Tag: Mayor Karachi

  • حافظ نعیم یا مرتضٰی وہاب؟ میئر کراچی کا انتخاب آج ہوگا

    حافظ نعیم یا مرتضٰی وہاب؟ میئر کراچی کا انتخاب آج ہوگا

    کراچی: میئراور ڈپٹی میئر کراچی کے انتخاب کے لیے انتخابی عمل آج آرٹس کونسل میں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ کراچی کی میئرشپ کے لیے الیکشن آج کراچی آرٹس کونسل میں منعقد ہوگا، میئر کراچی کے لیے مرتضیٰ وہاب پیپلز پارٹی کے امیدوار ہیں، جب کہ حافظ نعیم الرحمان جماعت اسلامی کے امیدوار ہیں۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق ڈپٹی میئر کی سیٹ کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے سلمان مراد جب کہ جماعت اسلامی کی جانب سے سید سیف الدین امیدوار ہیں۔

    متوقع بارشوں کے پیش نظر آرٹس کونسل کے آڈیٹوریم کو پولنگ اسٹیشن کا درجہ دیا گیا ہے، میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب شو آف ہینڈ کے ذریعے ہوگا، پولنگ صبح 9 سے 5 بجے کے دوران ہوگی، سٹی کونسل کے ممبران کو اصل شناختی کارڈ کے ساتھ پولنگ اسٹیشن پہنچنا ہوگا، صبح ساڑھے دس بجے کے بعد آڈیٹوریم کے دروازے بند کر دیے جائیں گے۔

    پولنگ کے عمل کو نجی میڈیا کور نہیں کر سکے گا، سب سے پہلے مرتضیٰ وہاب کے اعلان کے بعد انھیں ووٹ دینے والے ہاتھ کھڑے کریں گے، ووٹرز کے نام اردو حروف تہجی کے اعتبار سے پکارے جائیں گے، حامی ووٹر کو آڈیٹوریم کی ایک جانب کر کے گنتی کی جائے گی، ہر رکن ایک رجسٹر میں اپنے نام کے سامنے انگوٹھے کا نشان لگائے گا، ہر رکن دستخط بھی کرے گا اور ان کے انگوٹھے پر انمٹ انک بھی لگائی جائے گی، جماعت اسلامی کے امیدوار حافظ نعیم کے نام کے اعلان کے بعد اسی طریقے سے پولنگ ہوگی، میئر کے الیکشن کے بعد ڈپٹی میئر کا انتخاب بھی اسی طرح ہوگا۔

    ووٹر موبائل فون نہیں رکھ سکے گا، پہلے میئر کا انتخاب ہوگا، پھر ڈپٹی میئر کے لیے بھی یہی طریقہ اختیار کیا جائے گا۔ سٹی کونسل میں پیپلز پارٹی 155 اور جماعت اسلامی کے ارکان کی تعداد 130 ہے، پی ٹی آئی 62، مسلم لیگ (ن) 14، جے یو آئی 4 اور تحریک لبیک کی ایک نشست ہے، میئر کے انتخاب کے لیے ان ہی ممبران کی اکثریت درکار ہے جو اس وقت ہال میں موجود ہوں گے۔

    پیپلز پارٹی کو مسلم لیگ (ن ا ور جے یو آئی کی حمایت حاصل ہے، پیپلز پارٹی اور ان کے اتحادی ارکان کی تعداد 173 ہے، جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کے مشترکہ ممبران 192 ہیں، الیکشن کمیشن نے گرفتار رہنماؤں کو پولنگ اسٹیشن لانے کے پروڈکشن آرڈر بھی جاری کیے ہیں، انتخابی ضابطہ اخلاق کے تحت پولنگ اسٹیشن کے اندر ہنگامہ کرنے اور رکاوٹ ڈالنے پر کارروائی ہوگی، پولنگ اسٹیشن کے 4 سو میٹر کے دائرے میں انتخابی مہم چلانا غیر قانونی ہوگا۔

    الیکشن کمیشن نے کراچی کے 16 ٹاؤنز کے نتائج کا اعلان کر دیا

  • میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب کے لیے پولنگ کی جگہ تبدیل

    میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب کے لیے پولنگ کی جگہ تبدیل

