Tag: meesha shafi case

  • ہتک عزت کیس : میشا شفیع خود پیش ہوں، عدالت کا حکم

    ہتک عزت کیس : میشا شفیع خود پیش ہوں، عدالت کا حکم

    لاہور : گلوکار علی ظفر کی جانب سے گلوکارہ میشا شفیع کی جانب سے ہتک عزت کے کیس میں ویڈیو لنک کے ذریعے جرح مکمل کروانے کی درخواست کی سماعت ہوئی۔

    لاہور کی سیشن عدالت نے میشا شفیع کی جانب سے بذریعہ ویڈیو لنک بیان پر جرح کی درخواست مسترد کرتے ہوئے عدالت نے میشا شفیع کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

    درخواست میں میشا شفیع نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ کینیڈا میں مقیم ہونے کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہوسکتی، انہوں نے استدعا کی کہ عدالت میں بیان پر جرح ویڈیو لنک کے ذریعے کی جائے۔

    عدالت نے میشا شفیع کی درخواست مسترد کردی اور سماعت کے بعد سیشن عدالت نے آئندہ سماعت7 اپریل تک ملتوی کردی۔

    واضح رہے کہ میشا شفیع نے ہتک عزت کے کیس میں جرح مکمل کروانے کے لیے گزشتہ ماہ فروری میں عدالت میں درخواست دائر کی تھی کہ بیرون ملک رہنے کی وجہ سے ان کی جرح ویڈیو لنک کے ذریعے مکمل کی جائے۔

    میشا شفیع کی درخواست پر علی ظفر نے اپنے وکلاء کے ذریعے سیشن کورٹ میں اپنا مؤقف جمع کرواتے ہوئے گلوکارہ کی درخواست کی مخالفت کردی۔

    علی ظفر نے عدالت میں جمع کروائے گئے اپنے جواب میں عدالت سے استدعا کی کہ میشا شفیع کی درخواست جرمانے کے ساتھ واپس کی جائے۔

  • گلوکارعلی ظفر کی جان کو خطرہ ہے، وکیل علی ظفر

    گلوکارعلی ظفر کی جان کو خطرہ ہے، وکیل علی ظفر

    کراچی : پاکستان کے نامور گلوکار علی ظفر کے وکیل نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے موکل کی جان کو خطرہ ہے علی ظفر کو کیس واپس لینے کیلئے دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے گلوکار کے وکیل محمد عمر طارق گل نے بتایا کہ علی ظفر، میشا شفیع اور لینا غنی ایک ہی کالج میں پڑھتے تھے۔

    انہوں نے بتایا کہ میشا نے ہی لینا کا کیریئر متعارف کرایا، اور جب علی ظفر پر الزام لگا تو لینا اپنی دست میشا کی حمایت میں سامنے آگئیں۔

    وکیل محمد عمر طارق گل نے بتایا کہ علی ظفر سے کہا گیا کہ سرندڑ نہیں کیا تو مزید خواتین بھی الزامات لگائیں گی۔ اس کے علاوہ ان کی ایک تصویر میں جو لوگ نظر آرہے ہیں انہیں بھی مختلف باتیں کہی گئیں۔

    وکیل علی ظفر کا کہنا تھا کہ اب بھی علی ظفر کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں اور ان پر ایف آئی آر واپس لینے کیلئے دباو ڈالا جارہا ہے۔

    ایف آئی اے نے میشا شفیع کیس میں ان کی دوست لینا غنی کو قصور وار قرار دیتے ہوئے اس کی رپورٹ عدالت میں جمع کرادی ہے۔

    واضح رہے کہ فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے گلوکار علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلانے کے مقدمے میں گلوکارہ میشا شفیع اور اداکارہ عفت عمر سمیت آٹھ افراد کو قصوروار ٹھہرایا تھا۔

    مزید پڑھیں : علی ظفر کی کردار کشی، میشا شفیع، عفت عمر سمیت 8 ملزمان کو نوٹس جاری

    گزشتہ روز ایف آئی اے نے گلوکار علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا مہم چلانے کے مقدمے کی تحقیقات مکمل کرتے ہوئے میشا شفیع، عفت عمر اور دیگر کے خلاف چالان عدالت میں جمع کرا دیا جس میں آٹھ ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔

  • لاہور، عدالت نے میشا شفیع کی درخواست مسترد کردی

    لاہور، عدالت نے میشا شفیع کی درخواست مسترد کردی

    لاہور کی سیشن عدالت نے ماڈل میشا شفیع کی طرف سے گلوکار علی ظفر کے ہتک عزت کے دعویٰ کی کارروائی روکنے کی درخواست مسترد کردی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق لاہور کی سیشن عدالت میں علی ظفر میشا شفیع کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج یاسر حسین نے کی، میشا شفیع کے وکیل نے سائبر کرائم کی ایف آئی آر کا فیصلہ ہونے تک کارروائی روکنے کی استدعا کی جسے عدالت نے مسترد کردیا۔

    گلوکارہ میشا شفیع کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ مقدمہ درج ہونے سے گواہ خوف کا شکار ہیں جبکہ علی ظفر کے وکیل کا کہنا تھا کہ میشا شفیع تاخیری حربے استعمال کررہی ہیں، میشا کے صرف پانچ گواہ مقدمے میں نامزد ہیں۔

    عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد میشا شفیع کی درخواست مسترد کردی اورعلی ظفر کی جانب سے دائر سو کروڑ ہرجانے کے دعویٰ پر کارروائی مکمل کرنے کی ہدایت کی۔

    مزید پڑھیں: علی ظفر کو ‘بدنام کرنے کی سازش’ کرنے کا مقدمہ درج، میشا شفیع اور عفت عمر نامزد

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں گلوکار و اداکار علی ظفر کو مبینہ طور پر بدنام کرنے کی سازش کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں گلوکارہ میشا شفیع، لینا غنی، حسیم الزمان، عفت عمر، ہمنا رضا، ماہم، علی گل پیر، فریحہ ایوب اور فیضان رضا کو نامزد کیا گیا ہے۔

    ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے دو سال کی انکوائری کے بعد میشا شفیع سمیت دیگر ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کیا ۔ اس سے قبل ایف آئی اے نے ملزمان کو دفاع کے تین سے زائد مواقع فراہم کئے۔

    گلوکارہ میشاشفیع 3 دسمبر کو ایف آئی اے میں پیش ہوئیں تاہم الزامات کو ثابت کرنے کیلئے گواہ یا ثبوت پیش نہ کرسکی، علی ظفر نے ایف آئی اے کودرخواست کی تھی کہ میشا شفیع نے منصوبے کے تحت الزام لگایا ، علی ظفر کا کہنا تھا اس سازش میں میشا شفیع،اس کی دوست اور وکیل شامل ہیں۔

  • میشا شفیع کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے والا افسر معطل

    میشا شفیع کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے والا افسر معطل

    لاہور: گلوکارہ میشا شفیع کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے والے افسر آصف اقبال کو معطل کردیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق گلوکارہ میشا شفیع کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے والے افسر آصف اقبال کو معطل کردیا گیا، دو سال کی تفتیش کے بعد ایف آئی اے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر نے 9 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا، آصف اقبال کو انصاف دو کا ہیش ٹیگ ٹویٹر پر ٹرینڈ بن گیا۔

    ذرائع کے مطابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر سائبر کرائم سیل آصف اقبال کی معطلی کی وجہ نوٹیفکیشن میں نہیں بتائی گئی، ایف آئی اے حکام کے مطابق آصف اقبال کو سوشل میڈیا پوسٹ پر معطل کیا گیا ہے۔

    ایف آئی اے حکام کے مطابق آصف اقبال نے ٹویٹر پر قانون کی شق پوسٹ کی تھی، ان کی پوسٹ کو گلوکار علی ظفر نے ری ٹویٹ کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: علی ظفر کو ‘بدنام کرنے کی سازش’ کرنے کا مقدمہ درج، میشا شفیع اور عفت عمر نامزد

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اعلیٰ حکومتی شخصیت کے دباؤ پر انہیں معطل کیا گیا، وہ دو سال سے علی ظفر اور میشا شفیع کیس کی تفتیش کررہے تھے۔

    واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر کسی کے بارے میں غلط خبر شیئر کی جائے جس سے اس کی بدنامی ہو جرم ہے جس پر سزا تین سال قید یا دس لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں گلوکار و اداکار علی ظفر کو مبینہ طور پر بدنام کرنے کی سازش کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں گلوکارہ میشا شفیع، لینا غنی، حسیم الزمان، عفت عمر، ہمنا رضا، ماہم، علی گل پیر، فریحہ ایوب اور فیضان رضا کو نامزد کیا گیا تھا۔