Tag: media talk

  • کوشش ہے کہ آپس میں اتحاد کو برقرار رکھیں: اپوزیشن رہنما

    کوشش ہے کہ آپس میں اتحاد کو برقرار رکھیں: اپوزیشن رہنما

    اسلام آباد: اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ کوشش ہے کہ پیپلز پارٹی سے بات کی جائے اور متحد ہو کر صدارتی انتخاب لڑا جائے۔

    تفصیلات کے مطابقاپوزیشن کے متفقہ امیدوار فضل الرحمٰن کے کاغذات نامزدگی جمع کروانے کے موقع پر اپوزیشن رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو کی۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کا کہنا تھا کہ امید ہے پیپلز پارٹی اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے گی۔ اپوزیشن تقسیم دکھائی دے رہی ہے، ہم کوشش کریں گے کہ یکجا ہو جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ کوشش ہے صدارتی الیکشن جیتیں تاکہ جمہوریت کی فتح ہو، رات تک آصف علی زرداری سے فون پر بات ہوئی، پیپلز پارٹی نے الگ سے امیدوار لانے کی کوئی بات نہیں کی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو چاہیئے کہ اپوزیشن کے ووٹوں کو تقسیم سے بچائے۔ پیپلز پارٹی کے ساتھ دیگر لوگ ہیں جن پر اعتراض نہیں کیا جا سکتا۔ پیپلز پارٹی بضد رہی کہ اعتزاز احسن کے علاوہ کسی کو فائنل نہیں کریں گے۔

    احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ راجا ظفر الحق نے کہا کوشش ہوگی دوبارہ پیپلز پارٹی کے پاس جائیں۔

    حاصل بزنجو نے کہا کہ فیصلہ ہوا تھا کہ اسمبلی کے اندر اور باہر احتجاج کریں گے، شہباز شریف کے نام پر اعتراض آیا تھا جسے پیپلز پارٹی نے ہی دیا تھا، بعد میں پیپلز پارٹی شہباز شریف کے نام سے پیچھے ہٹ گئی۔

    انہوں نے کہا کہ صدارتی الیکشن کے لیے امیدوار کاحق مسلم لیگ ن یا پیپلز پارٹی کا نہیں تھا، اپوزیشن الائنس کا حق تھا کہ وہ صدارتی امیدوار کا نام فائنل کرے۔

    حاصل بزنجو نے مزید کہا کہ اعتزاز احسن کی بہت عزت کرتا ہوں۔ تمام اپوزیشن نے پیپلز پارٹی کو کہا کہ اعتزاز احسن کا نام تبدیل کرلے۔ اپوزیشن کی کوشش ہے کہ آپس میں اتحاد کو برقرار رکھے۔

    مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ اپوزیشن نے متفقہ طور پر فضل الرحمٰن کو صدارتی امیدوار نامزد کیا ہے، اپوزیشن کو تقسیم نہیں ہونے دینا چاہتے، اسی کی کوشش کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کوشش ہے کہ اتحاد برقرار رہے، آصف زرداری کے پاس جائیں گے۔ دھاندلی سے بننے والی حکومت کو ٹف ٹائم دینے کی کوشش کریں گے۔ اگر ہم متحد ہو گئے تو صدارتی انتخاب جیت جائیں گے۔

    خیال رہے کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے صدارتی انتخاب کے لیے سینئر رہنما اعتزاز احسن کو نامزد کیا گیا تاہم مسلم لیگ ن کو ان کے نام پر تحفظات تھے۔

    گزشتہ روز ہونے والے اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں پیپلز پارٹی نے اعتزاز احسن کا نام واپس لینے سے انکار کردیا تھا۔

    مسلم لیگ ن نے متفقہ صدارتی امیدوار کے لیے رضا ربانی اور یوسف رضا گیلانی کا نام تجویز کیا تاہم پیپلز پارٹی اعتزاز احسن کے نام سے دستبردار ہونے کو تیار نہیں تھی۔

