Tag: Mayor Karachi

  • میئر کراچی کو نالوں کی صفائی کے لیے ایک ماہ کی مہلت

    میئر کراچی کو نالوں کی صفائی کے لیے ایک ماہ کی مہلت

    کراچی: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے میئر کراچی وسیم اختر کو شہر کے نالوں کی صفائی کے لیے ایک ماہ کی مہلت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق صاف پانی کی فراہمی سے متعلق کیس کی سماعت سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ہوئی۔ سماعت کے دوران میئر کراچی وسیم اختر عدالت میں پیش ہوئے۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ بتائیں کتنے نالے صاف ہوگئے؟ وسیم اختر نے کہا کہ کام شروع ہوگیا ہے، جامع منصوبہ بنالیا ٹینڈر کر رہے ہیں۔ شہر میں 36 نالے ہیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ یہ خوشخبری کب سنائیں گے کہ کراچی گندگی سے صاف ہوگیا۔ جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ بارشیں آرہی ہیں پھر کیا ہوگا۔

    میئر نے جواب دیا کہ 15 روز میں پیش رفت ہوجائے گی۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ میئر صاحب مل کر کام کرنا اور صاف ستھرا ماحول ہر شہری کا حق ہے۔ ہر کوئی اپنا حق ادا کرے، خود کو قوم کی خدمت کے لیے وقف کردیں۔

    انہوں نے ٹینڈرز اور ترقیاتی کاموں میں رکاوٹ کا معاملہ واٹر کمیشن کو بھیجنے کا حکم دیا جبکہ میئر کراچی کو ہدایت کی کہ ایک ماہ میں شہر کے تمام نالوں کی صفائی مکمل کی جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سندھ 40 سال سے سوال کررہا ہے کہ روٹی، کپڑا اور مکان کب ملےگا؟ وسیم اختر

    سندھ 40 سال سے سوال کررہا ہے کہ روٹی، کپڑا اور مکان کب ملےگا؟ وسیم اختر

    کراچی: شہر قائد کے میئر وسیم اختر نے کہا ہے کہ سندھ 40 سال سے سوال کر رہا ہے کہ روٹی، کپڑا اور مکان کب ملے گا؟ سندھ کے حکمران جماعت نے صوبے سے صرف پیسہ بنایا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں متحدہ قومی مومنٹ کے جلسے میں خطاب کرتے ہوئے کیا، وسیم اختر کا کہنا تھا کہ سندھ کا جو حال پیپلز پارٹی نے کیا وہ سب کے سامنے ہے، صوبے کا حال مجھ سے زیادہ عوام جانتے ہیں، یہاں کے عوام حکمرانوں سے سوال پوچھتے ہیں۔

    میئر کراچی کا شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ، ترقیاتی کاموں کا جائزہ

    پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے میئر کراچی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے اربوں روپیہ کھایا ہے، یہ جماعت صاف پینے کا پانی 10 سال تک نہیں دے سکی، انہیں عوام کا کوئی خیال نہیں، پی پی نے قوم سے جو وعدہ کیا تھا وہ اب تک پورا نہیں کیا، میں اپنے اختیارات مانگتا ہوں تو کہا جاتا ہے کہ میں جھوٹ بول رہا ہوں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میئر کراچی وسیم اختر نے کہا تھا کہ کراچی کا حق مارا گیا اور اسے محروم رکھا جارہا ہے اور یہ کوئی نئی بات نہیں کراچی کے ساتھ ایسا ہمیشہ ہوتا آیا ہے، ہم نے کراچی کے مسائل حل کرنے کے لیے دن رات ایک کردی، سچی نیت کے ساتھ شہر کے لیے کام کر رہے ہیں اور شہریوں کو کام ہوتا نظر بھی آرہا ہے۔

    وفاقی بجٹ میں کراچی کے لیے کوئی اسکیم نہیں رکھی گئی: میئر کراچی

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ہم جانتے ہیں کراچی میں بے شمار مسائل ہیں لیکن انہیں حل بھی کررہے ہیں، پانی وسیوریج کے مسائل نے شہریوں کی زندگی مشکل کردی، سندھ حکومت نے کبھی کراچی کا نہیں سوچا، شہر کو ہمیشہ محرومیوں میں رکھا جاتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • میرے پاس مشینری نہیں شہر کا کچرا نہیں اٹھا سکتا: وسیم اختر

