Tag: Medical Insurance

  • ابو ظہبی: معمر افراد کے لیے میڈیکل انشورنس پیکج متعارف

    ابو ظہبی: معمر افراد کے لیے میڈیکل انشورنس پیکج متعارف

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابو ظہبی میں معمر افراد کے لیے میڈیکل انشورنس پیکج متعارف کروا دیا گیا ہے، اس سے قبل نجی کمپنیوں کی انشورنس خاصی مہنگی تھی۔

    اردو نیوز کے مطابق ابو ظہبی کے محکمہ صحت نے معمر افراد کے لیے سالانہ 750 درہم میں میڈیکل انشورنس پیکج متعارف کروا دیا۔

    ابو ظہبی میں مقیم غیر ملکیوں کی جانب سے درخواست کی گئی تھی کہ انشورنس کمپنیاں 60 برس اور اس سے زیادہ عمر کے افراد کے لیے میڈیکل انشورنس پیکج جاری کرنے کے سلسلے میں پریشان کر رہی ہیں۔

    ابو ظہبی میں مقیم غیر ملکیوں نے مطالبہ کیا تھا کہ میڈیکل انشورنس کمپنیوں کو سستے پیکج جاری کرنے پر آمادہ کیا جائے۔ پیکج ایسے ہوں جنہیں معمولی آمدنی والے بھی برداشت کرسکیں یا خاندانوں کی آمدنی سے مطابقت رکھتے ہوں۔

    انشورنس کمپنیوں کے نمائندوں کی جانب سے اپنے مؤقف کی وضاحت کرتے ہوئے کہا گیا کہ میڈیکل انشورنس پیکج میں کئی چیزیں اہم ہوتی ہیں، عمر، مریضوں کا ریکارڈ، صحت سہولیات، میڈیکل نیٹ ورک، علاج کے اخراجات میں شراکت کی شرح اور کوریج کا دائرہ کار وغیرہ۔

    انہوں نے مزید کہا کہ میڈیکل انشورنس پیکج کی طرف سے رقم ماہرین کی جانب سے متعین کی جاتی ہے جو وہ پیشہ ورانہ بنیاد پر رقم متعین کرتے ہیں۔

    ابو ظہبی محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ ابو ظہبی میں مقیم معمر افراد کے لیے انشورنس کمپنیاں جو میڈیکل پیکج جاری کر رہی ہیں وہ کئی طرح کے ہیں، چار قسم کے میڈیکل انشورنس پیکج پیش کیے جارہے ہیں۔

    سب سے سستا پیکج 750 درہم کا ہے، اس کا اہتمام حال ہی میں کروایا گیا ہے۔

  • ‘عمرہ زائرین کی بڑی مشکل آسان ہوگئی ‘

    ‘عمرہ زائرین کی بڑی مشکل آسان ہوگئی ‘

    بیرون ملک سے آئے عمرہ زائرین اپنے ’میڈیکل انشورنس‘ کی جانچ کیسے کریں؟، حکام نے طریقہ کار وضع کردیا۔

    عاجل نیوز نے کونسل کی جانب سے جاری ہدایت نامے میں بتایا کہ بیرون مملکت سے آنے والے عمرہ زائرین کے لیے لازمی انشورنس اسکیم کی تصدیق کے لیے ’کونسل آف کوآپرییٹیوہیلتھ انشورنس‘ نے طریقہ واضح کردیا ہے۔

    ہدایت نامے میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ بیرون ملک سے آنے والے عمرہ زائرین لازمی میڈیکل انشورنس پالیسی مقررہ اور منظورشدہ ایجینٹس سے ہی حاصل کریں تاکہ مملکت آنے کے بعد کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

    زائرین کےلیے عمرہ پالیسی کی آن لائن جانچ پڑتال ممکن ہے اس بارے میں کونسل نے طریقہ کار سے متعلق بتایا کہ انشورنس پالیسی حاصل کرنے والے کا حق ہے کہ وہ مملکت آنے سے قبل پالیسی کے بارے میں مکمل جانچ کرلیں۔

    مروجہ طریقہ کار یہ ہے کہ انشورنس کمپنی کا کونسل میں رجسٹر ہونا لازمی ہوں، ایسی کمپنیاں جو منظورشدہ نہ ہوں ان سے بیمہ پالیسی نہ خریدی جائے۔

    یہ بھی پڑھیں: کیا بچے مسجدالحرام آ سکتے ہیں؟ اہم معلومات جانیے

    عاجل نیوز کے مطابق انشورنس کی جانچ پڑتال کے لئے چار انتہائی آسان مراحل رکھے گئے ہیں جن پر عمل کرتے ہوئے بیرون مملکت سے آنے والے زائرین اپنی طبی بیمہ پالیسی کے بارے میں تفصیلی جانچ کرسکتے ہیں۔