    کراچی: شہر قائد میں میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب کے لیے پولنگ کی جگہ تبدیل کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے آرٹس کونسل کے آڈیٹوریم کو نئے پولنگ اسٹیشن کے لیے نوٹیفائی کر دیا، اس سے قبل کے ایم سی کے کونسل ہال کو پولنگ اسٹیشن بنایا گیا تھا۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق سمندری طوفان اور بارشوں کے پیش نظر آرٹس کونسل کو پولنگ اسٹیشن بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، کیوں کہ بارشوں کے دوران ایم اے جناح روڈ اور کے ایم سی بلڈنگ کے پاس برساتی پانی کھڑا ہو جاتا ہے۔

    میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب کا طریقہ کار جاری

    دوسری طرف الیکشن کمیشن نے میئر اور ڈپٹی میئر کے الیکشن کے طریقہ کار کا اعلان کر دیا ہے، 15 جون کی صبح 9 بجے امیدوار اور ووٹرز پولنگ اسٹیشن میں داخل ہوں گے، ووٹرز کو قومی شناختی کارڈ ہمراہ رکھنا ضروری ہوگا، پولنگ اسٹیشن میں داخلے کے موقع پر کوئی ووٹر اپنے پاس موبائل فون نہیں رکھ سکے گا۔

    میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب صبح ساڑھے 10 بجے شو آف ہینڈ سے ہوگا، پہلے مرحلے پر میئر کے عہدے کا انتخاب ہوگا، ووٹرز کو اپنے اپنے امیدواروں کے لیے مختص حصے میں جانے کی ہدایت کی جائے گی، ڈپٹی میئر کے عہدے کے انتخاب کے لیے بھی یہی طریقہ کار اختیار کیا جائے گا۔

  • پی ٹی آئی یوسی چیئرمینوں کا حافظ نعیم کو ووٹ نہ دینے کا اعلان

    پی ٹی آئی یوسی چیئرمینوں کا حافظ نعیم کو ووٹ نہ دینے کا اعلان

    کراچی : میئر کراچی کے انتخاب کے لئے پی ٹی آئی کے یوسی چیئرمینوں اور جماعت اسلامی میں اختلافات شدت اختیار کرگئے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے30 سے زائد چیئرمین اور وائس چیئرمینوں کا اجلاس کراچی میں ہوا جس میں یو سی چیئرمینوں نے میئر کراچی کے لئے حافظ نعیم الرحمان کو ووٹ نہ دینے اعلان کیا۔

    پی ٹی آئی کے30 چیئرمینوں کے ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ میئر کراچی کے انتخابی عمل کا حصہ نہیں بنیں گے، ان کا کہنا ہے کہ پولنگ والے دن پی ٹی آئی یوسی چیئرمین غیرحاضر رہیں گے۔

    یوسی چیئرمینوں کا کہنا ہے کہ کراچی کے زمینی حقائق ہم جانتے ہیں، منتخب نمائندے ہیں آزادانہ فیصلے کرنے کا حق رکھتے ہیں، کراچی کی مقامی قیادت نے مشاورت کیے بغیر فیصلے کئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کراچی ڈویژن کے عہدیداران سے ناراض ہیں، پی ٹی آئی کی مقامی قیادت کے کسی فیصلے کو نہیں مانتے، جماعت اسلامی نے موجودہ حالات سے فائدہ اٹھایا ہے۔

    چیئرمینوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے مخصوص نشستوں پر اپنے لوگوں کو منتخب کرایا، ہم کسی قسم کے دباؤ میں ہیں نہ ہی کسی دباؤ میں آئیں گے۔

    یاد رہے کہ آج دوپہر صوبائی وزیر سعید غنی نے ایک پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ سمندری طوفان نہ آیا تو 15 جون کی رات سی وی یو پرجشن منائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ کل سے رونے دھونے کاسلسلہ شروع ہے، سراج الحق کو بھی تعزیتی پروگرام میں بلایاگیا، 9مئی کے واقعات کی مذمت بھی ہورہی ہے اور کارروائی کامطالبہ بھی، ان کو لگتا ہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاری میئر بننے سے روکنے کیلئے ہے، پی ٹی آئی کے یوسی چیئرمینز نے9مئی سے پہلے ہی ووٹ نہ دینے کا اعلان کیا تھا۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کونفرت،منافرت،لسانیت کی سیاست نہیں کرنی چاہئے ، آپ کے اپنے لوگ حافظ نعیم اور جماعت کی سیاست سے نالاں ہیں، دعوے سے کہتا ہوں 155میں سے ایک آدمی بھی ادھرادھر نہیں ہوگا۔