    میرے پاس مشینری نہیں شہر کا کچرا نہیں اٹھا سکتا: وسیم اختر

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ میں شہر کا کچرا نہیں اٹھا سکتا کیوں کہ میرے پاس مشینری اور دیگر آلات نہیں ہیں، کراچی کا مینڈیٹ میرے پاس جبکہ اختیارات کسی اور کے پاس ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، وسیم اختر کا کہنا تھا کہ کراچی میونسپل کارپوریشن (کے ایم سی) کے ما تحت 13 اسپتال ہیں جہاں دوائیوں کے پیسے نہیں، ملازمین کی تنخواہوں کا پیسہ کہیں اور نہیں لگا سکتا۔

    انہوں نے کہا کہ عدالت کی جانب سے ایک ہفتے میں کراچی سے کچرا اٹھانے کے حکم پر عمل کرنے کی کوشش کریں گے، جو کچھ ہمارے پاس ہے اسے استعمال میں لائیں گے، حکومت کو سمری بھیجی ہے، منظور ہوگئی تو کرائے پر کچھ مشینریز لیں گے اور کچھ خریدیں گے۔

    مجھے ایک ہفتے میں کراچی صاف چاہیے‘ چیف جسٹس

    میئر کراچی کا کہنا تھا کہ ججز نے خود بھی جانتے ہیں کہ میرے پاس اختتارات نہیں، عدالت کی جانب سے مجھے کہا گیا کہ تم میئر ہو، کچرا اٹھانے کے لیے کچھ نہ کچھ کوشش کرو، 10 سال تک جان بوجھ کر کراچی میں کچرا جمع ہونے دیا گیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ سالڈویسٹ مینجمنٹ بورڈ کچرا اٹھانے کا ذمہ دار ہے میں نہیں، سربراہ واٹر کمیشن سالڈویسٹ مینجمنٹ بورڈ سے متعلق فیصلہ کریں گے، مینجمنٹ پورے سندھ کو دیکھتا ہے سوچیں وہاں کیا حال ہوگا۔

    جو افسران سیاست کرنا چاہتے ہیں وہ نوکری چھوڑ دیں، میئر کراچی

    خیال رہے کہ آج سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں واٹر کمیشن کی عبوری رپورٹ پر سماعت ہوئی، جس میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے میئر وسیم اختر کو ایک ہفتے کہ اندر شہر سے کچرا صاف کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

  • پی ایس ایل فائنل، کراچی کوسجا کرکھلاڑیوں کا پرتپاک استقبال کریں گے، وسیم اختر

    پی ایس ایل فائنل، کراچی کوسجا کرکھلاڑیوں کا پرتپاک استقبال کریں گے، وسیم اختر

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ یوم پاکستان اور پی ایس ایل تھری کے فائنل کو یادگار بنائیں گے، پورے شہر کو برقی قمقموں اور خوش آمدید کے بینرز سے سجا کر کھلاڑیوں کا پرتپاک استقبال کیا جائے گا، بلدیہ عظمیٰ نے انتظامات مکمل کرلئے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، وسیم اختر نے کہا کہ پی ایس ایل تھری میں شرکت کیلئے آنے والے تمام کھلاڑیوں کا استقبال کرنے کیلئے شارع فیصل پر ہوٹل سے ایئرپورٹ تک خوش آمدید بینرز لگائیں گے، اس کے علاوہ برقی قمقمے، کھلاڑیوں کی تصاویر،ایل ای ڈی لائٹس بھی لگائی جائیں گی۔

    میئر کراچی کا مزید کہنا تھا کہ پی ایس ایل کا فائنل کراچی میں ہونا شہریوں کیلئے بڑی خوشی کاباعث ہے، یوم پاکستان کے موقع پر کراچی میں پی ایس ایل فائنل کا انعقاد شہریوں کی خوشیوں کو دوبالا کردے گا، فائنل میچ کو یادگاربنانے کیلئے بلدیہ عظمیٰ کراچی ہرممکن اقدامات کرے گی۔


    مزید پڑھیں: پی ایس ایل، کراچی کی قسمت جاگ گئی،انتظامات کیلئے21کروڑمنظور


    وسیم اختر نے کہا کہ شہر کی شاہراہوں کو سجانے کے انتظامات بلدیہ عظمیٰ نے مکمل کرلئے ہیں، اس حوالے سے کھلاڑیوں کے روٹس کی سڑکوں کی صفائی کا آغاز کر دیا گیا ہے، حکومتی اداروں کا ایک دوسرے سے رابطہ اور باہمی تعاون ہے۔