    اب آج مسلم لیگ ن نے مولانا فضل الرحمٰن کو حتمی طور پر صدارتی امیدوار نامزد کردیا ہے۔

    دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے صدارتی امیدوار عارف علوی ہیں۔

    خیال رہے کہ ملک کے نئے صدر کا انتخاب 4 ستمبر کو ہوگا۔ الیکشن کمیشن کے مطابق کاغذات نامزدگی سے متعلق 30 اگست کو حتمی فہرست جاری ہوگی۔

  • اچھا ہوتا اگر اپوزیشن اپنی نامزدگی واپسی لے لیتی: عارف علوی

    اچھا ہوتا اگر اپوزیشن اپنی نامزدگی واپسی لے لیتی: عارف علوی

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے صدارتی امیدوار عارف علوی کا کہنا ہے کہ واضح اکثریت سے کامیابی ہوگی، اپوزیشن اپنے نام واپس لے لیتی تو اچھا پیغام جاتا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے صدارتی امیدوار عارف علوی نے صدارتی انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس انور کاسی نےاستفسار کیا کہ 29 اگست کو چیف الیکشن کمشنر اور ریٹرننگ افسر کے روبرو پیش ہونا ہے۔ آپ کے تصدیق اور حقائق کنندگان ساتھ موجود ہیں۔

    عارف علوی نے جواب دیا کہ جی چاروں کنندگان ساتھ موجود ہیں جس پر رجسٹرار ہائی کورٹ نے کہا کہ کاغذات وصول کرتے ہیں، جانچ پڑتال کے بعد آر او کو بھجوا دیتے ہیں۔

    بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عارف علوی نے کہا کہ واضح اکثریت سے کامیابی ہوگی، اچھا ہوتا اگر اپوزیشن میرے حق کے لیے اپنی نامزدگی واپسی لے لیتی، اپوزیشن نام واپس لیتی تو اچھا پیغام جاتا۔

    عارف علوی کا کہنا تھا کہ کام کرنے کی عادت ہے، کام کروں گا تو صحت سے بھی فٹ رہوں گا۔ ساری جماعتوں کا ایک ہی مؤقف ہے ملک میں کام ہونا چاہیئے۔ صدر کے عہدے پر جو بھی ہوا اسے فعال رہنا چاہیئے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اختر مینگل اور عوامی نیشنل پارٹی سے رابطے ہوئے ہیں، کوئی جماعت ہم سے دور نہیں سب سے بات کریں گے۔

  • اس بار14اگست پہلے سے بھی زیادہ بھرپورانداز میں منائیں گے،عمران خان

    اس بار14اگست پہلے سے بھی زیادہ بھرپورانداز میں منائیں گے،عمران خان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا کہ اس بار14اگست پہلے سے  بھی زیادہ بھرپورانداز میں منائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سے پارلیمنٹ ہاؤس کر باہر صحافی نے سوال کیا مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے یوم آزادی نہیں منائیں گے، جس کے جواب میں انھوں نے کہا اس بار14اگست پہلے سے بھی زیادہ بھرپورانداز میں منائیں گے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کا ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا۔

    یاد رہے ملک کی 15 ویں قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، جس میں اسپیکرقومی اسمبلی سردار ایازصادق نے نومنتخب اراکین سے حلف لیا، عمران خان جب ارکان کی فہرست میں دستخط کرنے آئے تو ایوان عمران خان وزیراعظم”اور”آئی آئی پی ٹی آئی”کے نعروں سے گونج اٹھا۔

    بعد ازاں اجلاس 15 اگست تک ملتوی کردیا گیا۔

    پندرہ اگست کواسپیکر اورڈپٹی اسپیکرکاانتخاب ہوگا، سترہ اگست کونئے وزیراعظم کا انتخاب ہوگا جبکہ اٹھارہ اگست کو عمران خان ملک کے نئے وزیراعظم کا حلف اٹھائیں گے۔


