Tag: medical board

  • منصوبہ بندی کا فقدان، پائلٹس کو لائسنس تجدید کے سلسلے میں نئی مشکل کا سامنا

    منصوبہ بندی کا فقدان، پائلٹس کو لائسنس تجدید کے سلسلے میں نئی مشکل کا سامنا

    کراچی: درست منصوبہ بندی نہ کیے جانے کی وجہ سے پائلٹس کو لائسنس تجدید کے لیے میڈیکل بورڈ کرانے میں نئی مشکلات کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سول ایوی ایشن نے لاہور میں پائلٹس کے میڈیکل بورڈ کا سلسلہ اچانک معطل کر دیا ہے، سی اے اے کی ایڈیشنل ڈائریکٹر ایرو میڈیکل کی جانب سے تمام ایئر لائنز اور ایوی ایشن کمپنیوں کو جاری کردہ مراسلہ اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لیا۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ سی اے اے میڈیکل بورڈ لاہور کے سربراہ کا چھٹیوں پر ہونے کے باعث میڈیکل بورڈ نہیں ہو سکیں گے، 30 جون سے لاہور میں پائلٹس کے لائسنس کی تجدید کا عمل رک گیا، لاہور میں پائلٹس کے میڈیکل بورڈ 22 جولاٸی تک نہیں ہوسکیں گے۔

    سی اے اے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ پہلی بار ہوا ہے کہ میڈیکل بورڈ کے لیے بیک اپ ڈاکٹر نہ ہونے سے لاہور میں پائلٹس کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، لاہور سے تعلق رکھنے والے پائلٹس کو اس دوران سی اے اے کراچی یا اسلام آباد کے میڈیکل بورڈ کرانے کی ہدایت کر دی گٸی ہے۔

    ایئر لائنز کی انٹرنیشنل تنظیم کا حکومت پاکستان سے ٹکٹس پر ٹیکس اضافہ واپس لینے کا مطالبہ

    ذرائع کے مطابق اس سے قبل جون کے مہینے میں کراچی میں بھی پائلٹس کے میڈیکل بورڈ 24 سے 28 جون کے درمیان نہیں ہو سکے تھے۔ اس سے پہلے سول ایوی ایشن کی طرف سے بیک اپ کے طور پائلٹس کے میڈیکل بورڈ کے لیے ڈاکٹرز کی موجودگی لازمی رکھی جاتی تھی۔

    سی اے اے حکام کا کہنا ہے کہ لاہور میڈیکل بورڈ کے پریذیڈنٹ 30 جون سے 22 جولائی تک چھٹیوں پر ہیں، اس دوران لاہور کے پائلٹس کو کراچی یا اسلام آباد سے اپنا میڈیکل بورذ کرانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

  • دعا زہرا  کی عمر کے تعین کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل

    دعا زہرا کی عمر کے تعین کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل

    کراچی : محکمہ صحت نے دعا زہرا کی عمر کے تعین کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا ، میڈیکل بورڈ کی سربراہ ڈاؤ میڈیکل کالج کی پرنسپل پروفیسر صبا سہیل ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق دعا زہرا کی عمر کے تعین کے معاملے پر دعا کے والد مہدی کاظمی کی درخواست پر محکمہ صحت نے میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا۔

    محکمہ صحت نے بورڈ کی تشکیل سے عدالت کو آگاہ کردیا ہے ، میڈیکل بورڈ کی سربراہ ڈاوٴ میڈیکل کالج کی پرنسپل پروفیسر صبا سہیل ہوں گی۔

    میڈیکل بورڈ میں سیکریٹری ایم ایس سروسز اسپتال اور پولیس سرجن سمیت آغا خان اسپتال اور سول اسپتال کے ماہرین بھی شامل ہیں۔

    ایم ایس سروسز اسپتال نے عدالت سے دعا زہرا کو چیک اپ کے لئے پیش کرنے کے احکامات جاری کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت دعا زہرا کو 29 جون کو دوپہر 12:30 کوپیش کرنے کے احکامات جاری کرے۔

