Tag: Medical benefits

  • کیلے کے چھلکے کا آٹا : فوائد جان کر حیران رہ جائیں گے

    کیلے کے چھلکے کا آٹا : فوائد جان کر حیران رہ جائیں گے

    کیلے کے چھلکوں کا ایک نیا استعمال اور اس کے متعدد طبی فائدے ہیں لہٰذا چھلکوں کو پھینکیں نہیں بلکہ ان کو اچھی طرح ابال کر سکھا دیں اور پھر پیس کر رکھ لیں۔

    ایک تحقیق کے مطابق اگر کیلے کے چھلکوں سے آٹا تیار کرکے اسے گندم سمیت دیگر چیزوں کے آٹے ساتھ شامل کرکے غذائیں تیار کی جائیں تو وہ نہ صرف ذائقہ دار بنتی ہیں بلکہ وہ صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہیں۔

    ویب سائٹ ’’سائنس الرٹ‘‘ کے مطابق ایک سائنسی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ کیلے کے چھلکوں کو ابال کر، خشک کرکے اور پیس کر بیکڈ اشیا میں اجزاء کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ ذائقے اور فوائد کے لحاظ سے روایتی آٹے کو بھی پیچھے چھوڑ سکتے ہیں۔

    BANANA

    ماہرین نے کیلے کے چھلکے کے فوائد جاننے کے لیے صاف کیلوں کے چھلکوں کو خشک کرنے کے بعد اس کا آٹا تیار کیا اور پھر اسے گندم کے آٹے میں ملاکر اس سے کچھ غذائیں تیار کیں۔

    ماہرین نے تیار کی گئی غذاؤں کا ذائقہ معلوم کرنے کے لیے 20 ماہر باورچیوں کی خدمات حاصل کیں، جنہوں نے تیار غذاؤں کے ذائقے میں فرق کی نشاندہی کی۔

    تحقیق سے پتا چلا ہے کہ 7.5 فیصد کیلے کے چھلکے کے آٹے سے تیار کیے گئے کیک کو چکھنے والوں نے خوب پذیرائی حاصل کی۔ لوگوں نے عام کیک کے مقابلے ذائقے میں اس کیک میں کوئی خاص فرق محسوس نہیں کیا۔

    محققین نے پایا کہ کرسٹ سے افزودہ کیک فائبر، میگنیشیم، پوٹاشیم اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتے ہیں جو دائمی بیماریوں اور کینسر سے لڑنے میں مدد کرتے ہیں۔

    تحقیق سے پتا چلا ہے کہ 10 فیصد گندم کے آٹے کو کیلے کے چھلکے کے آٹے سے تبدیل کرنے سے روٹی میں پروٹین، کاربوہائیڈریٹ اور چکنائی کی مقدار میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

    علاوہ ازیں ماہرین نے نوٹ کیا کہ صرف گندم کے آٹے سے تیار کچھ خشک غذائیں تین ماہ کے اندر اپنا اثر چھوڑنے لگتتی ہیں مگر کیلے کے چھلکوں سے بنی غذاؤں میں تین ماہ بعد بھی ’اینٹی آکسیڈنٹ‘ نامی کیمیکل کی مقدار برقرار رہتی ہے، یہ کیمیکل انسانی جسم کے اعضا کو خراب یا بیمار ہونے سے بچاتا ہے۔

     

  • ادرک کا صرف ایک ٹکڑا اور تکالیف سے فوری نجات

    ادرک کا صرف ایک ٹکڑا اور تکالیف سے فوری نجات

    جڑ نما سبزی ’ادرک‘ کا استعمال کھانا پکانے کے مسالے سے لے کر ادویات تک کیا جاتا ہے، اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ غذائیت اور بہت سارے طبی فوائد سے بھرپور چیز ہے۔

    کیا آپ اس بات سے واقف ہیں کہ ادرک ہماری صحت کے لیے کتنی مفید ہے؟ بد ہضمی سے لے کر مدافعتی نظام کو بہتر بنانے تک یہ سبزی آپ کو فائدہ پہنچاتی ہے۔

    بہت سے لوگ مختلف اقسام کے درد کی شکایات دور کرنے کیلئے درد کش ادویات کا سہارا لیتے ہیں جس کے کسی نہ کسی شکل میں سائیڈ افیکٹس بھی ہوسکتے ہیں۔

    ماہرین صحت کہتے ہیں کہ باورچی خانے میں موجود یہ چیز آپ کے جسم کے کسی بھی درد کو ختم یا کم کرنے میں بے حد مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

