Tag: Mediterranean

  • ایران نے امریکا کو بحیرہ روم بند کرنے کی دھمکی دے دی

    ایران نے امریکا کو بحیرہ روم بند کرنے کی دھمکی دے دی

    تہران: ایرانی پاسداران انقلاب کے ایک کمانڈر نے امریکا کو دھکمی دی ہے کہ بحیرہ روم کو بند بھی کیا جا سکتا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق ایرانی پاسداران انقلاب کے ایک کمانڈر نے کہا ہے کہ اگر امریکا اور اس کے اتحادی غزہ میں ’جرائم‘ کرتے رہے تو بحیرہ روم کو بند کیا جا سکتا ہے۔

    ایرانی نیوز ایجنسی تسنیم کے مطابق پاسداران کے کوآرڈینیٹنگ کمانڈر بریگیڈیئر جنرل محمد رضا نقدی نے کہا کہ ’’وہ جلد ہی بحیرہ روم، آبنائے جبرالٹر اور دیگر آبی گزرگاہوں کو بند کرنے کے اقدامات کریں گے۔‘‘

    پاسداران کے کوآرڈینیٹنگ کمانڈر بریگیڈیئر جنرل محمد رضا نقدی

    تاہم روئٹرز نے کہا ہے کہ ان آبی گزرگاہوں کو کیسے بند کیا جائے گا، اس سلسلے میں کچھ نہیں بتایا گیا ہے، کیوں کہ ایران کو بحیرہ روم تک براہ راست رسائی حاصل نہیں ہے، پاسداران کے کمانڈر نے کہا کہ مزاحمت کی نئی قوتیں ابھریں گی اور دیگر آبی گزرگاہیں بھی بند کی جائیں گی۔ انھوں نے کہا کل خلیج فارس اور آبنائے ہرمز ان کے لیے ایک ڈراؤنا خواب بن گئے تھے، اور آج وہ بحیرہ احمر میں پھنس گئے ہیں۔

    جانتے ہیں ایران حوثیوں کی ہر طرح سے مدد کرتا رہا ہے، امریکا

    واضح رہے کہ یمن کے ایران سے منسلک حوثی گروپ نے گزشتہ ماہ سے غزہ پر اسرائیلی حملوں کے جواب میں بحیرہ احمر سے گزرنے والے تجارتی بحری جہازوں پر حملے شروع کر دیے ہیں، جس کے نتیجے میں کچھ شپنگ کمپنیاں راستے تبدیل کر رہی ہیں۔

    وائٹ ہاؤس نے جمعہ کو الزام لگایا ہے کہ ایران بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کے خلاف کارروائیوں کی منصوبہ بندی میں باقاعدہ طور پر ملوث ہے۔

  • بحیرہ روم میں تارکین وطن کی کشتی الٹ گئی، 117 افراد کی ہلاکت کا خدشہ

    بحیرہ روم میں تارکین وطن کی کشتی الٹ گئی، 117 افراد کی ہلاکت کا خدشہ

    طرابلس : بحیرہ روم میں غیر قانونی طور پر یورپ جانے والی تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 117 مہاجرین کے ہلاک ہونے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لیبیا کے سمندر نے درجنوں افراد کی جان لے لی، بہتر مستقبل کیلئے یورپ جانے والی تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے کے باعث متعدد لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے لیکن ان کی ہلاکت خدشہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کشتی پر 120 افراد سوار تھے جبکہ ان میں سے 10 خواتین اور 2 بچے بھی شامل ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والی خواتین اور بچوں میں ایک خاتون حاملہ تھی اور ایک بچے کی عمر صرف 2 ماہ تھی، حادثے میں زندہ بچ جانے والے تین افراد کا کہنا ہے کہ کشتی 11 گھنٹے تک سمندر میں ہچکولے کھاتی رہی اور پھر الٹ گئی۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مراکشی اور ہسپانوی حکام کی جانب سے مغربی بحیرہ روم میں ڈوبنے والے افراد کی تلاش جاری ہے، ذرائع کے مطابق ڈوبنے والے زیادہ تر افراد کا تعلق مغربی افریقا سے ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سنہ 2018 میں یورپ جانے کی خواہش میں 2200 افراد بحیرہ روم میں ڈوب کر ہلاک ہوئے ہیں۔

    ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ افراد لیبیا کے شہر صبراتہ سے یورپ جارہے تھے، لیبیا میں ایسے متعدد گروپ ہیں ہو مہاجرین کو غیر قانونی طور پر یورپ پہنچاتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : لیبیا: غیر قانونی طور پر یورپ جانے کی کوشش ناکام، کشتی ڈوبنے سے 15 مہاجرین ہلاک

    یاد رہے کہ خیال رہے کہ گذشتہ سال بحیرہ روم کےذریعے  یورپ جانے کی کوشش میں مہاجرین کے ڈوب جانے کے باعث 15 تارکین ہلاک ہو گئے تھے جبکہ 10 افراد کو ریسکیو عملے نے بچا لیا تھا، ہلاک ہونے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل تھیں۔

  • لیبیا کے ساحل سے 85 پناہ گزینوں کی لاشیں برآمد

    لیبیا کے ساحل سے 85 پناہ گزینوں کی لاشیں برآمد

    تری پولی: لیبیا کے ساحل سے یورپ پہنچنے کی جدوجہد کرنے والے 85 مہاجرین کی لاشیں ملی ہیں، واضح رہے کہ اس مقام سے سب سے زیادہ یورپ پہنچنے کی کاوشیں کی جاتی ہیں۔

    لیبیا کے ترجمان محمد ال مصراتی کا کہنا ہے کہ رضاکاروں کو اب تک درجنوں مسخ شدہ لاشیں ساحل سے مل چکی ہیں ۔

    انہوں نے مزید کہا کہ 75 لاشیں دارالحکومت تری پولی کی ساحل سے جبکہ 10 سبارتاہ کے ساحل سے برآمد ہوئی ہیں۔

    لیبیائی کوسٹ گارڈ کے مطابق انہوں نے ربرکی کشتیوں میں سوار 212 افراد کوریسکیو کیا گیا ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ رسیکیو ہونے والے افراد میں 22 خواتین بھی شامل ہیں جن میں اکثریت سنگھالی اور سوڈانیوں کی ہے۔

    لیبیا کی 1،770 کلومیٹر طویل ساحلی پٹی یورپ اور افریقہ کے درمیان حائل ہے۔

    اقوام متحدہ کے خصوصی کمیشن برائے مہاجرین کے مطابق رواں سال سوا پانچ لاکھ افراد نے بحیرہ روم عبور کیا جن میں سے 3 ہزارافراد موت کا شکار ہوگئے یا گمشدہ ہوگئے۔