Tag: Mayor Karachi

  • کراچی کا پانی اوررقم کہاں جارہی ہے ؟ میئر کراچی کا سوال

    کراچی کا پانی اوررقم کہاں جارہی ہے ؟ میئر کراچی کا سوال

    کراچی: میئرکراچی وسیم اختر نے کہا کہ سپریم کورٹ کےحکم پر الیکشن تو ہوگئے لیکن ہمیں مسائل کے حل کے لئے وسائل نہیں دیے گئے.

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یوں لگتا ہے کہ عدالت کے ازخود نوٹس کےذریعےہمارا صوبہ اوروفاق چلےگا،ہم نے زیادہ سے زیادہ مسائل سپریم کورٹ کےسامنے رکھے،انہوں کہا کہ یہ کتنی اذیت ناک صورتحال ہے کہ سپریم کورٹ کےحکم پر الیکشن تو ہوگئے لیکن ہمیں مسائل کے حل کے لئے وسائل نہیں دیے گئے.

    انہوں نے کہا کہ واٹربورڈ کو میئرکا ماتحت ہونا چاہیے، مئیر کراچی نے اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ ہرپروجیکٹ تاخیرکا شکارہے، جس سے لوگ تنگ آچکے ہیں، لوگوں کی مشکلات ہیں‌کہ ختم ہونے کا نام ہی نہیں‌لے رہی ہیں کیونکہ ان کو ریلیف نہیں‌دیا جا رہا ہے ،ناقص سڑکیں بناکرعوام کا پیسہ ضائع کیاجارہاہے.

    انہوں نے صوبائی اور وفاقی حکومت سے سوال کیا کہ کراچی کے حصے کا آدھا پانی اوراس سے حاصل رقم کہاں جارہی ہے ؟ مئیر کراچی وسیم اختر نے اہلیان کراچی سے وعدہ کیا کہ شہریوں‌ کےمسائل کوسیاست کی نذرنہیں ہونے دوں گا.

  • وسیم اخترکا نام فورتھ شیڈول میں شامل کرنے کی سفارش

    وسیم اخترکا نام فورتھ شیڈول میں شامل کرنے کی سفارش

    کراچی : میئرکراچی وسیم اختر کا نام فورتھ شیڈول میں شامل کرنے کی تیاری کرلی گئی پولیس کی جانب سے ہوم ڈیپارٹمنٹ کو وسیم اختر کا نام فور شیڈول میں شامل کرنے کیلیے خط لکھا جاچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میئرکراچی وسیم اخترایک بار نئی مشکل میں پھنس گئے، ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے ہوم ڈیپارٹمنٹ سے وسیم اختر کا نام فورتھ شیڈول میں ڈالنے کی سفارش کی ہے تاہم حکومت سندھ نے ابھی تک اس پر تحریری حکم نامہ جاری نہیں کیا ہے۔

    اے آر وائی کے نمائندے کامل عارف کے مطابق وسیم اختر کے حوالے سے پولیس کو خدشہ ہے کہ یہ پہلے ہی چالیس مقدمات میں ضمانت پر ہیں اور یہ کسی بھی قسم کی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہوسکتے ہیں، یا اشتعال انگیزی پھیلا سکتے ہیں، جس کی وجہ سے پولیس نے ان کا نام فورتھ شیڈول میں شامل کرنے کی سفارش کی ہے۔

    فورتھ شیڈول کیا ہوتا ہے

    فورتھ شیڈول میں پولیس انتہائی مطلوب ملزمان کو اپنی فہرست میں رکھتی ہے، ان ملزمان پر مکمل نگرانی رکھی جاتی ہے اوروہ ملزمان روزانہ تھانے آکر اپنا اندراج کراتے ہیں۔

    اس کے علاوہ ملزمان شہر سے باہر کہیں بھی جانے سے قبل اپنی تقل حرکت کی اطلاع پولیس کو دینے کے پابند ہوتے ہیں کہ وہ کہاں اور کیوں جارہے ہیں۔