    جسمانی درد سے نجات پانے کے لیے ایک انتہائی سستا علاج ادرک کی صورت میں ہمارے گھر میں ہی موجود ہے، آج ہم آپ کو اس مضمون میں ادرک کے استعمال کا طریقہ بیان کریں گے۔

    ادرک

    ادرک کے صحت سے متعلق فوائد

    جان لیجیے کہ ادرک کے ایک چھوٹے سے ٹکڑے سے ان دردوں کو آسانی سے روکا جاسکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ادرک میں کئی دواؤں کی خصوصیات ہیں جو صحت کے لیے بہت مفید ہیں۔

    ماہرین صحت کے مطابق ادرک میں جنجرول نامی عنصر پایا جاتا ہے جو جوڑوں اور پٹھوں کے درد کو کم کرتا ہے۔ جنجرول میں خاص طور پر سوزش کی خصوصیات ہیں۔

    ادرک میں میگنیشیم، کاپر اور بی 6 وٹامنز وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں جو جوڑوں کے درد اور کسی بھی قسم کے درد سے نجات دلاتے ہیں اور صحت کے لیے فائدہ مند ہیں۔ ادرک کو روزانہ کی خوراک کا حصہ بنانے سے جوڑوں کے درد اور گٹھیا کے مسئلے سے بھی بچا جا سکتا ہے۔

    کیسے استعمال کریں ؟

    کہا جاتا ہے کہ اگر آپ صبح کے وقت ادرک اور ہلدی ملا کر پانی میں ابال کر پی لیں یا ادرک کی چائے پی لیں تو آپ کو اچھے نتائج ملیں گے۔

    درد کے ساتھ ساتھ یہ نزلہ اور کھانسی سے بھی آرام دیتا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ کچن میں دستیاب ادرک کا استعمال صحت کے لیے درد کم کرنے والی گولیاں لینے اور درد کم کرنے والی کریمیں لگانے سے زیادہ فائدہ مند ہے۔ یہی نہیں ادرک کے اور بھی بہت سے اور بھی فوائد ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ادرک کولیسٹرول کو کم کرتی ہے، یہ خراب کولیسٹرول کو کم کرنے اور اچھے کولیسٹرول کو بڑھانے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔ کچی ادرک یا ادرک کا پانی اور ادرک کی چائے کے استعمال سے خراب کولیسٹرول کو ختم کیا جا سکتا ہے۔ اسے دل کی صحت کے لیے اچھا سمجھا جاتا ہے۔

    اس کے علاوہ ہاضمے کے مسائل فوری ٹھیک کرتی ہے، بدہضمی، پیٹ میں درد، پیٹ پھولنا اور متلی جیسے مسائل میں مبتلا افراد ادرک کے استعمال سے فوری آرام حاصل کرتے ہیں۔

    ماہرین کی جانب سے یہ تجویز کیا جاتا ہے کہ ادرک کی چائے یا دودھ کے بغیر کالی چائے پینے سے چند منٹوں میں پیٹ کے درد سے نجات مل سکتی ہے۔ اس کے علاوہ ماہرین کا کہنا ہے کہ ادرک تناؤ اور پریشانی کے احساسات کو دور کرتی ہے اور دماغی صحت کو بہتر بناتی ہے۔

  • کیا آپ نے کبھی آلو کا کیک اور کھیر کھائی ہے؟

    کیا آپ نے کبھی آلو کا کیک اور کھیر کھائی ہے؟

    آلو ایسی سبزی ہے جسے تمام سبزیوں میں نمایاں مقام حاصل ہے، اس کی وجہ صرف اس کا ذائقہ ہی نہیں بلکہ اس کے طبی فوائد بھی بہت زیادہ ہیں۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر شیف سارہ فرحان نے ناظرین کو آلو کی افادیت سے آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ آلو ایسی فصل ہے جو دنیا بھر میں کاشت کی جاتی ہے اور یہ ان سبزیوں میں شامل ہے جسے چھوٹے بڑے سب ہی نہایت شوق سے کھانا پسند کرتے ہیں، اس لیے اگر اسے سبزیوں کا بے تاج بادشاہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔

    اس کی افادیت کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اس میں بہت سے غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں، پکے ہوئے آلو کے ایک کپ میں161کیلوریز کے ساتھ ساتھ کاپر، وٹامن بی6، پوٹاشیم، میگنیز، وٹامن سی، فاسفورس، وٹامن بی3، فائبر اور پینٹوتھینک ایسڈ بھی وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ابلا ہوا آلو کھانے سے ہائی بلڈ پریشر پر قابو پانا کافی حد تک ممکن ہوجاتا ہے، ایک کپ پکے ہوئے آلوؤں میں29 فیصد کاربو ہائڈریٹس اور تقریباً نو گرام پروٹین پائے جاتے ہیں۔

    آلوؤں کے متعلق ایک غلط فہمی یہ بھی پائی جاتی ہے کہ یہ موٹاپے کا سبب بنتے ہیں، اس لیے ڈائٹنگ کرنے والے سب سے پہلے آلو کھانا چھوڑ دیتے ہیں جبکہ کچھ ماہرینِ فٹنس ورزش اور ڈائٹ کرنے والے افراد کو آلو کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ آلو کو دنیا بھر میں الگ الگ انداز میں اور مختلف شکلوں میں پکایا جاتا ہے، جن میں فرنچ فرائز، کچلے ہوئے آلو، اسکیلوپڈ آلو، میٹھے آلو فرائز وغیرہ۔

    اس کے علاوہ ایک اور چیز ہے جسے سن کر آّپ حیران رہ جائیں گے، وہ ہے آلو کی کھیر جی ہاں ! شیف سارہ نے بتایا کہ بطور شیف میں نے آلو کا کیک بھی بنایا ہے جو بہت ذائقے دار ہوتا ہے۔

  • انناس کے بے شمار حیران کن فائدے

    انناس کے بے شمار حیران کن فائدے

    قدرت نے انسان کو بے شمار لذیذ اور ذائقہ دار پھلوں کی نعمت سے نوازا ہے اور ہر پھل اپنے اندر بے شمار غذائیت اور خصوصیات سے بھر پور ہے ان ہی میں انناس کا شمار بہت اہمیت کا حامل ہے۔

    انناس جسے انگریزی میں پائن ایپل کہا جاتا ہے، اس کا استعمال نہ صرف صحت کے لئے ضروری ہے بلکہ یہ بے شمار بیماریوں سے بھی بچاتا ہے۔ اس کے چند فوائد ہیں جس کے استعمال سے آپ بہت سی بیماریوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں حکیم غالب آغا نے انناس کی افادیت پر روشنی ڈالی اور ناظرین کو اس کے استعمال سے متعلق تفصیل سے آگاہ کیا۔

    انہوں نے کہا کہ انناس کھانے سے ہاضمہ بہتر رہتا ہے، اس میں موجود وٹامن سی صحت کے لئے نہایت مفید ہے، یہ پھل کینسر کے خلاف لڑنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے اس کے علاوہ یہ دمہ کے مریضوں کیلئے بھی فائدہ مند ہے۔

    حکیم غالب آغا نے بتایا کہ ٹن کے ڈبوں میں محفوظ انناس کی غذائیت تازہ انناس سے مختلف ہوتی ہے۔ اس میں حرارے اور شکر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جبکہ وٹامنز اور منرلز کم ہوتے ہیں۔

    انناس

    اگر آپ کو ڈبے میں بند انناس لینا ہو تو اس ڈبے کا انتخاب کریں جس میں اضافی شکر نہ ملائی گئی ہو اور انہیں سیرپ کے بجائے فروٹ جوس میں رکھا گیا ہو۔

    انہوں نے کہا کہ یہ افواہ پھیلی ہوئی ہے کہ انناس کا استعمال حاملہ خواتین کو نہیں کرنا چاہیے ورنہ حمل ضائع ہونے کا خطرہ رہتا ہے، جو سراسر غلط ہے۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔

  • مٹی کے برتن استعمال کرنے کے فوائد آپ کو دنگ کردیں گے

    مٹی کے برتن استعمال کرنے کے فوائد آپ کو دنگ کردیں گے

    زمانہ قدیم سے ہی کھانا بنانے کیلئے مٹی کے برتنوں کا استعمال کیا جا رہا ہے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس میں تبدیلیاں رونما ہوتی گئیں لیکن آج بھی مٹی کے ان برتنوں کی افادیت سے انکار نہپیں کیا جاسکتا

    کیا آپ جانتے ہیں کہ مٹی کے برتن میں کھانا کھانے کے کتنے اہم فوائد ہیں جن سے شاید آپ ناواقف ہوں گے تو آج ہم آپ کو ان برتنوں میں کھانا کھانے کے فوائد کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کریں گے۔

