Tag: medical-and-dental-colleges

  • داخلہ ٹیسٹ، میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز کو اہم ہدایت جاری

    داخلہ ٹیسٹ، میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز کو اہم ہدایت جاری

    اسلام آباد: پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے صدر پروفیسر ڈاکٹر رضوان تاج نے تمام یونیورسٹیوں کو ہدایات جاری کی ہے کہ وہ آنے والے میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز داخلہ ٹیسٹ میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اور مکمل اقدامات کریں۔

    پی ایم اینڈ ڈی سی ایکٹ 2022 کے مطابق سال 2024 کے لیے میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز ٹسٹ 22 ستمبر کو منعقد ہوں گے۔ یہ ان طلبا کے لیے بہت ضروری امتحان ہوتا ہے جو پاکستان میں میڈیکل اور ڈینٹل تعلیم میں ایک فائدہ مند کیریئر کا آغاز کرنا چاہتے ہیں۔

    صدر پی ایم ڈی سی نے ایک بیان میں ایم ڈی کیٹ امتحان میں دیانت داری کو برقرار رکھنے اورشفافیت کو یقینی بنانے پر زور دیا، کہ تمام طلبہ کو اپنی صلاحیتوں کے مطابق یکساں اور مناسب مواقع ملیں۔

    ایم ڈی کیٹ کے انعقاد کی ذمہ داری ملک بھر کی ممتاز سرکاری یونیورسٹیوں کو سونپی گئی ہے، امتحانی عمل کی نگرانی کے لیے متعلقہ حکام نے جن اداروں کو نامزد کیا ہے ان میں یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز لاہور، ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کراچی، خیبر میڈیکل یونیورسٹی پشاور، بولان یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز کوئٹہ، شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی اسلام آباد اور قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی گلگت بلتستان شامل ہیں۔

    پنجاب میں ہونے والے ڈاخلہ ٹیسٹ کی نگرانی پروفیسر خالد مسعود گوندل، سندھ میں پروفیسر ڈاکٹر امجد سراج، کے پی میں پروفیسر محمد زبیر خان، بلوچستان میں پروفیسر ڈاکٹر تہمینہ اسد، اسلام آباد، جی بی اور آزاد جموں و کشمیر میں بیرسٹر سلطان منصور نگرانی کریں گے۔

    ایم ڈی کیٹ کے لیے کل 1 لاکھ 74 ہزار 744 درخواستیں موصول ہوئی ہیں، جن میں سے جانچ پڑتال کے بعد پی ایم اینڈ ڈی سی نے 1 لاکھ 67077 درخواستوں کو حتمی شکل دی ہے۔ ملک بھر میں یہ امتحان کم از کم 30 مقامات پرمنعقد کیا جائے گا، جس میں دبئی اور ریاض کے دو بین الاقوامی مراکز بھی شامل ہیں۔

    پی ایم ڈی سی کے صدر نے اس بات پر زور دیا کہ ایم ڈی کیٹ امتحان کے دوران کسی بھی قسم کی بدعنوانی اور نقل کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور قصوروار پائے جانے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

    ایم ڈی کیٹ 2024 کے بارے میں تازہ ترین معلومات اور اپ ڈیٹس پی ایم اینڈ ڈی سی کی آفیشل ویب سائٹ سے حاصل کی جا سکتی ہیں۔

  • میڈیکل طلبہ کی فیسوں کے حوالے سے بڑا فیصلہ

    میڈیکل طلبہ کی فیسوں کے حوالے سے بڑا فیصلہ

    کراچی : سرکاری، نجی میڈیکل و ڈینٹل کالجز کی زائد فیسوں کا معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے جس کے مطابق ان تعلیمی اداروں کی فیسوں میں نمایاں فرق مٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ میڈیکل و ڈینٹل کالجز کی فیسوں سے متعلق قواعد بنائے جائیں گے۔

    ذرائع کے مطابق ان کالجز کی فیسوں کے بارے میں خصوصی کمیٹی قائم کی گئی ہے، مذکورہ کمیٹی نیشنل میڈیکل و ڈینٹل اکیڈمک بورڈ کے حکم پر قائم کی گئی ہے۔

