Tag: Mayor Karachi

  • نیپا، صفورہ ہائیڈرنٹس کے تمام افسران، عملہ معطل

    نیپا، صفورہ ہائیڈرنٹس کے تمام افسران، عملہ معطل

    کراچی: شہر قائد میں غیر قانونی اوقات میں پانی بھرنے پر نیپا اور صفورہ ہائیڈرنٹس کے تمام افسران اور عملے کو معطل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے گزشتہ شام نیپا اور صفورہ ہائیڈرنٹس پر چھاپے مارے، دونوں ہائیڈرنٹس پر غیر قانونی طور پر بندش کے اوقات میں پانی بھرا جا رہا تھا۔

    واٹر کارپوریشن کا کہنا ہے کہ نیپا اور صفورہ ہائیڈرنٹس کے تمام افسران اور عملے کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے، میئر کراچی کے چھاپوں کے بعد دونوں ہائیڈرنٹس کے 14 ملازمین کو معطل کیا گیا۔

    واٹر کارپوریشن حکام کے مطابق نیپا ہائیڈرنٹ سے 4 ملازمین وزیر، دانیال، عبداللہ، اور سیموئیل کو معطل کیا گیا ہے، جب کہ صفورہ ہائیڈرنٹ کے 10 ملازمین کو معطل کیا گیا، جن میں سعد، فرحان، اظفر، نصیر، فیصل، شہاب، فصاحت، جبران، فیصل احمد، شاہباز خان شامل ہیں۔


    ’’کے الیکٹرک کا مؤقف ہے جھگڑا کرنے والے معافی مانگیں‘‘ پنجاب چورنگی مکینوں کا بجلی بندش پر احتجاج


    معطل ملازمین کے خلاف چارج شیٹ اور الزامات پر مکمل انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے، نیز معطل ملازمین کو فوری طور پر واٹر کارپوریشن ایچ آر ڈیپارٹمنٹ رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ شہریوں کے پانی پر ناجائز قبضہ ہرگز برداشت نہیں کریں گے، پانی چوری پر زیرو ٹالرنس پالیسی ہے۔

  • واقعہ کرم میں ہوا ہے لیکن کراچی کے شہریوں کو مشکل میں ڈالا ہوا ہے: مرتضیٰ وہاب

    واقعہ کرم میں ہوا ہے لیکن کراچی کے شہریوں کو مشکل میں ڈالا ہوا ہے: مرتضیٰ وہاب

    کراچی: میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ واقعہ کرم میں ہوا ہے لیکن کراچی کے شہریوں کو مشکل میں ڈالا ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے اےآر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں گفتگو میں کہا کہ واقعہ کرم میں ہوا ہے وہاں صوبے میں ایم ڈبلیو ایم کی اتحادی حکومت ہے، مگر احتجاج کراچی میں کیا جارہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ احتجاج کی آر میں تمام اہم مقامات بند کرکے کراچی کے شہریوں کو مشکل میں ڈالا ہوا ہے، ایم ڈبلیوایم وزیراعلیٰ کے پی کے سامنے احتجاج کی بجائے کراچی میں احتجاج کررہی ہے۔

    شارع فیصل ناتھا خان پل پر احتجاج ختم، 12 مقامات پر دھرنا جاری

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ کمشنر کراچی اور ایڈیشنل آئی جی نے نمائش پر ایم ڈبلیوایم کے رہنماؤں سے بات کی ہے لیکن وہ بات سننے کو تیار ہی نہیں ہیں، سندھ حکومت بات چیت سے معاملہ حل کرنا چاہتی ہے کوشش ہے آج رات اس معاملے کو حل کیا جائے۔

    گزشتہ روز کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ خیبر پختون خوا حکومت کو مسئلہ پارا چنار حل کرنا چاہیے۔

    میئر کراچی نے کہا کہ سڑکیں بند کرنے سے ٹارگٹ پورا نہیں ہوتا، ملک میں کچھ بھی ہوتا ہے تو احتجاج کراچی میں ہوتا ہے، پورا شہر بند ہو جاتا ہے۔