    مزید پڑھیں: پی ایس ایل فائنل کے لیے سیکیورٹی انتظامات مکمل


    علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے فائنل کے موقع پر کے ایم سی کو شہر میں فیومی گیشن کرنے کی ہدایت بھی جاری کردی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جو افسران سیاست کرنا چاہتے ہیں وہ نوکری چھوڑ دیں، میئر کراچی

    جو افسران سیاست کرنا چاہتے ہیں وہ نوکری چھوڑ دیں، میئر کراچی

    کراچی: میئر کراچی ویسم اختر نے کہا ہے کہ سندھ میں سیاست محکموں میں چلی گئی ہے، جو افسران سیاست کرنا چاہتے ہیں وہ نوکری چھوڑ دیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سٹی کونسل کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، وسیر اختر کا کہنا تھا کہ مہاجروں کی تقسیم کا اثر افسران تک چلا گیا ہے، جو لوگ ہمیں مزید تقسیم کرنا چاہتے ہیں ان پر شرم آرہی ہے، چند لوگ کراچی کے مینڈیٹ کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    فاروق ستار سربراہ ہیں لیکن پارٹی پالیسی سے انحراف کی کسی کو اجازت نہیں، وسیم اختر

    انہوں نے کہا کہ کراچی کے لوگوں کو دیکھنا چاہیے کہ کون کیا کر رہا ہے، مسائل ہماری جماعت میں ہیں عوام کو کیوں تکلیف دیں، مجھ پر الزامات لگانے والے غلط فہمی کا شکار ہیں، ہمیں نہ خوف ہے اور نہ ہی کوئی خطرہ۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ کراچی کے لوگوں کے مسائل حل کر رہے ہیں، مسائل کے حل میں دلچسپی ہے اس کے علاوہ کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں، پریشان اس لیے تھا کہ جو ہم نے بجٹ دیا اس میں کوئی نقصان نہ ہو۔

    سٹی کونسل کا اجلاس طے شدہ تھا، فیصل سبزواری

    میئر کراچی نے کہا کہ ہم نے اجلاس اس لیے رکھا تھا کہ اپنے کاموں پر توجہ دیں، افسوس ہو رہا ہے چیئرمین کو فون کر کے اجلاس میں شرکت سے روکا گیا، انہیں اجلاس میں شرکت سے روکنا شرمناک عمل ہے، منتخب نمائندے سیاسی جماعتوں کے دفاتر میں بیٹھ جائیں تو کام کیسے ہوگا؟۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے پہلے بھی اجلاس کرتا رہا ہوں، بلدیاتی کام چل رہا ہے ایسا نہیں کہ ہم نے کام روک دیا ہو، بلدیاتی اداروں میں ہونے والی تقسیم روکنے کے لیے یہاں آیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • کراچی کے لیزشدہ مکانات مسمارنہیں کرنے دیں گے، وسیم اختر

    کراچی کے لیزشدہ مکانات مسمارنہیں کرنے دیں گے، وسیم اختر

    کراچی : شہر قائد کے میئر وسیم اختر نے کہا ہے کہ چائنا کٹنگ کی آڑ میں لیز شدہ مکانات مسمار نہیں کرنے دینگے یہ ہماری زمین ہے کوئی خالی نہیں کراسکتا۔

    یہ بات انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، وسیم اختر نے کہا کہ کراچی میں مکانات کی لیز کے باوجود توڑپھوڑ غیرقانونی ہے، باغ کورنگی کےمکینوں کوپریشان ہونےکی ضرورت نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ چائناکٹنگ کی آڑ میں لیز شدہ مکانات مسمار نہیں کرنے دینگے یہ ہماری زمین ہےکوئی خالی نہیں کراسکتا، جنہوں نےغلط کام کیاان کوسزاملنی چاہئے۔

    میئرکراچی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ماضی میں جن لوگوں نےیہ کھیل کھیلا انہیں سب جانتے ہیں، چائنا کٹنگ کرنے والے بیرون اور اندرون ملک مزے کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ قانونی چارہ جوئی کے لئے عدالت جائیں گے، گوٹھوں کو لیز دی جارہی ہے ان کو کوئی نہیں روک رہا۔


