Tag: mayanmar

  • روہنگیا مسلمانوں کی واپسی کے لیے اقوام متحدہ کا میانمار پر دباؤ

    روہنگیا مسلمانوں کی واپسی کے لیے اقوام متحدہ کا میانمار پر دباؤ

    نیویارک: اقوام متحدہ نے میانمار حکام پر دباؤ ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روہنگیا مسلمانوں کی ملک واپسی کے لیے مزید اقدامات کرے۔

    تفصیلات کے مطابق میانمار میں فوجی آپریشن کے نام پر مسلمانوں کی نسی کشی کی گئی تھی جس کے باعث لاکھوں روہنگیا مسلمان ہجرت کرکے بنگلہ دیش کے کیمپوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کا ادارہ برائے مہاجرین نے میانمار کی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ روہنگیا مہاجرین کی واپسی کے عمل کو بہتر اور مضبوط بنائے۔

    ادارے کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ بنگلہ دیش سے ان مہاجرین کی واپسی کے سمجھوتے پر عمل درآمد کے لیے مزید اقدامات کی اشد ضرورت ہے، قبل ازیں عالمی اداروں کے ساتھ میانمار کی حکومت نے ایک یادداشت پر دستخط رواں برس چھ جون کو کیے تھے۔


    سلامتی کونسل کا میانمار کو جلد روہنگیا مسلمانوں کے مسائل حل کرنے کی ہدایت


    قبل ازیں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بھی میانمار سے ہجرت کر کے بنگلہ دیش پناہ لینے والے لاکھوں روہنگیا پناہ گزین سے متعلق میانمار حکام پر روز دیا تھا کہ وہ ان کی ملک واپسی کے لیے کوششیں تیز کرے جبکہ بغیر کسی پریشانی اور رکاوٹوں کے اس عمل کو جلد مکمل کیا جائے۔

    خیال رہے کہ میانمار کی مغربی ریاست راکھین سے گزشتہ برس اگست کے مہینے میں ملکی فوج کے کریک ڈاؤن کے بعد تقریباً سات لاکھ روہنگیا باشندے اپنی جانیں بچا کر بنگلہ دیش میں پناہ گزین ہو گئے تھے۔

  • بنگلا دیش: روہنگیا پناہ گزینوں کے لیڈر کوقتل کر دیا گیا

    بنگلا دیش: روہنگیا پناہ گزینوں کے لیڈر کوقتل کر دیا گیا

    ڈھاکا: میانمار سے ہجرت کر کے بنگلادیش آنے والے روہنگیا پناہ گزین کے ایک کیمپ کے سربراہ یوسف علی کو گولی مار کر قتل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہجرت کرکے بنگلادیش آنے والے روہنگیا مسلمانوں کی مشکلات اب بھی ختم نہیں ہوئیں، پناہ گزینوں کے لیڈر یوسف علی کو نامعلوم افراد نے قتل کر دیا۔  مقتول کو بنگلا دیش کے سرحدی علاقوں میں روہنگیا مسلمانوں کے کیمپ کا لیڈر تصور کیا جاتا تھا۔

    مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مقتول کی اہلیہ نے کہا کہ یوسف علی میانمار بارڈر کے قریب کیمپ ’بالوکھالی‘ کےلیڈر تھے اور پناہ گزین کی وطن واپسی کے لیے جدوجہد کر رہے تھے۔

    مقتول یوسف علی کی اہلیہ جمیلہ خاتون کا کہنا تھا کہ گذشتہ دونوں 20 کے قریب نقاب پوش گھر میں داخل ہوئے اور ان کے شوہر کو سر میں گولی مار کر ہلاک کردیا۔

    میانمارکی فوج نے روہنگیا مسلمانوں کےقتل کا اعتراف کرلیا

    مقامی میڈیا کے مطابق اس قتل کی وجہ روہنگیا کی واطن واپسی کے حق میں شروع کردہ تحریک ہوسکتی ہے، البتہ پولیس حکام نے اس قسم کی قیاس آرائیوں کو مسترد کرتے ہوئے تحقیقات شروع کردی ہیں۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل روہنگیا پناہ گزین نے وطن واپسی کے لیے بنگلادیش حکام پر دباؤ بڑھانے کے لیے احتجاج کیا تھا، جس میں  سینکڑوں پناہ گزین شریک تھے جن کا مطالبہ تھا کہ ان کی وطن واپسی کے لیے راہ ہموار کی جائے۔