  • جیسے ہی بارش ختم ہوگی سڑکوں کا کام شروع کردیا جائے گا، مرتضیٰ وہاب

    جیسے ہی بارش ختم ہوگی سڑکوں کا کام شروع کردیا جائے گا، مرتضیٰ وہاب

    کراچی: میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ جیسے بارش ختم ہوگی سڑکوں کا کام شروع کردیا جائے گا۔

    میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سڑکوں پر پانی نظر نہیں آیا تو مخالفین نے تنقید شروع کردی، مخالفین نے پروپیگنڈا شروع کردیا کہ شہرکی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔

    اچھا ہوتا ہے ان کا ہوتا ہے برا ہوتا ہے پیپلز پارٹی کے کھاتے ہیں ڈال دیتے ہیں، شہر کے تمام اضلاع میں بارش ہوئی، اس وقت ہم زیب النسا اسٹریٹ پر موجود ہیں، یہاں ہم اپنی گاڑیوں میں آئے ہیں۔

    میئر کراچی نے کہا کہ میں نے کلفٹن سے دورے کا آغاز کیا، شارع قائدین کے بارے میں منفی پروپیگنڈا کیا گیا ڈوب چکی ہے، طارق روڈ کے بارے میں کہا گیا ڈوب چکا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مخالفین کہتے ہیں میں شارع فیصل کا میئر ہوں، میں نے ابھی کچھ دیر میں شہر کے مختلف علاقوں کے دورے کئے ہیں، راشد منہاس روڈ، ڈالمیا دیکھا کہیں پانی نہیں تھا۔

    جوہر انڈر پاس، کامران چورنگی کا ایریا کلئیر تھا، لوگوں نے کہا نیپا پر کشتی کی ضرورت ہے، اس بات کااعتراف کرتا ہوں نیپا پر پانی موجود تھا، وہاں عملہ بھی کام کررہا ہے۔ نیپا پر عملہ بھی رات کے اس پہر موجود تھا اس بات پر انہیں شاباش دی۔

    انہوں نے کہا کہ نا میرے پاس الادین کا چراغ ہے نا کسی اور کے پاس،میری کمٹمنٹ ہے جب بھی بارش ہوگی ادارے حرکت میں نظر آئیں گے۔

    دیربالا میں مکان پر تودہ گرنے سے 12 افراد جاں بحق

    فاروق ستار کو پیار سے بابو بھائی کہتا ہوں، ہم لوگوں کو امید دلانا چاہتے ہیں ان لوگوں نے 40 سال نا امیدی کی سیاست کی ہے۔

  • یہ نہیں کہتا مشکلات نہیں ہیں، مگر ہم کام کررہے ہیں، مرتضیٰ وہاب

    یہ نہیں کہتا مشکلات نہیں ہیں، مگر ہم کام کررہے ہیں، مرتضیٰ وہاب

    کراچی: میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ کراچی کی بڑی اور اہم شاہراہیں کلیئر ہیں،بارش کے دوران بلدیہ عظمیٰ نے اپناکام کیا ہے۔

    میڈیا سے بات کرتے ہوئے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ ایم اے جناح روڈ، آئی آئی چندریگر روڈ، شارع فیصل کلیئر ہے، جن سڑکوں پر ہر بار پانی جمع ہوتا تھا اب کی بار وہاں پانی نہیں تھا۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ حافظ نعیم اور مصطفیٰ کمال کیلئے الگ کراچی ہے میرے لئے الگ ہے۔ میں یہ نہیں کہتا مشکلات، پریشانیاں نہیں ہیں مگر ہم کام کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے بڑی بڑی شاہراہوں پر پانی ہوتا تھا اس بار نہیں، آخر میں مسئلے کے حل کیلئے مصطفیٰ کمال یاحافظ نعیم نہیں بلکہ میں ہی جاؤں گا۔

    میئر کراچی نے کہا کہ دفتر میں بیٹھ کر پریس کانفرنس کرنا اور تنقید کرنا سب سے آسان ہوتا ہے، الیکشن کمیشن کا نوٹس 26 جنوری کو آیا 27 کو جواب دیدیا۔

    مجھے ریجنل الیکشن کمیشن نے نوٹس دیا اس پر جواب جمع کرایا، ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر نے جو جرمانے کا نوٹس دیا اس کامجھے علم نہیں تھا۔

