Tag: Measles outbreak

  • امریکا میں خسرہ کی وباء پھیلنے لگی

    امریکا میں خسرہ کی وباء پھیلنے لگی

    امریکا کی ریاست ٹیکساس میں بچوں میں خسرہ کی وباء مسلسل پھیل رہی ہے، لوگوں کی بڑی تعداد اسپتالوں کا رخ کررہی ہے۔

    امریکی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ریاست ٹیکساس میں سب سے پہلے 5 فروری کو خسرہ کی وباء کی تصدیق کی گئی تھی جس کے بعد سے بچوں میں کیسز مسلسل بڑھ رہے ہیں۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ بچوں میں پھیلنے والے خسرہ کے کیسز کی تعداد بڑھ کر 58 تک پہنچ گئی ہے، زیادہ تر کیسز کا شکار ہونے والے بچے ہیں، جبکہ 6بالغ افراد بھی متاثر ہوئے ہیں۔

    حکام کے مطابق متاثرہ 13 مریضوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جن میں سے 4 کی ویکسینیشن ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔

    واضح رہے کہ افریقی ملک انگولا میں ہیضے کی وباء پھیل گئی ہے، رواں سال کے دوران ہیضے کی وبا سے 108 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

    وزارت صحت کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ جنوری سے اب تک بیماری کے 3,147 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جن میں نصف کا تعلق لوانڈا سے ہے۔

    رپورٹس کے مطابق براعظم افریقہ کے جنوبی حصے کے مغربی وسطی ساحل پر واقع ملک انگولا میں گزشتہ چند دنوں میں ہیضے سے ہونے والی اموات بڑھ گئی ہیں۔

    امریکا میں خطرناک وبا نے قدم جما لیے، ہزاروں افراد ہلاک

    وزارت صحت کے مطابق گزشتہ پانچ دنوں میں اموات کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، انتہائی وسائل رکھنے کے باوجود اس غریب افریقی ملک میں صفائی ستھرائی کی صورتحال نا گفتہ بہ اور انتہائی ناقص ہے۔

  • سندھ میں  کورونا کے بعد ایک اور خطرناک  وبا پھوٹ پڑی

    سندھ میں کورونا کے بعد ایک اور خطرناک وبا پھوٹ پڑی

    کراچی : سندھ میں کورونا وائرس کے بعد خسرےکی وبا پھوٹ پڑی،صوبے بھر میں 293 بچوں میں خسرہ کی تصدیق ہوچکی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ خسرہ بچوں کے لیےکورونا سےزیادہ متعدی اور خطرناک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت اور اسپتالوں میں کورونا وائرس کا خوف برقرار ہے جبکہ سندھ میں بچوں میں خسرہ سمیت دیگر وبائی امراض نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے ، توسیع پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات نے خسرہ کی ویکسین مہم شروع نہ ہونے کی رپورٹ محکمہ صحت کو ارسال کردی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق رواں سال کے تین ماہ کے دوران سندھ میں 683 مشتبہ کیسز رپورٹ ہوئے اور سندھ بھر 293 بچوں میں خسرہ کی تصدیق ہوچکی ہے ، کراچی گڈاپ میں 266بچے خسرہ سے متاثر ہوئے۔

    جیکب آباد، بدین سجاول میں خسرے نے خطرے کی گھنٹی بجادی، ماہرین کے مطابق خسرہ بچوں کے لئے کرونا سے زیادہ متعدی اور خطرناک بیماری ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ سندھ میں ٹائیفائیڈ، تشنج اور خناق کے کیسز بھی بڑھ گئے ہیں، رواں سال فروری میں صوبے بھر میں دو سے 9 فیصد بچے حفاظتی ٹیکوں سے محروم رہے جبکہ مارچ میں لاک ڈاوٴن وسڑکوں کی بندش کے باعث صوبے بھر میں 21 سے 30 فیصد بچے حفاظتی ٹیکوں سے محروم رہے۔

    رپورٹ کے مطابق لاک ڈاوٴن سندھ میں 52فیصد بچوں مارچ میں خسرہ سے بچاوٴ کے ٹیکوں سے محروم رہے، بیماریوں سے بچنے کے لییفوری ٹیکے نہ لگے تو بیماریاں اور اموات بڑھ سکتی ہیں۔

    ماہرین صحت نے لاک ڈاوٴن میں بھی والدین سے بچوں کو فوری طور پر حفاظتی ٹیکے لگوانے کی اپیل کردی ہے اور اس سلسلے میں صوبائی ٹیکہ جات پروگرام نے سندھ میں ایمیونائزیشن ویک شروع کردیا ہے۔

    ایمیو نائزیشن ویک کے دوران سندھ میں ایک سال سے کم عمر 16لاکھ بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگانے کا ٹارگٹ رکھا گیا ہے، خصوصی ہفتے میں بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگائے جائیں گے فروری اور مارچ کے مہینوں میں کرونا وائرس کی وبا پھیلنے اور لاک ڈاوٴن کی وجہ سے صحت کے کئی مراکز بند رہے صحت کا عملہ بھی نہ پہنچ سکا۔

