Tag: mayor-karachi-waseem-akhtar

  • ‘میں نہیں چاہتا کہ میرے بعد آنے والا میئربھی بے اختیار ہو’

    ‘میں نہیں چاہتا کہ میرے بعد آنے والا میئربھی بے اختیار ہو’

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ میں نہیں چاہتا کہ میرے بعد آنے والا میئربھی بے اختیار ہو، سب کو پتہ ہے کہ کراچی میں الیکشن شفاف نہیں ہوئے ، آج الیکشن شفاف ہو تو ایم کیو ایم پہلے سے دگنی سیٹ لے گی۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر نے مزار قائد پر حاضری کے بعد میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کہا ملک بھر کےعوام کو میری طرف سے جشن آزادی مبارک ، اللہ تعالی ہمارے ملک کو قائم و دائم رکھے ، اس شہر کو آج ہماری ضرورت ہیں۔

    میئر کراچی کا کہنا تھا کہ آزادی کے بعد ہمارے مسائل کم ہونے کےبجائے بڑھ گئے ، قائد اعظم نے ہمارے لئے ملک حاصل کیا مگر ہم نےترقی کیلئےکام نہیں کیا ، حکومت اس سلسلے میں ناکام رہی ،ہمیں ملکر کام کرنا چاہیے۔

    وسیم اختر نے کہا کہ 4سال میں کوشش کی کہ بلدیاتی ادارے مضبوط ہوں ، سپریم کورٹ سے اپیل ہے اس نظام کوبحال کرایا جائے ، 3سال سے میری پٹیشن عدالتوں میں زیرالتوا ہے ، امید کرتا ہوں عدالتیں اس پٹیشن پر کام کرکے تحفہ دیں گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمیں بہت خوشی ہوگی اگر بلدیاتی ادارے مضبوط ہوں ، میں نہیں چاہتا کہ میرے بعد آنے والا میئربھی بے اختیار ہو، اب جوکام ہورہا ہے وہ اس شہر کے مسائل کا حل نہیں۔

    میئر کراچی نے کہا کہ کراچی میں ایک سسٹم مرتب ہونا چاہیے ، ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر پانی اور سیورج کا نظام ہے ہی نہیں ، وفاق کے مسائل حل کرنے پر ناراضگی دکھانا صوبائی حکومت کی غلطی ہے، عوام کو اپنے مسائل حل کرانے ہیں چاہے وہ کوئی بھی کرے این ڈی ایم اے کام کرے ،سندھ حکومت تعاون کرے۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ کراچی کے مسائل کےحل پرسیاست نہیں ہونی چاہئے ، 12سال میں سندھ حکومت ایک انچ بھی آگے نہیں بڑھی ، سب کو پتہ ہے کہ کراچی میں الیکشن شفاف نہیں ہوئے ، آج الیکشن شفاف ہو تو ایم کیو ایم پہلےسے دگنی سیٹ لے گی۔

  • میئر کراچی وسیم اختر نے مصطفی کمال کو معطل کردیا

    میئر کراچی وسیم اختر نے مصطفی کمال کو معطل کردیا

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر نے پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کو بحیثیت پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج کے عہدے سے معطل کردیا ، گذشتہ روز مصطفیٰ کمال کو شہر کی صفائی کرنے کا ٹاسک دیتے ہوئے تعینات کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق میئرکراچی وسیم اختر نے پی ایس پی سربراہ مصطفی کمال کو معطل کردیا اور کہا مصطفیٰ کمال کےرویے اور بدتمیزی کی وجہ سے انہیں معطل کرتا ہوں، انھوں نے مخلصی کاغلط فائدہ اٹھایااورسیاست چمکاناشروع کردی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ مصطفیٰ کمال نےریلی نکالی، مغلظات بکنا شروع کردیں، ان کو نوٹی فکیشن کے بعد دفتر آنا چاہئے تھا اور ہم سے اپنا پلان شیئر کرنا چاہیے تھا، مصطفیٰ کمال نیب کے نمائندے نہیں جو دستاویزات منگوارہےتھے، جو وسائل ہیں اس میں بہترین کام کرنے کی کوشش جاری ہے۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا گاربیج لفٹنگ کا کام کے ایم سی کا نہیں ہے، بڑی نیک نتی سے کراچی کے مسائل کو حل کرنا چاہتا ہوں، کراچی کی مدد کےلیےعلی زیدی اور بحریہ ٹاؤن کے ساتھ کھڑا رہا۔