    انہوں نے کہا کہ اس شہرکی خاطر 50 ہزار تو کیا 50 لاکھ روپے دینا پڑے میں دوں گا۔

    ڈسٹرکٹ سینٹرل الیکشن مانیٹرنگ ٹیم کے افسرکو پتا نہیں مجھ سے کیا ایشو ہے، الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق پر مکمل عمل کرتاہوں اور کرتا رہوں گا۔

    بلاول بھٹو آج کراچی میں انتخابی ریلی نکالیں گے

    انہوں نے کہا کہ میں کراچی کے عوام کی خدمت کیلئے ٹیم کیساتھ سڑکوں پرموجود تھا، مجھے ڈسٹرکٹ سینٹرل والے نوٹس کا پتا نہیں تھا اس لئے جواب نہیں دیا۔

  • پانچ ماہ میں کے ایم سی کی آمدنی دگنی کر دی، میئر کراچی کا دعویٰ

    پانچ ماہ میں کے ایم سی کی آمدنی دگنی کر دی، میئر کراچی کا دعویٰ

    کراچی: میئر کراچی نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے پانچ ماہ میں کے ایم سی کی آمدنی دگنی کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے میئر مرتضیٰ وہاب نے ایک بیان میں کہا کہ ’’ہم نے پانچ ماہ میں کے ایم سی کی آمدنی دگنی کر دی ہے۔‘‘

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ وسیم اختر کے دور میں پورے سال میں 1.2 ارب روپے جمع ہوئے، سال 2023 کے پہلے 6 ماہ میں ہمیں 580 ملین کی آمدنی ہوئی، اگلے 5 ماہ یکم جولائی سے 30 نومبر تک کے ایم سی کی آمدنی 1 ارب روپے ہوئی، وسیم اختر کے زمانے میں ماہانہ ایوریج 100 ملین آ رہی تھی، ہمارے دور میں ماہانہ آمدنی تقریباً 200 ملین ہوئی، اور ہم پُر امید ہیں کہ اگلے 6 ماہ میں آمدنی میں مزید اضافہ کریں گے۔ کے ایم سی کی ایک ایک پائی کراچی کی فلاح و بہبود اور عوام پر خرچ ہوگی۔

    انھوں نے کہا ہم تاریخی ورثوں پر کام کریں گے، پاکستان میں عجائب گھر ہیں لیکن کسی بلدیاتی حکومت کا کوئی میوزیم نہیں ہے، اس لیے ہم نے 1886 کی تاریخی ڈینسو ہال کی بلڈنگ میں کراچی میٹرو پولیٹن میوزیم بنانے کا فیصلہ کیا ہے، اس مقصد کے لیے ہم نے ڈینسو ہال کی بلڈنگ کو ٹیک اوور کر لیا تھا، اب ہم نے ٹیکنیکل ماہرین کی رہنمائی کے ساتھ اس پر کام شروع کر دیا ہے، کوشش ہے کہ 23 مارچ 2024 کو اس میوزیم کو پبلک کے لیے کھول دیا جائے۔

    میئر کراچی نے کہا کراچی کے ایم سی بلڈنگ 1932 میں تعمیر ہوئی، تاریخی عمارتوں کو نفرت کی سیاست میں بھلا دیا گیا، آنے والی نسلوں کو بتانے کے لیے کچھ نہیں ہے، محترمہ فاطمہ جناح کو جو زمین دی گئی اس گھر کا ریکارڈ ہمارے پاس موجود ہے، فاطمہ جناح کے نام 18 فروری 1966 کو رجسٹری کی گئی، اس شہر میں گھر کی پہلی رجسٹری 1930 کو ہوئی، اسی طرح یکم ستمبر 1879 کو پہلا برتھ سرٹیفکیٹ بنایا گیا، لاڈو رمضان نامی شخص کی پہلی پیدائش ہوئی جس کا تعلق لیاری سے ہے۔