    وزارت داخلہ کو یہ استحقاق ہے کہ وہ کس شخص کا کتنی مدت تک نام فورتھ شیڈول میں رکھتی ہے، اس سے قبل چالیس افراد کا نام فورتھ شیڈول میں شامل ہے۔

    مزید پڑھیں : وسیم اختر کو عدالت میں حاضری سے استثنیٰ حاصل

    یاد رہے کہ میئر کراچی وسیم اختر پہلے ہی چالیس مقدمات میں ضمانت پررہا ہیں اوراگران کا نام فورتھ شیڈول میں ڈال دیا جاتا ہے تو ان پر پولیس کی نگرانی بھی ہوگی، جبکہ ان کو تھانے جاکر اپنی حاضری بھی لگانا ہوگی، جبکہ کراچی کے میئر کو شہر سے باہر جانے سے پہلے بھی پیشگی اطلاع پولیس کو دینی پڑے گی۔

  • میئر کراچی کو قبضہ کیے گئے پلاٹ پر داخلے سے روک دیا گیا

    میئر کراچی کو قبضہ کیے گئے پلاٹ پر داخلے سے روک دیا گیا

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر نے شہر قائد کا دورہ کیا۔ اس موقع پرمئیر کو کلفٹن میں قبضہ کئے گئے ایک پلاٹ پر داخل ہونے سے روک دیا گیا، وسیم اختر نے نالے پر قبضہ کی گئی دیواروں کو گرانے کے احکامات جاری کردئیے۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر شہر قائد کے دورے پر نکلے اورمختلف نالوں کا جائزہ لیا، کلفٹن میں نہر خیام کے نالے پر قبضہ کئے گئے پلاٹ پرمئیر کراچی نے داخل ہونے کی کوشش کی تو ڈیوٹی پر موجود سکیورٹی گارڈ نے انہیں روک دیا۔ جس کے بعد وسیم اختر نے نالے پر قبضہ کئے گئے پلاٹ کی دیواروں کو فوری طور پر گرانے کے احکامات جاری کردیئے۔

    مئیر وسیم اختر کا کہنا تھا کہ کراچی کے نالوں پر بڑ ے بڑے لوگوں نے تجاوزات قائم کر رکھی ہیں، قبضہ مافیا مضبوط ہوتا جارہا ہے۔

    صحافی کی جانب سے میئرکراچی سے گجرنالے پر قائم غریبوں کی بستی توڑ نے کا سوال کیا گیا تو وسیم اختر نے کہا کہ پرانی باتوں کی نہیں آج کی بات کریں۔ اس موقع پر مئیرکراچی ایم کیوایم لندن کے حوالے سے کیے گئے سوال پرگفتگو ختم کرکے چلے گئے، مئیر کراچی کے ہمراہ کے ایم سی کے دیگر افسران بھی مو جود تھے۔

  • میئرکراچی وسیم اخترکی نواز لیگ رہنماؤں سے ملاقات

    میئرکراچی وسیم اخترکی نواز لیگ رہنماؤں سے ملاقات

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر نے نواز لیگ سندھ کے دفتر کا دورہ کیا، میئرکراچی کا سینٹرنہال ہاشمی اورامان اللہ آفریدی نے پر تپاک استقبال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق میئرکراچی وسیم اختر کراچی کی تعمیر اور ترقی کے لیے مل جل کر کام کرنے کا عزم لے کر نواز لیگ سندھ کے دفتر پہنچ گئے، جہاں ان کا لیگی رہنماؤں نے پھولوں کے ہار پہنا کراستقبال کیا، وسیم اختر کے ساتھ اظہاراحمد خان،اسلم آفریدی اور ضلع شرقی کے چیئرمین معید انوراوردیگربھی موجود تھے۔

