Tag: Meal

  • چھوٹے بچے نے ننھے منے ہاتھوں سے بیمار ماں کے لیے کھانا تیار کرلیا

    چھوٹے بچے نے ننھے منے ہاتھوں سے بیمار ماں کے لیے کھانا تیار کرلیا

    مائیں جہاں ایک طرف تو اپنے بچوں کے لیے محبت، خدمت اور ایثار میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھتیں، وہیں بچے بھی بعض دفعہ اپنی ماؤں سے محبت کا اظہار نہایت معصومانہ انداز سے کرتے ہیں جو دیکھنے والوں کو آبدیدہ بھی کردیتا ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایسے ہی ایک بچے کی معصوم سی کاوش کی تصویر وائرل ہورہی ہے جس میں ماں کے لیے خیال اور محبت کا اظہار واضح طور پر دکھائی دے رہا ہے۔

    ایرن ریڈ نامی ایک خاتون نے ٹویٹر پر 2 تصاویر پوسٹ کیں اور لکھا کہ وہ کووڈ 19 کا شکار ہو کر کمرے میں بند ہیں اور ایسے میں ان کے چھوٹے بچے نے ان کے لیے کھانا تیار کیا ہے۔

    بچے نے ایک پیالے میں سلاد کے پتے اور پاستہ کے چند ٹکڑے ڈال کر کانٹے کے ساتھ ماں کے لیے رکھا ہے۔

    بچے نے ساتھ میں ایک نوٹ بھی لکھا ہے جس میں تحریر ہے کہ یہ میں نے آپ کے لیے بنایا ہے، یہ بالکل بھی پرفیکٹ نہیں اور اس کے لیے میں آپ سے معذرت خواہ ہوں۔

    بچے نے نوٹ اور کھانے کا پیالہ ماں کے کمرے کے سامنے میز پر رکھ دیا۔

    تصاویر دیکھ کر ٹویٹر صارفین حیران اور بچے کے لیے محبت بھرے جذبات سے مغلوب ہوگئے۔ ایک صارف نے لکھا کہ آپ نے بچے کی بہت اچھی تربیت کی ہے جس کی وجہ سے اس کا دل احساس اور محبت سے لبریز ہے۔

    ایک اور صارف نے لکھا کہ مجھے یہ تصاویر دیکھ رونا آرہا ہے۔

    اکثر صارفین نے ماں کے صحت یاب ہونے کی دعا اور دونوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا

  • ریسٹورنٹ سے آرڈر کی گئی فرائیڈ چکن میں سے کیا نکلا؟

    ریسٹورنٹ سے آرڈر کی گئی فرائیڈ چکن میں سے کیا نکلا؟

    برطانیہ میں ایک خاتون ریستوران سے آرڈر کیے ہوئے فرائیڈ چکن میں کیڑا دیکھ کر پریشان ہوگئیں، خاتون کی شکایت پر ریستوران نے ان کے پیسے واپس کردیے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ ویلز برطانیہ میں پیش آیا، ایک جوڑے نے ویک اینڈ نائٹ پر قریب واقع کے ایف سی سے فرائیڈ چکن لیا۔

    خاتون کا کہنا ہے کہ چکن کھاتے ہوئے وہ فریج سے ڈرنک لینے کے لیے اٹھیں، واپس آئیں تو انہوں نے دیکھا کہ پلیٹ میں کچھ حرکت کر رہا تھا۔

    انہوں نے غور کیا تو معلوم ہوا کہ وہ ایک کیڑا تھا جو حرکت کر رہا تھا۔

    ان کا کہنا ہے کہ وہ اور ان کے ساتھی سخت کبیدہ خاطر ہوئے اور انہوں نے اپنا کھانا ادھورا چھوڑ دیا، اس واقعے کی وجہ سے وہ کئی دن تک ڈسٹرب بھی رہے۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ ریستوران کو شکایت کیے جانے پر انہیں ان کی رقم واپس دے دی گئی، تاہم ان کے خیال میں یہ ایک سنگین غفلت تھی۔