    یاد رہے میئر کراچی وسیم اختر نے مصطفیٰ کمال کو شہر کی صفائی کرنے کا ٹاسک دیتے ہوئے پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج تعینات کیا تھا اور تمام دستیاب وسائل فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا مصطفیٰ کمال 90 دن میں کراچی کا کچرا اٹھا کر دکھائیں۔

    مزید پڑھیں : میئر کراچی نے مصطفیٰ کمال کو پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج تعینات کردیا

    بعد ازاں مصطفیٰ کمال نے اصغر علی شاہ اسٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میئرصاحب کی آٖفر قبول کرلی، خلوص سے مسئلہ حل کروں گا، میں ٹھنڈے کمرے میں بیٹھ کر فیصلے کرنے والا آدمی نہیں ہوں، مسائل روڈ پر ہیں، ٹھنڈے کمرے میں بیٹھ کر کیا کام ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ میئرکراچی میرا باس ہے، میں میئر کے نیچے کے لوگوں کا باس ہوں، فنڈنگ یاچندہ نہیں مانگ رہا، دستیاب وسائل میرے اختیار میں آنے چاہئیں۔

    واضح رہے کہ پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے چیلنج کیا تھا کہ مجھے موقع دیں 90 دن میں کراچی کا کچرا صاف کردوں گا۔

  • کراچی کی عوام  سندھ حکومت کوٹیکس دینا بند کردیں، وسیم اختر

    کراچی کی عوام سندھ حکومت کوٹیکس دینا بند کردیں، وسیم اختر

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر کا کراچی والوں کو پیغام میں کہا ہے کہ کراچی کے عوام حکومت سندھ کو ٹیکس دینا بندکردیں،اپنا ٹیکس وفاق یا کے ایم  سی کو دیں، کراچی کی صورتحال کی سندھ حکومت ذمہ دارہے۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کراچی کی عوام سےکہتاہوں سندھ حکومت کوٹیکس دینا بند کردیں، ہم کبھی بحریہ ٹاؤن سے درخواست کرتے ہیں تو کبھی کسی اور سے، علی زیدی کراچی کے مسائل کے حل کیلئے چندہ جمع کر رہے لیکن چندے سے کب تک مسائل حل ہوں گے، وفاقی حکومت اور سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے۔

    میئر کراچی کا کہنا تھا کہ چیف سیکریٹری سےدرخواست کروں گا واٹربورڈکودیکھیں، پانی نہ ہونےکی وجہ سےکراچی کےلوگ مشکل میں ہیں، ایم پی اے ایم این اے واٹر بورڈ سے بات کرنے جارہے ہیں۔

    وسیم اختر نے کہا ہم ایف ڈبلیو او اور بحریہ ٹاؤن سے مدد لے رہے ہیں، سیوریج کا پانی پورے شہر میں ابل رہاہے، ساراملبہ نالوں میں پھینکاجارہا ہےاس طرح نالے  صاف نہیں ہوں گے۔

    کراچی کےلوگ ٹیکس دیتےہیں لیکن سہولتیں نہیں مل رہیں

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی فیڈرل اورسندھ حکومت کوجوپیسہ دیتاہےوہ کہاں جاتاہے، کوئی نہیں آتاکراچی کیلئےکوئی نہیں پوچھتا، میرےاستعفیٰ دینے سے کچھ  نہیں ہوگا، کراچی کےلوگ ٹیکس دیتےہیں لیکن سہولتیں نہیں مل رہیں۔

    میئر کراچی نے کہا اپیل کرتاہوں کہ ہرپارٹی کاکارکن ہمارےساتھ کھڑاہو، آئیں ہم سب ملکرکراچی کوصاف کریں، شہرکوپانی دینااورسیوریج صاف رکھنا سندھ  حکومت کا کام ہے ، وسائل نہیں ہیں اس لئےڈسٹرکٹس پوراکام نہیں کرسکتے۔

    کراچی کی صورتحال کی سندھ حکومت ذمہ دارہے

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کی صورتحال کی سندھ حکومت ذمہ دارہے، کراچی ہرجماعت کواقتدارمیں لیکرآیالیکن شہرکوکسی نےنہیں پوچھا، لوگوں سے کہوں  گاکہ کراچی کےمسائل کیلئے آواز اٹھائیں۔

    وسیم اختر نے کہا سندھ حکومت کیخلاف آوازاٹھائیں جوٹیکس کھارہےہیں، میرےپاس3کروڑکامینڈیٹ ہےمیں میئرہوں کراچی کا، اب تک کراچی کے مسئلے  پر سندھ حکومت نہیں بیٹھی۔