     ملاقات میں میئرکراچی اور نواز لیگ کے رہنماؤں نے کراچی کی ترقی کیلئے مل جل کرکام کرنے کا عزم کیا۔ اس موقع پروسیم اختر کا کہنا تھا کہ مسائل زیادہ ہیں اور وسائل کم لیکن ہمت نہیں ہاروں گا، وزیراعظم کو چاہئے وہ کراچی کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سے امید ہے وہ اختیارات دلانے میں کردار ادا کریں گے، سینیٹر نہال ہاشمی نے میئر کراچی وسیم اخترکو ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

    مزید پڑھیں : کراچی کی بہتری کے لیے مل کرکام کریں گے، وسیم اختر و عمران اسماعیل

    انہوں نے کہا کہ میئر کراچی کی شروع کی جانے والی 100روزہ صفائی مہم کابھی خیرمقدم کرتےہیں، ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ کراچی کے مسائل کے حل اور بلدیاتی نمائندوں کے اختیارات کے حصول کے لیے مشترکہ حکمتِ عملی طے کرنے کے لیے ہر جماعت سے رابطہ کریں گے۔

    مزید پڑھیں : میئرکراچی وسیم اخترکی شاہی سید سے انکی رہائشگاہ پرملاقات

    خوشی ہے کہ کراچی میں صفائی ستھرائی کے مسئلے پر نواز لیگ سمیت دیگر جماعتیں ایک صفحے پر ہیں۔ یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کے سینیٹر نہال ہاشمی نے سابق گورنر سندھ کو ان کی رخصتی کے بعد ان کی پارٹی پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے دہشت کی علامت قرار دیا تھا۔ لیکن آج سینیٹر نہال ہاشمی نے اسی پارٹی کے میئر کا استقبال پھولوں سے کیا۔

  • نیک نیتی سے شہر کی خدمت کریں گے، فاروق ستار

    نیک نیتی سے شہر کی خدمت کریں گے، فاروق ستار

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار  نے کہا ہے کہ ہم  نیک نیتی سے شہر کی خدمت کا جذبہ رکھتے ہیں جبکہ متحدہ پاکستان کے رہنما عامرخان نے شاہ فیصل میں بدمزگی کے بعد ایم کیو ایم لندن کو آڑے ہاتھوں لیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں میئر کراچی کی جانب سے سوروزہ صفائی مہم کا آغاز کردیا گیا، اس موقع پر ایم کیو ایم پاکستان کے مرکزی رہنما فاروق ستار نے کہا کہ  صرف صفائی نہیں بلکہ نظام بھی دیں گے، انہوں نے شاعرانہ انداز میں صفائی مہم  کامیاب بنانے کے عزم کااظہار کیا۔

    اس موقع پر متحدہ پاکستان کے رہنما عامر خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لندن کچھ لوگ رہنما بن کر آرام سے بیٹھے ہیں اور وہ کراچی کے کارکنوں کے لیے مصیبتیں بڑھا رہے ہیں۔


    پڑھیں: ’’ میئر کراچی کی 100 روزہ صفائی مہم کا آغاز ‘‘


    انہوں نے لندن قیادت پر برستے ہوئے یہ بھی کہا کہ لندن میں بیٹھے افراد وہاں سے ہدایت دینے کے بجائے گراؤنڈ پر آئیں اور کام کرکے دکھائیں۔


    مزید پڑھیں: ’’ اختیارات محدو صحیح، عزائم لا محدود ہیں، وسیم اختر ‘‘


    دوسری جانب ندیم نصرت نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بانی ایم کیو ایم کا ایک پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ ’’صفائی مہم کے دوران میئر کراچی کی آمد پر کسی قسم کا احتجاج نہ کیا جائے بلکہ انہیں کام کرنے کا موقع دیا جائے۔

    خیال رہے ایم کیو ایم پاکستان نے شہر کراچی کے لیے 100 روزہ خصوصی پیکچ متعارف کروایا ہے جس دوران بلدیاتی نمائندے اپنے علاقوں میں صفائی ستھرائی کریں گے۔
  • میئرکراچی وسیم اخترکی شاہی سید سے انکی رہائشگاہ پرملاقات