    مزید پڑھیں : دعا زہرا کی عمر کا تعین : کیس میں نیا موڑ آگیا

    یاد رہے عدالت نے سیکریٹری صحت کو دعا زہرا کی عمر کے تعین کے لیے دوبارہ میڈیکل بورڈ بنانے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید تفتیش کا بھی حکم دیا تھا۔

    وکیل مدعی مقدمہ نے بتایا تھا کہ دعا زہرا کے عمر 17 سال قرار دے کر مقدمہ سی کلاس کردیا ہے ،عمر کے تعین سے میڈیکل بورڈ تشکیل دئیے بغیر کیس کا سی کلاس میں منظور کرلیا جاتا ہے تو سپریم کورٹ کے آرڈر کا کیا ہوگا۔

  • نواز شریف کی نئی میڈیکل رپورٹس کا جائزہ لینے کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل

    نواز شریف کی نئی میڈیکل رپورٹس کا جائزہ لینے کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل

    لاہور : سابق وزیر اعظم نواز شریف کی نئی میڈیکل رپورٹس کا جائزہ لینے کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا ، بورڈ 5 دن میں رپورٹ پیش کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف کی نئی میڈیکل رپورٹس کا جائزہ لینے کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا ہے ، ذرائع محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ اٹارنی جنرل آفس کی ہدایت پر محکمہ داخلہ نے دستاویزاسپیشلائزڈہیلتھ کو بھجوادیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ سیکریٹری اسپیشلائزڈ ہیلتھ میڈیکل بورڈ کو ہائی کورٹ میں جمع دستاویزبھجوائے گا، جس کے بعد 9رکنی بورڈمیڈیکل رپورٹس کےجائزے پر 5 دن میں رپورٹ پیش کرے گا۔

    محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرفیاض شال نے نوازشریف کی صحت پر ہائیکورٹ میں28جنوری کو نئی دستاویزجمع کرائی ، پنجاب حکومت کے میڈیکل بورڈ کو نواز شریف کی نئی دستاویز بھجوادی گئیں۔

    پنجاب حکومت کے قائم میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کی مزید رپورٹس طلب کی تھیں جبکہ اٹارنی جنرل آفس کی جانب سے خط میں کہا گیا نئی دستاویز پر بورڈ سے رائے لی جائیں۔

    یاد رہے سابق وزیراعظم نواز شریف کی تازہ میڈیکل رپورٹس سامنے آئیں تھیں ، جس میں ڈاکٹر نے نواز شریف کو مکمل ٹھیک نہ ہونے تک سفر نہ کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا تھا بغیر علاج واپس جا کر قید کاٹنا اور بیوی کے انتقال کا صدمہ دل کا مرض بڑھاسکتی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ کورونا کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر انھیں ہر گز سفر نہیں کرنا چاہیے اور ایئرپورٹ،عوامی مقامات پر ہرگز نہ جائیں اور جب تک نواز شریف کی کارنری انجنیو مکمل نہ ہو، اسپتال سے دور نہ جائیں، کورونا اورمختلف امراض کی وجہ سے نواز شریف کی زندگی کو خطرات ہیں۔

  • سابق ٹیسٹ کرکٹر کے علاج کے لئے میڈیکل بورڈ تشکیل

    سابق ٹیسٹ کرکٹر کے علاج کے لئے میڈیکل بورڈ تشکیل

    لاہور: پنجاب انسیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں زیر علاج سابق کرکٹر توصیف احمد کے مزید علاج کے لئے میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا ہے۔

    دو روز قبل قومی ٹیم کے سابق کھلاڑی توصیف احمد کو دل کا دورہ پڑنے پر نجی اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں انہیں طبی امداد دینے کے بعد ضروری ٹیسٹ کئے گئے۔