    دوسری طرف بنگلادیش حکام نے اس بات کی یقین دہانی کراوئی ہے کہ میانمار کی انتظامیہ سے بات چیت جاری ہے، جلد پناہ گزینوں کی واپسی کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ بنگلا دیش میں روہنگیا کے لیے قائم مختلف کیمس میں اس وقت  7 لاکھ سے زائد رہنگیا پناہ گزین موجود ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • میانمارمیں نیشنل لیگ کو واضح کامیابی حاصل ہوگئی ،غیرسرکاری نتائج

    میانمارمیں نیشنل لیگ کو واضح کامیابی حاصل ہوگئی ،غیرسرکاری نتائج

    رنگون: میانمارمیں پچیس برس کے فوجی اقتدارکے بعد ہونے والے انتخابات میں نوبل انعام یافتہ آنگ سانگ سوچی کی جماعت نے واضح کامیابی حاصل کرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق 25 برس بعد منعقد ہونے والے انتخابات میں نیشنل لیگ فارڈیموکریسی نے غیرحتمی اور غیرسرکاری نتائج کےمطابق 70 فیصد نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائے گی۔

    واضح رہے کہ میانمارمیں پچیس برس بعد فوجی حکومت عالمی دباؤ کے تحت انتخابات کرانے پرمجبور ہوئی، اطلاعات کے مطابق عوام نے ووٹنگ میں بڑھ چڑھ کرحصہ لیا۔

    میانمارمیں پولنگ کا عمل بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رہا اورانتخابات میں ووٹ ڈالنے کی شرح 80 فیصد رہی اور کوئی پرتشدد واقعہ پیش نہیں آیا۔

    آنگ سانگ سوچی کے حامیوں نے فتح کا جشن منانا شروع کردیا ہے تاہم ان کا کہنا ہے کہ وہ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری ہونے والے نتائج کا انتظارکریں گی۔

    میانمار میں کئی دہائیوں سے فوج کی حکومت رہی ہے جبکہ اس سے قبل تمام انتخابات فوج ہی کی نگرانی میں ہوتے رہے ہیں۔

    اس موقع پر میانمار کے صدر تھائین سائین اورآرمی چیف نے انتخابات کے متوقع نتائج کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ اگر فوج کی حمایت یافتہ یو ایس ڈی پارٹی شکست سے دوچارہوتی ہے تب بھی نتائج تسلیم کئے جائیں گے۔

    نوبل انعام یافتہ آنگ سان سوچی کی جماعت این ایل ڈی کو واضح کامیابی حاصل ہونے کی توقع کی جارہی ہے تاہم آئین کے تحت آنگ سان سوچی کامیابی کے باوجودملک کی صدر نہیں بن سکتیں۔

  • برمی حکومت کا مسلمانوں کی آبادی کنٹرول کرنے کے لئے قانون

    برمی حکومت کا مسلمانوں کی آبادی کنٹرول کرنے کے لئے قانون

    میانمار کی حکومت نے آبادی کے عدم پھیلاؤ کے لئے نیا قانون متعارف کرادیا جسے مسلمانوں نے جابرانہ اور امتیازی قراردے دیا۔

    میانمار کی حکومت نے قانون بنایا ہے کہ جن علاقوں میں آبادی میں اضافےکی رفتارزیادہ ہے وہاں تین سال کا وقفہ لازمی قراردے دیا جائے۔ قانون میں یہ نہیں بتایا گیاکہ جو والدین اس قانون پر عمل نہیں کریں گے ان کے لئے کیا سزاہوگی۔

    بدھ مت کے انتہا پسند پیروکاروں کو خوف ہے کہ مسلمان جو کہ برما کی 50 ملین کی آبادی کا کل 10 فیصد ہیں ملک پرقابض آجائیں گے۔

    برما کے مسلمانوں کا کہنا ہے کہ یہ قانون صرف مسلمانوں کے لئے بنایا گیا ہے۔ مسلمانوں کے اس احساس کا سبب یہ ہے کہ حکومت نے یہ قانون انتہا پسندوں بدھوں کی جانب سے شدید دباؤ کے بعد منظورکیا ہے۔

    اس متنازعہ قانون پرشدید تنقید کی جارہی ہے اوراپوزیشن جماعت نیشنل لیگ فارڈیموکریسی نے بھی اس مخالفت کی ہے۔

    قانون میں چارنکات شامل کئے گئے ہیں ذات اورمذہب کا تحفظ جس میں تبدیلی مذہب سےقبل حکومتی اجازت بھی شامل ہے، ایک شادی کا قانون جو کہ براہ راست مسلمانوں کو نقصان پہنچائے گا جو کہ عموماً ایک سے زائد شادیاں کرتے ہیں۔ بدھ مت اورغیربدھ مت کے افراد کی آپس میں شادی کے لئے بھی حکومت کی اجازت طلب کرنا ہوگی۔