Tag: MDCAT

  • ایم ڈی کیٹ 2024 کا نتیجہ جاری کر دیا گیا

    ایم ڈی کیٹ 2024 کا نتیجہ جاری کر دیا گیا

    سکھر: ایم ڈی کیٹ 2024 کا پروویژنل نتیجہ جاری کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر آئی بی اے نے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کا عارضی ریزلٹ جاری کر دیا، وائس چانسلر سکھر آئی بی اے یونیورسٹی آصف شیخ نے بتایا کہ ایس ٹی ایس کے مطابق امیدوار اپنی شکایات 17 دسمبر 2024 شام 5 بجے تک ای میل کے ذریعے جمع کرا سکتے ہیں۔

    شکایات کی وصولی کے بعد ان پر غور کیا جائے گا اور حتمی نتیجہ 18 دسمبر 2024 کو معزز ہائی کورٹ کے احکامات کے مطابق جاری کیا جائے گا۔

    وائس چانسلر نے کہا کہ تمام امیدوار اپنی شکایات بروقت درج کریں تاکہ مقررہ وقت میں ان پر کارروائی کی جا سکے۔ انھوں نے مزید کہا کہ یہ تمام عمل شفافیت کو مدنظر رکھتے ہوئے عدالت کے فیصلے کی روشنی میں مکمل کیا جا رہا ہے۔

    اسلام آباد ایم ڈی کیٹ کے از سر نو ٹیسٹ کی تاریخ کا اعلان ہو گیا

    ایم ڈی کیٹ ٹیسٹنگ سروسز نے بھی یقین دہانی کرائی ہے کہ تمام امیدواروں کے مسائل کو میرٹ پر حل کیا جائے گا، اور حتمی نتیجہ مقررہ وقت پر شائع ہوگا۔ شکایات کے اندراج کے لیے ای میل کا نظام فعال کر دیا گیا ہے اور امیدواروں سے وقت کی پابندی کی اپیل کی گئی ہے۔

  • ایم ڈی کیٹ کے از سر نو ٹیسٹ کی تاریخ کا تعین ہو گیا

    ایم ڈی کیٹ کے از سر نو ٹیسٹ کی تاریخ کا تعین ہو گیا

    اسلام آباد: ایم ڈی کیٹ کے از سر نو ٹیسٹ کی تاریخ کا تعین ہو گیا، ٹیسٹ رواں ماہ لیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں میڈیکل کالجز کے داخلہ ٹیسٹ ایم ڈی کیٹ کا ازسرنو انعقاد 22 دسمبر کو ہوگا، جو ایس زیڈ بی ایم یو کے زیر انتظام ہوگا۔

    پی ایم ڈی سی کو ٹیسٹ کی ڈیٹ شیٹ سے آگاہ کر دیا گیا ہے، امیدواران کے رول نمبرز اور امتحانی مراکز کا فیصلہ آئندہ ہفتے ہوگا، ٹیسٹ کے لیے 30 سے زائد امتحانی مراکز کے قیام کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق ٹیسٹ کے لیے امیدواران کی دوبارہ رجسٹریشن کا عمل مکمل ہو گیا ہے، اسلام آباد میں ایم ڈی کیٹ کے لیے 17597 امیدوار رجسٹرڈ ہیں، رجسٹریشن میں امیدواران کی تعداد نمایاں طور پر کم ہوئی ہے، گزشتہ ٹیسٹ میں رجسٹرڈ 5310 طلبہ ٹیسٹ نہیں دے رہے۔

    گزشتہ ٹیسٹ میں کم اور زائد نمبرز والے طلبہ شریک نہیں ہو رہے ہیں، تاہم عدالت سے رجوع کرنے والے بیش تر طلبہ ٹیسٹ دے رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے 29 اکتوبر کو ایم ڈی کیٹ دوبارہ کرانے کا حکم دیا تھا، اسلام آباد میں گزشتہ ٹیسٹ امتحان 22 ستمبر کو منعقد ہوا تھا۔