    میئرکراچی وسیم اخترکی شاہی سید سے انکی رہائشگاہ پرملاقات

    کراچی : شہر قائد کے میئر وسیم اختر اے این پی کے مرکزی رہنما شاہی سید کی رہائش گاہ پہنچ گئے۔ اے این پی کے رہنماؤں نے میئر کراچی کا استقبال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیاسی حریف کراچی کے مسائل کے حل کے لئے مل بیٹھے۔ میئر کراچی وسیم اختر اختلاقات کو بالائے طاق رکھ کر عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما شاہی سید کی رہائش گاہ پہنچ گئے۔

    اس موقع پر اے این پی کے یونس بلوری، امیر نواب، رانا گل آفریدی اور عبدالمالک نے میئر کراچی کا استقبال کیا۔ میئر کراچی وسیم اختر اور اے این پی رہنماؤں کے درمیان بلدیاتی مسائل پر تبادلہ خیال اور شہری مسائل مل کر حل کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

    دونوں پارٹیوں نے باہمی رابطوں کے سلسلے کو برقرار رکھنے پر بھی اتفاق کیا، بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ ساڑھے آٹھ سال ہوگئے، کراچی کی حالت جوں کی توں ہے، ہم ان پر کیسے اعتبار کرلیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں کراچی کا میئر ہوں, میرا کسی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں، تمام اختلافات کو پس پشت ڈال کرسب کو ساتھ لے کر چلوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ میری وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ سندھ سے مؤدبانہ گذارش ہے کہ کراچی کے مسائل ہم سب کے سامنے ہیں ہم یہاں سے منتخب ہوکر آئے ہیں، میرے ساتھ اے این پی کے چیئرمین وائس چیئرمین اورکونسلرز بھی ہیں ہم مل کر اس شہر کے مسائل حل کرنا چاہتے ہیں لہٰذا کراچی والوں کو ان کا حق ملنا چاہیئے۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ساتھ چلنے سے شہر کے مسائل سو فیصد نہ سہی 70 فیصد تو حل ہوں گے ہی انہوں نے کہا کہ کاش کراچی کے کچرے کے مسئلے پر ہی ہم سے مشورہ کرلیا ہوتا ہمارے پاس ٹیم اور وسائل ہیں ہم خود شہر سے کچرا صاف کر سکتے ہیں۔

    علاوہ ازیں وسیم اختر نے پاکستان تحریک انصاف کراچی کے رہنما عمران اسماعیل کو بھی ٹیلی فون کیا اور ان سے کراچی کے مسائل کے حل کیلیے تعاون کی درخواست کی۔

  • میئر کو کام سے روک کر کراچی کو یتیم کر دیا گیا، اہلیہ وسیم اختر

    میئر کو کام سے روک کر کراچی کو یتیم کر دیا گیا، اہلیہ وسیم اختر

    کراچی: مئیر کراچی وسیم اختر کی اہلیہ نائلہ وسیم نے وسیم اختر کے جیل سے جاری بیان کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بارہ مئی کی تحقیقات کرنی ہے تو سب سے کی جائیں ،وسیم اختر کو کام سے روک کر کراچی کو یتیم کر دیا گیا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دیگر اہل خانہ کے ہمراہ کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، وسیم اختر کی اہلیہ نائلہ وسیم کا کہنا تھا کہ میئر کراچی وسیم اختر کسی سیاسی پارٹی کے نہیں بلکہ عوام کے نمائندے ہیں۔

    پریس کانفرنس میں نائلہ وسیم نے ایک بار پھر مئیر کراچی کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے جیل سے جاری وسیم اختر کے اعترافی بیان کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیا۔