    اے آر وائی نیوز سکھر کے نمائندے جہانزیب بصیر کی رپورٹ کے مطابق مٹی میں قُدرتی طور پر الکالائن موجود ہوتی ہے، جب ہم مٹی کے برتن میں کھانا پکاتے ہیں تو مٹی کی الکالائن خصوصیات کھانے کی تیزابیت کو ختم کرتی ہے جس سے ہمارے جسم کا پی ایچ کی سطح بہتر رہتی ہے اور خوراک جہاں جلد ہضم ہوجاتی ہے۔

    اس کے علاوہ مٹی کے برتنوں میں کھانا پکاتے وقت کھانے میں قیمتی منرلز (میگنیشیم، کیلشیم، آئرن، فاسفورس، سلفر) وغیرہ شامل ہوتے ہیں جو ہماری صحت کے لئے خزانے سے کم نہیں ہوتے۔

    رپورٹ کے مطابق مٹی کے برتن میں کھانا پکانے کا ایک فائدہ یہ بھی ہوتا ہے اُن میں کھانا ہلکی آنچ پر پکتا ہے جس سے کھانے کے اندر موجود قُدرتی تیل جلتا نہیں ہے اور نمی کے ساتھ کھانے میں شامل ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے کھانے میں گھی اور تیل کا استعمال کم ہوتا ہے۔

  • پُرفضا مقام پر سیر و تفریح کے بے شمار طبی فائدے

    پُرفضا مقام پر سیر و تفریح کے بے شمار طبی فائدے

    سیر و تفریح کے لیے کہیں سفر کرنے میں نہ صرف بہت مزا آتا ہے بلکہ خاص طور پر صبح کے اوقات میں سرسبز گھاس پر پیدل چلنا جسمانی اور ذہنی صحت کو فائدہ بھی پہنچاتا ہے۔

    خواہ آپ کسی شہر میں گھوم پھر رہے ہوں دلکش نظاروں سے محظوظ ہو رہے ہوں یا کسی گاؤں کی صاف فضا میں سانس لے رہے ہوں۔

    آپ کافی خوش قسمت ہیں اگر آپ کسی پُرفضا مقام پر جانے کی حیثیت رکھتے ہیں، ذیل میں سیر و تفریح کے ایسے فوائد پیش کیے جا رہے ہیں جو آپ کو اس کی تحریک دے سکتے ہیں۔

    اس حوالے سے جاپانی ماہرین کی جانب سے کیے جانے والے ایک مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ قدرتی نظاروں میں وقت گزارنے والے افراد کو 300 کے قریب جسمانی، ذہنی اور سماجی فوائد حاصل ہوتے ہیں، ان کے خیالوں کی بلندی بھی بہتر ہوتی ہے۔

    تحقیقی جریدے ’سائنس‘ میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق جاپان کے ماہرین کی جانب سے دنیا کے 62 ممالک میں کی جانے والی 301 تحقیقات کا مطالعہ کرکے اس میں بتائے گئے فواہد کی فہرست بنائی۔

    ماہرین کی جانب سے مطالعے کے دوران تحقیقات میں بتائے گئے ان فوائد کی فہرست بنائی گئی، جنہیں 62 ممالک کے ماہرین نے بتایا تھا اور ایک جیسے ہی فوائد کو ایک فائدے کے طور پر لکھا گیا۔

    ماہرین کے مطابق پہلے کی جانے والی تمام تحقیقات میں بتائے گئے فوائد کم ہیں، درحقیقت قدرتی نظاروں میں وقت گزارنے کے فوائد بہت سارے ہیں، جن میں بعض سماجی فوائد بھی شامل ہیں۔

    ماہرین نے قدرتی نظاروں کی تشریح نہیں کی، تاہم بتایا گیا کہ پرفضا، خوبصورت اور ہرے بھرے مقامات، ایک سے دوسرے شہر تک سفر کرنا، مختلف مقامات کا سفر کرنا، سیر و تفریح، پارکس، کھلے میدان، سمندر، ندیوں، پہاڑوں اور آبشاروں کے مقامات پر وقت گزارنے کے کئی فوائد ہو سکتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق مجموعی طور پر 301 تحقیقات میں 277 ایسے طریقے بتائے گئے ہیں جن سے لوگوں کو درجنوں فوائد ہوتے ہیں، جو انسان کی جسمانی اور ذہنی صحت سمیت اس کے سماجی رتبے میں فائدہ مند ہوتے ہیں جب کہ ایسے عمل سے انسان میں تخلیقی صلاحیتوں کا اضافہ بھی ہوتا اور ان میں ہمدردی کے جذبات بھی بڑھتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق قدرتی، شفاف، خوبصورت اور پر فضا پر وقت گزارنے والے افراد میں جذباتی لگاؤ میں بہتری آتی ہے، وہ زیادہ ہمدرد بن جاتے ہیں، ان میں صفائی اور صحت سے متعلق شعور بیدار ہوتا ہے، وہ سماج اور وقت کی اہمیت کو بہتر سمجھنے لگتے ہیں، ان کا ذہن مسائل کو مختلف نظریے دیکھتا اور حل تلاش کرنے لگتا ہے۔