    ذرائع ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ توصیف احمد کی گذشتہ روز نجی اسپتال میں انجیوگرافی بھی کی گئی تھی، انجیو گرافی رپورٹ کے مطابق سابق کرکٹر کے دل کی تین نالیوں میں مسائل کی نشاندہی ہوئی ہے، جس کے بعد توصیف احمد کےمزید علاج کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا ہے۔

    ذرائع ڈاکٹرز کے مطابق میڈیکل بورڈ توصیف احمد کےعلاج معالجہ کا فیصلہ کرےگا اور نجی اسپتال کی انجیوگرافی کی سی ڈی کےذریعے میڈیکل بورڈ مزید فیصلہ کرےگا۔

    یہ بھی پڑھیں: سابق کرکٹر توصیف احمد دل کا دورہ پڑنے پر اسپتال منتقل

    واضح رہے کہ دو روز قبل توصیف احمد شادی کی تقریب میں شرکت کے لیےکراچی سےلاہور آئے ہوئے ہیں، شادی کی تقریب کے دوران ہی انہیں دل کا دورہ پڑا تھا، جس پر انہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ 62 سالہ توصیف احمد نے آف اسپنر کی حیثیت سے34 ٹیسٹ اور 70 ایک روزہ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی اور بالترتیب 93 اور 55 وکٹیں حاصل کیں۔

  • چوہدری شجاعت حسین  کو ڈسچارج کرنے کا فیصلہ آج کیا جائے گا

    چوہدری شجاعت حسین کو ڈسچارج کرنے کا فیصلہ آج کیا جائے گا

    لاہور : مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کو ڈسچارج کرنے کا فیصلہ آج کیا جائے گا ، اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ چودھری شجاعت کی صحت کافی حد تک بہترہو چکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سروسز اسپتال میں 8 روز سے زیر علاج مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی حالت میں بہتری آرہی ہے ، اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ چودھری شجاعت کی صحت کافی حد تک بہترہو چکی ہے ، ان کی شوگربلڈ پریشرنارمل ہے اور وہ اب آسانی سے سانس لے رہے ہیں۔

    ذرائع میڈیکل بورڈ کے مطابق 4رکنی میڈیکل بورڈ آج چوہدری شجاعت حسین کا طبی معائنہ کرے گا ، جس کے بعد ان کو ڈسچارج کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    خیال رہے مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین کو چھ نومبر کو طبعیت ناساز ہونے پر سروسز ہسپتال منتقل کیاگیا، چاررکنی بورڈ بورڈ روزانہ کی بنیاد پر چیک اپ کررہا ہے۔

    ڈاکٹرز کے مطابق چوہدری شجاعت کی حالت پہلے سے بہتر ہے، انھیں نرم غذا دی جارہی ہے۔

  • میڈیکل بورڈ  کی شہباز شریف کا ڈیجیٹل ایکسرے کروانے کی سفارش

    میڈیکل بورڈ کی شہباز شریف کا ڈیجیٹل ایکسرے کروانے کی سفارش

    لاہور : علامہ اقبال میڈیکل کالج کے ڈاکٹرز پر مشتمل میڈیکل بورڈ نے شہباز شریف کا ڈیجیٹل ایکسرے کروانے کی سفارش اورکمر کا ایم آر آئی ٹیسٹ کروانے کی تجویز دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق کوٹ لکھپت جیل میں علامہ اقبال میڈیکل کالج کے ڈاکٹرز پر مشتمل میڈیکل بورڈ نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی کمر کا معائنہ کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ علامہ اقبال میڈیکل کالج کے میڈیکل بورڈ نے شہباز شریف کی طبی معائنے کی رپورٹ جیل حکام کو دے دی ، شہباز شریف کا طبی معائنہ پروفیسر ڈاکٹر فاروق احمد رانا کی سربراہی میں چھ رکنی ٹیم نے کیا۔

    میڈیکل بورڈ نے شہباز شریف کا ڈیجیٹل ایکسرے کروانے کی سفارش کردی جبکہ میڈیکل بورڈ نے شہباز شریف کی کمر کا ایم آر آئی ٹیسٹ کروانے کی تجویز بھی دے دی۔

