید سابق وزیراعظم نوازشریف نے ن لیگ کوحکومت کے خلاف احتجاج کی اجازت دے دی تھی ، ن لیگ ڈالرکی قیمت اورمہنگائی کے خلاف تحریک کا آغاز عید کے بعد کرے گی۔

  • سیاست دانوں کو کرپٹ کہہ کر جیلوں میں ڈالا جاتا ہے، مولانا فضل الرحمان

    سیاست دانوں کو کرپٹ کہہ کر جیلوں میں ڈالا جاتا ہے، مولانا فضل الرحمان

    اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ سیاست دانوں کو کرپٹ کہہ کر جیلوں میں ڈال دیا جاتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار وہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کر رہے تھے، انھوں نےکہا کہ نظریاتی سیاست ختم ہوچکی ہے، اب صرف سرمائے کی سیاست ہو رہی ہے۔

    متحدہ مجلس عمل کے صدر کا کہنا تھا کہ عالمی قوتیں پاکستان کے وسائل پر قبضہ جمانا چاہتی ہیں، دنیا چاہتی ہے کہ ہمیں اپنا غلام بنالے۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک اس وقت مشکل حالات میں ہے، ملک کو بے شمار چیلنجز کا سامنا ہے، سیاست دانوں کو کرپٹ کہہ کر جیلوں میں ڈال دیا جاتا ہے، ایسے حالات میں ملک میں اصل تبدیلی ایم ایم اے لے کر آئے گی۔

    انھوں نے یو این او کے کردار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ دنیا کو امن نہیں دے سکتا، اس کا کردار مشکوک نظر آ رہا ہے، اقوام متحدہ نے آج تک کس مظلوم قوم کو آزادی دلائی ہے؟

    خیال رہے کہ ایم ایم اے کی طرف سے انتخابات 2018 کے لیے ملک بھر میں امیدواروں کے اعلانات کا سلسلہ جاری ہے، آج کراچی سے امیدواروں کا اعلان کردیا گیا ہے۔

    متحدہ مجلس عمل کے اعلان کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقے 246 سے مولانا نورالحق جب کہ این اے247 سے محمد حسین محنتی کا انتخاب کیا گیا ہے۔

    ایم ایم اے کے منشور کا اعلان، بااختیار اور آزادعدلیہ، تعلیم، صحت، روزگار کی فراہمی کا عزم


    قومی اسمبلی کے حلقے 250 سے جماعت اسلامی کے کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فارم سے الیکشن لڑیں گے۔

    کراچی سے قومی اسمبلی کے حلقے 256 سے امیر جماعت اسلامی صوبہ سندھ ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی متحدہ مجلس عمل کے امیدوار ہوں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • الیکشن وقت پر ہونے کے بارے میں کچھ کہنے کی پوزیشن میں نہیں: مولانا فضل الرحمان

    الیکشن وقت پر ہونے کے بارے میں کچھ کہنے کی پوزیشن میں نہیں: مولانا فضل الرحمان

    لاہور: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ الیکشن وقت ہوں گے یا نہیں، اس بابت ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ الیکشن وقت پر ہونے کے بارے میں کچھ کہنا مشکل ہے، آج ادارے حکمرانوں اور حکمران اپوزیشن میں نظر آرہے ہیں.

    [bs-quote quote=”سندھ میں متحدہ مجلس عمل کوعوامی مقبولیت ملی ہے، پیپلزپارٹی کو بھی احساس ہو گیا ہے کہ سندھ میں اصل مقابلہ متحدہ مجلس عمل سے ہوگا” style=”style-2″ align=”left” author_name=”مولانا فضل الرحمان” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2018/04/fazalurrehman60x60.jpg”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ آج تمام حکمران کٹہرے میں کھڑے ہیں، یہ کہاں‌ کی جمہوریت ہے، عدلیہ میں ڈھائی لاکھ کیسز زیرالتوا ہیں، انھیں نمٹایا جائے.

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سینیٹ کے الیکشن کو تسلیم کرتے ہیں، البتہ اس پراعتراضات ہیں، رضاربانی کا نام تسلیم کیا جاتا تو جمہوریت کا مثبت چہرہ سامنے آتا.

    ایک سوال کے جواب میں‌ انھوں‌ نے کہا کہ سینیٹ‌ انتخابات میں‌ الزام صرف خریداروں پر آرہا ہے، مگر جو افراد بک گئے، ان پر کوئی الزام نہیں لگ رہا.

    ایک سوال کے جواب میں‌ انھوں نے کہا کہ ہم ایم ایم اے کے جھنڈے اورانتخابی نشان کتاب سے الیکشن لڑیں گے، یکجہتی قائم ہو چکی ہے، اب تنظیم سازی کے مرحلے سے گزرہے ہیں.

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ایم ایم اے کا مختلف پارٹیوں سے سیٹ تو سیٹ ایڈجسمنٹ کا امکان ہے، سیاسی کارکن بندوق نہیں اٹھاتا، الیکشن لڑتا ہے.

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں متحدہ مجلس عمل کوعوامی مقبولیت ملی ہے، پیپلزپارٹی کو بھی احساس ہو گیا ہے کہ سندھ میں اصل مقابلہ متحدہ مجلس عمل سے ہوگا.

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ الیکشن قریب ہیں، ہر جماعت اپنے مورچے میں چلی گئی ہے۔


    فاٹا کو سی پیک کا حصہ بنایا جائے: مولانا فضل الرحمان


    ملک میں اسلامی انقلاب کیلئے نئے سفرکا آغاز کریں گے، مولانا فضل الرحمان