    پی ایم ڈی سی کے ذرائع نے بتایا کہ پروفیسر ڈاکٹر ضیا الحق پانچ رکنی کمیٹی کے سربراہ مقرر کیے گئے ہیں، کمیٹی سرکاری، نجی میڈیکل و ڈینٹل کالجوں کی انتظامیہ سے فیس اسٹرکچر طلب کرے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ میڈیکل و ڈینٹل کالجز سے 2020 سے بعد کا فیس اسٹرکچر طلب کیا جائے گا، کمیٹی ان کالجز کے فیس اسٹرکچر کی جانچ پڑتال کرے گی۔

    اس کے علاوہ کمیٹی فیسوں کے بارے میں سفارشات نیشنل میڈیکل و ڈینٹل اکیڈمک بورڈ کو دے گی،جس کے بعد ان کالجز کی فیسوں کیلئے قواعد و ضوابط بنائے جائیں گے۔

    ذرائع نے بتایا کہ فیس پالیسی کے بارے میں حتمی فیصلہ نیشنل میڈیکل و ڈینٹل اکیڈمک بورڈ کرے گا، مذکورہ کالجز سالانہ 30 لاکھ روپے تک فیس لے رہے ہیں جبکہ اوورسیز سیٹ پر 18 ہزار ڈالر سالانہ فیس وصول کی جارہی ہے۔

  • میڈیکل کالجوں میں داخلے کے خواہشمند طلبا کیلئے بڑی خبر

    میڈیکل کالجوں میں داخلے کے خواہشمند طلبا کیلئے بڑی خبر

    اسلام آباد : پاکستان میڈیکل کمیشن کا کہنا ہے کہ میڈیکل وڈینٹل کالجز کیلئے داخلہ امتحان اکتوبر کے دوسرے ہفتے ہوگا، امتحان میں پاسنگ مارکس 60 ہوں گے جبکہ سرکاری میڈیکل کالجز میں داخلہ امتحان ہرسال نومبراور دسمبرمیں ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میڈیکل کمیشن کے پہلے اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے، اعلامیے میں کہا گیا کہ ہے کہ میڈیکل وڈینٹل کالجز کیلئے داخلہ امتحان اکتوبر کے دوسرے ہفتے ہوگا، نمز کو ایف ایس سی سلیبس کے مطابق امتحانات کیلئے اختیارات حاصل ہوں گا ، طلبا داخلہ امتحان کیلئے نمز کے اعلان کردہ نصاب کا استعمال کر سکتے ہیں۔

    اعلامیے میں کہا ہے کہ میڈیکل وڈینٹل کالجز کے داخلہ امتحان میں پاسنگ مارکس60ہوں گے جبکہ لائسنسنگ سےمتعلق درخواستیں آن لائن پورٹل پرجمع کرائی جاسکیں گی۔

    پاکستان میڈیکل کمیشن نے داخلہ وفیس منظم کرنے کیلئے داخلہ پالیسی21-2020 کی منظوری دے دی اور کہا تاخیر کا شکار لائسنسنگ کا آغاز کرکے عمل 4 ہفتوں میں مکمل کیا جائے گا۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ ڈاکٹر شائستہ ذیشان کو عارضی بنیادوں پر سیکرٹری پی ایم سی مقرر کردیا ہے جبکہ رضاشاہ عارضی ڈائریکٹرآئی ٹی پاکستان میڈیکل کمیشن تعینات کیا گیا ہے۔

    پاکستان میڈیکل کمیشن نے انتظامی امور کیلئے کمیٹیاں تشکیل دے دیں ، ایچ آر، فنانس کمیٹی، امتحانات کمیٹی اور لاوریگولیشن کمیٹی تشکیل دی گئی۔

    پاکستان میڈیکل کمیشن کا کہنا ہے کہ سرکاری میڈیکل کالجز میں داخلہ امتحان ہرسال نومبراور دسمبرمیں ہوں گے اور نجی میڈیکل کالجزکی فیسیں پی ایم سی کے پاس جمع کرائی جائیں گی جبکہ کرغزستان کے تمام میڈیکل کالجز کو بلیک لسٹ میں شامل کیا گیا ہے۔