  • مرتضیٰ وہاب میئر کراچی کے امیدوار ہونگے، بلاول بھٹو زرداری

    مرتضیٰ وہاب میئر کراچی کے امیدوار ہونگے، بلاول بھٹو زرداری

    پیپلز پارٹی نے میئر کراچی اور ڈپٹی میئر کیلئے اپنے امیدواروں کا نام فائنل کرلیا ہے، پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے میئر کراچی اور ڈپٹی میئر کے ناموں کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے میئر کراچی کیلئے مرتضیٰ وہاب کا نام تجویز کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرتضیٰ وہاب میئر کراچی کے پی پی پی امیدوار جبکہ ڈپٹی میئر کے لئے سلمان مراد امیدوار ہوں گے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں انہوں نے بتایا کہ دو بڑے شہروں کے عوام کو پیپلزپارٹی کے میئر مایوس نہیں کرینگے، اپنے پیغام میں بلاول بھٹو زرداری نے تمام پی پی امیدواروں کیلئے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ دونوں نوجوان شہروں کی بہتری کیلئے دن رات محنت کریں گے، انہوں نے کہا کہ چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین، میئر، ڈپٹی میئر اور ٹاؤنز کے لیے پی پی پی کے تمام نامزد امیدواروں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، عوام نے پیپلزپارٹی پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

    اب آئیے اگلا راؤنڈ جیتتے ہیں اور عوام کی خدمت کرتے ہوئے اپنی بہترین کارکردگی کے ساتھ آگے بڑھتے ہیں۔ پہلی بار ہم پر اعتماد کرنے کے لیے حیدرآباد اور کراچی کا خصوصی شکریہ۔

    حیدرآباد کیلئے میئر اور ڈپٹی میئر کے ناموں کا اعلان 

    دوسری جانب کراچی میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پی پی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے پارٹی امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ میونسپل کارپوریشن حیدرآباد کے لئے میئر کا نام کاشف شورو اور نائب میئر صغیر قریشی ہوں گے۔

    اس کے علاوہ ٹنڈوالہیار ڈسٹرکٹ کونسل کے لیے چیئرمین میر پپو تالپر اور دریا خان مری نائب چیئرمین ہیں، ٹنڈو الٰہیار میونسپل کمیٹی چیئرمین سید ثمر حسین شاہ سلیم خانزادہ امیدوار ہونگے۔

    واضح رہے کہ ذرائع کا کہنا ہے کہ میئر کراچی کیلئے مرتضیٰ وہاب کا نام مراد علی شاہ اور شازیہ مری کی سفارش پر فائنل کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ میئر کراچی کے لیے 15 جون کو کے ایم سی بلڈنگ میں انتخابات ہوں گے۔ جماعت اسلامی کی جانب سے حافظ نعیم الرحمان میئر کراچی کے امیدوار ہیں اور پاکستان تحریک انصاف نے بھی میئر کراچی کے لیے جماعت اسلامی کے امیدوار کی حمایت کا اعلان کر رکھا ہے۔

  • میئر کراچی کے لیے ہمارے 9 ارکان کم ہیں، سعید غنی کا اعتراف

    میئر کراچی کے لیے ہمارے 9 ارکان کم ہیں، سعید غنی کا اعتراف

    کراچی: صوبائی وزیر محنت سعید غنی نے اعتراف کیا ہے کہ اگر میئر کراچی کے لیے پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کے ارکان مل جائیں تو ہمارے 9 ارکان کم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے کہا کہ پی پی کی جانب سے الیکشن کے بعد سے تحریک انصاف سے سپورٹ کی کوئی درخواست نہیں کی گئی، انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کو ووٹ نہ دینے پر پی ٹی آئی ممبرز کا اتفاق ہو چکا تھا۔

    سعید غنی نے کہا ’’کہا جا رہا ہے کہ پی ٹی آئی ارکان کو گرفتار کر کے ووٹ دینے سے روکا جا رہا ہے، یہ نہیں ہو سکتا کہ ممبرز ووٹ دینا چاہتے ہیں تو 9 مئی واقعے کے بعد ہم انھیں گرفتار نہ کریں، اصولی طور پر سمجھتا ہوں کہ اگر وہ جیل میں ہوئے تو ووٹ دینے کے لیے انھیں لایا جانا چاہیے۔‘‘