    قدرتی نظاروں میں وقت گزارنے کی پہلے کی جانے والی تحقیقات میں بتایا جا چکا ہے کہ سیر و سیاحت، سبز علاقوں کو دیکھنے کے مشغلے انسان کی ذہنی و جسمانی صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں۔

    اب ماہرین نے نتیجہ اخذ کیا ہے کہ اس سے لوگوں کے سماجی رتبے میں بھی اضافہ ہوتا ہے لوگ ایسے افراد کو اچھی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور ان میں نفاست کا بھی اضافہ ہوتا ہے۔

  • صحت کا خزانہ : شریفے کے طبی فوائد

    صحت کا خزانہ : شریفے کے طبی فوائد

    شریفہ ان چند پھلوں میں سے ایک ہے جس میں پوٹاشیم اور سوڈیم کا ایک متوازن تناسب ہوتا ہے جو جسم میں بلڈ پریشر کے اتار چڑھاؤ کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔

    اس کے علاوہ شریفے میں مناسب مقدار میں اینٹی آکسیڈنٹس، وٹامن سی، بی6، کیلشیم، میگنیشم اور آئرن وغیرہ پائے جاتے ہیں۔ شریفے میں میگنیشیم کا زیادہ مواد ہموار دل کے پٹھوں کو آرام دیتا ہے جس کی وجہ سے فالج اور دل کا دورہ پڑنے کا خطرہ کم ہوسکتا ہے۔

    شریفہ گرم آب و ہوا کا پھل ہے۔ اسے ہندی زبان میں ’سیتا‘ جبکہ انگریزی زبان میں "شوگر ایپل یا کسٹرڈ ایپل” کہا جاتا ہے۔ اگرچہ اسے کھانا دشوار ہے لیکن اس چھوٹے سے پھل میں قدرت نے بے شمار فوائد چُھپا رکھے ہیں کہ یہ پھل اپنے اندر صحت کا خزانہ سموئے ہوئے ہے۔

    شریفے کے صحت سے متعلق چند فوائد:

    شریفہ ان چند پھلوں میں سے ایک ہے جس میں پوٹاشیم اور سوڈیم کا ایک متوازن تناسب ہوتا ہے جو جسم میں بلڈ پریشر کے اتار چڑھاؤ کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔

    شریفے میں میگنیشیم کا زیادہ مواد ہموار دل کے پٹھوں کو آرام دیتا ہے جس کی وجہ سے فالج اور دل کا دورہ پڑنے کا خطرہ کم ہوسکتا ہے۔ مزید یہ کہ اس پھل میں موجود فائبرز خراب کولیسٹرول کو کم کرنے میں مدد دیتے ہے جبکہ جسم میں اچھے کولیسٹرول کو بڑھاتے ہیں۔

    شریفہ وٹامن سی اور ربوفلاوین کا ایک بھرپور ذریعہ ہے، یہ دو انتہائی ضروری غذائی اجزاء ہیں جو آنکھوں کو صحت مند رکھنے کے لیے اہم ہیں۔ بڑھتی عمر کے ساتھ، کمزور بینائی ایک عام مسئلہ ہے۔

    اس دور میں جہاں ہم اپنے فون، ٹی وی، ٹیبلٹ اور لیپ ٹاپ کی اسکرینوں سے چپکے ہوئے ہیں تو وہیں ہمارے لیے اپنی آنکھوں کی اچھی دیکھ بھال کرنا ضروری ہے۔ شریفے میں موجود ضروری غذائی اجزاء آپ کی آنکھوں کو خشک ہونے سے روکتے ہیں تاکہ انہیں مناسب طریقے سے کام کرسکیں۔

    شریفہ فلیوونائڈز سے بھرپور ہوتا ہے جو کئی قسم کے ٹیومر اور کینسر کے علاج میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ اس پھل میں الکلائڈز اور ایسیٹوجنن جیسے عناصر بھی ہوتے ہیں جو کینسر کے خطرے کو کم کرنے کے لیے جانے جاتے ہیں۔