    مزید پڑھیں: میئروسیم اختر نے کراچی کی صورت حال کا ذمہ دارسندھ حکومت کو ٹھہرادیا


    علاوہ ازیں میئرکراچی وسیم اختر نے عباسی شہید اسپتال کا دورہ کیا، اس موقع پر انہوں نے صفائی کی ابترصورتحال پربرہمی کا اظہار کیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔ 

     

  • کراچی پیکج پرجلد عمل درآمد ہوگا، وسیم اختر

    کراچی پیکج پرجلد عمل درآمد ہوگا، وسیم اختر

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کراچی پیکیج پر جلد عمل درآمد ہوگا، حلقہ پی ایس 114 ایم کیوایم کی سیٹ ہے اور رہے گی، کام کرنا چاہتا ہو ں لیکن میری راہ میں رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے گلشن اقبال یونیورسٹی روڈ فلائی اوور کو سرسید احمد خان کے نام سے منسوب کرنے کی تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ حالیہ ضمنی الیکشن میں ہمیں خالص ووٹ پڑے، 18 ہزار ووٹ ہماری جیت ہے، وسائل ہوں یا نہیں جدوجہد جاری رکھیں گے، پی ایس 114 کی سیٹ ہماری تھی اور رہے گی، ٹھپے نہیں چاہئیں۔

    وسیم اختر نے کہا کہ آئندہ الیکشن میں صحیح فیصلہ سامنے ہوگا، 2011 کی جادوگری2018  میں کام نہیں آئے گی، زبردستی ووٹ بینک نہیں توڑا جاتا، ایسا لگ رہا ہے کہ الیکشن کے دن آ گئے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ شہر میں کچھ قوانین درست نہیں ہیں، وزیراعلیٰ سندھ کو کراچی کے کاموں میں ہمارا ساتھ دینا چاہئے، مجھے تو تنخواہ مکمل نہیں ملتی، لوگوں کوپینشن کہاں سے ادا کروں؟ شہر میں گٹر کے ڈھکن تک موجود نہیں ہیں۔


    مزید پڑھیں: نامکمل ترقیاتی منصوبے اوروزیراعظم کی میئرکراچی کو یقین دہانیاں


    میئرکراچی نے کہا کہ کراچی پیکیج کے حوالے سے وزیر اعظم سے ملاقات ہوئی ہے، پیکیج پراگلے ہفتے بہتر نتیجہ آجائے گا، وزیراعظم نے منصوبوں میں بلدیہ، میئر کو آن بورڈ لینےکی ہدایت کی ہے۔

    وسیم اختر نے بتایا کہ پانچ انڈسٹریل ٹریٹمنٹ پلانٹ کا پروجیکٹ جلد شروع کیا جائے، کراچی پروجیکٹس پر لاگت کا تخمینہ وزیراعظم کوپیش کردیا ہے۔

    کراچی میں دس ارب روپے کی لاگت سے سڑکیں اور فلائی اوورز بنانے کی تجویز دی ہے، اس کے علاوہ پانچ ارب روپے سے فائربریگیڈ کی بحالی پر وزیراعظم سے بات کی ہے۔

  • چھرا مار کو پکڑنا چھوٹی بات، ہم نے بڑے بڑے دہشت گرد نمٹا دیئے، وسیم اختر

    چھرا مار کو پکڑنا چھوٹی بات، ہم نے بڑے بڑے دہشت گرد نمٹا دیئے، وسیم اختر

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت اجازت دے تو ہم چھرامار کو پکڑسکتےہیں،چھرا مار چھوٹی بات ہے، ہم نے بڑے بڑے دہشت گرد نمٹا دیے۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ سندھ حکومت اجازت دے تو ہم چھرا مار کو پکڑسکتے ہیں، چھراوارچھوٹی بات ہے، ہم نے بڑے بڑے دہشتگرد نمٹا دیئے ہیں ، سٹی وارڈنز چاقو وار کرنے والے کو پکڑنےمیں مددکرسکتے ہیں، کرنے کوتو ہم بہت کچھ کرسکتےہیں، ہم منتخب نمائندے ہر چیز کا تجربہ رکھتے ہیں۔

    میئر کراچی کا شہر قائد کی صورتحال کے حوالے سے کہنا تھا کہ کراچی میں تجاوزات کاخاتمہ کریں گے، شہری کچرا سڑکوں پر نہ پھینکیں، شہری کچرا تھیلی میں رکھ کر کچرا کنڈی میں ڈالیں، کچرے کے بیگ بھی تقسیم کیے جائیں گے۔