    وزیر محنت نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اکثر ممبر خود جماعت اسلامی کو ووٹ نہیں دینا چاہتے، انھوں نے کہا تھا اگر کراچی کے مسائل حل کرنے ہیں تو پیپلز پارٹی کا میئر بہتر ہوگا۔

    انھوں نے کہا ’’جماعت اسلامی کہہ رہی تھی کہ حلقے بھی پیپلز پارٹی نے بنائے ہیں، بلدیاتی الیکشن کی حلقہ بندیاں ہمیشہ سے حکومتیں کرتی تھیں، 2013 میں قانون بنایا گیا تھا اور اسی کے تحت حلقہ بندی حکومت نے کرنی تھی، لیکن عدالت نے کہا کہ حلقہ بندیاں کرنا حکومت کا نہیں الیکشن کمیشن کا کام ہے۔‘‘

    سعید غنی نے کہا ’’حافظ نعیم کی دلیل مان بھی لیں تو 2015 میں بھی پیپلز پارٹی نے حلقہ بندیاں کی تھیں، اس وقت تو ہم نہیں جیتے، ایم کیو ایم کا میئر بن گیا تھا، اس بار جو حلقہ بندیاں ہوئیں وہ الیکشن کمیشن نے کی ہیں ہم نے نہیں۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’ہم تو اب بھی چاہتے ہیں کہ جماعت اسلامی کے ساتھ بیٹھیں اور آگے بڑھیں، اگر میئر کے انتخاب میں جماعت اسلامی کو اکثریت ملتی ہے تو میئر بن جائیں، اگر انھیں ووٹ نہیں ملتا تو پھر جو بھی نتائج ہوں کھلے دل سے تسلیم کریں۔‘‘

  • ’ناجائز ایڈمنسٹریٹر کو ناجائز میئر بنانے کی مذمت کرتے ہیں‘

    ’ناجائز ایڈمنسٹریٹر کو ناجائز میئر بنانے کی مذمت کرتے ہیں‘

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف کراچی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے ناجائز ایڈمنسٹریٹر کو اب ناجائز میئر بنانے کا اعلان کر دیا ہے، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کراچی نے پی پی کی جانب سے مرتضیٰ وہاب کو میئر کراچی کے عہدے کے لیے نامزدگی پر رد دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’یہ ناجائز ایڈمنسٹریٹر کو ناجائز میئر بنانا چاہتے ہیں۔‘‘

    پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پہلے یہ بلدیاتی الیکشن سے بچتے اور بھاگتے پھر رہے تھے، جب زبردستی الیکشن کرائے گئے تو دھاندلی کی سب حدیں پار کر لی گئیں، الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر نتائج کو تبدیل کیا گیا۔

    مرتضیٰ وہاب کو میئر کراچی بنانے کا فیصلہ

    پی ٹی آئی نے کہا ’’اب پی ٹی آئی کے بلدیاتی نمائندوں کو بھی اغوا کیا جا رہا ہے، اور منتخب نمائندوں پر مقدمے کر کے وفاداریاں تبدیل کرائی جا رہی ہیں۔‘‘

    مرتضیٰ وہاب کی میئرکراچی کیلیے نامزدگی پر حافظ نعیم کا ردعمل

    واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کی قیادت نے میئر کراچی کے عہدے کے لیے مرتضیٰ وہاب کے نام کی منظوری دے دی ہے، ذرائع کے مطابق حیدرآباد کے لیے پیپلز پارٹی کے رہنما کاشف شورو کو میئر بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، یہ فیصلہ بلاول بھٹو زرداری، فریال تالپور اور وزیر اعلیٰ سندھ کی مشاورت سے کیا گیا ہے۔

  • زکوٰة کا پیسہ جماعت اسلامی نے اپنی الیکشن مہم میں استعمال کیا، سعید غنی کا الزام

    زکوٰة کا پیسہ جماعت اسلامی نے اپنی الیکشن مہم میں استعمال کیا، سعید غنی کا الزام

    کراچی: صوبائی وزیر سعید غنی نے الزام لگایا ہے کہ جماعت اسلامی نے زکوٰة کا پیسہ اپنی الیکشن مہم میں استعمال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج بدھ کو کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ حافظ نعیم نے خود کہا ہے کہ ہمیں ووٹ اس لیے ملا کہ سیلاب متاثرین کو راشن دیا، زکوٰة کا پیسہ جماعت اسلامی نے اپنی الیکشن مہم میں استعمال کیا ہے۔