    یاد رہے گذشتہ روز منی لانڈرنگ کیس میں وکیل شہباز شریف نے کہا تھا عدالت شہبازشریف کاطبی معائنہ کرانےکاحکم دے، پولیس ٹیسٹ کرانےکاکہتی ہےلیکن تاحال ٹیسٹ نہیں کرائے گئے، اس وقت شہباز شریف عدالت کےقیدی ہیں جیل کےنہیں۔

    شہباز شریف نے عدالت میں اپنے بیان میں کہا تھا کیس سرجری کامعمول کا چیک اپ باقی ہے،عدالت نےفزیو تھراپی کا حکم دیا مگر آج تک کوئی نہیں آیا، گاڑی کےحوالے سے درخواست ہے کہ بکتر بند میں نہ لایا جائے ، بکتر بند گاڑی سےراستے میں شدید دھچکے لگتے ہیں، آج بھی سارا راستہ لیٹ کر آیا۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جیل میں بھی سارا دن لیٹا رہتا ہوں یہاں بھی لٹا کرلاناچاہتےہیں ، دردکمرکا شکار ہوں بکتر بند سے تکلیف مزید بڑھ سکتی ہے۔

  • نوازشریف کی حالت بدستورتشویشناک ،میڈیکل بورڈ آج  طبی معائنہ کرے گا

    نوازشریف کی حالت بدستورتشویشناک ،میڈیکل بورڈ آج طبی معائنہ کرے گا

    لاہور :سروسزاسپتال میں زیر علاج سابق وزیراعظم نواز شریف کی حالت بدستور تشویشناک ہے، میڈیکل بورڈ آج طبی معائنہ کرے گا، گزشتہ روزنوازشریف کو پہلی بار ڈاکٹروں نے واک کرنے کی اجازت دی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کو سروسزاسپتال میں داخل ہوئے آج بارہواں روز ہے ، میڈیکل بورڈ میاں نوازشریف کا آج 11 بجے طبی معائنہ کرے گا۔

    پروفیسرمحمودایاز کا کہنا ہے کہ نوازشریف کی طبیعت دن بدن بہتری کی طرف جارہی ہے اور ان کےپلیٹ لیٹس55ہزارتک پہنچ گئے ہیں۔

    اسپتال ذرائع کے مطابق گزشتہ روز نوازشریف کو پہلی بار ڈاکٹروں نے واک کرنےکی اجازت دی، نوازشریف نےڈاکٹروں کی نگرانی کےبغیرواک بھی کی،ا
    واک کرانےکامقصدان کی صحت سےمتعلق بہتری جاننا تھا جبکہ نوازشریف کے دل، گردے، بلڈپریشر اور شوگر کے مسائل اپنی جگہ ہیں۔

    دوسری جانب سابق وزیراعظم کے ذاتی معالج نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا نوازشریف کی حالت بدستورتشویشناک ہے، علاج کرنے والے ڈاکٹروں نے اسٹرائیڈزڈوز کم کرنے کی کوشش کی ، اس سے پلیٹ لیٹس دوبارہ کم ہوگئے، بغیرکسی تاخیرکے تشخیص ہونا چاہیے۔

    خیال رہے نوازشریف کےذاتی معالج ڈاکٹرعدنان نوازشریف کی تشویشناک حالت پرٹوئٹ کرچکے ہیں۔

    مزید پڑھیں : نوازشریف روبہ صحت، اسپتال میں چہل قدمی

    یاد رہے ذرائع میڈیکل بورڈ کا کہنا تھا نوازشریف کولوپرین کے بعد دل کی دوسری دوا بھی دیناشروع کردی ہے جبکہ خون میں کلاٹ ختم کرنے والی دوا کلوپیڈوگرل بھی دی جارہی ہے، نوازشریف کےپلیٹ لیٹس میں کمی پرکلوپیڈوگرل کی دوائی بندکی گئی تھی۔