    ناصرحسین شاہ سے کہتاہوں کہ خدارا سنجیدہ ہوجائیں

    انھوں نے کہا کہ کےالیکٹرک اگرفیل ہوگئی توبجلی کاکام کون کرے گاان کوفکرنہیں، سندھ حکومت نےتاحال کوئی بی پلان نہیں بنایا، میں ناصرحسین شاہ سے کہتاہوں کہ خدارا سنجیدہ ہوجائیں۔

  • میئر کراچی وسیم اختر کا خرم شیرزمان کو 50  کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس

    میئر کراچی وسیم اختر کا خرم شیرزمان کو 50 کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس

    کراچی :مئیر کراچی وسیم اختر نے تجاوزات کے خلاف آپریشن سے متعلق تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان کے خلاف قانونی جنگ کا اعلان کردیا اور  پی ٹی آئی رہنما خرم شیرزمان کو50 کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم اور پاکستان تحریک انصاف میں قانونی جنگ شروع ہوگئی، میئر کراچی وسیم اختر نے پی ٹی آئی کراچی کے صدر خرم شیرزمان کوپچاس کروڑ روپے ہرجانے کانوٹس بھجوادیا۔

    نوٹس میں وسیم اختر نے نوٹس میں مطالبہ کیا ہے خرم شیرزمان قانونی کارروائی سے بچنے کے لئے معافی مانگیں ، معافی نہ مانگنے کی صورت میں پچاس کروڑ روپے ہرجانا بھرنا ہوگا ، معافی یا ہرجانہ نہ دینے کی صورت میں عدالتی و قانونی کارروائی کی جائے گی۔

    وسیم اختر کے قانونی نوٹس پرترجمان پی ٹی آئی کراچی کا ردعمل


    خرم شیرکو وسیم اختر کے قانونی نوٹس پرترجمان پی ٹی آئی کراچی نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا وسیم اخترخودکوعوامی نمائندہ سمجھتےہیں توان سےسوالات ضرورہوں گے، وہ سوالات سے بچ نہیں سکتے۔

    ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ میئر کے غیرقانونی اقدامات پرآواز اٹھانے والوں کودبایانہیں جاسکتا، جواب کی بجائےنوٹس بھیجنےسےسیاسی قدکاپتہ چلتاہے، تجاوزات کی ذمےدار وسیم اخترکی سیاسی جماعت ہے، تجاوزات اداروں سےکرواکرعوام سےبھتہ لیاگیا۔

    مزید پڑھیں :   تجاوزات کے خلاف آپریشن، تحریک انصاف کا میئر کراچی کو ہٹانے کا مطالبہ

    یاد رہے تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان نے میئرکراچی وسیم اختر کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا ایم کیوایم فوری طور پر اپنا میئر تبدیل کرے اور تجاوزات کے خلاف آپریشن پر مؤفف واضح کرے۔

    اس سے قبل پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان نے سندھ اسمبلی میں تجاوزات آپریشن، کاروباری افراد کے نقصانات اور تحفظات پر قرارداد جمع کرائی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ عدالتی احکامات کی آڑ میں کاروباری حضرات کو نقصان پہنچایا جارہا ہے۔

    خرم شیرزمان کا کہنا تھا کہ تمام جماعتیں تجاوزات کے خلاف ہمارے مؤقف کی حمایت کررہی ہیں، چیف جسٹس کے حکم کی آڑمیں لوگوں کو نقصان پہنچایا جارہا ہے، جن لوگوں کو نقصان پہنچایا گیا، ان کا ازالہ کیا جائے۔

    مزید پڑھیں : میئر کراچی وسیم اختر اور خرم شیر زمان کے درمیان لفظوں کی جنگ

    رہنما تحریک انصاف نے کہا تھا چیف جسٹس دیکھیں شہر کو کتنا نقصان پہنچایا جارہا ہے، عدالت کے ناظر کے ذریعے آپریشن کی مانٹیرنگ کی جائے، ایم کیو ایم لوگوں سے بدلہ لے رہی ہے۔

    بعد ازاں وسیم اختر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی کو نشانہ بنایا اور کہا تھا کہ یہ ابھی مونٹیسوری میں ہیں، ذرا وقت لگے گا، لیکن سیکھ جائیں گے۔ اس پر خرم شیر زمان نے جواب دیا کہ یہ نا بالغ ہی آپ کو بتائیں گے کہ شہر کیسے چلانا ہے۔