    سعید غنی نے کہا کہ میئر کراچی کا انتخاب مئی میں‌ متوقع ہے، جنوری میں‌ الیکشن ہوا ہے لیکن میئر کراچی کے لیے 4 ماہ لگا دیے گئے، الیکشن کمیشن بتا دے کہ اتنی تاخیر کی وجہ کیا ہے؟

    انھوں نے سوال اٹھایا کہ 11 سیٹوں کا الیکشن 18 جنوری کو کیوں نہیں ہو سکتا تھا؟ انھوں نے مزید کہا کہ قانون میں لکھا ہے کہ الیکشن کمیشن 60 دن میں تمام کیسز نمٹائے گا۔

    جماعت اسلامی پر تنقید کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ کراچی کے باہر ان کی مقبولیت کہاں چلی گئی ہے، کراچی سے باہر نکل کر ان کی حالت کیوں خراب ہے، جب کہ ہم نے شہری اور دیہی علاقوں میں الیکشن جیتا ہے، کراچی میں ہمارے 5 ایم این ایز ہیں، ضمنی الیکشن اور کنونمنٹ بورڈ ہم نے جیتے ہیں، ہمارے مینڈیٹ پر سوال اٹھاتے ہو تو سب سے بڑا سوال آپ کے مینڈیٹ پر ہے۔

  • جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کی جوائنٹ اسٹریٹجی کمیٹی ناکام ہو گئی

    جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کی جوائنٹ اسٹریٹجی کمیٹی ناکام ہو گئی

    کراچی: بلدیاتی نتائج کے خلاف جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کی جوائنٹ اسٹریٹجی کمیٹی ناکام ہو گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق میئر کراچی بنانے کا مشن متوقع اتحاد بننے سے پہلے ہی کھٹائی میں پڑ گیا ہے، جماعت اسلامی اور تحریک انصاف جوائنٹ اسٹریٹجی کمیٹی ناکام ہو گئی۔

    بلدیاتی نتائج کے خلاف دونوں جماعتوں نے ساتھ چلنے کے لیے مشترکہ کمیٹی تشکیل دی تھی، 4 رکنی کمیٹی فارم 11 کا ایکسچینج کر سکی نہ کام مکمل کیا جا سکا۔

    دونوں جماعتیں ایک دوسرے کی 10 سے زائد نشستوں پر جیت کی دعوے دار بن گئی ہیں، ضلع وسطی، ضلع شرقی، ضلع کیماڑی کی متعدد نشستوں پر دونوں جماعتیں جیت کی دعوے دار ہیں۔

    کمیٹی نے ایک ہفتے میں فارم گیارہ ایکسچینج کر کے حکمت عملی بنانی تھی، لیکن کام ادھورا رہ گیا اور دونوں جماعتیں اپنی اپنی شکایتیں لے کر الیکشن کمیشن پہنچ گئی ہیں۔

    الیکشن کمیشن میں پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی اور تحریک انصاف نے ایک دوسرے کے انتخابی نتائج کو چیلنج کر رکھا ہے، یاد رہے کہ جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی رہنماؤں نے ساتھ چلنے کے لیے مشترکہ پریس کانفرنس پی ٹی آئی سیکریٹریٹ میں 21 جنوری کو کی تھی۔

  • قانون کے تحت کچرا صاف کرنا سندھ حکومت کا کام ہے، کراچی کو تقسیم کردیا گیا، وسیم اختر

    قانون کے تحت کچرا صاف کرنا سندھ حکومت کا کام ہے، کراچی کو تقسیم کردیا گیا، وسیم اختر

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ سندھ گورنمنٹ کے بنائے گئے ایکٹ کے تحت کچرا صاف کرنا سندھ حکومت کی سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کا کام ہے، میرا نہیں، کراچی کو چھ اضلاع میں تقسیم کردیا گیا توخاکروب بھی تقسیم ہوئے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کی خصوصی نشریات ۔۔ کراچی سب کا ۔۔ کراچی کا کوئی نہیں ۔۔ میں بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی میں انتظامیہ کو جس طرح تقسیم کیا گیا ایسے مسائل حل نہیں ہوسکتے، نالوں کی صفائی کئی سالوں سے چلی آرہی ہے، کے ایم سی کو سپریم کورٹ کے کہنے پر50کروڑ روپے دیئے گئے۔