    خیال رہے یاد رہے 11 اکتوبر کو قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے چوہدری شوگرملز کیس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کوگرفتار کیا تھا، جس کے بعد احتساب عدالت نے نواز شریف کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا، دورانِ حراست نوازشریف کی طبیعت خراب ہوئی جس کے بعد انہیں سروسز اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ نے چوہدری شوگرملز کیس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت منظور کرلی تھی۔

  • نوازشریف کے پلیٹ لیٹس کی تعداد 45 ہزارتک پہنچ  گئی

    نوازشریف کے پلیٹ لیٹس کی تعداد 45 ہزارتک پہنچ گئی

    لاہور : سابق وزیراعظم نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کی تعداد 45 ہزارتک پہنچ گئی جبکہ دل کی حالت پہلے سے بہتر ہے، آہستہ آہستہ امراض قلب کی باقی دوائیں بھی پھرشروع کی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیکل بورڈذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کی تعداد 45 ہزارتک پہنچ گئی اور ان کے دل کی حالت پہلے سے بہتر ہے، دل کی دوائی لوپرین کل سےہی شروع کرادی گئی ہے اور آہستہ آہستہ امراض قلب کی باقی دوائیں بھی پھرشروع کرارہے ہیں۔

    دوسری جانب پروفیسرثاقب شفیع نے کہا ہے کہ نواز شریف کو آج دل کا کوئی دورہ نہیں پڑا، ان کی حالت اب بہتر ہے، نوازشریف کا ٹروپ ٹی اور ٹروپ آئی ٹیسٹ پازیٹو آیا ہے جبکہ ایکو کارڈیوگرافی اور ای سی جی بھی نارمل ہے۔

    پروفیسر ثاقب شفیع کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو کسی بھی قسم کی انجیو گرافی کی ضرورت نہیں، ان کی صحت بہتر بنانے کے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    اس سے قبل اسپتال زرائع نے کہا تھا کہ سروسز ہسپتال میں پانچ روز سے زیر علاج نواز شریف کو انجائنا کی تکلیف وقفے وقفے سے جاری جبکہ سانس لینے میں دشواری ہو رہی ہے، جس کے باعث انھیں وقفے وقفے سے آکسیجن دی جاری ہے۔

    مزید پڑھیں : نوازشریف کو سینے میں درد کی شکایت ،سانس لینے میں دشواری

    نوازشریف کو پلیٹ لیٹس میں اتار چڑھاوکے ساتھ اینجانہ کی تکلیف کا بھی سامنا ہے، نواز شریف کا بلڈ پریشر اور شوگر بدستور زیادہ ہے ، گزشتہ روز نواز شریف کی ادویات میں ردوبدل کیا گیا، ٹراپ ٹی، ٹراپ آئی سمیت ہارٹ انزائم کے ٹیسٹ کروائے گئے۔

    ٹروپ ٹی اور ٹروپ آئی کی رپورٹ پازیٹو آنے کا مطلب ہارٹ اٹیک کی ابتدائی علاماتِ کا ظاہر ہونا ہے، نوازشریف کو ایک طرف پلیٹ لیٹس سیلز کی کمی جبکہ دوسری طرف دل کے عارضہ کا پرانا مسلہ ہے۔

    ذرائع کے مطابق نوازشریف کو خون پتلا کرنے والی دوائی لوپرن کا استعمال شروع کروا دیا گیا ہے، اسپتال ذرائع کے مطابق نوازشریف کی ایکو کارڈیوگرافی اور ای سی جی کی رپورٹ قدرے بہتر ہے۔

    میڈیکل بورڈ ذرائع کے مطابق میاں نواز شریف کو آئی وی آئی جی انجیکشنز کا ٹریٹمنٹ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، نواز شریف کوچار سے پانچ روز تک انجیکشنز کا کورس جاری رکھا جائے گا۔

