Tag: medical-supplies

  • کورونا وائرس کیخلاف جنگ ، چین پاکستان کی مدد کو آگے آگے

    کورونا وائرس کیخلاف جنگ ، چین پاکستان کی مدد کو آگے آگے

    اسلام آباد : کورونا وائرس کیخلاف جنگ میں چین پاکستان کی مدد کو آگے آگے ہیں ، خصوصی طیارہ چین سے طبی سامان لیکر پاکستان پہنچ گیا ، سامان میں ماسک،گلوز،ٹیسٹنگ کٹس، حفاظتی لباس شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئرلائن پی آئی اے کا خصوصی طیارہ چین سے طبی سامان لیکرپاکستان پہنچ گیا، پرواز پی کے 8852بیجنگ سے اسلام آباد ایئرپورٹ پہنچی ، سامان میں ماسک،گلوز،ٹیسٹنگ کٹس،حفاظتی لباس شامل ہے۔

    ایئرپورٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ جہازسےاتارنےس پہلےسامان پرجراثیم کش اسپرےکیاگیا، پاکستانی حکام نےرن وےپرسامان وصول کیا ، طیارےمیں عملے کے ساتھ2مسافربھی اسلام آبادپہنچے، دونوں مسافروں کوقرنطینہ سینٹرمنتقل کردیاگیا۔

    گذشتہ روز وفاقی وزیربرائےاقتصادی امورسےچینی سفیر کی ملاقات ہوئی تھی ، خسروبختیارنےکوروناکےباعث مشکلات میں چین کےتعاون کوسراہتے ہوئے کہا تھا کہ کوروناکےبعدسی پیک کامعاشی بحران سےنمٹنےکیلئےاہم کردارہوگا، مستقبل میں راہداری منصوبہ ایک نئےمرحلےمیں داخل ہوگا اور ر

    چینی سفیر کا کہنا تھا کہ چین ترقیاتی اہداف کےحصول کےلئےپاکستان کو ہر مدد فراہم کرے گا۔

    یاد رہے چند روز قبل پی آئی اےکاخصوصی طیارہ 18ٹن سامان لےکراسلام آباد پہنچا تھا ، چیئرمین این ڈی ایم اے اور این ڈی آرایم ایف کےسربراہ ندیم احمدنےسامان وصول کیا، سامان میں 159 وینٹی لیٹراور 15ایکسرے مشین، 200 تھرمل گنز ، ذاتی حفاظتی سامان کی کٹس، 2لاکھ 90ہزار سرجیکل ماسک اور 15ہزار حفاظتی سوٹ شامل تھیں۔

    اس موقع پر چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا تھا کہ آئندہ چندروزمیں مزیدسامان پاکستان پہنچے گا، آج پاکستان دن میں 30سے 40ہزار ٹیسٹ کر سکتا ہے، عملے کی دستیابی پرروز30سے40ہزارٹیسٹ کرسکیں گے، سامان کی فراہمی میں این ڈی آرایم ایف کاتعاون اہم ہے۔

  • کورونا وائرس کیخلاف جنگ، چین سے طبی سامان کی ایک اور کھیپ کی پاکستان آمد

    کورونا وائرس کیخلاف جنگ، چین سے طبی سامان کی ایک اور کھیپ کی پاکستان آمد

    اسلام آباد : کورونا وائرس کیخلاف جنگ میں چین سے طبی سامان کی ایک اور کھیپ کی پاکستان پہنچ گئی ، چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ آئندہ چندروزمیں مزیدسامان پاکستان پہنچے گا۔

    تفصیلات کے مطابق چین سے حفاظتی سامان کی ایک اورکھیپ پاکستان پہنچ گئی، پی آئی اےکاخصوصی طیارہ 18ٹن سامان لےکراسلام آباد پہنچا ، سامان میں حفاظتی کٹس،وینٹی لیٹراوردیگرسامان شامل ہیں۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے اور این ڈی آرایم ایف کےسربراہ ندیم احمدنےسامان وصول کیا، سامان میں 159 وینٹی لیٹراور 15ایکسرے مشین، 200 تھرمل گنز ، ذاتی حفاظتی سامان کی کٹس، 2لاکھ 90ہزار سرجیکل ماسک اور 15ہزار حفاظتی سوٹ شامل ہیں جبکہ 30 ہزار دستانوں کے جوڑے اور 5ہزار حفاظتی عینکیں بھی سامان کا حصہ ہیں، سامان کے علاوہ ضروری دوائیں بھی منگوائی گئی ہیں

    اس موقع پر چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ آئندہ چندروزمیں مزیدسامان پاکستان پہنچےگا، آج پاکستان دن میں 30سے40ہزارٹیسٹ کرسکتاہے، عملےکی دستیابی پرروز30سے40ہزارٹیسٹ کرسکیں گے، سامان کی فراہمی میں این ڈی آرایم ایف کاتعاون اہم ہے۔