    مزید پڑھیں : پوری قوم ’یوم آزادی‘ پورے جوش وجذبے سے منائیں، عمران خان


    خیال رہے کہ اس سے قبل بھی پاکستان کے متوقع وزیراعظم عمران خان نے قوم سے اپیل کی تھی کہ تمام پاکستانی یوم آزادی پورے جوش وجذبے سے منائیں، ہم نئے پاکستان کے قیام کی منزل کی جانب گامزن ہیں، انشاءاللہ نئے پاکستان میں قائداعظم کے خواب کو تعبیر ملے گی۔

    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کے سامنے متحدہ اپوزیشن کے احتجاج کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا تھا کہ ہر سال 14 اگست یوم آزادی کے طور  پر منایا جاتا ہے لیکن اب کی بار ہم 14 اگست کو یوم آزادی نہیں منا سکتے کیونکہ ہماری رائے کا حق چھین لیا گیا ہے، 14 اگست کو یوم جدوجہد آزادی کے طور پر منائیں گے۔

  • میں  اللہ کے بعد عمران خان کا شکر گزار ہوں ، محمود خان

    میں اللہ کے بعد عمران خان کا شکر گزار ہوں ، محمود خان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے نامزد وزیراعلیٰ کے پی محمود خان کا کہنا ہے کہ میں اللہ کے بعد عمران خان کا شکر گزار ہوں، پارٹی میں کوئی اختلاف نہیں، وزیراعلیٰ کوئی ایک بن سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے نامزد وزیراعلیٰ خیبرپختوںخواہ محمود خان نے بنی گالہ آمد پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں اللہ کے بعد عمران خان کا شکر گزار ہوں ، انھوں نے مجھ پر اعتماد کرکے عہدے کے لئے نامزد کیا۔

    محمود خان کا کہنا تھا کہ پارٹی میں کوئی اختلاف نہیں،وزیراعلیٰ کوئی ایک بن سکتاہے، وزارت اعلیٰ کی دوڑ میں شامل تمام افراد میرے بھائی ہیں، سب ارکان اسمبلی کو ساتھ لے کر چلوں گا۔

    محمود خان کچھ دیر میں عمران خان سے ملاقات کریں گے۔

    گذشتہ روز چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نےسوات سے صوبائی اسمبلی سے منتخب ہونے والے محمود خان کو وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا امیدوارنامزد کرکے بڑا وعدہ پورا کیا۔

    پرویز خٹک کی حکومت میں محمود خان وزیر کھیل کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔

    وزیراعلٰی کیلئے نامزد ہونے والے سابق صوبائی وزیر محمود خان سوات کے حلقہ پی کے نو سے صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے ہیں۔


    مزید پڑھیں :  عمران خان نے محمود خان کو وزیراعلیٰ خیبر پختون خواہ نامزد کر دیا


    محمود خان کا تعلق سوات کی تحصیل مٹہ سے ہے، 2005 میں یہیں سے ناظم منتخب ہوئے تھے، محمود خان کے بھائی کا کہنا ہے کہ پورا علاقہ مالاکنڈ سے پہلی نامزدگی پر خوشیاں منارہا ہے۔

    جس کے بعد سابق وزیراعلیٰ پرویزخٹک نے اے آروائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں محمود خان کومبارک باد پیش کی اور کہا کہ محمودخان کی وزیراعلیٰ کے پی نامزدگی پر خوش ہوں، وہ اچھے اور محنتی شخص ہیں، امید ہے بہتر کارکردگی دکھائیں گے۔

    فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ عاطف خان وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کیلئے اچھے امیدوار تھے لیکن محمود خان بھی کسی سے کم نہیں۔