    انھوں نے کہا ہمارے بچوں کو نہیں پتا کے ایم سی کی عمارت میں ملکہ برطانیہ آئی تھیں، اس عمارت میں 25 اگست 1947 کو قائداعظم آئے، یاسر عرفات، ذوالفقار علی بھٹو اور دیگر بڑے رہنماؤں نے بھی کے ایم سی کی بلڈنگ کا دورہ کیا، مرحوم شاہ فیصل صاحب جن کے نام پر اسلام آباد میں مسجد ہے، وہ بھی کے ایم سی تشریف لائے تھے، یہ وہ چیزیں ہیں جو نفرت کی سیاست میں چھپا دی گئی ہیں، جب کوئی بات کرتا ہے تو کراچی کو کچراچی کہہ دیا جاتا ہے، لیکن میوزیم بنے گا تو اپنی آنے والی نسلوں کو اس ورثے سے متعارف کرائیں گے۔

  • ویڈیو: قبضہ میئر کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے، حافظ نعیم اور مرتضیٰ وہاب آمنے سامنے

    ویڈیو: قبضہ میئر کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے، حافظ نعیم اور مرتضیٰ وہاب آمنے سامنے

    کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ وہ قبضہ میئر کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں حافظ نعیم اور مرتضیٰ وہاب آمنے سامنے آئے، حافظ نعیم نے کہا مرتضیٰ وہاب سے کوئی ذاتی عناد نہیں ہے، اعتراض نظام پر ہے۔

    حافظ نعیم الرحمان اپنی بات پر ڈٹ کر بولے کہ قبضہ میئر کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے، انھوں نے کہا کونسل میں بجٹ لائیں اس پر بات کر لیتے ہیں۔

    انھوں نے کہا ایڈمنسٹریٹر کراچی پی پی کے تھے کیوں کہ 15 سال سے ان کی حکومت ہے، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے بجٹ پرانی تاریخوں میں پاس کرا لیا، ایک ہی مطالبہ ہے کہ ہر یو سی کو کم از کم 3 کروڑ کے فنڈز تو دیں، میئر کراچی بجٹ لے کر آئیں اور اکثریت سے پاس کرا لیں۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا نعیم الرحمان سے سوال بنتا ہے کہ وہ کیوں اختلاف کی سیاست کر رہے ہیں؟ ہم خاموش نہیں ہیں کام کر رہے ہیں، بجٹ سے متعلق تمام تفصیلات کے ایم سی کی ویب سائٹ پر موجود ہے۔

    ’گورنر ہاؤس کو یونیورسٹی کا درجہ دے دیا گیا‘

    میئر کراچی نے کہا ن لیگ یا جماعت اسلامی سے پارلیمانی سیاست پر لیکچر کی ضرورت نہیں ہے، میں چاہتا ہوں تمام جماعتیں سنجیدہ ہو کر بیٹھیں اور کراچی کے مسائل پر گفتگو کریں۔

    انھوں نے کہا ذمہ داری سے کہتا ہوں بجٹ 13 جون کو پاس ہو گیا تھا، کے ایم سی بجٹ سے پیپلز پارٹی کا کوئی تعلق نہیں تھا، کونسل آئینی و قانونی باڈی ہے، جماعت اسلامی کو بجٹ پر اعتراض ہے تو قرارداد پیش کرے، حافظ نعیم الرحمان بات کے لیے تیار ہیں تو کل ان کے پاس آ جاتا ہوں۔


  • گیٹڈ کمیونٹیز مسئلہ ہیں، آلائشیں اٹھانے کے لیے رسائی نہیں ملتی: میئر کراچی

    گیٹڈ کمیونٹیز مسئلہ ہیں، آلائشیں اٹھانے کے لیے رسائی نہیں ملتی: میئر کراچی

    کراچی: میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے شہر قائد کی گیٹڈ کمیونٹیز کو مسئلہ قرار دے دیا ہے، انھوں نے کہا گیٹڈ کمیونٹیز مسئلہ ہیں، آلائشیں اٹھانے کے لیے رسائی نہیں ملتی۔