    جوڑے نے اس ریستوران سے کھانے والے دیگر افراد کو بھی محتاط رہنے کا مشورہ دیا ہے۔

  • لوکل ٹرانسپورٹ اور اندرون ملک پروازوں میں کھانا پیش کرنے کی اجازت

    لوکل ٹرانسپورٹ اور اندرون ملک پروازوں میں کھانا پیش کرنے کی اجازت

    اسلام آباد: ملک بھر کی لوکل ٹرانسپورٹ اور اندرون ملک پروازوں میں کھانا پیش کرنے کی اجازت دے دی گئی، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے متعلقہ اداروں کو احکامات جاری کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے سول ایوی ایشن اتھارٹی، وزارت داخلہ اور صوبائی حکومتوں کو مراسلہ ارسال کردیا ہے جس میں دوران سفر کھانا پیش کرنے پر عائد پابندی اٹھانے کے فیصلے سے متعلق آگاہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مراسلے میں کہا گیا کہ اندرون ملک پروازوں میں کھانا پیش کرنے کی اجازت ہوگی، ملک بھر کی لوکل ٹرانسپورٹ میں بھی کھانا پیش کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق یکم مارچ سے دوران سفر کھانا پیش کرنے کی اجازت ہوگی، متعلقہ ادارے دوران سفر کھانا پیش کرنے کی پابندی اٹھانے کے اقدامات کریں۔

  • کھانے کے فوری بعد نہانے کے طبی نقصانات

    کھانے کے فوری بعد نہانے کے طبی نقصانات

    اکثر اوقات ہم اپنی زندگی میں ایسی عادتوں پر عمل پیرا ہوتے ہیں جن کے بارے میں ہمیں علم نہیں ہوتا کہ وہ ہمارے لیے نقصان دہ ہیں۔ ایسی ہی ایک عادت کھانا کھانے کے فوراً بعد غسل کرنے کی ہے۔

    کھانا کھانے کے فوراً بعد غسل کرنے سے ہمارے بڑے اکثر ہمیں منع کیا کرتے ہیں، طبی سائنس نے بھی اسے نقصان دہ ثابت کردیا ہے۔

    ماہرین کے مطابق کھانا کھانے کے فوراً بعد نہانا ہاضمے میں مشکل پیدا کرسکتا ہے۔

    دراصل جب ہم کھانا کھاتے ہیں تو معدے کے گرد دوران خون کی گردش بڑھ جاتی ہے جس سے کھانا آسانی سے ہضم ہوجاتا ہے۔ لیکن اگر ہم کھانا کھانے کے فوراً بعد نہانے چلے جائیں گے تو خون کی روانی صرف معدے کے بجائے پورے جسم میں تیز ہوجائے گی اور یوں ہاضمے کا عمل رک جائے گا۔

    نہانے کے بعد ہمارے جسم کا درجہ حرارت بھی کم ہوجاتا ہے اور جب یہ درجہ حرارت اپنے معمول پر واپس آتا ہے تو ہاضمے کا عمل دوبارہ شروع کرنے کے لیے جسمانی اعضا خصوصاً دل کو خون پمپ کرنے کے لیے اضافی کام کرنا پڑتا ہے۔

    ہاضمے کا عمل رک جانے یا سست پڑجانے سے طبیعت میں بوجھل پن پیدا ہوسکتا ہے جبکہ تیزابیت بھی ہوسکتی ہے۔

    اس تمام عمل سے بچنے کے لیے ماہرین کی تجویز یہی ہے کہ کھانا کھانے کے بعد نہانے کے بجائے، نہانے کے بعد کھانا کھایا جائے جب جسم ہلکا پھلکا ہوتا ہے اور طبیعت تازہ دم ہوتی ہے۔

  • صحت مند رہنے کے لیے 3 کے بجائے 6 وقت کا کھانا کھائیں

    صحت مند رہنے کے لیے 3 کے بجائے 6 وقت کا کھانا کھائیں

    ایک عمومی خیال ہے کہ دن میں 3 وقت سیر ہو کر کھانا صحت مند رکھتا ہے، لیکن اس بات میں کتنی حقیقت ہے؟ آئیں جانتے ہیں۔

    ایک بین الاقوامی اسپورٹس نیوٹریشن کنسلٹنٹ مشل ایڈمز کا کہنا ہے کہ صرف غذائیت بخش اشیا کھانا ہی صحت کی ضمانت نہیں، بلکہ اہم یہ کہ انہیں اس طرح کھایا جائے کہ وہ جسم کو فائدہ پہنچائیں۔

    مشل کا کہنا ہے کہ جب ہم کھانا کھاتے ہیں تو وہ ہمارے جسم کو توانائی فراہم کرتا ہے، اس توانائی کا ایک مخصوص وقت ہوتا ہے جس کے اندر اسے استعمال کرنا ہوتا ہے، اگر اس وقت میں اس توانائی کو استعمال نہ کیا جائے تو یہ چربی میں تبدیل ہوجاتی ہے اور وزن میں اضافے کا سبب بنتی ہے۔

    مشل کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر آپ وزن کم کرنا چاہتے ہیں، تو 3 وقت سیر ہو کر کھانے کا خیال چھوڑ دیں اور اس کی جگہ دن میں 6 وقت کھانا کھائیں۔