    سربراہ این ڈی آر ایم ایف نے بتایا کہ اے ڈی بی105ملین ڈالرمزیدفنڈ اور ورلڈبینک سے60 ملین ڈالرمل رہے ہیں۔

    گذشتہ روز چائینہ تھری گارجز کپمنی کی طرف سے پاکستان کیلئے کوڈ-19 وبا سے بچاو کے سامان کی وصولی کی تقریب منعقد کی گئی تھی، جس میں وفاقی وزیر پاور و پٹرولیم عمر ایوب خان ،چینی سفیر یاؤ جنگ، چیر مین سی پیک اٹھا رٹی لیفٹننٹ جنرل (ریٹائرڈ) عاصم سلیم باجوہ، این ڈی ایم کے سینئر افسران نے شرکت کی۔

    چائینہ تھری گارجزکپمنی کی طرف سے سرجیککل ماسک،آین 95ماسک، کٹس، ونٹیلیٹرز اور دیگر سامان پاکستان کے حوالے کیا گیا ، جس پر وفاقی وزیرعمر ایوب نے چین کی کمپنیوں کا شکریہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان چین دوستی لازوال ہے۔

  • شامی حکومت کی ظلم کی انتہا، امدادی سامان میں موجود 70فیصد دوائیں نکال لیں

    شامی حکومت کی ظلم کی انتہا، امدادی سامان میں موجود 70فیصد دوائیں نکال لیں

    غوطہ : شام کے علاقے مشرقی غوطہ میں اقوام متحدہ کی امداد پہنچ گئی لیکن شامی حکومت نے امدادی قافلے سے سترفیصد دوائیں نکلوا دیں جبکہ بمباری اورجھڑپوں میں جاں بحق افراد کی تعداد ایک سوستر بچوں سمیت 740 سے زائد ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت اور باغیوں کے درمیان جنگ کی قیمت ادا کرتے غوطہ کے معصوم شہریوں پر زندگی تنگ ہوگئی ، شورش زدہ مشرقی غوطہ میں اقوام متحدہ کے چھیالیس ٹرک امدادی سامان لے کر پہنچ گئے لیکن شامی حکومت نے ظلم کی انتہا کرتے ہوئے امدادی سامان میں موجودسترفیصد دوائیں نکال لیں۔

    دوسری جانب مشرقی غوطہ میں مسلسل بمباری اورجھڑپوں سے صورتحال انتہائی سنگین ہے، متاثرہ علاقوں میں کھانے پینے کی اشیا اوردواؤں کی قلت ہے اورمتعدد اسپتال بمباری سے تباہ ہوچکے ہیں۔

    روس کے جنگ بندی کے اعلان کے باوجود عملا سیزفائرنہ ہوسکا جبکہ اقوام متحدہ نے فریقین سے تیس روز کے لئے جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

    یاد رہے کہ شامی صدربشارالاسد نے اقوام متحدہ کا فائر بندی کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے بمباری جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا جبکہ حکومت نےغوطہ میں پمفلٹ پھینکے، جس میں شہریوں کو امداد کے بدلے باغیوں کے خلاف کھڑے ہونے کا کہا گیا تھا۔

    انسانی حقوق کے مبصرین کے مطابق اتنی تباہی کے باوجود شامی حکومت غوطہ کے صرف دس فیصد علاقے کو باغیوں کے قبضے سے چھڑا پائی ہے۔

    اس سے قبل اقوام متحدہ کے سربراہ برائے انسانی حقوق زید راجہ الحسین نے غوطہ سمیت شام کےدیگر شہروں میں جاری بمباری کو جنگی جرم قرار دیا اور کہا تھا کہ  شام میں بمباری میں ملوث ممالک اپنے اس فعل کے جوابدہ ہوں گے،اور انہیں انسانی حقوق کی پامالی اور قتل عام پر جرائم کی عالمی عدالت میں مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا۔


    مزید پڑھیں : اقوام متحدہ نے شام میں بمباری کو جنگی جرم قرار دیدیا


    سیرین نیٹ ورک فار ہیوم رائٹس نے فروری میں شام میں بمباری کے باعث ہلاکتوں سے متعلق رپورٹ جاری کی ، جس کے مطابق فروری میں شام میں 1380 شہری جاں بحق ہوئے، جاں بحق افرادمیں 230 بچے ،191 خواتین شامل ہیں۔

    اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی نے خبردارکیا ہے کہ متاثرہ علاقوں سے شہریوں کا فوری انخلا نہ ہوا توایک ہزارافراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