    ماہرین صحت کے مطابق والدین نے بھی حکومتی ہدایات پر گھروں میں رہنے کو ترجیح دی، جس سے ہزاروں بچے حفاظتی ٹیکاجات لگنے سے محروم رہ گئے ہیں۔

  • امریکی شہر نیویارک میں خسرہ کی وبا پھوٹ پڑی ، ایمرجنسی نافذ

    امریکی شہر نیویارک میں خسرہ کی وبا پھوٹ پڑی ، ایمرجنسی نافذ

    نیویارک : امریکی شہر نیویارک میں خسرہ کی وبا پھیلنے لگی،راک لینڈ کاؤنٹی میں ہنگامی حالت کا اعلان کردیاگیا اور بچوں کے بغیر ویکسینیشن باہر نکلنے  پر پابندی عائد کردی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ کے شہر نیویارک میں خسرہ کی وبا سے لوگ پریشان ہوگئے ہیں، جس کے بعد ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور ویکسینیشن کرانا لازمی ہوگی۔

    نیو یارک کی راک لینڈ کاؤنٹی میں خسرے کے ایک سو تیریپن کیسزرپورٹ ہوئے، جس کے بعد انتظامیہ نے خسرہ سے بچاو کے ٹیکے نہ لگانے والے بچوں کے عام مقامات پر جانے کی پابندی لگادی ہے۔

    ایمرجنسی کی خلاف ورزی کرنے والوں پر پانچ سو ڈالر کا جرمانہ اور چھ ماہ قید تک کی سزا ہو سکتی ہے، یہ اعلان واشنگٹن، کیلیفورنیا، ٹیکساس اور اِلونائے کی ریاستوں میں خسرہ پھیلنے کے بعد کیا گیا۔

    انتظامیہ کے مطابق ویکسی نیشن سے بچوں کو’ آٹیزم’ میں مبتلا ہونے کی افواہ کے باعث والدین نے بچوں کواس ٹیکے سے محروم رکھا ہے۔

    مزید پڑھیں : یورپ میں خسرہ کی وبا پھوٹ پڑی، 37 افراد ہلاک

    خیال رہے مارچ 2019 میں یونیسیف نےخسرہ کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے حوالے سے دنیا کو متنبہ کیا گیا تھا، دنیا کے 98 ممالک میں  سن 2018 میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور  کئی ایسے ممالک جو خسرے سے پاک تھے جیسے برازیل میں  ماضی کے مقابلے میں پچھلے سال خسرے کے دس ہزار کیسز رپورٹ کئے گئے۔

    گذشتہ سال یورپ میں خسرہ کی خوفناک وبا پھوٹی تھی ، جس سے صرف 6 ماہ میں 37 افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ یورپ بھر میں خسرہ کے 41 ہزار کیسز ریکارڈ کیے گئے۔

    خسرہ کیا ہے ؟

    خسرہ ایک متعدی بیماری ہے جو مریض کے کھانسنے یا چھینکے سے بھی پھیل سکتی ہے، اس بیماری کے لئے  سنہ 1960 سے ایک ہی ویکسین استعمال کی جارہی ہے، ماہرین کو خدشہ ہے کہ اس ویکسین کا درست استعمال نہیں کیا جارہا جس کی وجہ سے یہ مرض پھیل رہا ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق خسرہ بچوں کی اموات کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ اس کی ابتدائی علامت بخار کی صورت میں ظاہر ہوتی ہے جس کے بعد چہرے اور گردن پر سرخ دانے نمودار ہوتے ہیں۔

    زیادہ تر لوگ اس بیماری سے صحت یاب ہوجاتے ہیں تاہم بچوں کے لیے یہ جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے۔

  • پنجاب کے20اضلاع میں خسرہ کا مرض پھیل گیا،2536مشتبہ کیس رپورٹ

    پنجاب کے20اضلاع میں خسرہ کا مرض پھیل گیا،2536مشتبہ کیس رپورٹ

    لاہور : پنجاب میں خسرے کی وباء پھیل گئی، 2536مشتبہ کیس رپورٹ ہوئے، نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ نے تصدیق کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ کیجانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق پنجاب کے 20 اضلاع میں پچیس سو سے زائد ممکنہ خسرے کے کیسسز سامنے آئے ہیں۔

    دارالخلافہ پنجاب اس حوالے سے سر فہرست ہے، جہاں 506 کیسز سامنے آئے، راولپنڈی میں413 کیس رپورٹ ہوئے جبکہ میانوالی میں 134 ، رحیم یارخان میں 199، شیخوپوہ میں 89 اور مظفرگڑہ میں 75 مشتبہ کیس رپورٹ ہوئے۔

    رپورٹ کی کاپی اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ خسرہ ایک وائرل انفکیشن ہے جو کہ ایک مریض سے دوسرے مریض میں باآسانی منتقل ہو نے کے امکانات ہوتے ہیں، خسرہ کی وبا ہر 3 سال بعد پھوٹنے کا خدشہ ہوتاہے، انسدادخسرہ مہم نہ چلائی گئی تو وبائی شکل اختیارکرسکتا ہے۔

    یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ محکمہ صحت کیجانب سے انسداد خسرہ کی ویکسی نیشن کیلئےڈھائی سال قبل آخری مرتبہ مہم چلائی گئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