  • ایم ڈی کیٹ کے امتحان کے خلاف طلبہ حیران کن کہانی کے ساتھ ہائی کورٹ پہنچ گئے

    ایم ڈی کیٹ کے امتحان کے خلاف طلبہ حیران کن کہانی کے ساتھ ہائی کورٹ پہنچ گئے

    اسلام آباد: ایم ڈی کیٹ کے امتحان کے خلاف طلبہ ایک حیران کن کہانی کے ساتھ ہائی کورٹ پہنچ گئے ہیں، جن کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی چانسلر نے ان کی شکایات سننے کی بجائے پولیس بلوائی اور کھڑے ہنستے رہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم ڈی کیٹ کا امتحان دینے والے طلبہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا ہے، ان کا مؤقف ہے کہ دیگر صوبوں کے پیپر انتہائی آسان تھے اس لیے وہاں طلبہ بڑی تعداد میں 190 سے زائد نمبر لے کر آئے لیکن ہمارا پیپر آف سلیبس تھا، جس کی وجہ سے رزلٹ پر بہت فرق پڑا۔

    ایک طالب علم نے بتایا کہ جب پیپر سامنے آیا تو اسے دیکھ کر سب پریشان ہو گئے، پرچے میں 20 سے زائد سوالا ت ایسے تھے جو آؤٹ آف سلیبس تھے، صرف یہی نہیں جب گھر آ کر چیک کیا تو جو سوال انھوں نے درست کیے تھے ان کی ’کی‘ بھی غلط دی گئی تھی۔

    طلبہ کا کہنا ہے کہ جب ان کے والدین یونیورسٹی گئے اور جب معاملہ وہاں اٹھایا تو وائس چانسلر صاحب پچھلے دروازے سے نکل گئے اور پولیس بھی بلوا لی، طالب علم نے بتایا ’’پولیس نے ہمیں گھیرے میں لے لیا جب کہ ہم نے کچھ نہیں کیا تھا، رجسٹرار صاحب اس وہاں کھڑے وقت ہنس رہے تھے۔‘‘

    طلبہ نے ایم ڈی کیٹ کا امتحان دوبارہ لینے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

  • ملک بھر کے میڈیکل کالجز میں داخلے کے لیے ایم ڈی کیٹ کا انعقاد

    ملک بھر کے میڈیکل کالجز میں داخلے کے لیے ایم ڈی کیٹ کا انعقاد

    کراچی/لاہور: ملک بھر کے میڈیکل کالجز میں داخلے کے لیے آج ایم ڈی کیٹ کا انعقاد ہو رہا ہے، ملک بھر کے ایک لاکھ 67 ہزار سے زائد امیدوار ٹیسٹ میں شرکت کر رہے ہیں۔

    ایم ڈی کیٹ امتحان بہ یک وقت سندھ کے 5 شہروں میں لیا جا رہا ہے، پنجاب کے 12 شہروں، خیبرپختون خوا کے 8 شہروں میں امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں۔

    پنجاب میں تمام امتحانی مراکز کے پانچ سو میٹر کی حدود میں موبائل اور انٹرنیٹ سروسز معطل رہیں گی۔ پنجاب کے 12 شہروں میں 26 امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں، جن میں مجموعی طور پر 58 ہزر 380 امیدوار ٹیسٹ دیں گے، ان میں 40364 طالبات اور 18016 طلبہ شامل ہیں۔

    لاہور میں 8 امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں، 6 امتحانی مراکز لڑکیوں اور 2 لڑکوں کے لیے بنائے گئے ہیں، سب سے بڑا امتحانی مرکز پنجاب یونیورسٹی ایگزامینیشن ہالز وحدت روڈ پر قائم ہے، جس میں 3779 طالبات ٹیسٹ دیں گی۔ ایم ڈی کیٹ میں 4 ہزار اساتذہ فرائض انجام دیں گے، جب کہ لاہور میں ایک ہزار نگران عملہ تعینات کیا گیا ہے۔

    کراچی میں بھی ایم ڈی کیٹ کا امتحان ہونے جا رہا ہے، کراچی میں دو امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں، لاہور میں بھی ایم ڈی کیٹ کے امتحانات کے انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں، امتحانی مراکز پر انتہائی سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں۔

    ملتان میں یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے زیر اہتمام میڈیکل انٹری ٹیسٹ کا انعقاد ہو رہا ہے، ضلعی انتظامیہ کی جانب سے 4 مرکزی تعلیمی اداروں میں سینٹرز قائم کیے گئے ہیں، جن میں انسٹیٹیوٹ آف سدرن پنجاب، یونیورٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، ویمن یونیورسٹی کچہری روڈ اور نواز شریف ایگریکلچر یونیورسٹی شامل ہیں۔