    شریفے کی اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات صحت مند خلیوں کو متاثر کیے بغیر کینسر پیدا کرنے والے خلیوں کے خلاف کام کرتی ہیں۔ بلٹاسین اور اسیمیکن دو اینٹی آکسیڈینٹ مرکبات ہیں جن میں اینٹی ہیلمینتھ اور اینٹی کینسر خصوصیات ہیں۔ وہ آزاد ریڈیکلز کے اثرات کا مقابلہ کرنے میں مدد کرتے ہیں اور اس طرح ہم کینسر سے بچتے ہیں۔

    شریفہ ان لوگوں کے لیے انتہائی اہم پھل ہے جو سوزش کی بیماریوں میں مبتلا ہیں۔ اس پھل میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس درد کو روکنے میں مدد کرسکتے ہیں، نہ صرف پھل بلکہ اس کے پتے بھی اینٹی سوزش خصوصیات سے مالا مال ہیں۔ اس میں وٹامن بی 6 پایا جاتا ہے جس کی کمی چڑچڑے پَن کا بھی باعث بنتی ہے، لہٰذا اس پھل کا استعمال ڈیپریشن اور تناؤ دُور کرتا ہے۔

  • خشک خوبانی کے وہ فوائد جنہیں جان کر آپ حیران رہ جائیں

    خشک خوبانی کے وہ فوائد جنہیں جان کر آپ حیران رہ جائیں

    خشک خوبانی ایسی توانا و صحت بخش غذا ہے جو پورا سال دستیاب ہوتی ہے، خشک خوبانی کا ایک چھوٹا سا دانہ اپنے اندر صحت کا ایک ایسا خزانہ چھپائے ہوتا ہے جس سے فائدہ صرف وہی انسان اُٹھا سکتا ہے جو اس کی حقیقت سے واقف ہوتا ہے۔

    خشک خوبانی متعدد طبی فوائد کی مالک ہوتی ہے اوراس کا استعمال ہمیں کئی عام امراض سے محفوظ رکھتا ہے۔ اس کے کچھ اہم اور خا ص فوائد کے متعلق جا نتے ہیں۔

    خوبانی لذیذ میٹھے ذائقے اور غذائیت سے بھر پور پھل ہے، خوبانی کو تازہ اور اسے سکھا کر دونوں طریقوں سے استعمال کیا جاتا ہے، خوبانی پوٹاشیم، آئرن، فائبر اور بیٹا کروٹین سے مالامال پھل ہے جسے اکثر نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔

    ماہرین غذائیت کے مطابق تازہ اور خشک دونوں صورتوں میں خوبانی کا استعمال صحت کے لیے بے حد مفید ہے جبکہ اسے سکھا کر محفوظ کرنے کے نتیجے میں اس کی غذائیت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

    غذائی ماہرین کے مطابق خوبانی میں وٹامن اے بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے اسی لیے اس کا استعمال کمزور نظر کو تیز کرتا ہے، جَلد بڑھاپے اور اعصابی کمزوری سے تحفظ فراہم کرتا ہے، گھٹنوں، جوڑوں اور پٹھوں کے درد سے محفوظ رکھتا ہے اور دل و دماغ کو طاقت بخشتا ہے۔

    خشک خوبانی میں کیلشیم پائے جانے کے باعث یہ ہڈیوں کی بہترین صحت کے لیے بھی ضروری ہے، کیلشیم کے علاوہ خشک خوبانی میں پوٹاشیم بھی کافی مقدار میں پایا جاتا ہے۔

    خوبانی سکھا کر خشک میوہ جات کی شکل اختیار کر لیتا ہے جبکہ خشک میوہ ہونے کے باعث بھی اس میں فائبر کی بھاری مقدار پائی جاتی ہے، اس کے علا وہ خشک خو بانی میں کیلوریز بھی بہت کم پائی جا تی ہیں، اس میں موجود فائبر نظام ہاضمہ کی کارکردگی کو مزید فعال بنا دیتا ہے جو وزن کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

    فائبر کی بھاری مقدار کولیسٹرول کی سطح کو بھی کنٹرول کرتی ہے جس کے باعث دل کے امراض لاحق ہونے کے خطرات میں کمی واقع ہوتی ہے، آدھا کپ خشک خوبانی کا استعمال دل کی متعدد شکایات دور کرتا ہے اور خون کی گردش رواں دواں بناتا ہے۔