    کراچی کا60فیصد کچرا نالوں میں جاتا ہے، نالوں کو صاف کرنا پیسوں کا ضیاع ہے کیونکہ جب تک کچرے اور سیوریج کا ڈسپوزل نہیں ہوگا نالوں کی صفائی کا کوئی فائدہ نہیں، آج نالے صاف کرلوگے، کل پھر یہی مسئلہ ہوگا۔

    وسیم اختر کا مزید کہنا تھا کہ شہر کا کچرا صاف کرنا میرا نہیں سندھ حکومت کا کام ہے کیونکہ سندھ گورنمنٹ کے بنائے گئے ایکٹ کے تحت کچرا اٹھانا سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کا کام ہے یہ ادارہ میرے ماتحت نہیں، مجھے نہیں پتہ کہ سندھ حکومت میں اہلیت نہیں ہے یا وہ کام نہیں کرتی۔

    ایک سوال کے جواب میں میئر کراچی نے کہا کہ مصطفیٰ کمال نے میری پیشکش کو سیاست کی نذر کردیا، ایک شخص ایک ہی رات میں بےنقاب ہوگیا تھا، رات کو کام کے بجائے میرے خلاف ہی ریلیاں اور نعرے لگوائے گئے۔

    میئرکراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ کراچی کے ایشوز کے حوالے سے وفاقی حکومت سے مطمئن نہیں ہوں، اس کو نظرانداز کیا جاتا ہے، وفاقی حکومت کی جانب سے کیا گیا وعدہ ابھی تک پورا نہیں کیا گیا، کراچی پورے ملک کو چلاتا ہے،آپ کو اس کیلئے پیسے دینا ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اب بہت ہوگیا، کراچی میں بے شمار بیماریاں پھیل رہی ہیں، جن کے پاس کراچی کا مینڈیٹ ہے وہ سب ایک ساتھ بیٹھیں، وزیر اعظم اور گورنر سندھ کی نیت پر کوئی شک نہیں ہے، وزیراعظم عمران خان کو کراچی کے ایشو پر بیٹھنے کی درخواست کی ہے۔

  • نالوں کی صفائی، میئر کراچی کا اظہار مایوسی، وزیر اعلیٰ سے تعاون کی درخواست

    نالوں کی صفائی، میئر کراچی کا اظہار مایوسی، وزیر اعلیٰ سے تعاون کی درخواست

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ شہر کے نالےکچرے سے بھرے ہوئے ہیں.

    میئرکراچی وسیم اختر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نالوں کے اطراف کے گھروں میں گٹر کا پانی جا رہا ہے، نالوں میں کچرا پھینکنے کا سلسلہ فوری بند ہونا چاہیے.

    وسیم اختر نے کہا کہ کیا ہم نالے ہی صاف کرتے رہیں گے، نالوں کی صفائی کرائی، مگر نالے پھر کچرے سے بھر گئے ہیں.

    انھوں‌ نے کہا کہ کچرے اورسیوریج کا سسٹم درست کرنے کی ضرورت ہے، نالوں پرتجاوزات ہیں گھرتک بنا دیے گئے ہیں.

    مزید پڑھیں: کراچی میں گندگی اورمکھیوں کی یلغار کا تذکرہ امریکی میڈیا پر بھی ہونے لگا

    صفائی مہم میں نالوں سےنکالا گیا کچرا لینڈ فل سائٹ پہنچایا گیا، وزیراعلیٰ سے درخواست ہے سیوریج سسٹم درست کرائیں، وزیراعلیٰ شہرکےمسائل کےحل میں سنجیدہ نظر آتے ہیں.

    خیال رہے کہ گزشتہ دونوں پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کی جانب سے صفائی مہم شروع کی گئی، جس میں شہر کے مختلف نالوں کو صاف کیا گیا، مگر گزشتہ روز ہونے والی بارش کے بعد نالے پھر بھر گئے ہیں.

    کئی علاقوں میں سڑکوں پر پانی کھڑا ہے، ادھر محکمہ موسمیات نے مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے، جس کی وجہ سے عوام خدشات کا شکار ہیں.