    فیصل آباد میں میڈیکل و ڈینٹل کالجز میں داخلہ ٹیسٹ کے لیے 2 سینٹرز قائم کیے گئے ہیں، جی سی یونیورسٹی مین کیمپس میں طالبات اور ڈی پی ایس میں طلبہ کے لیے امتحانی مرکز قائم ہے، داخلہ ٹیسٹ کے لیے 4600 طالبات اور 2800 طلبہ امیدوار ہیں ، دونوں امتحانی مراکز کی حدود میں دفعہ 144 نافذ ہے اور سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں۔

    پشاور میں ٹیسٹ میں 42 ہزار سے زائد طلبہ و طالبات حصہ لے رہے ہیں، ٹیسٹ کے لیے 8 اضلاع میں 13 امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں، ہر امتحانی مرکز کی نگرانی ایس پی رینک پولیس افسر اور اسسٹنٹ کمشنر کر رہے ہیں، امتحانی مراکز کے گرد و نواح میں دفعہ 144 نافذ ہے۔

    بلوچستان کے چاروں میڈیکل کالجز میں داخلے کے لیے ٹیسٹ بیوٹمز یونیورسٹی میں ہو رہے ہیں، جس میں صوبے بھر سے 5806 امیدوار حصہ لے رہے ہیں، حکام بولان میڈیکل یونیورسٹی کے مطابق امیدواروں میں 2591 طلبہ اور 3215 طالبات شامل ہیں۔

  • ایم ڈی کیٹ کے متاثر طلبہ کا دھرنا، فاروق ستار نے ڈاؤ یونیورسٹی کا گیٹ پھلانگا

    ایم ڈی کیٹ کے متاثر طلبہ کا دھرنا، فاروق ستار نے ڈاؤ یونیورسٹی کا گیٹ پھلانگا

    کراچی: ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے سامنے ایم ڈی کیٹ کے متاثر طلبہ نے دھرنا دیا، دھرنے میں ڈاکٹر فاروق ستار بھی پہنچ گئے، وہ یونیورسٹی کا مرکزی گیٹ پھلانگ کر یونیورسٹی میں داخل ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم ڈی کیٹ کے متاثرہ طلبہ و طالبات نے پلے کارڈز اٹھا کر ڈاؤ یونیورسٹی اور پی ایم سی کے خلاف دھرنا دیتے ہوئے نعرے لگائے، ڈاکٹر فاروق ستار نے بھی دھرنے میں شرکت کی اور مطالبہ کیا کہ طالب علموں کو غلط سوالات کے باعث گریس مارکس دیے جائیں۔

    انھوں نے کہا ڈاؤ یونیورسٹی انتظامیہ نے سولات گوگل سرچ انجن سے اٹھا کر ٹیسٹ میں شامل کیے تھے اور 30 سے زائد سوالات آؤٹ آف سلیبس تھے۔

    احتجاج کی وجہ سے یونیورسٹی انتظامیہ نے یونیورسٹی کا گیٹ بند کر دیا تھا، تاہم ڈاکٹر فاروق ستار مرکزی گیٹ پھلانگ کر یونیورسٹی میں داخل ہوئے، سیکیورٹی اسٹاف بھی ڈاکٹر فاروق ستار کو داخل ہونے سے نہ روک سکا۔

    یونیورسٹی انتظامیہ نے طلبہ سے ملاقات سے انکار کر دیا تھا، مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہمارا امتحانی پرچہ ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا جائے۔

    مظاہرین نے کہا کہ امتحانی پرچے میں متعدد کثیر الانتخابی سوالات کے آپشنز ہی غلط تھے، ہمارے مارکس بھی کم کر دیے گئے ہیں، جس کی وجہ سے متعدد طالب علموں کو فیل بھی کر دیا گیا ہے۔

    انھوں نے کہا ہمارے مستقبل کے ساتھ کھیلا جا رہا ہے، اور انتظامیہ بات تک کرنے کو نہیں تیار ہے، ایم ڈی کیٹ کے ٹیسٹ میں بے ضابطگیاں دیکھی گئی ہیں، بہت سے سوالات نصاب میں نہیں تھے، پی ایم سی کی جانب سی کی گئی غفلت سے جو نقصان ہوا اس کا ازالہ کون کرے گا۔