    وسیم اختر نے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہم اور بحریہ ٹاؤن ملکر نبھا رہے ہیں، ہائیڈرنٹس میں پانی نظر آتا ہےلائنوں میں نہیں، این ایف سی اور پی ایف سی ایوارڈکہاں جارہے ہیں؟ بیڈگورنس نےشہر کا حال برا کر رکھا ہے۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ کے الیکٹرک اپنی مرضی کرتی ہے واٹر بورڈ کسی کو جواب دہ نہیں،سیورج کامسئلہ عروج پر ہے، حکومت سے درخواست ہےایک میٹنگ کال کریں، اسپتالوں میں دوائیاں نہیں ہیں۔


    مزید پڑھیں :  شہر کے 90 فیصد مسائل نکاسی آب کے ناقص نظام کی وجہ سے ہیں، وسیم اختر


    یاد رہے چند روز قبل میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا  کہ سیوریج سسٹم درست ہوجائے تو شہر کے 90 فیصد مسائل حل ہوجائیں گے جس کے لیے سندھ حکومت کو اپنے محکمے واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی کارکردگی کو بہتر بنانا ہوگا۔

    انھوں نے کہا تھا کہ میں کراچی کا نمائندہ اور اس شہر کو اون کرتا ہوں، اس لیے اپنے شہر کو لاوارث نہیں چھو ڑسکتے ہیں، پبلک پارٹنرشپ کے ذریعے مسائل حل کرنے کی کوشش کریں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • بوہرہ کمیونٹی کے روحانی پیشوا کی گورنر ، وزیراعلیٰ سندھ، مئیر کراچی اور فاروق ستار سے ملاقات

    بوہرہ کمیونٹی کے روحانی پیشوا کی گورنر ، وزیراعلیٰ سندھ، مئیر کراچی اور فاروق ستار سے ملاقات

    کراچی: طاہری مسجد میں بوہری جماعت کے روحانی پیشوا مفضل سیف الدین سے گورنر سندھ محمد زبیر ،وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار اور میئر کراچی نے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ محمد زبیر نے داو دی بوہرہ کمیونٹی کے روحانی پیشوا سیدنا مفضل سیف الدین سے طاہری مسجد صدر میں ملاقات کی اور محرم الحرام کی مجلس میں بھی شرکت کی، وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ ، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار اور میئر کراچی وسیم اختر بھی اس موقع پر موجود تھے۔

    ملاقات کے دوران صوبہ کی تعمیر و ترقی میں بوہری برادری کے کردار،امن و امان کی قیام میں کمیونٹی کی بھرپور مدد اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    گورنر سندھ نے ایک طویل عرصہ کے بعد بوہری کمیونٹی کے سربراہ کی محرم الحرام میں کراچی آمد کا خیر مقدم کرتے ہوئے امید ظاہر کرتے ہیں کہ وہ آئندہ بھی کراچی میں محرم الحرام کی مجالس منعقد کریں گے، بوہری کمیونٹی صوبہ کی نہایت پر امن برادری ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ سیدنا صاحب کی کراچی آمد شہر میں امن و امان کی بہتر صورتحال کی عکاس ہے، کراچی ملک کا معاشی حب ہے اور اس کی تجارتی سرگرمیوں میں بوہری کمیونٹی کا اہم کردار ہے، ملک کی ترقی کراچی کی ترقی میں مضمر ہے جبکہ امن و امان کے قیام کے بعد صوبہ میں کاروبار اور سرمایہ کاری کے لئے انتہائی سازگار ماحول میسر ہے۔

    سیدنا مفضل سیف الدین نے کہا کہ ایک طویل عرصہ کے بعد کراچی میں محرم کی مجالس سے خطاب پر وہ خوش ہیں کیونکہ ان کے دادا اور والد بھی کراچی میں مجالس سے خطاب کرچکے ہیں، پورے ملک خصوصاً کراچی میں امن کی بحالی کے لئے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اقدامات قابل تحسین ہیں۔


    مزید پڑھیں :  عمران خان کی داؤدی بوہری جماعت کے روحانی پیشوا سے ملاقات


    روحانی پیشوا سیدنا مفضل سیف الدین کا مزید کہنا تھا کہ شہر میں ترقیاتی منصوبوں کا آغاز خوش آئند ہے ان کی تکمیل سے شہریوں کو بہترین سفری سہولیات فراہم ہوں گی۔

