Tag: medical officer

  • کرونا نے ایک اور مسیحا کی جان لے لی

    کرونا نے ایک اور مسیحا کی جان لے لی

    ایبٹ آباد: ملک میں جاری کرونا وبا کی دوسری لہر نے ایک اور مسیحا کی زندگی کا چراغ گل کردیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایوب میڈیکل کمپلیکس کے میڈیکل افسر ڈاکٹر راجہ آصف کرونا سےانتقال کرگئے، ڈاکٹر راجہ آصف چند روز سےکووڈ نائنٹین کے باعث وینٹی لیٹر پر تھے، تاہم آج وہ جانبر نہ ہوسکے اور چل بسے۔

    اسپتال ذرائع کے مطابق ڈاکٹر آصف کو ایک ہفتے قبل بڑا صدمہ پہنچا تھا، جہاں ان کے والد بھی کرونا کے باعث انتقال کر گئے تھے۔

    اسپیکر کے پی اسمبلی نے ایوب میڈیکل کمپلیکس ایبٹ آباد کےایم او کے انتقال پر اظہار افسوس کیا ہے، اپنے تعزیتی بیان میں مشتاق غنی نے کہا کہ اللہ مرحوم ڈاکٹر راجہ آصف کو اپنی جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے۔

    اسپیکرخیبرپختونخوا اسمبلی کا کہنا تھا کہ فرنٹ لائن ورکرزکےجذبےکو قدر کی نگاہ سےدیکھتےہیں، عوام کرونا کی دوسری لہر میں زیادہ احتیاط سےکام لیں اور  حکومتی ایس اوپیزپر سختی سےکاربند رہیں۔

    اس سے قبل دس نومبر کو خیبر میڈیکل کالج کےتھرڈ ایئر کےطالب علم ڈاکٹر عدنان حلیم جاں بحق ہوگئے تھے، پرونشل ڈاکٹرز ایسوی ایشن پشاور کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ کرونا وائرس کا شکار ہونے والے ڈاکٹر عدنان خیبر ٹیچنگ اسپتال کے آئی سی یو میں وینٹی لیٹرپر تھے، ڈاکٹر عدنان حلیم کا تعلق ضلع سوات سےتھا۔

    واضح رہے کہ اکتیس اکتوبر کو بھی پشاور میں کرونا وائرس وبا کی دوسری لہر کے دوران کو وِڈ نائنٹین سے ایک اور ڈاکٹر جاں بحق ہوا تھا، ڈاکٹر سلطان زیب حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں زیر علاج تھے، وہ ایسوسی ایٹ ڈین خیبر کالج آف ڈینٹسٹری تھے۔

    دوسری جانب نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 2 ہزار 756 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے، جس سے ملک میں کرونا کے مصدقہ کیسز کی تعداد 3 لاکھ 76 ہزار 929 ہو گئی ہے۔

    ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس سے مزید چونتیس افراد کے انتقال کے بعد پاکستان میں کرونا سے انتقال کرنے والوں کی تعداد 7 ہزار 696 ہو گئی ہے، جب کہ 1 ہزار 677 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کرونا وائرس نے ایک اور مسیحا کی جان لے لی

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ اس وقت پاکستان میں کرونا کے فعال کیسز کی تعداد 38 ہزار 384 ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 1057 کرونا مریض صحت یاب ہوئے جس کے بعد ملک میں کرونا سے صحت یاب افراد کی تعداد 3 لاکھ 30 ہزار 885 ہوگئی۔

    کرونا کی تشخیص کے لیے ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران 36 ہزار 929 ٹیسٹ کیےگئے، مجموعی طور پر اب تک پاکستان میں 52 لاکھ 16 ہزار 955 کرونا ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ نہایت مہلک اور نئے کرونا وائرس کو وِڈ 19 کی پہلی لہر کو پاکستان میں بہترین حکمت عملی سے قابو کیا گیا تھا، اب دوسری لہر شروع ہو چکی ہے، جس میں وبا ایک بار پھر بے قابو ہونے لگی ہے، اور روزانہ کیسز میں‌ تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

  • نوازشریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت کیس، سپرنٹنڈنٹ جیل اور میڈیکل آفیسر نے جواب جمع کرادیا

    نوازشریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت کیس، سپرنٹنڈنٹ جیل اور میڈیکل آفیسر نے جواب جمع کرادیا

    اسلام آباد : نوازشریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست پر سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل اور میڈیکل آفیسر نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں  جواب جمع کرادیا ، جس میں کہا موجودہ علاج کے دوران نوازشریف کی طبی حالت درست ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آبادہائی کورٹ میں نوازشریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جس میں سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل اور میڈیکل آفیسر کی جانب سے جواب عدالت میں جمع کرایاگیا۔

    سپرنٹنڈنٹ جیل نے استدعا کی کہ نواز شریف کی درخواست ہدایات کے ساتھ نمٹائی جائے، میڈیکل آفیسر نے رائے دی کہ موجودہ علاج کے دوران نوازشریف کی طبی حالت درست ہے۔

    میڈیکل آفیسر نے کہاکہ نواز شریف کو ای سی جی کرانے کا کہا لیکن انہوں نے انکارکر دیا، دل کے دورے اور ذیابیطس کا ٹیسٹ کرانا تجویز کیا گیا۔ نوازشریف کی روزانہ کی بلڈپریشر اور شوگر رپورٹ جواب کے ساتھ منسلک ہیں ،نوازشریف کو دی جانے والی روزانہ کی ادویات کی لسٹ بھی شامل ہے ۔

    جواب میں کہاگیاکہ شوگر، بلڈ پریشر، دل کی بیماری ہے2011 اور 2016 کے درمیان بائی پاس ہوا جبکہ 2001 اور 2017 میں شریانوں میں اسٹنٹ ڈالے گئے۔

    یاد رہے دو روز قبل نواز شریف طبی بنیاد پر ضمانت کی رہائی کیلئے نیب نے تحریری جواب جمع کرایا تھا ، جس میں نوازشریف کی طبی بنیاد پر ضمانت کی درخواست کی مخالفت کی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں : نواز شریف کی جان کو کوئی خطرہ نہیں ، طبی بنیاد پر درخواست ضمانت مسترد کی جائے، نیب

    نیب نےموقف اختیار کیا تھا کہ نواز شریف کوایسی کوئی بیماری نہیں جس سےجان کوخطرہ ہو، پہلے بھی اس نوعیت کی درخواست مسترد کی جاچکی ہے، لہذا مجرم کی یہ درخواست بھی قابل سماعت نہیں۔

    نیب نے استدعا کی تھی کہ نواز شریف کی درخواست مسترد کرکےجرمانہ عائد کیاجائے۔

    خیال رہے سابق وزیراعظم نواز شریف کی سزا معطلی کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت 19 جون کو ہو گی، جس میں نیب کی جانب سے تحریری جواب پر نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث جرح کریں گے۔

    یاد رہے 26 مارچ 2019 کو سپریم کورٹ نے انہیں 6 ہفتے کے لیے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے سزا معطل کردی تھی تاہم ان کے بیرون ملک جانے پر پابندی عائد کرتے ہوئے انہیں 50 لاکھ کے مچلکے جمع کروانے کا بھی حکم دیا تھا۔

    بعد ازاں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سپریم کورٹ میں ہفتوں کی ضمانت میں مزید توسیع کے لیے درخواست دائر کی تھی ، جسے عدالت نے مسترد کردیا تھا، جس کے بعد انھیں جیل جانا پڑا تھا۔

    واضح رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے العزیزیہ ریفرنس میں نوازشریف کو 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