    مزید پڑھیں: موٹاپے سے بچنے کے لیے رات کا کھانا دن میں کھائیں

    اس بات کی ایک توجیہہ یہ بھی ہے کہ 2 کھانوں کے درمیان آنے والا وقفہ بہت زیادہ ہوتا ہے جس میں آپ کی بھوک چمک اٹھتی ہے لہٰذا جب کھانا آپ کے سامنے آتا ہے تو آپ معمول سے زیادہ کھا لیتے ہیں، یوں آپ کی وزن کم کرنے کے لیے بھوکا رہنے کی کوشش ضائع ہوجاتی ہے۔

    مشل کا کہنا ہے کہ 3 وقت کھانے کے بجائے اپنے کھانے کو 6 وقت میں تقسیم کریں اور کھانے کی مقدار کم رکھیں۔

    اس سے نہ صرف آپ کی بھوک قابو میں رہے گی بلکہ کھائی جانے والی تمام غذائیت جزو بدن ہو کر آپ کو صحت مند بنائے گی۔ اس طریقے پر عمل کر کے آپ کو کسی چیز سے پرہیز بھی نہیں کرنا پڑے گا اور آپ سب کچھ کھا سکیں گے۔

    مشل کے مطابق اپنے کھانے کا شیڈول یوں بنائیں۔

    ناشتہ: صبح 8 بجے

    اسنیکس 1: صبح ساڑھے 10 بجے

    دوپہر کا کھانا: 1 بجے

    اسنیکس 2: شام ساڑھے 4 بجے

    رات کا کھانا: شام 7 بجے

    اسنیکس 3: رات ساڑھے 9 بجے


    آپ کو کتنی کیلوریز درکار ہیں؟

    ماہرین کے مطابق کیلوریز کی اسٹینڈرڈ مقدار مردوں کے لیے فی کلو 28 اور خواتین کے لیے 25 ہے۔

    آپ کو دن میں کتنی کیلوریز درکار ہیں، یہ جانے کے لیے اپنے موجودہ وزن کو 28 (مرد) یا 25 (خاتون) سے ضرب دیں، یہ حساب آپ کو بتائے گا کہ دن میں کتنی کیلوریز آپ کو صحت مند رکھنے کے لیے ضروری ہیں۔

  • فٹنس کے لیے مشہور’دی راک‘ نے بد پرہیزی شروع کردی

    فٹنس کے لیے مشہور’دی راک‘ نے بد پرہیزی شروع کردی

     ہالی ووڈ ایکشن ہیرو ڈیوین جانسن ’دی راک‘ اپنی فٹنس کا بہت خیال رکھتے ہیں لیکن اب کی بار چھٹی کے روز وہ خود پر قابو نہیں رکھ پائے اور بد پرہیزی کی انتہا کردی۔

    ہالی ووڈ کے معروف اداکار ڈیوین جانسن ’دی راک‘ چونکہ فلم انڈسٹری میں اداکاری کے جوہر دکھانے کے ساتھ ساتھ ایک ریسلر بھی ہیں اور اداکار و ریسلر اپنی فٹنس کو برقرار رکھنے کے لیے مناسب اور صحت بخش خوراک کو ہی غذا کا حصّہ بناتے ہیں۔

     تاہم اس اتوار کو ڈیوین جانسن ’دی راک‘ نے ’چیٹ ڈے میل ‘ کے طور پرمنانے کا فیصلہ کیا،  مزیدار اور لذیز کھانوں  تصاویر انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنے مداحوں کے ساتھ بھی شیئر کی۔

    ڈیوین جانسن  کی جانب سے شیئر کی گئی تصاویرجو خورد ونوش کی اشیا شامل تھیں ان میں جاپانی ڈش ’سوشی‘ بھی شامل ہے۔ جاپانی ڈش سوشی کو چاول اور سرکہ، چینی اور نمک سے بنایا جاتا ہے، دیگر اجزاء میں سبزیاں، سی فورڈز اور پھل شامل کیے جاتے ہیں۔

    دی راک نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر اتوار کے روز اپنے ’سوشی‘ پکوانوں کی تصاویر شیئر کی تھیں، ساتھ ہی دی راک نے تحریر کیا تھا کہ ’میں اتوار کی سوشی ٹرین میں سوار ہوں‘۔

    امریکی اداکار کا کہنا تھا کہ ’چیٹ ڈے مھٹائی کے بغیر مکمل نہیں‘ اس لیے سوشی ٹرین کے بعد کوکیزکی ٹرین میں سواری کروں گا۔

