Tag: Mayra Zulfiqar murder case

  • مائرہ قتل کیس: ملزم ظاہر جدون نے ضمانت  کیلئے عدالت سے رجوع کرلیا

    مائرہ قتل کیس: ملزم ظاہر جدون نے ضمانت کیلئے عدالت سے رجوع کرلیا

    لاہور : مائرہ قتل کیس کے ملزم ظاہر جدون نے ضمانت کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا ، ملزم نے استدعا کی ہے کہ مائرہ قتل سے کوئی تعلق نہیں ،عدالت ضمانت پر رہائی کا حکم دے۔

    تفصیلات کے مطابق مائرہ قتل کیس کے ملزم ظاہر جدون نے ضمانت کے لیے سیشن عدالت میں درخواست دائر کردی ، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ پولیس نے مائرہ قتل کیس کا چالان جمع کرا دیا ہے اور پولیس نےتمام شواہد اکٹھےکر لیے ،ملزم سے کوئی برآمدگی نہیں ہونی۔

    ،درخواست میں کہا گیا کہ فیصلے سےپہلےملزم کوغیر معینہ مدت کےلیےجیل میں نہیں رکھا جاسکتا، ذاتی رنجش کی بنا پر مقدمے میں مرکزی ملزم نامزد کیا گیا ، مائرہ قتل سے کوئی تعلق نہیں ،عدالت ضمانت پر رہائی کا حکم دے۔

    ملزم ظاہر جدون کی درخواست ضمانت پر سیشن عدالت نے پولیس سے مقدمہ کا ریکارڈ طلب کرلیااور سماعت 10 اگست تک ملتوی کردی۔

    یاد رہے مائرہ قتل کیس میں پراسیکیوشن نے سیشن عدالت میں چالان جمع کرایا تھا ، جس پر عدالت نے ملزمان کو ٹرائل کے لیے طلب کر لیا تھا۔

    واضح رہے کہ لاہور کے علاقے ڈيفنس میں 26 سالہ لڑکی مائرہ ذوالفقار کو قتل کردیا گیا تھا ، جس کے بعد قتل کا مقدمہ اس کے پھوپھا کی مدعیت میں 2 نامزد ملزمان سمیت 4 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    بعد ازاں ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق مقتولہ ماہرہ کے جسم پر دو گولیوں کے نشان ملے ہیں، ایک گولی مقتولہ کی گردن جبکہ دوسری بازو پر لگی، مائرہ کے دائیں ہاتھ اور بائیں پاؤں پر زخم کے نشانات پائے گئے ہیں اور مائرہ ذوالفقار کی موت گردن میں لگنے والی گولی سے ہوئی تھی۔

    خیال رہے مائرہ قتل کیس میں نامزد ملزم ظاہر جدون نے پولیس حراست میں اعتراف جرم کیا تھا ، ملزم نے اعترافی بیان میں کہا تھا کہ مائرہ نشے میں تھی تو اس سے جھگڑا ہوا ، میں نے خود مائرہ کو 3مئی کی صبح قتل کیا، اقراکوعلم تھا، ظاہر جدون مقتولہ ماہرہ کا عرصہ دراز سے دوست تھا

  • ماہرہ قتل کیس: آئی جی پنجاب کا بڑا اقدام

    ماہرہ قتل کیس: آئی جی پنجاب کا بڑا اقدام

    لاہور: پاکستانی نژاد برطانوی لڑکی مائرہ ذوالفقار کے قتل کیس میں اٹھارہ روز بعد بھی کوئی پیش رفت نہ ہوئی، تاہم آئی جی پنجاب نے سی سی پی او سے ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقتولہ کے والد نے پولیس کی تفتیش پر تحفظات کا اظہار کیا تھا، جس پر آئی جی پنجاب نے لاہور پولیس کو ناقص تفتیش پر ریکارڈ سمیت طلب کیا ہے۔

    آئی جی پنجاب نے سی سی پی او،ڈی آئی جی انوسٹی گیشن ،متعلقہ ایس ایچ او اور تفتیشی ٹیم کو اب تک کی پیشرفت میں طلب کر لیا ہے۔

    مائرہ قتل کیس میں 18 روز بعد بھی کوئی پیش رفت نہ ہوئی، آئی جی پنجاب نے سی سی پی او سے ریکارڈ طلب کر لیا۔

    مقتولہ کے والد کیجانب سے بھی ملزمان کی عدم گرفتاری پر تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا، گذشتہ روز دئیے گئے بیان میں مقتولہ مائرہ ذوالفقار کے والد ذوالفقار علی نے الزام عائد کیا تھا کہ ملزمان کو بلا کر ان سے بیان لیکرچھوڑدیاجاتاہے۔

    یہ بھی پڑھیں: مائرہ قتل کیس کا مرکزی ملزم سعد امیر بٹ گرفتار

    مائرہ کے والد نے الزام عائد کیا تھا کہ سجل کو بلوا کر سیاسی دباؤ پر اس کو چھوڑ دیا گیا، میری بیٹی نانی کے پاس جاناچاہتی تھی سجل نے روک لیا، سجل سے پوچھاجائے کیوں روکا اورآخری وقت تک سجل ساتھ تھی، ذوالفقار علی نے مطالبہ کیا تھا کہ میری مددکی جائے اور میری بیٹی کےقاتلوں کوگرفتار کیا جائے۔

    ماہرہ ذوالفقار کی پوسٹ مارٹم رپورٹ

    دو روز قبل ماہرہ ذوالفقار کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ مائرہ کو منہ اور گردن پر گولی مار کر قتل کیا گیا تاہم زیادتی کے شواہد نہیں ملے۔

    ویمن میڈیکل آفیسرڈاکٹرسعدیہ انجم کا کہنا تھا کہ مائرہ کی گردن پرپھندے کا نشان پایا گیا جبکہ گردن، بازوں اور دونوں ہاتھوں پر خراشیں بھی پائی گئیں، بال کھینچنے سے سر پر بھی سوجن تھی جبکہ منہ پر گولی لگنے سے دانت بھی ٹوٹےہوئے تھے۔

    واضح رہے کہ تین مئی کو لاہور کے علاقے ڈيفنس میں پاکستانی نژاد برطانوی شہری 26 سالہ لڑکی مائرہ ذوالفقار اپنے گھر میں مردہ پائی گئی تھی، پولیس نے لڑکی کے قتل کے شبے میں دو نامزد ملزمان سمیت 4 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