    مزید معلومات کے لئے لنک پر کلک کریں

    https://www.cchi.gov.sa/en/Pages/default.aspx

    واضح رہے سعودی عرب وزٹ ویزے پرآنے والوں کو بھی میڈیکل انشورنس کرانا لازمی ہے، میڈیکل انشورنس کرائے بغیر وزٹ ویزے کی مدت میں بھی توسیع نہیں کرائی جاسکتی۔

  • میڈیکل انشورنس سے متعلق سعودی حکومت کی اہم وضاحت

    میڈیکل انشورنس سے متعلق سعودی حکومت کی اہم وضاحت

    کوآپریٹو ہیلتھ انشورنس کونسل کا کہنا ہے کہ کارکن اور ان کے تمام اہل خانہ کو طبی انشورنس پالیسی فراہم کرنا آجر کی ذمہ داری ہے۔

    عربی جریدے "عکاظ” کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہیلتھ کونسل قوانین کے مطابق نجی شعبے میں کام کرنے والے سعودی شہری یا غیرملکی کارکنوں کی میڈیکل انشورنس پالیسی حاصل کرنا آجر کے ذمہ ہوتی ہے۔

    کوآپریٹو ہیلتھ انشورنس کونسل کی جانب سے میڈیکل انشورنس پالیسی کے حوالے سے مزید واضح کیا گیا ہے کہ آجر اس امر کا پابند ہے کہ وہ اپنے کارکن اور اس کے اہل خانہ ( اہلیہ ، بیٹے 25 برس کی عمر تک اور ملازمت نہ کرنے والی غیرشادی شدہ بیٹی ) کے لیے ہیلتھ انشورنس پالیسی حاصل کرے، پالیسی کا پریمیم جمع کرانا بھی آجر کے ہی ذمہ داری ہے۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں محنت قانون کے تحت کارکنوں کو طبی خدمات کی مد میں میڈیکل انشورنس پالیسی فراہم کرنا ضروری ہے۔

    میڈیکل انشورنس پالیسی حاصل کیے بغیر اقامہ کی تجدید ممکن نہیں ہوتی، قانون کے مطابق کارکنوں کے لیے حاصل کی گئی میڈیکل انشورنس پالیسی کی تفصیلات جب تک وزارت افرادی قوت کے سسٹم میں اپ لوڈ نہیں کی جاتی اس وقت تک اقامےتجدید نہیں ہوتے۔

    اس حوالے بعد کوآپریٹو ہیلتھ انشورنس کونسل نے واضح طور پر کہا ہے کہ انشورنس پالیسی حاصل کرنا اور اس کے سالانہ پریمیم کی ادائیگی آجر کے ذمہ ہوگی کارکن کے نہیں۔

  • طبی غلطیوں پر عملے کے لیے ضوابط جاری

    طبی غلطیوں پر عملے کے لیے ضوابط جاری

    ریاض: سعودی سینٹرل بینک نے طبی غلطیوں پر بیمہ پالیسی کا لائحہ عمل جاری کردیا ہے، طبی عملے کے لیے بیمہ پالیسی کا نفاذ آئندہ برس سے کیا جائے گا۔

    سعودی مرکزی بینک ساما نے طبی عملے سے ہونے والی غلطیوں کے تدارک کے لیے بیمہ پالیسی متعارف کرتے ہوئے ضوابط کا اعلان کردیا۔

    پالیسی کے حوالے سے ساما کا کہنا ہے کہ انشورنس پالیسی کا قانون تمام ڈاکٹروں جن میں ڈینٹیسٹ بھی شامل ہیں پر لاگو ہوگا، بیمہ پالیسی کا نفاذ آئندہ برس یکم جنوری 2022 سے کیا جائے گا۔

    پالیسی کا مقصد طبی غلطی ہونے کی صورت میں طبی عملے کو بیمے کی سہولت فراہم کرنا ہے، طبی غلطی سے ہونے والے مشکل صورتحال میں بیمہ پالیسی طبی عملے کی جانب سے معاوضہ ادا کرنے کی پابند ہوگی۔

    مرکزی بینک کی جانب سے جاری ضوابط میں کہا گیا ہے کہ طبی غلطی کے باعث مریض کی موت واقع ہونے یا جسمانی و ذہنی معذوری و دیگر نوعیت کی مشکلات پیش آنے پر بیمہ پالیسی کارگر ہوگی۔

    جاری کردہ ضوابط کی شق نمبر 13 میں کہا گیا ہے کہ طبی غلطی ہونے پر عدالتی حکم کی روشنی میں بیمہ کمپنی معاوضہ ادا کرنے کی پابند ہوگی، مقررہ نکات کے مطابق بیرون مملکت دائر کیا گیا دعویٰ بیمہ پالیسی پر اثر انداز نہیں ہوگا۔

    بیمہ پالیسی کی کوریج کی حد مختلف مقرر کی گئی ہیں جن میں سالانہ 1 لاکھ ریال سے 5 لاکھ ریال تک انشورنس کلیم کی مد میں مختص کیے گئے ہیں۔