  • جن لوگوں پر کیسز ہیں انہیں عہدے نہیں ملنے چاہئیں: علیم خان

    جن لوگوں پر کیسز ہیں انہیں عہدے نہیں ملنے چاہئیں: علیم خان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کا کہنا ہے کہ جن لوگوں پر کیسز ہیں انہیں عہدے نہیں ملنے چاہئیں۔ مجھ پر کیس نہیں ہے صرف انکوائری چل رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے امیدوار اور تحریک انصاف کے رہنما علیم خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی جدوجہد سے پنجاب میں حکومت بنانے جا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ جن لوگوں پر کیسز ہیں انہیں عہدے نہیں ملنے چاہئیں۔ مجھ پر کیس نہیں ہے صرف انکوائری چل رہی ہے۔

    علیم خان نے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ عمران خان کس کو وزیر اعلیٰ پنجاب نامزد کریں گے، میری جدوجہد پنجاب کا وزیر اعلیٰ بننے کے لیے نہیں تھی۔ کسی عہدے کی خواہش نہیں، صرف عمران خان کو وزیر اعظم دیکھنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نیب نے رواں ماہ 10 دن میں 3 دفعہ طلب کیا، ’لگتا ہے نیب کی مجھ سے محبت بڑھتی جا رہی ہے، جس دن نیب میں پیش ہوتا ہوں اسی دن اگلی پیشی کا نوٹس مل جاتا ہے‘۔

    علیم خان نے مزید کہا کہ اپنی طرف سے تمام تفصیلات جمع کروا دیں، معلوم نہیں اب کیا باقی رہ گیا ہے۔

  • عمران خان سب سے زیادہ جمہوریت پسند قائد ہیں، نعیم الحق

    عمران خان سب سے زیادہ جمہوریت پسند قائد ہیں، نعیم الحق

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق کا کہنا ہے کہ عمران خان سب سے زیادہ جمہوریت پسند قائد ہیں، عوام نے منتخب کیا ہے، نتائج نہ ماننے پر قانونی راستے کھلے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما نعیم الحق نے بنی گالہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انتخابی مہم میں عمران خان اور پی ٹی آئی کی مقبولیت ثابت ہوئی، 68 جلسوں میں عوام نے بھرپور شرکت کی۔

    نعیم الحق کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام دو پارٹیوں کے ہاتھوں یرغمال ہو چکے تھے، پی ٹی آئی نے پاکستانی عوام کو آزاد کرایا، دونوں پارٹیوں نے قوم کی دولت کولوٹا، آڈٹ رپورٹ دیکھیں تو پتہ چلے گا کہ قوم کو کتنا لوٹا گیا۔

    رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ یقین ہے پنجاب میں حکومت بنائیں گے، گفت و شنید جاری ہے، وفاق میں تو ہماری حکومت ہوگی ہی خیبر پختونخواہ میں دوبارہ حکومت بنائیں گے، سندھ میں ایم کیو ایم کا خاتمہ کردیا، پی ایس پی بھی ہار چکی ہے، عالمی سطح پر عمران خان کے خلاف مہم جاری ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان آج صرف قوم سےنہیں پوری دنیا سے خطاب کریں گے، ہم ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں، پاکستان میں نفرت اور تعصب ختم کر دیں گے، عوام نے منتخب کیا ہے، نتائج نہ ماننے پر قانونی راستے کھلے ہیں،

    نعیم الحق نے کہا کہ ہماری پارٹی میں کوئی اختلاف نہیں، پارٹی متحد ہے، حلقے کھولنا ہمارا کام نہیں الیکشن کمیشن کا کام ہے،عمران خان کہہ چکے ہیں، احتجاج قانونی حق ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ عمران خان سب سے زیادہ جمہوریت پسند قائد ہیں، عمران خان اور پی ٹی آئی کی حکومت جمہوریت پسند حکومت ہوگی اور اعلیٰ اقدار کے تحت چلے گی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ہمیں عوام کا بھرپور اعتماد حاصل ہے، کوئی پریشانی نہیں، احتجاج کیا جاتا ہے تو ہم اس کے لیے تیار ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سب سے درخواست ہےووٹ ڈالیں لیکن چوروں کو نہیں، حافظ نعیم الرحمان