    گزشتہ روز میڈیکل بورڈ کی جانب سے نواز شریف کو انجائنا کی درد کی وجہ سے دل کے ٹیسٹ تجویز کیے گئے تھے، ذرائع کے مطابق نوازشریف کی دو دفعہ انجیوپلاسٹی اور اوپن ہارٹ سرجری بھی ہو چکی ہے، نوازشریف کو گردوں، کولیسٹرول اور جوڑوں کے درد کا بھی سامنا ہے

  • میڈیکل بورڈ نواز شریف کے علاج سے متعلق حتمی فیصلہ  آج کرے گا

    میڈیکل بورڈ نواز شریف کے علاج سے متعلق حتمی فیصلہ آج کرے گا

    لاہور : نواز شریف کے طبی معائنے کے لیے تشکیل میڈیکل بورڈ کا آج آخری اجلاس ہوگا، جس کے بعد نواز شریف کی صحت کے حوالے سے حتمی فیصلہ کیا جائےگا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کے طبی معائنے کے لیے تشکیل میڈیکل بورڈ کی آج آخری میٹنگ ہوگی ، میٹنگ کے بعد نواز شریف کی صحت سے متعلق فیصلہ کرلیا جائے گا۔

    سربراہ  میڈیکل بورڈ پروفیسر  ڈاکٹر  ایاز محمود نے کہا کہ نواز  شریف کے تمام ضروری ٹیسٹ کرلیے گئے  ہیں، میڈیکل بورڈ اجلاس میں نواز شریف کے طبی معائنہ کے حوالے سے تبادلہ خیال ہوگا، نواز شریف کے ٹیسٹ رپورٹس کے حوالے سے ابھی کچھ نہیں بتاسکتے۔

    پروفیسر ڈاکٹر ایاز محمود کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے امراض سے متعلق میٹنگ کے بعد بتایا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : نوازشریف کا علاج پاکستان میں ممکن ہے‘پروفیسرڈاکٹرمحمود ایاز

    گذشتہ روز میڈیکل بورڈ کے سربراہ نے سابق وزیر اعظم کی بیماری سے متعلق کہا تھا کہ نواز شریف کی بیماریوں کا علاج پاکستان میں ممکن ہے، دل کے معاملے پر ماہر امراض قلب کی خدمات حاصل کرلی گئی ہیں اور میڈیکل بورڈ علاج سے متعلق مزید مشاورت بھی کر رہا ہے ۔

    ڈاکٹر ایاز محمود کا کہنا تھا کہ طبی معائنے میں یہ بھی پتہ چلا کہ نواز شریف کو دل کا دورہ نہیں پڑا لیکن سی ٹی اسکین میںبائیں گردے میں پتھری ظاہر ہوئی ہے جو دواؤں کےذریعے نکل سکتی ہے۔

    یاد رہےسروسز ہسپتال میں زیر علاج نواز شریف کا ہارٹ اٹیک جاننے کے لیے خون کے نمونے ٹروپ آئی ٹیسٹ کے لیے پی آئی سی بجھوائے گئے تھے، جس کا رزلٹ نیگٹو آیا تھا ، ٹروپ آئی ٹیسٹ نیگٹو آنے کا مطلب ہے کہ نواز شریف کو ہارٹ اٹیک نہیں ہوا۔

    مزید پڑھیں : سزایافتہ نوازشریف کو ہارٹ اٹیک نہیں ہوا، میڈیکل رپورٹ میں تصدیق

    خیال رہے نوازشریف کولاحق عارضہ قلب کامسئلہ پراناہے،سابق وزیراعظم نےدوہزارسولہ میں لندن سےاوپن ہارٹ سرجری بھی کرائی تھی۔

    ہفتے کے روز نواز شریف کو سروسز اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں میڈیکل بورڈ کی سفارش پر شوگر اور بلڈ پریشر ٹیسٹ کئے گئے تھے، نواز شریف کے ایک گھنٹے تک سٹی اسکین اور الٹراساؤنڈ سمیت دیگر ٹیسٹ کیے گئے اور انھیں طبی معائنے کے بعد نیو او پی ڈی سے وی وی آئی پی بلاک پہنچادیا گیا تھا۔