  • سعودی عرب: گھریلو ملازمین کے لئے میڈیکل انشورنس کا اطلاق کب سے ہوگا؟

    سعودی عرب: گھریلو ملازمین کے لئے میڈیکل انشورنس کا اطلاق کب سے ہوگا؟

    جدہ:سعودی عرب میں گھریلو عملے کے لیے ملازمت کے معاہدے پر میڈیکل انشورنس کا اطلاق کب سے ہوگا؟ سعودی حکام نے تفصیلات جاری کردی۔

    سعودی عرب میں گھریلو عملے کے لیے ملازمت کے معاہدے پر میڈیکل انشورنس کا اطلاق دو ہزار بائیس کے آغاز سے کیا جائے گا، العربیہ نیٹ کے مطابق میڈیکل انشورنس کو "مساند” پلیٹ فارم کے ذریعے گھریلو عملے کی درآمد کے معاہدے سے مربوط کردیا جائے گا۔

    سعودی وزارت افرادی قوت کا کہنا ہے کہ آجر اور اجیر کے حقوق و فرائض ملازمت کے معاہدے میں واضح کیے جائیں گے حکام وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود ملازمت کے معاہدے کو مساند سے مربوط کرنے کے طریقہ کار کے اجرا پر کام کررہی ہے۔

    میڈیکل انشورنس سے ملازم یا ملازمہ کی موت یا ڈیوٹی سے قاصر ہونے کی صورت یا لاعلاج امراض میں مبتلا ہونے، موت پر نعش اور متوفی کا نجی سامان وطن پہنچانے، ملازم یا ملازمہ کے جزوی یا مکمل طور پر معذور ہوجانے کی صورت میں کس کے ذمے کیا آئے گا؟ یہ سب کچھ ملازمت کے نئے معاہدے میں واضح ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں: غیرملکی زائرین کے لیے عمرہ شرائط جاری

    ملازمت کے نئے معاہدے کے اجرا کے بعد سعودی لیبر مارکیٹ گھریلو عملہ فراہم کرنے والے ممالک کے لوگوں کے لیے پرکشش بن جائے گی۔

    یاد رہے کہ سعودی کابینہ نے مئی دوہزاراکیس کے دوران گھریلو عملے کی ملازمت کے معاہدے میں میڈیکل انشورنس شامل کرنے کی منظوری دے چکی ہے۔

  • عمرہ زائرین کے لیے میڈیکل انشورنس لازمی قرار

    عمرہ زائرین کے لیے میڈیکل انشورنس لازمی قرار

    ریاض: عمرہ زائرین کے لیے میڈیکل انشورنس لازمی کردیا گیا، اقدام کا مقصد عمرے پر باہر سے آنے والوں کو زیادہ بہتر طبی خدمات فراہم کرنا ہے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر محمد صالح بنتن اور التعاونیہ انشورنس کمپنی کے چیئرمین سلیمان الحمید نے ہیلتھ انشورنس معاہدے پر دستخط کیے۔

    سعودی وزارت حج کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت چاہتی ہے کہ بیرون ملک سے عمرے پر آنے والوں کو بہتر اور اعلیٰ معیار کی طبی خدمات میسر ہوں۔ عمرہ زائرین کی یہاں آمد سے لے کر روانگی تک نگہداشت کی جاسکے گی۔

    وزارت حج کا کہنا ہے کہ یہ عمرے پر آنے والوں کے لیے انشورنس پروگرام جامع ہے۔ یہ پروگرام ایجنسیوں کے ذریعے یا آن لائن عمرہ ویزا حاصل کرنے والے حاصل کرسکیں گے۔

    انشورنس اسکیم میں صحت نگہداشت، ہیلتھ ٹرانسپورٹ، ایمبولینس، ایمرجنسی، ٹریفک حادثات، قدرتی آفات، سامان گم ہونے، پرواز میں تاخیر اور ایئرپورٹ پر قیام سمیت تمام امور شامل ہوں گے۔

    وزارت حج کے مطابق عمرہ زائرین سے متعلق ہیلتھ انشورنس اسکیم کم قیمت اور مناسب نرخوں پر ہوگی۔ یہ سعودی عرب میں موجود تمام انشورنس کمپنیوں کے تعاون سے پیش کی جائے گی۔ انشورنس کا دورانیہ 30دن ہوگا۔

    دوسری جانب انشورنس کمپنی کی جانب سے کہا گیا کہ عمرہ زائر کو انشورنس پیکج پر 1 لاکھ ریال تک کی ہنگامی صحت نگہداشت کی سہولت مہیا ہوگی۔

    خیال رہے کہ عمرہ ویزا کی فیس 300ریال ہے، یہ فیس 49 ممالک سے عمرے پر آنے والے زائرین کے لیے مقرر ہے۔ عمرے پر آنے والوں کو میڈیکل انشورنس فیس کی مد میں 110ریال دینا ہوں گے۔