    سب سے درخواست ہےووٹ ڈالیں لیکن چوروں کو نہیں، حافظ نعیم الرحمان

    کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا ہے سب سے درخواست ہےووٹ ڈالیں لیکن چوروں کو نہیں، الیکشن میں لادینی اور دینی جماعتوں میں مقابلہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی کے رہنما حافظ نعیم نے ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپنا ووٹ کاسٹ کردیا، ابھی تک انتخابی عمل پرامن چل رہا ہے، مختلف پولنگ اسٹیشن سے شکایات موصول ہورہی ہیں

    نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ الیکشن میں لادینی اور دینی جماعتوں میں مقابلہ ہے ، سب سے درخواست ہےووٹ ڈالیں لیکن چوروں کو نہیں۔


    مزید پڑھیں :  عام انتخابات 2018 کے لیے پولنگ کا عمل شروع


    واضح رہے کہ پاکستان کے گیارہویں عام انتخابات کے لیے ملک بھر میں پولنگ کا عمل کا آغاز ہوچکا ہے، جو بلا تعطل 6 بجے تک جاری رہے گا، 10 کروڑ 59 لاکھ 55 ہزار 409 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

     

  • ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں جمہوریت برقرار رہے: خورشید شاہ

    ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں جمہوریت برقرار رہے: خورشید شاہ

    سکھر: پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں ملک میں جمہوریت برقرار رہے، ہماری جماعت کسی سازش کا حصہ نہیں بنی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سازش میں پڑنے کے بجائے ہم نے جمہوریت بچانے کو اہم سمجھا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں پارلیمنٹ اپنا کام کرے، ماضی میں جنتی میں سازشیں ہوئیں انہیں ناکام بنانے میں ہم نے اپنا بھرپور کردار ادا کیا۔

    رہنما پی پی کا کہنا تھا کہ کسی کو برا نہیں کہیں گے، گالی کی سیاست نہیں کرتے، ہم نے ہمیشہ جمہوریت کا ساتھ دیا، ملک میں جمہوریت کے لیے قربانیاں دی ہیں۔


    ملک بدترین حالات سے گزر رہا ہے، معیشت تباہ ہوچکی ہے: خورشید شاہ


    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ اللہ پاک کا شکر ہے ہمیں عوام نے ہمیشہ سرخرو کیا، مستقبل میں بھی سرخرو ہوں گے، عام انتخابات میں عوام ہمیں کامیاب بنائیں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ 30 سال سے ووٹ لینے کی لڑائی چلی ہے، حالات جیسے بھی ہوں پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوریت کا ساتھ دیا، ہم چاہتے ہیں ملک میں جمہوریت قائم رہے۔

    خیال ہے کہ خورشید شاہ نے گذشتہ دنوں سکھر میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک کی معیشت تباہ ہوچکی ہے، ملک بدترین حالات سے گزر رہا ہے، ایسے موقع پر ہمیں ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ہمارے سامنے کوئی پسندیدہ یا نا پسند نہیں ہے ،انتخابات مقررہ وقت پرہوں گے،علی ظفر

    ہمارے سامنے کوئی پسندیدہ یا نا پسند نہیں ہے ،انتخابات مقررہ وقت پرہوں گے،علی ظفر

    کراچی : نگراں وزیراطلاعات علی ظفر کا کہنا ہے کہ 25جولائی کوانتخابات مقررہ وقت پرہوں گے، شفاف انتخابات کراناہماری ترجیح ہے، عوام اپنے ووٹ کاصحیح استعمال کریں، ہمارے سامنے کوئی پسندیدہ یا نا پسند نہیں ہے۔.