    وسیم اختر کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ بارہ مئی میں صرف وسیم اختر کو کیوں گرفتار کیا گیا؟ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس وقت کے صدر، وزیراعظم اور وزیر داخلہ کے خلاف بھی کیس چلایا جائے۔

    مزید پڑھیں: سانحہ 12 مئی کیس: عدالت کی وسیم اختر کو جیل سے کام کرنے کی ہدایت

     اہلیہ مئیر کراچی نے دعوی کیا کہ وسیم اختر پر مئیر بننے سے پہلے کوئی کیس نہیں تھا اور ان پر قائم تیس میں سے وہ تئیس مقدمات میں ضمانت بھی کر اچکے ہیں۔

    مزید پڑھیں: وسیم اختر کے لیے مشکلات کم ہوتی نظر نہیں آتیں

     نائلہ وسیم نے کہا کہ وسیم اختر کو کام سے روک کر کراچی کو یتیم کیا جا رہا ہے۔ وسیم اختر کی اہلیہ اور ان کے اہل خانہ نے مطالبہ کیا کہ وسیم اختر کے ٹرائل کو منصفانہ طور پر چلا کر جلد از جلد مئیر کراچی کو رہا کرکے کراچی کی خدمت کرنے کا موقع دیا جائے۔

     

  • میئر کراچی کی تین مقدمات میں ضمانت منظور

    میئر کراچی کی تین مقدمات میں ضمانت منظور

    کراچی: انسداد دہشت گردی کی عدالت میں میئر کراچی وسیم اختر کی 12 مئی سے متعلق درخواست ضمانت کی سماعت کے دوران فاضل جج نے مئیر کراچی کی تین مقدمات میں ضمانت منظور کرتے ہوئے فی کیس ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نومنتخب میئر کراچی وسیم اختر کی جانب سے 12 مئی سمیت تین مختلف مقدمات میں ضمانت کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی گئی، دورانِ سماعت عدالت نے میئر کراچی کی تین مقدمات میں ضمانت منظور کرتے ہوئے ایک ایک لاکھ روپے فی کیس مچلکے جمع کروانے کے احکامات جاری کیے۔

    پڑھیں: سانحہ 12 مئی کا چالان 9سال بعد پیش، وسیم اختر اقدام قتل میں نامزد

     میئرکراچی وسیم اختر کو دہشت گردوں کی علاج و معاونت کے سلسلے میں دائر ڈاکٹر عاصم کے کیس میں انسداد دہشت گردی کی عدالت سے گرفتار کیا گیا تھا تاہم معطل ایس ایس پی ایسٹ راؤ انوار نے عدالت سے ملزم کو اشتعال انگیز تقاریر کے مقدمات میں نامزد ہونے کے سبب تفتیش کے لیے ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔

    مزید پڑھیں:  الطاف حسین کو غدار سمجھتا ہوں، وسیم اختر

    ایس ایس پی کی درخواست پر عدالت نے اشتعال انگیز تقاریر میں تفتیش کے لیے وسیم اختر کو ملیر پولیس لینے کے حوالے کرنے احکامات جاری کیے تھے تاہم تفتیش مکمل ہونے کے بعد انہیں عدالتی احکامات کی روشنی میں دوبارہ جیل منتقل کردیاگیا تھا۔

    جیل میں قید میئر کراچی کی 12 مئی کے حوالے سے متضاد خبریں اور جے آئی ٹی رپورٹس بھی منظر عام پر آچکی ہیں، جس میں یہ بات کہی گئی ہے کہ ملزم نے سانحے میں ملوث ہونے کا اقرار کرلیا ہے جبکہ وسیم اختر کے وکلاء اور اُن کی جانب سے لکھے گئے خط میں تمام میڈیا رپورٹس کی تردید بھی سامنے آچکی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: وسیم اخترکو رہا کیا جائے،ندیم نصرت کا مطالبہ