    ہالی ووڈ کے ایکشن ہیرو دی راک نے انسٹاگرام پراگلی تصویران بسکٹوں کی شیئر کی جو انہوں نے سوشی کے بعد کھائے تھے، ساتھ ہی راک نے لکھا کہ ’یہ بسکٹ دودھ، چاکلیٹ، مکھن والی مونگ پھلی سے تیار کیے گئے ہیں اور ان کے درمیان مونگ پھلی اور مکھن کی کریم رکھی گئی ہے۔ انہوں نے لکھا کہ ’یہ بسکٹ بہت ہی لذیذ تھے‘۔

  • کھانا کھانے کے بعد یہ 6 کام آپ کو ہلاک کرسکتے ہیں

    کھانا کھانے کے بعد یہ 6 کام آپ کو ہلاک کرسکتے ہیں

    ہم اپنی روزمرہ زندگی میں لاشعوری طور پر ایسے بے شمار کام کرتے ہیں جو ہماری صحت کے لیے مضر ہوتے ہیں مگر ہم ان سے واقف نہیں ہوتے۔ آہستہ آہستہ یہ ہماری عادات بن جاتی ہیں اور یہی عادات آگے چل کر ہماری صحت پر خطرناک اثرات مرتب کرتی ہیں۔

    ایسی ہی کچھ عادات ایسی ہیں، جو ہم کھانا کھانے کے بعد انجام دیتے ہیں اور وہ ہمارے لیے جان لیوا ثابت ہوسکتی ہیں۔ آئیں دیکھتے ہیں وہ کون سی عادات ہیں۔


    چائے پینا

    چائے کے شوقین افراد کھانے کے فوراً بعد چائے پینا پسند کرتے ہیں۔ یہ عادت ہمارے نظام ہضم پر خطرناک طریقے سے اثر انداز ہوتی ہے۔

    خاص طور پر اگر ہمارے کھانے میں پروٹین شامل ہو تو چائے اس کے اجزا کو سخت کردیتی ہے نتیجتاً یہ مشکل سے ہضم ہوتے ہیں۔ ماہرین کا مشورہ ہے کہ کھانے سے ایک گھنٹہ قبل اور بعد میں چائے سے گریز کیا جائے۔


    چہل قدمی کرنا

    چہل قدمی کرنا ویسے تو کھانا ہضم کرنے کا بہترین طریقہ ہے لیکن اسے کھانے کے فوراً بعد نہیں کرنا چاہیئے۔ کھانے کے فوراً بعد چہل قدمی جسم میں تیزابیت پیدا کرتی ہے۔

    کھانے اور چہل قدمی کے درمیان کم از کم آدھے گھنٹے کا وقفہ ہونا چاہیئے۔


    پھل کھانا

    کھانے کے فوراً بعد پھل کھانا بھی ہاضمے کے مسائل پیدا کرسکتا ہے۔ پھلوں کے سخت اجزا کو ہضم کرنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ کا نظام ہضم کام کرنے کے قابل ہو۔

    کھانا اور پھل کھانے کے درمیان بھی 30 سے 40 منٹ کا وقفہ ہونا چاہیئے۔


    غسل کرنا

    غسل کرنا جسم میں خون کی روانی کو تیز کرتا ہے۔ ہاضمے کے عمل دوران خون آپ کے معدے کے گرد رواں رہتا ہے۔

    اگر آپ کھانے کے فوراً بعد نہائیں گے تو خون کی روانی صرف معدے کے بجائے پورے جسم میں ہوگی اور یہ ہاضمہ کے عمل کو سست کرے گا۔


    قیلولہ

    کھانے کے فوراً بعد قیلولہ کرنے یا لیٹنے سے بھی گریز کرنا چاہیئے۔ لیٹنے سے ہاضمہ کا جوس ہضم ہونے کے بجائے واپس معدے میں چلا جاتا ہے جو تیزابیت پیدا کرسکتا ہے لہٰذا کھانے کے فوراً بعد لیٹنے سے پرہیز کیا جائے۔


    سگریٹ نوشی

    سگریٹ نوشی یوں تو ایک مضر عادت ہے لیکن کھانے کے فوراً بعد سگریٹ پینا جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔

    یہ آپ کے ہاضمے کے پورے عمل کو تباہ کرسکتا ہے۔ لہٰذا کھانے اور سگریٹ نوشی کے درمیان کم از کم ایک گھنٹے کا وقفہ رکھیں۔


    ایک فائدہ مند عادت

    کھانے کے فوراً بعد نیم گرم پانی پینا صحت اور ہاضمہ کے لیے بہترین ہے۔ کھانے کے بعد آئس کریم، سافٹ ڈرنک یا چائے کی جگہ نیم گرم پانی پیا جاسکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