    تفصیلات کے مطابق آج عید کے دن آلائشوں سے متعلق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میئر کراچی نے کہا کہ کراچی میں گیٹڈ کمیونٹیز مسئلہ ہیں، وہاں سے ہمارے ساتھ تعاون نہیں ہوتا، جب میں نے سولڈ ویسٹ کے عملے سے بات کی تو انھوں نے بتایا کہ شہر کے اندر جتنی بھی گیٹڈ کمیونٹیز ہیں وہ سولڈ ویسٹ کے عملے کو رسائی نہیں دیتیں تاکہ وہ وہاں سے آلائشیں اٹھا سکیں۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا میں گیٹڈ کمیونٹیز کو پیش کش کرنا چاہتا ہوں، معمار ہو، نیول ہاؤسنگ اسکیم ہوں، کارساز کا ایریا ہو، علی گڑھ سوسائٹی ہو، میرٹھ سوسائٹی ہو، نیا ناظم آباد ہو، جتنی بھی گیٹڈ سوسائیٹیز ہیں، وہ اپنے ہاں کوئی کیلکشن پوائنٹ بنا لیں، میں یقین دہانی کراتا ہوں کہ سولڈ ویسٹ کا عملہ آ کر وہاں سے آلائشیں اٹھائے گا۔

    انھوں نے کہا مجھے امید ہے کہ حافظ صاحب اپوزیشن کے طور پر اپنا کردار ادا کریں گے، لیکن ان کے ٹاؤن چیئرمین حکومت کا حصہ ہیں، ان کی ذمہ داری ہے انتظامیہ کے ساتھ ملک کر کام کرنا۔

    مرتضٰی وہاب نے کہا چار دن میں مسائل حل کرنے کی صرف باتیں ہی کی جا سکتی ہیں، کراچی میں پانی کی جتنی سپلائی کی ضرورت ہے، اس کا پچاس فی صد سپلائی ہوتا ہے، وفاق کی طرف سے یہ مختص ہوتا ہے اور کھینجر کے ذریعے یہاں آتا ہے، اگر کوئی تیس مار خان چار دن تو کیا 6 ماہ میں بھی کھینجر سے جو 110 کلو میٹر دور ہے، لائن کھینچ کر لے آئے تو میں اسے سیلوٹ پیش کروں گا۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ کراچی میں آلائشوں کو فوری طور پر اٹھایا جا رہا ہے، شہر میں 110 مقامات پر آلائشیں جمع کی جائیں گی، بلا تفریق شہر بھر میں آلائشیں اٹھائی جا رہی ہیں، اس کے لیے بڑے ٹرک اور چھوٹی گاڑیاں ہوں گی، اور 25 ہزار عملہ ڈیوٹی پر موجود ہے، شہریوں سے درخواست ہے آلائشوں کو گٹر، نالیوں میں نہ پھینکیں۔

  • کیا ایک شخص کی انا کراچی شہر سے بڑی ہے؟ مرتضیٰ وہاب

    کیا ایک شخص کی انا کراچی شہر سے بڑی ہے؟ مرتضیٰ وہاب

    میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کراچی کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ منفی سوچ ہے، کیا ایک شخص کی انا شہر کراچی سے بڑی ہے؟

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں خصوصی گفتگو کرتے یوئے کہی، انہوں نے کہا کہ کراچی کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ منفی سوچ ہے۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ منفی سوچ کو ختم کرنے میں کامیاب ہوگئے تو مسائل حل ہونا شروع ہوجائیں گے، پیپلزپارٹی کے پاس اب کے ایم سی کی ذمہ داری آئی ہے۔

    جماعت اسلامی کو 130اور پیپلزپارٹی کو 155نشستیں ملیں، کیا ایک شخص کی انا پورے شہر سے بڑی ہے؟ کراچی کے عوام فیصلہ کریں گے کہ پیپلزپارٹی نے کام کیا یا نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے13ٹاؤن پیپلزپارٹی اور 9ٹاؤن جماعت اسلامی کے پاس ہیں، کراچی کی ترقی کیلئے سب سے اہم یہ ہے کہ اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر مسائل حل کریں۔

    میئر کراچی نے کہا کہ سب کو کہتا ہوں کہ مل کر بیٹھیں تاکہ 4سال بعد عوام کو بتائیں کیا کام کیے، سیاسی اختلافات کو الگ رکھ کراچی کی ترقی پر دھیان دینا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ آئیں سب مل کر کراچی کی ترقی کےلیے کام کریں، کراچی میں ایک دوسرے کو نہیں بلکہ مسائل کو چیلنج کرنا چاہیے۔