     میئر کراچی کی رہائی کے لیے گزشتہ اتوار کو اُن کے اہل خانہ اور سول سوسائٹی کی جانب سے رہائی کے لیے کلفٹن میں واقع تین تلوار پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا تھا، جس میں اُن کی اہلیہ نے دعویٰ کیا کہ’’ اُن کے خاوند پر بنائے گئے مقدمات سیاسی اور جھوٹ پر مبنی ہیں‘‘۔

    اسے بھی پڑھیں: نومنتخب میئر وسیم اخترکی رہائی کے لیے سول سوسائٹی کا مظاہرہ

    انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے اپیل کی کہ وسیم اختر کو فی الفور رہا کیا جائے اور اُن پر بنائے گئے تمام جھوٹے مقدمات کو بھی ختم کیا جائے۔

     متعلقہ خبر پڑھیں: میئرکراچی وسیم اختر بے قصور ہوئے تو رہا ہو جائیں گے، مراد علی شاہ

     دوسری جانب وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سول سوسائٹی کے احتجاجی مظاہرے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا تھا کہ ’’وسیم اختر کا معاملہ عدالتوں میں ہے، اگر وہ بے قصور ہوں گے تو عدالت انہیں رہا کردے گی۔ اس ضمن میں حکومت نے کوئی کردار ادا نہیں کرسکتی کیونکہ یہ قانونی معاملے ہے‘‘۔

     

  • باہمت اور ثابت قدم رہنے والے کارکنان خراج تحسین کے مستحق ہیں، ڈاکٹر فاروق ستار

    باہمت اور ثابت قدم رہنے والے کارکنان خراج تحسین کے مستحق ہیں، ڈاکٹر فاروق ستار

    کراچی: ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ  کارکنان نے موجودہ صورتحال میں ہمت کا مظاہر کیا اور  ان حالات میں ثابت قدم رہنے والے کارکنان خراج تحسین کے مستحق ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایم کیو ایم کے کارکنان کی بلدیاتی امیدواروں کی حلف برداری کے بعد عزیز آباد شہداء یادگار قبرستان حاضری کے موقع پر کیا۔ ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ’’مشکل حالات میں کارکنان نے ثابت قدمی کا مظاہرہ کیا جس پر وہ خراج تحسین کے مستحق ہیں‘‘۔

    ڈاکٹر فاروق ستار نے سندھ حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’عوام کے بنیادی مسائل کو حل کرنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے ہوں گے،بلدیاتی انتخابات میں منتخب ہونے والے امیدواران کو جائز اور مکمل اختیارات دیئے جائیں‘‘۔

    پڑھیں:  نومنتخب میئرکراچی کومزارقائد پرحاضری کی اجازت نہیں ملی

    ڈاکٹر فاروق ستار نے بلدیاتی امیدواران کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے ہدایت کی کہ ’’ عوام کے مینڈیٹ سے منتخب ہونے والے تمام بلدیاتی نمائندے رات دن عوام کی خدمت کر کے بنیادی مسائل سے چھٹکارا دلوائیں ‘‘۔

    اس موقع پر منتخب بلدیاتی نمائندوں نے عزیز آباد شہدائے قبرستان میں مدفون کارکنان کی قبروں پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کرتے ہوئے اُن کے بلند درجات کی دعا بھی کی۔

    مزید پڑھیں: میئر کراچی کو سہولیات دینے کے لیے مراد علی شاہ کی زیرصدارت مشاورتی اجلاس

    رکن صوبائی اسمبلی سندھ سید سردار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’سندھ حکومت بلدیاتی نمائندؤں کو عوامی خدمت کرنے سے نہ روکے کیونکہ سندھ گورنمنٹ کو بلدیاتی نمائندوں کے ساتھ مل کر کراچی کے لیے کام کرنا ہوگا‘‘۔

    سید سردار احمد کا کہنا تھا کہ ’’میئر اور ڈپٹی میئر اختیارات کو پورے اختیارات دینے ہوں گے کیونکہ شہر قائد کی فلاح و بہبود کے لیے بلدیاتی اداروں کا فعال کرنا بہت ضروری ہے‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی کی بلدیاتی حکومتوں کی تاریخ