    واضح رہے میڈیکل بورڈ نے ای سی جی، کارڈیوگرافی اور دیگر ٹیسٹ کی تسلی بخش رپورٹ نہ آنے پر نواز شریف کو اسپتال منتقل کرنے کی تجویز دی تھی، جس کے بعد وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے نوازشریف کو فوری اسپتال منتقل کرنے کی منظوری دی تھی۔

  • میڈیکل بورڈ نےکوٹ لکھپت جیل میں قیدنوازشریف کواسپتال منتقل کرنےکی سفارش کردی، ذرائع

    میڈیکل بورڈ نےکوٹ لکھپت جیل میں قیدنوازشریف کواسپتال منتقل کرنےکی سفارش کردی، ذرائع

    لاہور:میڈیکل بورڈنےکوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف کواسپتال منتقل کرنےکی سفارش کردی  اور رپورٹ محکمہ داخلہ کوبھجوادی،نوازشریف دل سمیت مختلف امراض میں مبتلا ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے امراض قلب کے ماہرین پر قائم کردہ چھ رکنی میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کی صحت سے متعلق رپورٹ محکمہ داخلہ کوبھجوادی، رپورٹ میں میڈیکل بورڈنے نوازشریف کواسپتال منتقل کرنےکی سفارش کردی۔

    محکمہ داخلہ پنجاب سفارشات کی روشنی میں علاج کا فیصلہ کرے گا۔

    یاد رہے 30 جنوری کو چھ رکنی میڈیکل بورڈ نے دو گھنٹے تک کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف کا طبی معائنہ کیا تھا، میڈیکل بورڈ میں ڈاکٹر طلحہ بن زبیر ،پروفیسر ڈاکٹر شاہد حمید ،ڈاکٹر سجاد احمد اور دیگر ڈاکٹر کی ٹیم شامل تھی جبکہ میڈیکل چیک اپ کے موقع پر نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی موجود تھے۔

    میڈیکل بورڈ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا بلڈ پریشر ، ای سی جی اور خون کے نمونے حاصل کیے جبکہ نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے میڈیکل بورڈ کو نواز شریف دل کی بیماری سے متعلق ہسٹری پر بریفنگ دی تھی۔

    مزید پڑھیں : محکمہ داخلہ پنجاب نواز شریف کے علاج سے متعلق فیصلہ کرے گا

    گزشتہ روز کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف نے پارٹی رہنماؤں سے گفتگو میں کہا تھا مشکل وقت ضرور ہے، یہ بھی گزرجائےگا، اب میں وہ نوازشریف نہیں، حالات کا مقابلہ کروں گا۔

    خیال رہے نوازشریف دل سمیت مختلف امراض میں مبتلا ہیں اور انھوں نے میڈیکل بنیاد پر ضمانت کے لئے درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے ، جس پر سماعت میں عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی تمام میڈیکل رپورٹس طلب کرلیں ہیں۔

    مزید پڑھیں : مشکل وقت ضرور ہے، یہ بھی گزر جائےگا،  نواز شریف

    یاد رہے گذشتہ ہفتے جمعرات کو سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں والدہ ، بیٹی مریم نواز سمیت لیگی رہنماؤں نے ملاقات کی تھی ، ملاقات میں نواز شریف نے بازو اور سینے میں تکلیف کی شکایت سے آگاہ کیا اور کہاکہ علاج ہر قیدی کا حق ہے لیکن مجھے اس حق سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے۔

    ملاقات کے بعد لیگی رہنماؤں نے بھی نواز شریف کی صحت سے متعلق تشویش کا اظہار کیا تھا جبکہ حکومتی ارکان کہہ چکے ہیں نواز شریف بالکل ٹھیک ہیں خطرےکی بات نہیں، چکنائی سے پرہیز کریں۔

    بعد ازاں وزیراعظم نواز شریف کے طبی معائنے کیلئے نیا میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا تھا۔