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراطلاعات علی ظفر نے مزارقائد پر حاضری دی ، فاتحہ خوانی کی اور پھولوں کی چادر چڑھائی ، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ شفاف اور بروقت انتخابات کرانا ہماری آئینی ذمہ داری ہے، 25 جولائی کو انتخابات مقررہ وقت پرہوں گے، سرکاری ٹی وی پرتمام پارٹیوں کویکساں وقت دیا جارہا ہے۔

    نگراں وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ عوام اپنےآئینی حق کابھرپوراستعمال کریں، شفاف انتخابات کرانا ہماری ترجیح ہے، مزارقائد پر واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کا افتتاح کر دیا ہے،نگران صوبائی حکومت سےشکایت ہے تو ان سے رابطہ کریں اور عوام اپنےووٹ کا صحیح استعمال کریں۔

    علی ظفر نے کہا کہ نگران صوبائی حکومت سےشکایت ہےتوان سےرابطہ کریں، ہمیں اپنے آپ کو غیر جانبدار رکھنا ہے، ہمارا مؤقف ہے، سب کو برابر کا حق ملے، ڈیمز بنانے ہیں، پانی کے ایک ایک قطرے کی ضرورت ہے، آبی ذخائر کے ساتھ آبی کفایت بھی ضروری ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے ووٹرز کو بھی ایجوکیٹ کیا جائے، سچ بولیں عوام سےجھوٹ بولنےکافائدہ نہیں، پیمرا جو بھی قانون بنائے گی، حکومت اس پر عمل کرے گی، پیمرا اب ایک خود مختار اتھارٹی ہے، ہمیں آخری حد تک خود کو نیوٹرل رکھنا ہے۔

    نگراں وزیراطلاعات نے کہا کہ ہمارےسامنےکوئی پسندیدہ یاناپسندنہیں ہے، ذمہ داری ہے کسی کی حمایت کریں نہ کسی کو نقصان پہنچائیں ، میڈیا بھی شفاف انتخابات کے لئے کردار ادا کرے، کوشش ہوتی ہے سوچ بولیں اس سے حقائق سامنے آتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • متحدہ مجلس عمل قوم کی واحد امید ہے: سراج الحق

    متحدہ مجلس عمل قوم کی واحد امید ہے: سراج الحق

    لاہور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ متحدہ مجلس عمل اب قوم کی واحد امید ہے، کرپشن فری پاکستان کے لیے ایم ایم اے کی حکومت ناگزیر ہوچکی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، سراج الحق کا کہنا تھا کہ ایم ایم اے ملک سے کرپشن کا خاتمہ کرے گی، پاکستان میں حقیقی اسلامی ریاست قائم کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ متحدہ مجلس عمل اقتدار میں آکر لٹیروں کا احتساب کرے گی، میرے قافلے میں کوئی نیب زدہ نہیں ہے، عوام حقیقت سے واقف ہیں، عام انتخابات میں سب کچھ واضح ہوجائے گا۔

    امیرجماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ شفاف الیکشن کے لیے شکوک وشبہات کا خاتمہ ہونا چاہیے، الیکشن کے حوالے سے ابھی تک گرد وغبار موجود ہے، الیکشن کمیشن کو چاہیے کہ وہ شفاف انتخابات کو یقینی بنائے۔


    چیف جسٹس عوام کو انصاف دینا چاہتے ہیں تو قرآن کو قانون بنائیں‘ سراج الحق


    سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ کرپٹ حکومتوں نے عوام کو عزت کی زندگی سے محروم کیا، کرپٹ عناصر جماعتیں بدل کر دوبارہ قوم پر سوار ہونا چاہتے ہیں، ملک میں جب تک کرپشن کا خاتمہ نہیں ہوگا اس وقت تک ملک ترقی نہیں کرسکتا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا تھا کہ 25 جولائی کو متحدہ مجلس عمل کامیاب ہوگی، لوگ ہمارے ساتھ کھڑے ہیں قوم کا لوٹا ہوا پیسہ ملک واپس لائیں گے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ایک ایک پیسہ نکال کر قومی خزانے میں جمع کرائیں گے، کرپٹ عناصر کو 25 جولائی کے بعد جیل کا راستہ دیکھائیں گے، لسٹیں موجود ہیں کہ کس نے پیسہ کتنا اور کہاں سے کھایا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