Tag: Medvedev

  • سال کا آخری ٹینس ٹائٹل روسی کھلاڑی کے نام

    سال کا آخری ٹینس ٹائٹل روسی کھلاڑی کے نام

    لندن: سال دو ہزار بیس کا آخری ٹینس ٹائٹل آسٹریا کے کھلاڑی نے اپنے نام کرلیا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق اے ٹی پی ورلڈ ٹور کا فائنل روس کے ڈینل میدوے دیو اور آسٹریا کے ڈومینک تھیئم کے درمیان لندن میں بغیر تماشائیوں کے کھیلا گیا۔

    دو گھنٹے تینتالیس منٹ تک جاری رہنے والے اس سخت مقابلے میں فتح ٹاپ فور پر موجود روسی کھلاڑی ڈینل میدوے دیو کو حاصل ہوئی، جنہوں نے آسٹریا کے ڈومینک تھیئم کو شکست سے دوچار کیا۔

    دونوں کھلاڑیوں کے درمیان فائنل میں بہترین مقابلہ دیکھنے میں آیا، میدوے دیو تھیئم نے پہلے سیٹ میں شکست کے بعد ڈینل میدوے دیو نے زبردست کم بیک کیا اور اگلے دو سیٹ جیت کر ٹائٹل اپنے نام کرلیا۔ڈینل میدوے دیو نے کا تعلق روس سے ہے ان کی ٹینس میں عالمی رینکنگ نمبر چار ہے جبکہ ڈومینک تھیئم ٹینس کی عالمی رینکنگ میں نمبر تین پوزیشن پر براجمان ہیں۔

    میدوے دیو نے سیمی فائنل میں دنیا کےنمبر دو کھلاڑی اسپین کے رافیل نڈانل اور تھیئم نے دنیا کے نمبر ایک کھلاڑی سربیا کے نوواک جوکووچ کو ہراکر فائنل میں جگہ بنائی تھی۔واضح رہے کہ میدوے دیو نے تھیئم کو پچھلے سال مانٹریل ٹورنامنٹ میں شکست دی تھی، جبکہ دونوں کھلاڑیوں کے درمیان آخری مقابلہ اس سال کے یو ایس اوپن میں ہوا تھا جس میں تھیئم نے فتح حاصل کی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  افغان کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان، پی سی بی نے تیاریاں شروع کردیں

    اے ٹی پی ورلڈ ٹور فائنل میں فتح کے بعد سوشل میڈیا پر شائقین کی جانب سے ملا جلا ردعمل دیکھنے میں آرہا ہے، شائقین ٹینس کا کہنا ہے کہ میدوے دیو نے اس جیت کے ساتھ اپنی پچھلی ہار کا بدلا لے لیا ہے۔

  • روسی پارلیمنٹ نے میدویدیف کی بطور وزیر اعظم نامزدگی کی توثیق کردی

    روسی پارلیمنٹ نے میدویدیف کی بطور وزیر اعظم نامزدگی کی توثیق کردی

    ماسکو: روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا میدویدیف کو بطور وزیر اعظم نامزد کرنے کے بعد اب روسی پارلیمنٹ نے بطور وزیر اعظم میدویدیف کی نامزدگی کی توثیق کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز بطور روسی صدر چوتھی مرتبہ عہدے کا حلف اٹھانے والے ولادی میر پیوٹن نے ایک بار پھر میدویدیف کو بطور وزیر اعظم نامزد کیا تھا، جس کے بعد آج ان کی نامزدگی کی روسی پارلیمان نے اکثریت رائے سے توثیق کر دی ہے۔

    حلف برداری کی تقریب، ولادی میر پیوٹن نے چوتھی مرتبہ بطور روسی صدر حلف اٹھا لیا

    روسی پارلیمنٹ میں میدویدیف کی نامزدگی کے حق میں 374 جبکہ مخالفت میں 56 ارکان پارلیمان نے اپنی رائے دی، خیال رہے کہ میدویدیف 2012 سے وزیر اعظم کے عہدے پر فائز ہیں، جن کی پیشہ ورانہ خدمات کی روسی صدر ہمیشہ تعریف کرتے آئے ہیں۔

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں صدارتی الیکشن میں ولادی میر پیوٹن چوتھی بار واضح برتری کے ساتھ صدر منتخب ہوئے تھے، انھوں نے الیکشن میں 74 فیصد ووٹ حاصل کیے اور اس جیت کے بعد وہ مزید 6 سال تک روس کے صدر کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں نبھائیں گے۔

    ولادی میر پیوٹن چوتھی بار روس کے صدر منتخب

    خیال رہے کہ گذشتہ روز روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے چوتھی مرتبہ بطور روسی صدر حلف اٹھایا، اس موقع پر حلف برداری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے روسی صدر نے ملک کے لیے بہتر خدمات کے عزم کا اظہار کیا، ان کا کہنا تھا کہ میری زندگی کا مقصد روس کی ترقی ہے، ہم خطے کو عالمی سطح پر مزید مضبوط بنانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، خیال رہے کہ ان کی اس تقریب حلف برداری میں تقریباً پانچ ہزار مہمان مدعو کیے گئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