    ماہرین کی جانب سے تجویز کیا جاتا ہے کہ کمزور معدے کے افراد اسے کھانا کھانے سے قبل استعمال کر لیں تو بد ہضمی اور پیٹ سے متعلق جملہ امراض سے شفا ملتی ہے، خشک خوبانی قبض دور کریتی ہے۔

    خشک خوبانی میں موجود آئرن خون کی کمی کو دور کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور ’اینیمیا‘ (خون کی کمی کی بیماری) کے خلاف قوت مدافعت بڑھاتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی افزائش اور اس کا استعمال پاکستان کے جنوبی علاقوں میں زیادہ ہوتا ہے، یہی وجہ ہے کہ پہاڑوں پر رہنے والے اور شہری زندگی سے زیادہ کام اور مشقت کرنے والے افراد طویل عرصے تک متعدد بیماریوں سے دور، چاق و چوبند، سلم اسمارٹ اور توانا رہتے ہیں۔

    خشک خوبانی جِلد سے جھریوں کا خاتمہ کرتی ہے اور اسے صاف شفاف بناتی ہے، ساتھ ہی سورج کی تپش کے سبب ہونے والی جلن، خارش اور ایگز یما سے بھی بچاؤ ممکن بناتی ہے ۔

    غذائی ماہرین کے مطابق خوبانی میں پائے جانے والے اینٹی آکسیڈنٹس کینسر کے خطرات کو بھی کم کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ خشک خوبانی کے استعمال کے نتیجے میں کیل مہاسوں اور جھائیوں کا علاج بھی ممکن ہوتا ہے۔

  • فارمی مرغی (چکن) ہمارے لیے کتنی فائدہ مند ہے؟

    فارمی مرغی (چکن) ہمارے لیے کتنی فائدہ مند ہے؟

    پہلے زمانے میں مرغی کا گوشت کھانا امیروں کی شان سمجھی جاتی تھی لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس کی جگہ فارمی مرغی نے لے لی جس کے بعد عام آدمی کی پہنچ بھی مرغی کے گوشت تک ہوگئی۔

    فارمی مرغیوں کی افزائش کیلئے انہیں ایسی خوراک دی جاتی ہے کہ جس سے چوزہ 40 روز میں مکمل تیار ہوکر مارکیٹ میں آجاتا ہے۔

    اس فارمی مرغی کو طبی لحاظ سے ہائی پروٹین یا وائٹ میٹ کے نام سے جانا جاتا ہے، اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا برائلر چکن کھانا ہمارے لیے نقصان دہ ہے؟

    اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ برائلر کھانے کے کوئی نقصانات نہیں ہیں بلکہ برائلر پروٹینز کا سستا اور اچھا ذریعہ ہیں جن کی وجہ سے آپ کی اچھی گروتھ ممکن ہے۔ برائلر چکن ہارمونز سے پاک اور محفوظ پروٹینز کا ایک ذریعہ ہے اگر آپ اس کو اچھی طرح سے پکا کر کھاتے ہیں تو اس کا کوئی نقصان نہیں۔

    برائلر چکن کیخلاف زیادہ تر پروپیگنڈہ بے بنیاد باتوں پہ مبنی ہے، برائلر کی موجودہ تیز گروتھ سیلیکٹو بریڈنگ کا نتیجہ ہے جس میں ہم نے اصیل مرغیوں کی 100 اقسام میں سے دس ایسی اقسام کی سیلیکٹو بریڈنگ کرائی جو کہ جلد از جلد گروتھ کر سکے اور بڑی ہو سکے۔

    یہ پچھلے 90 سالوں کی محنت کے بعد ممکن ہو سکا ہے اور ان مرغیوں یہ گروتھ بغیر ہارمونز کے قدرتی طور پہ ہوتی ہے،مرغیوں کی فیڈ میں بس ضروری غذائی اجزاء ہوتے ہیں۔

    کیا پولٹری ہارمونز سے پاک ہوتی ہے؟

    ایک مرغی کا گروتھ ہارمون ہر نوے منٹ بعد اپنی انتہا کو پہنچتا ہے سو اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ ایک مرغی کو ہارمونز لگا کر تیزی سے بڑا کریں تو آپ کو دن میں کئی بار اس کو گروتھ ہارمونز کا ٹیکہ لگانا پڑے گا جو کہ ایک بڑے فارم میں ممکن نہیں۔