  • مرتضیٰ وہاب نے میئرکراچی کے عہدے کا حلف اٹھالیا

    مرتضیٰ وہاب نے میئرکراچی کے عہدے کا حلف اٹھالیا

    کراچی : میئرکراچی اور ڈپٹی میئر کراچی کی پروقار تقریب حلف برداری پولوگراؤنڈ میں ہوئی، تقریب کا آغازتلاوت کلام پاک سے ہوا۔

    اس موقع پر چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، گورنرسندھ کامران ٹیسوری اور دیگر اہم شخصیات بھی تقریب حلف برداری میں موجود تھیں۔

    صوبائی الیکشن کمشنر اعجاز انور چوہان نے میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب سے ان کے عہدے کا حلف لیا، بعد ازاں تقریب حلف برداری میں ’’بلاول بھٹو وزیراعظم ‘‘کے نعرے بھی لگائے گئے۔

    بعد ازاں سلمان عبداللہ مراد نے ڈپٹی میئر کراچی کے عہدے کا حلف اٹھایا، مرتضیٰ وہاب حلف اٹھانے کے بعد بلاول بھٹو اور وزیراعلیٰ سندھ و دیگر سے گلے ملے۔

    یاد رہے کہ مرتضیٰ وہاب اور سلمان مراد 15 جون کو میئر اور ڈپٹی میئر کراچی منتخب ہوئے تھے، مرتضیٰ وہاب نے حافظ الرحمان کے مقابلے 173 ووٹ حاصل کیے جبکہ جماعت اسلامی کے حافظ نعیم الرحمان کو 160 ووٹ مل سکے تھے۔

  • بلاول، زرداری کی نظریں آپ پر ہیں، یو سی چیئرمینوں کے عشائیے میں پی پی رہنماؤں کا خطاب

    بلاول، زرداری کی نظریں آپ پر ہیں، یو سی چیئرمینوں کے عشائیے میں پی پی رہنماؤں کا خطاب

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے نامزد میئر مرتضیٰ وہاب نے گزشتہ رات یو سی چیئرمینوں کے اعزاز میں عشائیہ دیا جس میں وزیر اعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ اور فریال تالپور نے بھی شرکت کی۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی کے الیکشن کے سلسلے میں پیپلز پارٹی کے نامزد میئر مرتضیٰ وہاب نے یو سی چیئرمینز کے اعزاز میں عشائیہ دیا، جس میں پی پی کے 155 یو سی چیئرمین شریک ہوئے۔

    رہنما پیپلز پارٹی فریال تالپور نے تقریب سے خطاب میں کہا کل آپ کوڈسپلن کا مظاہرہ کرنا ہے، بلاول بھٹو اور آصف علی زرداری آپ کو دیکھ رہے ہوں گے، ان کی نظریں آپ پر ہیں۔

    فریال تالپور نے کہا الیکشن کا نتیجہ دیکھ کر قیادت آپ پر فخر محسوس کرے گی، پارٹی قیادت آپ کو دیکھ رہی ہوگی اُن کا سر فخر سے بلند کرنا آپ کا کام ہے، مرتضیٰ وہاب اور سلمان مراد کو ایڈوانس مبارک دیتی ہوں۔

    آج پیپلز پارٹی کو سرپرائز ملے گا: حافظ نعیم

    وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کل تک صبر کیجیے گا جب تک نتیجہ نہیں آ جاتا تب تک انتظار کیجیے گا، میئر کے الیکشن کے بعد ڈپٹی میئر کو دوبارہ ووٹ دینا، کل آپ سب کو نظم و ضبط برقرار رکھنا ہے، صبر کے لیے دوائی چاہیے تو میں ساتھ لایا ہوں۔ نثار کھوڑو نے کہا یاد رکھو پولنگ بند کرانے کا الزام ہم پر نہ آئے، کل صبر کا دامن تھامے رکھنا ہے۔

    سعید غنی نے کہا جماعت اسلامی رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کرے گی، کہ الیکشن کا عمل ممکن نہ ہو، جماعت والے ہر حربہ استعمال کر کے الیکشن ٹالنے کی کوشش کریں گے، ہم سب نے ذمہ داری سے اس عمل کو ہر حال میں مکمل کرانا ہے۔