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’کراچی میں سب سے اہم مسئلہ پانی اور سیوریج کا ہے اور قانونی طور پر واٹر اینڈ سیویج بورڈ کو بلدیاتی نمائندوں کے ماتحت کرنا ہوگا، سردار احمد نے گرفتار کارکنان کی میڈیا پر نشر ہونے والی جے آئی ٹیز پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر کوئی کارکن جرم میں ملوث ہے تو اُسے گرفتار کر کے عدالت میں پیش کریں اور میڈیا ٹرائل سے گریز کیا جائے‘‘۔

  • نومنتخب میئر کراچی وسیم اختر کا جیل میں میئر کا دفتر بنانے کا مطالبہ

    نومنتخب میئر کراچی وسیم اختر کا جیل میں میئر کا دفتر بنانے کا مطالبہ

    کراچی :ایم کیوایم کے نومنتخب میئر وسیم اختر نے جیل میں میئر کا دفتر بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے ڈی جی رینجرز اورآئی جی سندھ سے رہنمائی بھی مانگ لی۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما اور کراچی کے نو منتخب میئر وسیم اختر نے کہا ہے کہ آج کراچی کے منڈیٹ کو تسلیم کیا گیا ہے،آج کی جیت پر اہل کراچی کو مبارک باد دیتا ہوں، مشکل حالات میں عوام نے ایم کیو ایم کا ساتھ دیا ہے ۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں ایم کیو ایم کا نہیں کراچی کا میئر ہوں ، ماضی میں جو ہوا اسے بھول جائیں، بہت سی تلخیاں ہیں مگر ان کا ذکر نہیں کرنا چاہتا ہوں، ہم متحد ہونگے تو مسائل حل ہونگے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف بات کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، وزیر اعلی سندھ سے بہت امید یں وابستہ ہیں،وہ مسائل کو بہتر طریقے سے سمجھتے ہیں وزیر اعلیٰ اپنی سربراہی میں ہمیں اپنے ساتھ لیکر چلیں گے تو مسائل جلد حل ہونگے، کراچی میں بہت کام کرنا ہے،ہم رینجرز کے ساتھ ملکر کام کرنا چاہتے ہیں، مجھے ڈی جی رینجر اور آئی جی سندھ کی رہنمائی چاہیئے۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ کراچی کے تمام لوگوں کو ساتھ لیکر چلیں گے ملکر کام کریں گے تو مسائل حل ہونگے، میں نے تحریک انصاف سے بھی رابطہ کیا ہے، میں جماعت اسلامی اور اے این پی کے لوگوں کے پاس بھی جاوں گا۔

    نو منتخب میئر وسیم اختر نے کہا کہ میں سیاسی قیدی ہوں، مجھ پر قائم کئے گئے تمام مقدمات قابل ضمانت ہیں، اپنے خلاف مقدمات کو عدالت میں لے جاوں تو 5 منٹ میں تمام کیس ختم ہوجائیں گے ، تمام کیس جھوٹیں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ افتخار چوہدری کی وجہ سے سانحہ 12 مئی ہوا ، مجھے بند کیا گیا لیکن پھر بھی عوام نے مجھے ووٹ دیا، ہم عدلیہ کا احترام کرتے ہیں، کیا مجھے بند کرکے 12 مئی کا کیس حل ہوجائے گا؟مجھے پابند کر کے آپ کو کیا ملے گا؟ ہمت ہے تو 12 مئی کے کیس میں پروز مشرف پر آر ٹیکل 6 لگائیں۔

    وسیم اختر نے جیل میں میئر کا دفتر بنانے کا مطالبہ بھی کیا انہوں نے کہا کہ عدالت سے درخواست کروں گا کہ جیل میں بیٹھ کر عوام کے مسائل حل کرنے کی اجازت دی جائے۔