    اور اس وقت ایسا کوئی کمرشل پراڈکٹ نہیں ہے جو کہ مرغیوں کے ہارمونز کو بڑھانے کی وجہ بن سکتا ہے اور اگر یہ دستیاب بھی ہوتا تو اتنا مہنگا پڑتا کہ مرغیوں کی قیمت آسمان پہ پہنچ جاتی۔

    اس کے علاوہ بہت زیادہ ہارمون کسی بھی جانور کے گردے فیل کرکے اس کو ایک یا دو دن بعد مار دیتے ہیں سو ہارمون لگانا بھی ممکن نہیں۔

    اس لئے چکن کو محفوظ پروٹینز کا ذریعہ سمجھ کر بے فکر ہو کر کھائیں اس کی وجہ سے نا ہی آپ کے گردے فیل ہونے والے ہیں اور نا ہی آپ کو کینسر ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ کینسر کا تعلق آپ کے ڈی این اے کی میوٹیشنز سے ہے ڈائیٹ سے نہیں کیونکہ ڈائیٹ کینسر نہیں پیدا کرتی۔

  • سہانجنہ : وہ درخت جس کے طبی فوائد سے آپ لاعلم تھے

    سہانجنہ : وہ درخت جس کے طبی فوائد سے آپ لاعلم تھے

    سہانجنہ کے خشک پتوں کا قہوہ پریشانیوں اور دباؤ میں سکون بخشتا ہے اور بھرپور نیند لاتا ہے، قبض کے مریضوں کےلئے آب حیات ہے، خون کی کمی کی وجہ سے چہرے کی چھائیوں میں تیر بہ ہدف ہے ہر طرح کی کمزوری کا واحد علاج ہے، حاملہ عورتوں سے لے کر بچوں تک سب استعمال کر سکتے ہیں۔

    یہ درخت اردو میں سہانجنہ اور انگریزی میں ہارس ریڈش یامورنگا کہلاتا ہے ۔ اس کے اور بھی مختلف نام ہیں مثلا ً مورنگا ‘ مورنگا اولیفیرا ‘ ڈرم اسٹک اور بین آئل وغیرہ۔

    اس درخت کے متعلق ایک مضمون عبقری رسالے میں غلام قادر ہراج صاحب نے لکھا تھا جس میں انہوں نے اس درخت کے فوائد پر بہت معلومات فراہم کی ہیں اور مختلف بیماریوں کے لئے اس کا استعمال بتایا ہے۔

    درحقیقت مورنگا جو کہ ہمارے ہاں سہانجنہ کے نام سے جانا جاتا ہے ایک ایسا درخت ہے جو کہ پاکستان میں پشاور سے کراچی تک بکثرت پایا جاتا ہے، یہ خود رو بھی ہے اور گھروں کھیتوں میں کاشت بھی کیا جاتا ہے۔

    سہانجنہ گرم ماحول اور ریتلی زمین میں آسانی سے کاشت ہوتا ہے، بہاول پور کے علاقے میں خود رو درختوں کے جنگل ہیں۔ اس درخت کی اونچائی 25 تا 40فٹ تک ہوتی ہے۔ پھل اور پھول بکثرت سال میں 2 ۔ 3 دفعہ لگتے ہیں لکڑی نرم و نازک اور پھلیاں تقریبا ً ایک فٹ لمبی اور انگلی کے برابر موٹی ہوتی ہیں۔

    تیل : سہانجنہ کے بیجوں کا تیل بےبو ‘ بے ذائقہ اور مدت تک پڑا رہنے سے خراب نہیں ہوتا۔ گھڑی کے پرزوں کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ فوڈ سپلمینٹ ‘ مختلف کاسمیٹک ‘ بالوں اور جلدی امراض میں استعمال کیا جاتا ہے۔

    سہانجنہ کا دیسی استعمال : اس کا مزاج گرم و خشک بدرجہ سوم ہے، حدر بول اور ہاضم ہونے کی وجہ سے اس کی جڑ کا پانی دودھ میں ملا کر پلایا جاتا ہے، اندرونی اورام ‘ ورم تلی ‘ ضعف اشتہا ‘ دمہ اور نقرس میں فائدہ کرتا ہے، گردہ اور مثانہ کی پتھری توڑتا ہے۔ جڑ کے جوشاندے سے گلے کی سوزش دور ہوتی ہے۔ خام پھلیوں کا اچار سرکہ میں جوڑوں کے درد ‘ کمر درد اور فالج لقوہ کےلئے مفید ہے۔