    انہوں نے محرم کے دوران سکیورٹی کی بہترین سہولیات کی فراہمی پر انتظامیہ کا شکریہ بھی ادا کیا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ شہر میں سکییورٹی تھریٹس ہیں، ہم نے سکیورٹی فل پروف بنانے کی پوری کوشش کی ہے۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ بوہری جماعت کے روحانی پیشوا کی پاکستان آمد سےاتحاد بین المسلمین میں مزید بہتری آئے گی۔

    دریں اثناگورنر سندھ نے اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ محرم الحرام کے دوران سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے ہیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچا جاسکے، امن و امان کے لئے شہریوں کا بھرپور تعاون بھی ضروری ہے کیونکہ ان کی مدد سے ہی امن کا قیام یقینی بنایا جاسکتا ہے۔

    محمد زبیر کا کہنا تھا کہ تمام مسالک کے علماء کا اس بات پر اتفاق ہے کہ ہمیں ایک دوسرے کے عقائد کا احترام کرنا چاہئیے، حسینیت کا پیغام تمام عالم کے لئے ہے کیونکہ نواسہ رسول نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرکے اسلام کا پرچم سربلند کیا اور اسے رہتی دنیا تک کے لئے ایک عالمگیر مذہب بنایا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پی ایس پی جیسی ٹیسٹ ٹیوب جماعت سے اتحاد ممکن نہیںِ : میئر کراچی

    پی ایس پی جیسی ٹیسٹ ٹیوب جماعت سے اتحاد ممکن نہیںِ : میئر کراچی

    کراچی: وسیم اختر نے کہا ہے کہ بلدیاتی حکومت کو اختیارات نہ دینا توہین عدالت ہے، 18 ویں ترمیم کی بدولت صوبے ریاست میں ہی ریاست بن چکے ہیں مگر پھر بھی جمہوری حکومتیں اختیارات کو نچلی سطح پر منتقل کرنا نہیں چاہتیں، پی ایس پی جیسی ٹیسٹ ٹیوب جماعت سے اتحاد ممکن نہیں۔

    اے آر وائی کے پروگرام پاور پلے میں میزبان ارشد شریف سے گفتگو کرتے ہوئے میئر کراچی نے کہا کہ شہر میں روزانہ بجلی کا بریک ڈاؤن روز کا معمول نہیں البتہ شہریوں کو لوڈشیڈنگ کا سامنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی میں بجلی کے بلوں سے کے الیکٹرک زیادہ وصولی کرتا ہے، اسپتالوں میں لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے جس کے خاتمے کے لیے کے الیکٹرک سے درخواست کردی ہے۔

    میئر کراچی نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کی منظوری اور سپریم کورٹ کے احکامات کے باجود بلدیاتی حکومت کو اختیار نہیں دیے جارہے جو توہین عدالت ہے ، شہر کراچی سندھ کو 90 فیصد اور پاکستان کو 65 فیصد ریونیو دیتا ہے مگر بدلے میں اس شہر کو کچھ نہیں دیا جاتا۔

    وسیم اختر نے کہا کہ اب تک شہر کے لیے سب سے زیادہ کام سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں ہوا، انہوں نے بلدیاتی انتخابات نچلی سطح تک منتقل کیے تو شہر کا نقشہ تبدیل ہوگیا، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ سمیت کوئی بھی شہر کے مسائل حل کرنے کے لیے سنجیدہ نہیں جو ناانصافی ہے۔

    میئر کراچی نے تسلیم کیا کہ رینجرز آپریشن کے بعد شہر کے حالات بہت بہتر ہوئے اور یہاں کے عوام کو سکون نصیب ہوا ساتھ انہوں نے کہا کہ کراچی میں اسلحہ بنتا نہیں بلکہ کہیں سے آتا ہے اب صوبائی حکومت کو چاہیے کہ وہ داخلی راستوں پر کڑی نگرانی کرے تاکہ شہر میں کوئی اسلحہ نہ لاسکے۔

    پی ایس پی سے اتحاد کے حوالے سے پوچھے جانے والے سوال پر میئر کراچی نے کہا کہ اتحاد اُن سے ہوتا ہے جن کی کوئی سیاسی حیثیت ہو، ہماری جماعت کا ایک وژن ہے اس کے پیچھے ایک جدوجہد ہے مگر پی ایس پی کو لاکر بٹھایا گیا ہے، ایسی ٹیسٹ ٹیوب جماعتیں ملک بھر میں نظر آتی ہیں جو کسی بھی سطح پر کامیاب نہیں۔